یسعیاہ 10
10
1اُن پر افسوس جو بے اِنصافی سے فَیصلے کرتے ہیں اور اُن پر جو ظُلم کی رُوبکاریں لِکھتے ہیں۔ 2تاکہ مِسکِینوں کو عدالت سے محرُوم کریں اور جو میرے لوگوں میں مُحتاج ہیں اُن کا حق چِھین لیں اور بیواؤں کو لُوٹیں اور یتِیم اُن کا شِکار ہوں! 3سو تُم مُطالبہ کے دِن اور اُس خرابی کے دِن جو دُور سے آئے گی کیا کرو گے؟ تُم کُمک کے لِئے کِس کے پاس دَوڑو گے؟ اور تُم اپنی شَوکت کہاں رکھ چھوڑو گے؟ 4وہ قَیدِیوں میں گُھسیں گے اور مقتُولوں کے نِیچے چِھپیں گے۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
شاہِ اسُور خُدا کا آلہئ کار ہے
5اسُور یعنی میرے قہر کے عصا پر افسوس! جو لٹھ اُس کے ہاتھ میں ہے سو میرے قہر کا ہتھیار ہے۔ 6مَیں اُسے ایک رِیاکار قَوم پر بھیجُوں گا اور اُن لوگوں کی مُخالفت میں جِن پر میرا قہر ہے مَیں اُسے حُکمِ قطعی دُوں گا کہ مال لُوٹے اور غنِیمت لے لے اور اُن کو بازاروں کی کِیچڑ کی مانِند لتاڑے۔
7لیکن اُس کا یہ خیال نہیں ہے اور اُس کے دِل میں یہ خواہِش نہیں کہ اَیسا کرے بلکہ اُس کا دِل یہ چاہتا ہے کہ قتل کرے اور بُہت سی قَوموں کو کاٹ ڈالے۔ 8کیونکہ وہ کہتا ہے کیا میرے اُمرا سب کے سب بادشاہ نہیں؟ 9کیا کلنو کرکمِیس کی مانِند نہیں ہے؟ اور حماؔت ارفاد کی مانِند نہیں؟ اور سامرؔیہ دمِشق کی مانِند نہیں ہے؟ 10جِس طرح میرے ہاتھ نے بُتوں کی مُملکتیں حاصِل کِیں جِن کی کھودی ہُوئی مُورتیں یروشلیِم اور سامرؔیہ کی مُورتوں سے کہِیں بِہتر تِھیں۔ 11کیا جَیسا مَیں نے سامرؔیہ سے اور اُس کے بُتوں سے کِیا وَیسا ہی یروشلیِم اور اُس کے بُتوں سے نہ کرُوں گا؟
12لیکن یُوں ہو گا کہ جب خُداوند کوہِ صِیُّون پر اور یروشلیِم میں اپنا سب کام کر چُکے گا۔ تب (وہ فرماتا ہے) مَیں شاہِ اسُور کو اُس کے گُستاخ دِل کے ثمرہ کی اور اُس کی بُلند نظری اور گھمنڈ کی سزا دُوں گا۔
13کیونکہ وہ کہتا ہے مَیں نے اپنے زورِ بازُو سے اور اپنی دانِش سے یہ کِیا ہے کیونکہ مَیں دانِش مند ہُوں۔ ہاں مَیں نے قَوموں کی حدُود کو سرکا دِیا اور اُن کے خزانے لُوٹ لِئے اور مَیں نے جنگی مَرد کی مانِند تخت نشِینوں کو اُتار دِیا۔ 14اور میرے ہاتھ نے لوگوں کی دَولت کو گھونسلے کی طرح پایا اور جَیسے کوئی اُن انڈوں کو جو مترُوک پڑے ہوں سمیٹ لے وَیسے ہی مَیں ساری زمِین پر قابِض ہُؤا اور کِسی کو یہ جُرأت نہ ہُوئی کہ پر ہِلائے یا چونچ کھولے یا چہچہائے۔
15کیا کُلہاڑا اُس کے رُوبرُو جو اُس سے کاٹتا ہے لاف زنی کرے گا؟ کیا اَرّہ اَرّہ کش کے سامنے شیخی مارے گا؟ گویاعصا اپنے اُٹھانے والے کو حرکت دیتا ہے اور چھڑی آدمی کو اُٹھاتی ہے۔
16اِس سبب سے خُداوند ربُّ الافواج اُس کے فربَہ جوانوں پر لاغری بھیجے گا اور اُس کی شَوکت کے نِیچے ایک سوزِش آگ کی سوزِش کی مانِند بھڑکائے گا۔ 17بلکہ اِسرائیل کا نُور ہی آگ بن جائے گا اور اُس کا قُدُّوس ایک شُعلہ ہو گا اور وہ اُس کے خس و خار کو ایک دِن میں جلا کر بھسم کر دے گا۔ 18اور اُس کے بَن اور باغ کی خُوش نُمائی کو بِالکُل نیست و نابُود کر دے گا اور وہ اَیسا ہو جائے گا جَیسا کوئی مرِیض جو غش کھائے۔ 19اور اُس کے باغ کے درخت اَیسے تھوڑے باقی بچیں گے کہ ایک لڑکا بھی اُن کو گِن کر لِکھ لے۔
معدُودے چند لوگ وطن واپس آئیں گے
20اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ وہ جو بنی اِسرائیل میں سے باقی رہ جائیں گے اور یعقُوبؔ کے گھرانے میں سے بچ رہیں گے اُس پر جِس نے اُن کو مارا پِھر تکیہ نہ کریں گے بلکہ خُداوند اِسرائیل کے قُدُّوس پر سچّے دِل سے توکُّل کریں گے۔ 21ایک بقِیّہ یعنی یعقُوبؔ کا بقِیّہ خُدایئ قادِر کی طرف پِھرے گا۔ 22کیونکہ اَے اِسرائیل اگرچہ تیرے لوگ سمُندر کی ریت کی مانِند ہوں تَو بھی اُن میں کا صِرف ایک بقِیّہ واپس آئے گا اور بربادی پُورے عدل سے مُقرّر ہو چُکی ہے۔ 23کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج مُقرّرہ بربادی تمام رُویِ زمِین پر ظاہِر کرے گا۔
خُداوند اسُور کو سزا دے گا
24لیکن خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے میرے لوگو جو صِیُّون میں بستے ہو اسُور سے نہ ڈرو۔ اگرچہ وہ تُم کو لٹھ سے مارے اور مِصرؔ کی طرح تُم پر اپنا عصا اُٹھائے۔ 25لیکن تھوڑی ہی دیر ہے کہ جوش و خروش مَوقُوف ہو گا اور اُن کی ہلاکت سے میرے قہر کی تسکِین ہو گی۔ 26کیونکہ ربُّ الافواج مِدیاؔن کی خُون ریزی کے مُطابِق جو عورؔیب کی چٹان پر ہُوئی اُس پر ایک کوڑا اُٹھائے گا۔ اُس کا عصا سمُندر پر ہو گا۔ ہاں وہ اُسے مِصرؔ کی طرح اُٹھائے گا۔ 27اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ اُس کا بوجھ تیرے کندھے پر سے اور اُس کا جُوأ تیری گردن پر سے اُٹھا لِیا جائے گا اور وہ جُوأ مَسح کے سبب سے توڑا جائے گا۔
حملہ آور حملہ کرتا ہے
28وہ عیّات میں آیا ہے۔ مجروؔن میں سے ہو کر گُذر گیا۔ اُس نے اپنا اسباب مِکماؔس میں رکھّا ہے۔ 29وہ گھاٹی سے پار گئے۔ اُنہوں نے جِبع میں رات کاٹی۔ رامہ ہِراسان ہے جِبعۂِ ساؤُل بھاگ نِکلا ہے۔ 30اَے جلِّیم کی بیٹی چِیخ مار! اَے مِسکِین عنتوت اپنی آواز لیس کو سُنا۔ 31مدِمینہ چل نِکلا۔ جبِیم کے رہنے والے نِکل بھاگے۔ 32وہ آج کے دِن نوب میں خَمیہ زن ہو گا۔ تب وہ دُخترِ صِیُّون کے پہاڑ یعنی کوہِ یروشلیِم پر ہاتھ اُٹھا کر دھمکائے گا۔
33دیکھو خُداوند ربُّ الافواج ہَیبت ناک طَور سے مار کر شاخوں کو چھانٹ ڈالے گا۔ قدآور کاٹ ڈالے جائیں گے اور بُلند پست کِئے جائیں گے۔ 34اور وہ جنگل کی گُنجان جھاڑیوں کو لوہے سے کاٹ ڈالے گا اور لُبناؔن ایک زبردست کے ہاتھ سے گِر جائے گا۔
موجودہ انتخاب:
یسعیاہ 10: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.