ایوب 23
23
ایوب: کاش مَیں اللہ کو کہیں پاتا
1ایوب نے جواب میں کہا،
2”بےشک آج میری شکایت سرکشی کا اظہار ہے، حالانکہ مَیں اپنی آہوں پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہوں۔
3کاش مَیں اُسے پانے کا علم رکھوں تاکہ اُس کی سکونت گاہ تک پہنچ سکوں۔ 4پھر مَیں اپنا معاملہ ترتیب وار اُس کے سامنے پیش کرتا، مَیں اپنا منہ دلائل سے بھر لیتا۔ 5تب مجھے اُس کے جوابوں کا پتا چلتا، مَیں اُس کے بیانات پر غور کر سکتا۔ 6کیا وہ اپنی عظیم قوت مجھ سے لڑنے پر صَرف کرتا؟ ہرگز نہیں! وہ یقیناً مجھ پر توجہ دیتا۔ 7اگر مَیں وہاں اُس کے حضور آ سکتا تو دیانت دار آدمی کی طرح اُس کے ساتھ مقدمہ لڑتا۔ تب مَیں ہمیشہ کے لئے اپنے منصف سے بچ نکلتا!
8لیکن افسوس، اگر مَیں مشرق کی طرف جاؤں تو وہ وہاں نہیں ہوتا، مغرب کی جانب بڑھوں تو وہاں بھی نہیں ملتا۔ 9شمال میں اُسے ڈھونڈوں تو وہ دکھائی نہیں دیتا، جنوب کی طرف رُخ کروں تو وہاں بھی پوشیدہ رہتا ہے۔ 10کیونکہ وہ میری راہ کو جانتا ہے۔ اگر وہ میری جانچ پڑتال کرتا تو مَیں خالص سونا ثابت ہوتا۔ 11میرے قدم اُس کی راہ میں رہے ہیں، مَیں راہ سے نہ بائیں، نہ دائیں طرف ہٹا بلکہ سیدھا اُس پر چلتا رہا۔ 12مَیں اُس کے ہونٹوں کے فرمان سے باز نہیں آیا بلکہ اپنے دل میں ہی اُس کے منہ کی باتیں محفوظ رکھی ہیں۔
13اگر وہ فیصلہ کرے تو کون اُسے روک سکتا ہے؟ جو کچھ بھی وہ کرنا چاہے اُسے عمل میں لاتا ہے۔ 14جو بھی منصوبہ اُس نے میرے لئے باندھا اُسے وہ ضرور پورا کرے گا۔ اور اُس کے ذہن میں مزید بہت سے ایسے منصوبے ہیں۔ 15اِسی لئے مَیں اُس کے حضور دہشت زدہ ہوں۔ جب بھی مَیں اِن باتوں پر دھیان دوں تو اُس سے ڈرتا ہوں۔ 16اللہ نے خود مجھے شکستہ دل کیا، قادرِ مطلق ہی نے مجھے دہشت کھلائی ہے۔ 17کیونکہ نہ مَیں تاریکی سے تباہ ہو رہا ہوں، نہ اِس لئے کہ گھنے اندھیرے نے میرے چہرے کو ڈھانپ دیا ہے۔
موجودہ انتخاب:
ایوب 23: URDGVU
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND