یسعیاہ 29
29
یروشلیِم کا حَشر
1ارئییل پر افسوس۔ اریئیل اُس شہر پر جہاں داؤُد خَیمہ زن ہُؤا! سال پر سال زِیادہ کرو۔ عِید پر عِید منائی جائے۔ 2تَو بھی مَیں ارئییل کو دُکھ دُوں گا اور وہاں نَوحہ اور ماتم ہو گا پر میرے لِئے وہ ارئییل ہی ٹھہرے گا۔ 3مَیں تیرے خِلاف گِرداگِرد خَیمہ زن ہُوں گا اور مورچہ بندی کر کے تیرا مُحاصرہ کرُوں گا اور تیرے خِلاف دمدمہ باندُھوں گا۔ 4اور تُو پست ہو گا اور زمِین پر سے بولے گا اور خاک پر سے تیری آواز دِھیمی آئے گی۔ تیری صدا بُھوت کی سی ہو گی جو زمِین کے اندر سے نِکلے گی اور تیری بولی خاک پر سے چُرُگنے کی آواز معلُوم ہو گی۔
5لیکن تیرے دُشمنوں کا غول بارِیک گرد کی مانِند ہو گا اور اُن ظالِموں کی گُروہ اُڑنے والے بُھوسے کی مانِند ہو گی اور یہ ناگہان ایک دَم میں واقِع ہو گا۔ 6ربُّ الافواج خُود گرجنے اور زلزلہ کے ساتھ اور بڑی آواز اور آندھی اور طُوفان اور آگ کے مُہلِک شُعلہ کے ساتھ تُجھے سزا دینے کو آئے گا۔ 7اور اُن سب قَوموں کا انبوہ جو اریئیل سے لڑے گا یعنی وہ سب جو اُس سے اور اُس کے قلعہ سے جنگ کریں گے اور اُسے دُکھ دیں گے خواب یا رات کی رویا کی مانِند ہو جائیں گے۔ 8جَیسے بُھوکا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پر جاگ اُٹھے اور اُس کا جی نہ بھرا ہو یا پِیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جاگ اُٹھے اور پیاس سے بیتاب ہو اور اُس کی جان آسُودہ نہ ہو وَیسا ہی اُن سب قَوموں کے انبوہ کا حال ہو گا جو کوہِ صِیُّون سے جنگ کرتی ہیں۔
اِنتباہات جِن پر توجہُّ نہ دی گئی
9ٹھہر جاؤ اور تعجُّب کرو۔ عَیش و عِشرت کرو اور اندھے ہو جاؤ۔ وہ مست ہیں پر مَے سے نہیں۔ وہ لڑکھڑاتے ہیں پر نشہ میں نہیں۔ 10کیونکہ خُداوند نے تُم پر گہری نِیند کی رُوح بھیجی ہے اور تُمہاری آنکھوں یعنی نبِیوں کو نابِینا کر دِیا اور تُمہارے سروں یعنی غَیب بِینوں پر حِجاب ڈال دِیا۔ 11اور ساری رویا تُمہارے نزدِیک سر بمُہر کِتاب کے مضمُون کی مانِند ہو گی جِسے لوگ کِسی پڑھے لِکھے کو دیں اور کہیں اِس کو پڑھ اور وہ کہے مَیں پڑھ نہیں سکتا کیونکہ یہ سر بمُہر ہے۔ 12اور پِھر وہ کِتاب کِسی ناخواندہ کو دیں اور کہیں اِس کو پڑھ اور وہ کہے مَیں تو پڑھنا نہیں جانتا۔
13پس خُداوند فرماتا ہے چُونکہ یہ لوگ زُبان سے میری نزدِیکی چاہتے ہیں اور ہونٹوں سے میری تعظِیم کرتے ہیں لیکن اِن کے دِل مُجھ سے دُور ہیں کیونکہ میرا خَوف جو اِن کو ہُؤا فقط آدمِیوں کی تعلِیم سُننے سے ہُؤا۔ 14اِس لِئے مَیں اِن لوگوں کے ساتھ عجِیب سلُوک کرُوں گا جو حَیرت انگیز اور تعجُّب خیز ہو گا اور اِن کے عاقِلوں کی عقل زائِل ہو جائے گی اور اِن کے داناؤں کی دانائی جاتی رہے گی۔
آئندہ کے لِئے اُمّید
15اُن پر افسوس جو اپنی مشورَت خُداوند سے چِھپاتے ہیں۔ جِن کا کاروبار اندھیرے میں ہوتا ہے اور کہتے ہیں کَون ہم کو دیکھتا ہے؟ کَون ہم کو پہچانتا ہے؟ 16آہ! تُم کَیسے ٹیڑھے ہو! کیا کُمہار مِٹّی کے برابر گِنا جائے گا یا مصنُوع اپنے صانِع سے کہے گا کہ مَیں تیری صنعت نہیں؟ کیا مخلُوق اپنے خالِق سے کہے گا کہ تُو کُچھ نہیں جانتا؟
17کیا تھوڑا ہی عرصہ باقی نہیں کہ لُبناؔن شاداب مَیدان ہو جائے گا اور شاداب مَیدان جنگل گِنا جائے گا؟
18اور اُس وقت بہرے کِتاب کی باتیں سُنیں گے اور اندھوں کی آنکھیں تارِیکی اور اندھیرے میں سے دیکھیں گی۔ 19تب مِسکِین خُداوند مَیں زِیادہ خُوش ہوں گے اور غرِیب و مُحتاج اِسرائیل کے قُدُّوس میں شادمان ہوں گے۔ 20کیونکہ ظالِم فنا ہو جائے گا اور ٹھٹّھا کرنے والا نابُود ہو گا اور سب جو بدکرداری کے لِئے بیدار رہتے ہیں کاٹ ڈالے جائیں گے۔ 21یعنی جو آدمی کو اُس کے مُقدّمہ میں مُجرِم ٹھہراتے اور اُس کے لِئے جِس نے عدالت سے پھاٹک پر مُقدّمہ فَیصل کِیا پھندا لگاتے اور راست باز کو بے سبب برگشتہ کرتے ہیں۔
22اِس لِئے خُداوند جو ابرہامؔ کا نجات دینے والا ہے یعقُوبؔ کے خاندان کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ یعقُوبؔ اب شرمِندہ نہ ہو گا اور وہ ہرگِز زرد رُو نہ ہو گا۔ 23بلکہ اُس کے فرزند اپنے درمِیان میری دست کاری دیکھ کر میرے نام کی تقدِیس کریں گے۔ ہاں وہ یعقُوبؔ کے قُدُّوس کی تقدِیس کریں گے اور اِسرائیل کے خُدا سے ڈریں گے۔ 24اور وہ بھی جو رُوح میں گُمراہ ہیں فہم حاصِل کریں گے اور بُڑبُڑانے والے تعلِیم پذِیر ہوں گے۔
موجودہ انتخاب:
یسعیاہ 29: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.