خرُوج 4
4
خُدا مُوسیٰؔ کو مُعجزوں کا اِختیار دیتا ہے
1تب مُوسیٰ ؔنے جواب دِیا لیکن وہ تو میرا یقیِن ہی نہیں کریں گے نہ میری بات سُنیں گے۔ وہ کہیں گے خُداوند تُجھے دِکھائی نہیں دِیا۔
2اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ یہ تیرے ہاتھ میں کیا ہے؟
اُس نے کہا لاٹھی۔
3پِھر اُس نے کہا کہ اُسے زمِین پر ڈال دے۔ اُس نے اُسے زمِین پر ڈالا اور وہ سانپ بن گئی اور مُوسیٰؔ اُس کے سامنے سے بھاگا۔ 4تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا ہاتھ بڑھا کر اُس کی دُم پکڑ لے (اُس نے ہاتھ بڑھایا اور اُسے پکڑ لِیا۔ وہ اُس کے ہاتھ میں لاٹھی بن گیا)۔ 5تاکہ وہ یقِین کریں کہ خُداوند اُن کے باپ دادا کا خُدا ابرہامؔ کا خُدا اِضحاقؔ کا خُدا اور یعقُوب ؔکا خُدا تُجھ کو دِکھائی دِیا۔
6پِھر خُداوند نے اُسے یہ بھی کہا کہ تُو اپنا ہاتھ اپنے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لے۔ اُس نے اپنا ہاتھ اپنے سِینہ پر رکھ کر اُسے ڈھانک لِیا اور جب اُس نے اُسے نِکال کر دیکھا تو اُس کا ہاتھ کوڑھ سے برف کی مانِند سفید تھا۔ 7اُس نے کہا کہ تُو اپنا ہاتھ پِھر اپنے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لے (اُس نے پِھر اُسے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لِیا۔ جب اُس نے اُسے سِینہ پر سے باہر نِکال کر دیکھا تو وہ پِھر اُس کے باقی جِسم کی مانِند ہو گیا)۔ 8اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ تیرا یقِین نہ کریں اور پہلے مُعجِزہ کو بھی نہ مانیں تو وہ دُوسرے مُعجِزہ کے سبب سے یقِین کریں گے۔ 9اور اگر وہ اِن دونوں مُعجِزوں کے سبب سے بھی یقِین نہ کریں اور تیری بات نہ سنیں تو تُو دریا کا پانی لے کر خُشک زمِین پر چِھڑک دینا اور وہ پانی جو تُو دریا سے لے گا خُشک زمِین پر خُون ہو جائے گا۔
10تب مُوسیٰؔ نے خُداوند سے کہا اَے خُداوند! مَیں فصِیح نہیں۔ نہ تو پہلے ہی تھا اور نہ جب سے تُو نے اپنے بندے سے کلام کِیا بلکہ رُک رُک کر بولتا ہُوں اور میری زُبان کُند ہے۔
11تب خُداوند نے اُسے کہا کہ آدمی کا مُنہ کِس نے بنایا ہے؟ اور کَون گُونگا یا بہرا یا بِینا یا اندھا کرتا ہے؟ کیا مَیں ہی جو خُداوند ہُوں یہ نہیں کرتا؟ 12سو اب تُو جا اور مَیں تیری زُبان کا ذِمّہ لیتا ہُوں اور تُجھے سِکھاتا رہُوں گا کہ تُو کیا کیا کہے۔
13تب اُس نے کہا کہ اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کِسی اَور کے ہاتھ سے جِسے تُو چاہے یہ پَیغام بھیج۔
14تب خُداوند کا قہر مُوسیٰؔ پر بھڑکا اور اُس نے کہا کیا لاوِیوں میں سے ہارُون تیرا بھائی نہیں ہے؟ مَیں جانتا ہُوں کہ وہ فصِیح ہے اور وہ تیری مُلاقات کو آ بھی رہا ہے اور تُجھے دیکھ کر دِل میں خُوش ہو گا۔ 15سو تُو اُسے سب کُچھ بتانا اور یہ سب باتیں اُسے سِکھانا اور مَیں تیری اور اُس کی زُبان کا ذِمّہ لیتا ہُوں اور تُم کو سِکھاتا رہُوں گا کہ تُم کیا کیا کرو۔ 16اور وہ تیری طرف سے لوگوں سے باتیں کرے گا اور وہ تیرا مُنہ بنے گا اور تُو اُس کے لِئے گویا خُدا ہو گا۔ 17اور تُو اِس لاٹھی کو اپنے ہاتھ میں لِئے جا اور اِسی سے اِن مُعجزِوں کو دِکھانا۔
مُوسیٰؔ مِصرؔ میں واپس آتا ہے
18تب مُوسیٰؔ لَوٹ کر اپنے خُسر یِتروؔ کے پاس گیا اور اُسے کہا کہ مُجھے ذرا اِجازت دے کہ اپنے بھائیوں کے پاس جو مِصرؔ میں ہیں جاؤُں اور دیکھوں کہ وہ اب تک جِیتے ہیں کہ نہیں۔ یِتروؔ نے مُوسیٰؔ سے کہا سلامت جا۔
19اور خُداوند نے مِدیانؔ میں مُوسیٰؔ سے کہا کہ مِصرؔ کو لَوٹ جا کیونکہ وہ سب جو تیری جان کے خواہاں تھے مَر گئے۔ 20تب مُوسیٰؔ اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں کو لے کر اور اُن کو ایک گدھے پر چڑھا کر مِصرؔ کو لَوٹا اور مُوسیٰؔ نے خُدا کی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لے لی۔
21اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ جب تُو مِصرؔ میں پُہنچے تو دیکھ وہ سب کرامات جو مَیں نے تیرے ہاتھ میں رکھّی ہیں فرِعونؔ کے آگے دِکھانا لیکن مَیں اُس کے دِل کو سخت کرُوں گا اور وہ اُن لوگوں کو جانے نہیں دے گا۔ 22اور تُو فرِعونؔ سے کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیلؔ میرا بیٹا بلکہ میرا پہلوٹھا ہے۔ 23اور مَیں تُجھے کہہ چُکا ہُوں کہ میرے بیٹے کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کرے اور تُو نے اب تک اُسے جانے دینے سے اِنکار کِیا ہے۔ سو دیکھ مَیں تیرے بیٹے کو بلکہ تیرے پہلوٹھے کو مار ڈالُوں گا۔
24اور راستہ میں منزل پر خُداوند اُسے مِلا اور چاہا کہ اُسے مار ڈالے۔ 25تب صفّورؔہ نے چقمقؔ کا ایک پتّھر لے کر اپنے بیٹے کی کھلڑی کاٹ ڈالی اور اُسے مُوسیٰؔ کے پاؤں پر پھینک کر کہا تُو بیشک میرے لِئے خُونی دُلہا ٹھہرا۔ 26تب اُس نے اُسے چھوڑ دِیا۔ پس اُس نے کہا کہ خَتنہ کے سبب سے تُو خُونی دُلہا ہے۔
27اور خُداوند نے ہارُونؔ سے کہا کہ بیابان میں جا کر مُوسیٰؔ سے مُلاقات کر۔ وہ گیا اور خُدا کے پہاڑ پر اُس سے مِلا اور اُسے بوسہ دِیا۔ 28اور مُوسیٰؔ نے ہارُونؔ کو بتایا کہ خُدا نے کیا کیا باتیں کہہ کر اُسے بھیجا اور کَون کَون سے مُعجِزے دِکھانے کا اُسے حُکم دِیا ہے۔ 29تب مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے جا کر بنی اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو ایک جگہ جمع کِیا۔ 30اور ہارُونؔ نے سب باتیں جو خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہی تِھیں اُن کو بتائیں اور لوگوں کے سامنے مُعجِزے کِئے۔ 31تب لوگوں نے اُن کا یقِین کِیا اور یہ سُن کر کہ خُداوند نے بنی اِسرائیل کی خبر لی اور اُن کے دُکھوں پر نظر کی اُنہوں نے اپنے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔
موجودہ انتخاب:
خرُوج 4: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.