YouVersion Logo
تلاش

اِستِثنا 31

31
یشوع کو موسیٰ کی جگہ مقرر کیا جاتا ہے
1موسیٰ نے جا کر تمام اسرائیلیوں سے مزید کہا،
2”اب مَیں 120 سال کا ہو چکا ہوں۔ میرا چلنا پھرنا مشکل ہو گیا ہے۔ اور ویسے بھی رب نے مجھے بتایا ہے، ’تُو دریائے یردن کو پار نہیں کرے گا۔‘ 3رب تیرا خدا خود تیرے آگے آگے جا کر یردن کو پار کرے گا۔ وہی تیرے آگے آگے اِن قوموں کو تباہ کرے گا تاکہ تُو اُن کے ملک پر قبضہ کر سکے۔ دریا کو پار کرتے وقت یشوع تیرے آگے چلے گا جس طرح رب نے فرمایا ہے۔ 4رب وہاں کے لوگوں کو بالکل اُسی طرح تباہ کرے گا جس طرح وہ اموریوں کو اُن کے بادشاہوں سیحون اور عوج سمیت تباہ کر چکا ہے۔ 5رب تمہیں اُن پر غالب آنے دے گا۔ اُس وقت تمہیں اُن کے ساتھ ویسا سلوک کرنا ہے جیسا مَیں نے تمہیں بتایا ہے۔ 6مضبوط اور دلیر ہو۔ اُن سے خوف نہ کھاؤ، کیونکہ رب تیرا خدا تیرے ساتھ چلتا ہے۔ وہ تجھے کبھی نہیں چھوڑے گا، تجھے کبھی ترک نہیں کرے گا۔“
7اِس کے بعد موسیٰ نے تمام اسرائیلیوں کے سامنے یشوع کو بُلایا اور اُس سے کہا، ”مضبوط اور دلیر ہو، کیونکہ تُو اِس قوم کو اُس ملک میں لے جائے گا جس کا وعدہ رب نے قَسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا۔ لازم ہے کہ تُو ہی اُسے تقسیم کر کے ہر قبیلے کو اُس کا موروثی علاقہ دے۔ 8رب خود تیرے آگے آگے چلتے ہوئے تیرے ساتھ ہو گا۔ وہ تجھے کبھی نہیں چھوڑے گا، تجھے کبھی نہیں ترک کرے گا۔ خوف نہ کھانا، نہ گھبرانا۔“
ہر سات سال کے بعد شریعت کی تلاوت
9موسیٰ نے یہ پوری شریعت لکھ کر اسرائیل کے تمام بزرگوں اور لاوی کے قبیلے کے اُن اماموں کے سپرد کی جو سفر کرتے وقت عہد کا صندوق اُٹھا کر لے چلتے تھے۔ اُس نے اُن سے کہا، 10‏-11”ہر سات سال کے بعد اِس شریعت کی تلاوت کرنا، یعنی بحالی کے سال میں جب تمام قرض منسوخ کئے جاتے ہیں۔ تلاوت اُس وقت کرنا ہے جب اسرائیلی جھونپڑیوں کی عید کے لئے رب اپنے خدا کے سامنے اُس جگہ حاضر ہوں گے جو وہ مقدِس کے لئے چنے گا۔ 12تمام لوگوں کو مردوں، عورتوں، بچوں اور پردیسیوں سمیت وہاں جمع کرنا تاکہ وہ سن کر سیکھیں، رب تمہارے خدا کا خوف مانیں اور احتیاط سے اِس شریعت کی باتوں پر عمل کریں۔ 13لازم ہے کہ اُن کی اولاد جو اِس شریعت سے ناواقف ہے اِسے سنے اور سیکھے تاکہ عمر بھر اُس ملک میں رب تمہارے خدا کا خوف مانے جس پر تم دریائے یردن کو پار کر کے قبضہ کرو گے۔“
رب موسیٰ کو آخری ہدایات دیتا ہے
14رب نے موسیٰ سے کہا، ”اب تیری موت قریب ہے۔ یشوع کو بُلا کر اُس کے ساتھ ملاقات کے خیمے میں حاضر ہو جا۔ وہاں مَیں اُسے اُس کی ذمہ داریاں سونپوں گا۔“
موسیٰ اور یشوع آ کر خیمے میں حاضر ہوئے 15تو رب خیمے کے دروازے پر بادل کے ستون میں ظاہر ہوا۔ 16اُس نے موسیٰ سے کہا، ”تُو جلد ہی مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملے گا۔ لیکن یہ قوم ملک میں داخل ہونے پر زنا کر کے اُس کے اجنبی دیوتاؤں کی پیروی کرنے لگ جائے گی۔ وہ مجھے ترک کر کے وہ عہد توڑ دے گی جو مَیں نے اُن کے ساتھ باندھا ہے۔ 17پھر میرا غضب اُن پر بھڑکے گا۔ مَیں اُنہیں چھوڑ کر اپنا چہرہ اُن سے چھپا لوں گا۔ تب اُنہیں کچا چبا لیا جائے گا اور بہت ساری ہیبت ناک مصیبتیں اُن پر آئیں گی۔ اُس وقت وہ کہیں گے، ’کیا یہ مصیبتیں اِس وجہ سے ہم پر نہیں آئیں کہ رب ہمارے ساتھ نہیں ہے؟‘ 18اور ایسا ہی ہو گا۔ مَیں ضرور اپنا چہرہ اُن سے چھپائے رکھوں گا، کیونکہ دیگر معبودوں کے پیچھے چلنے سے اُنہوں نے ایک نہایت شریر قدم اُٹھایا ہو گا۔
19اب ذیل کا گیت لکھ کر اسرائیلیوں کو یوں سکھاؤ کہ وہ زبانی یاد رہے اور میرے لئے اُن کے خلاف گواہی دیا کرے۔ 20کیونکہ مَیں اُنہیں اُس ملک میں لے جا رہا ہوں جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا، اُس ملک میں جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔ وہاں اِتنی خوراک ہو گی کہ اُن کی بھوک جاتی رہے گی اور وہ موٹے ہو جائیں گے۔ لیکن پھر وہ دیگر معبودوں کے پیچھے لگ جائیں گے اور اُن کی خدمت کریں گے۔ وہ مجھے رد کریں گے اور میرا عہد توڑیں گے۔ 21نتیجے میں اُن پر بہت ساری ہیبت ناک مصیبتیں آئیں گی۔ پھر یہ گیت جو اُن کی اولاد کو یاد رہے گا اُن کے خلاف گواہی دے گا۔ کیونکہ گو مَیں اُنہیں اُس ملک میں لے جا رہا ہوں جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اُن سے کیا تھا توبھی مَیں جانتا ہوں کہ وہ اب تک کس طرح کی سوچ رکھتے ہیں۔“
22موسیٰ نے اُسی دن یہ گیت لکھ کر اسرائیلیوں کو سکھایا۔
23پھر رب نے یشوع بن نون سے کہا، ”مضبوط اور دلیر ہو، کیونکہ تُو اسرائیلیوں کو اُس ملک میں لے جائے گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اُن سے کیا تھا۔ مَیں خود تیرے ساتھ ہوں گا۔“
24جب موسیٰ نے پوری شریعت کو کتاب میں لکھ لیا 25تو وہ اُن لاویوں سے مخاطب ہوا جو سفر کرتے وقت عہد کا صندوق اُٹھا کر لے جاتے تھے۔ 26”شریعت کی یہ کتاب لے کر رب اپنے خدا کے عہد کے صندوق کے پاس رکھنا۔ وہاں وہ پڑی رہے اور تیرے خلاف گواہی دیتی رہے۔ 27کیونکہ مَیں خوب جانتا ہوں کہ تُو کتنا سرکش اور ہٹ دھرم ہے۔ میری موجودگی میں بھی تم نے کتنی دفعہ رب سے سرکشی کی۔ تو پھر میرے مرنے کے بعد تم کیا کچھ نہیں کرو گے! 28اب میرے سامنے اپنے قبیلوں کے تمام بزرگوں اور نگہبانوں کو جمع کرو تاکہ وہ خود میری یہ باتیں سنیں اور آسمان اور زمین اُن کے خلاف گواہ ہوں۔ 29کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ میری موت کے بعد تم ضرور بگڑ جاؤ گے اور اُس راستے سے ہٹ جاؤ گے جس پر چلنے کی مَیں نے تمہیں تاکید کی ہے۔ آخرکار تم پر مصیبت آئے گی، کیونکہ تم وہ کچھ کرو گے جو رب کو بُرا لگتا ہے، تم اپنے ہاتھوں کے کام سے اُسے غصہ دلاؤ گے۔“
30پھر موسیٰ نے اسرائیل کی تمام جماعت کے سامنے یہ گیت شروع سے لے کر آخر تک پیش کیا،

موجودہ انتخاب:

اِستِثنا 31: URDGVU

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in