یرمیاہ 3
3
اسرائیل کی رب سے بےوفائی
1رب فرماتا ہے، ”اگر کوئی اپنی بیوی کو طلاق دے اور الگ ہونے کے بعد بیوی کی کسی اَور سے شادی ہو جائے تو کیا پہلے شوہر کو اُس سے دوبارہ شادی کرنے کی اجازت ہے؟ ہرگز نہیں، بلکہ ایسی حرکت سے پورے ملک کی بےحرمتی ہو جاتی ہے۔ دیکھ، یہی تیری حالت ہے۔ تُو نے متعدد عاشقوں سے زنا کیا ہے، اور اب تُو میرے پاس واپس آنا چاہتی ہے۔ یہ کیسی بات ہے؟
2اپنی نظر بنجر پہاڑیوں کی طرف اُٹھا کر دیکھ! کیا کوئی جگہ ہے جہاں زنا کرنے سے تیری بےحرمتی نہیں ہوئی؟ ریگستان میں تنہا بیٹھنے والے بَدُوکی طرح تُو راستوں کے کنارے پر اپنے عاشقوں کی تاک میں بیٹھی رہی ہے۔ اپنی عصمت فروشی اور بدکاری سے تُو نے ملک کی بےحرمتی کی ہے۔ 3اِسی وجہ سے بہار میں برسات کا موسم روکا گیا اور بارش نہیں پڑی۔ لیکن افسوس، تُو کسبی کی سی پیشانی رکھتی ہے، تُو شرم کھانے کے لئے تیار ہی نہیں۔ 4اِس وقت بھی تُو چیختی چلّاتی آواز دیتی ہے، ’اے میرے باپ، جو میری جوانی سے میرا دوست ہے، 5کیا تُو ہمیشہ تک میرے ساتھ ناراض رہے گا؟ کیا تیرا قہر کبھی ٹھنڈا نہیں ہو گا؟‘ یہی تیرے اپنے الفاظ ہیں، لیکن ساتھ ساتھ تُو غلط کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتی رہتی ہے۔“
6یوسیاہ بادشاہ کی حکومت کے دوران رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”کیا تُو نے وہ کچھ دیکھا جو بےوفا اسرائیل نے کیا ہے؟ اُس نے ہر بلندی پر اور ہر گھنے درخت کے سائے میں زنا کیا ہے۔ 7مَیں نے سوچا کہ یہ سب کچھ کرنے کے بعد وہ میرے پاس واپس آئے گی۔ لیکن افسوس، ایسا نہ ہوا۔ اُس کی غدار بہن یہوداہ بھی اِن تمام واقعات کی گواہ تھی۔ 8بےوفا اسرائیل کی زناکاری ناقابلِ برداشت تھی، اِس لئے مَیں نے اُسے گھر سے نکال کر طلاق نامہ دے دیا۔ پھر بھی مَیں نے دیکھا کہ اُس کی غدار بہن یہوداہ نے خوف نہ کھایا بلکہ خود نکل کر زنا کرنے لگی۔ 9اسرائیل کو اِس جرم کی سنجیدگی محسوس نہ ہوئی بلکہ اُس نے پتھر اور لکڑی کے بُتوں کے ساتھ زنا کر کے ملک کی بےحرمتی کی۔ 10اِس کے باوجود اُس کی بےوفا بہن یہوداہ پورے دل سے نہیں بلکہ صرف ظاہری طور پر میرے پاس واپس آئی۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
میرے پاس لوٹ آ
11رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”بے وفا اسرائیل غدار یہوداہ کی نسبت زیادہ راست باز ہے۔ 12جا، شمال کی طرف دیکھ کر بلند آواز سے اعلان کر، ’اے بےوفا اسرائیل، رب فرماتا ہے کہ واپس آ! آئندہ مَیں غصے سے تیری طرف نہیں دیکھوں گا، کیونکہ مَیں مہربان ہوں۔ مَیں ہمیشہ تک ناراض نہیں رہوں گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
13لیکن لازم ہے کہ تُو اپنا قصور تسلیم کرے۔ اقرار کر کہ مَیں رب اپنے خدا سے سرکش ہوئی۔ مَیں اِدھر اُدھر گھوم کر ہر گھنے درخت کے سائے میں اجنبی معبودوں کی پوجا کرتی رہی، مَیں نے رب کی نہ سنی‘۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔ 14رب فرماتا ہے، ”اے بےوفا بچو، واپس آؤ، کیونکہ مَیں تمہارا مالک ہوں۔ مَیں تمہیں ہر جگہ سے نکال کر صیون میں واپس لاؤں گا۔ کسی شہر سے مَیں ایک کو نکال لاؤں گا، اور کسی خاندان سے دو افراد کو۔
15تب مَیں تمہیں ایسے گلہ بانوں سے نوازوں گا جو میری سوچ رکھیں گے اور جو سمجھ اور عقل کے ساتھ تمہاری گلہ بانی کریں گے۔ 16پھر تمہاری تعداد بہت بڑھے گی اور تم چاروں طرف پھیل جاؤ گے۔“ رب فرماتا ہے، ”اُن دنوں میں رب کے عہد کے صندوق کا ذکر نہیں کیا جائے گا۔ نہ اُس کا خیال آئے گا، نہ اُسے یاد کیا جائے گا۔ نہ اُس کی کمی محسوس ہو گی، نہ اُسے دوبارہ بنایا جائے گا۔ 17کیونکہ اُس وقت یروشلم ’رب کا تخت‘ کہلائے گا، اور اُس میں تمام اقوام رب کے نام کی تعظیم میں جمع ہو جائیں گی۔ تب وہ اپنے شریر اور ضدی دلوں کے مطابق زندگی نہیں گزاریں گی۔ 18تب یہوداہ کا گھرانا اسرائیل کے گھرانے کے پاس آئے گا، اور وہ مل کر شمالی ملک سے اُس ملک میں واپس آئیں گے جو مَیں نے تمہارے باپ دادا کو میراث میں دیا تھا۔
19مَیں نے سوچا، کاش مَیں تیرے ساتھ بیٹوں کا سا سلوک کر کے تجھے ایک خوش گوار ملک دے سکوں، ایک ایسی میراث جو دیگر اقوام کی نسبت کہیں شاندار ہو۔ مَیں سمجھا کہ تم مجھے اپنا باپ ٹھہرا کر اپنا منہ مجھ سے نہیں پھیرو گے۔ 20لیکن اے اسرائیلی قوم، تُو مجھ سے بےوفا رہی ہے، بالکل اُس عورت کی طرح جو اپنے شوہر سے بےوفا ہو گئی ہے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
21”سنو! بنجر بلندیوں پر چیخیں اور التجائیں سنائی دے رہی ہیں۔ اسرائیلی رو رہے ہیں، اِس لئے کہ وہ غلط راہ اختیار کر کے رب اپنے خدا کو بھول گئے ہیں۔ 22اے بےوفا بچو، واپس آؤ تاکہ مَیں تمہارے بےوفا دلوں کو شفا دے سکوں۔“
”اے رب، ہم حاضر ہیں۔ ہم تیرے پاس آتے ہیں، کیونکہ تُو ہی رب ہمارا خدا ہے۔ 23واقعی، پہاڑیوں اور پہاڑوں پر بُت پرستی کا تماشا فریب ہی ہے۔ یقیناً رب ہمارا خدا اسرائیل کی نجات ہے۔ 24ہماری جوانی سے لے کر آج تک شرم ناک دیوتا ہمارے باپ دادا کی محنت کا پھل کھاتے آئے ہیں، خواہ اُن کی بھیڑبکریاں اور گائےبَیل تھے، خواہ اُن کے بیٹے بیٹیاں۔ 25آؤ، ہم اپنی شرم کے بستر پر لیٹ جائیں اور اپنی بےعزتی کی رضائی میں چھپ جائیں۔ کیونکہ ہم نے اپنے باپ دادا سمیت رب اپنے خدا کا گناہ کیا ہے۔ اپنی جوانی سے لے کر آج تک ہم نے رب اپنے خدا کی نہیں سنی۔“
موجودہ انتخاب:
یرمیاہ 3: URDGVU
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND