YouVersion Logo
تلاش

اِستِثنا 28

28
فرماں برداری کی برکتیں
1رب تیرا خدا تجھے دنیا کی تمام قوموں پر سرفراز کرے گا۔ شرط یہ ہے کہ تُو اُس کی سنے اور احتیاط سے اُس کے اُن تمام احکام پر عمل کرے جو مَیں تجھے آج دے رہا ہوں۔ 2رب اپنے خدا کا فرماں بردار رہ تو تجھے ہر طرح کی برکت حاصل ہو گی۔ 3رب تجھے شہر اور دیہات میں برکت دے گا۔ 4تیری اولاد پھلے پھولے گی، تیری اچھی خاصی فصلیں پکیں گی، تیرے گائےبَیلوں اور بھیڑبکریوں کے بچے ترقی کریں گے۔ 5تیرا ٹوکرا پھل سے بھرا رہے گا، اور آٹا گوندھنے کا تیرا برتن آٹے سے خالی نہیں ہو گا۔ 6رب تجھے گھر میں آتے اور وہاں سے نکلتے وقت برکت دے گا۔
7جب تیرے دشمن تجھ پر حملہ کریں گے تو وہ رب کی مدد سے شکست کھائیں گے۔ گو وہ مل کر تجھ پر حملہ کریں توبھی تُو اُنہیں چاروں طرف منتشر کر دے گا۔
8اللہ تیرے ہر کام میں برکت دے گا۔ اناج کی کثرت کے سبب سے تیرے گودام بھرے رہیں گے۔ رب تیرا خدا تجھے اُس ملک میں برکت دے گا جو وہ تجھے دینے والا ہے۔ 9رب اپنی قَسم کے مطابق تجھے اپنی مخصوص و مُقدّس قوم بنائے گا اگر تُو اُس کے احکام پر عمل کرے اور اُس کی راہوں پر چلے۔ 10پھر دنیا کی تمام قومیں تجھ سے خوف کھائیں گی، کیونکہ وہ دیکھیں گی کہ تُو رب کی قوم ہے اور اُس کے نام سے کہلاتا ہے۔
11رب تجھے بہت اولاد دے گا، تیرے ریوڑ بڑھائے گا اور تجھے کثرت کی فصلیں دے گا۔ یوں وہ تجھے اُس ملک میں برکت دے گا جس کا وعدہ اُس نے قَسم کھا کر تیرے باپ دادا سے کیا۔ 12رب آسمان کے خزانوں کو کھول کر وقت پر تیری زمین پر بارش برسائے گا۔ وہ تیرے ہر کام میں برکت دے گا۔ تُو بہت سی قوموں کو اُدھار دے گا لیکن کسی کا بھی قرض دار نہیں ہو گا۔ 13رب تجھے قوموں کی دُم نہیں بلکہ اُن کا سر بنائے گا۔ تُو ترقی کرتا جائے گا اور زوال کا شکار نہیں ہو گا۔ لیکن شرط یہ ہے کہ تُو رب اپنے خدا کے وہ احکام مان کر اُن پر عمل کرے جو مَیں تجھے آج دے رہا ہوں۔ 14جو کچھ بھی مَیں نے تجھے کرنے کو کہا ہے اُس سے کسی طرح بھی ہٹ کر زندگی نہ گزارنا۔ نہ دیگر معبودوں کی پیروی کرنا، نہ اُن کی خدمت کرنا۔
نافرمانی کی لعنتیں
15لیکن اگر تُو رب اپنے خدا کی نہ سنے اور اُس کے اُن تمام احکام پر عمل نہ کرے جو مَیں آج تجھے دے رہا ہوں تو ہر طرح کی لعنت تجھ پر آئے گی۔ 16شہر اور دیہات میں تجھ پر لعنت ہو گی۔ 17تیرے ٹوکرے اور آٹا گوندھنے کے تیرے برتن پر لعنت ہو گی۔ 18تیری اولاد پر، تیرے گائےبَیلوں اور بھیڑبکریوں کے بچوں پر اور تیرے کھیتوں پر لعنت ہو گی۔ 19گھر میں آتے اور وہاں سے نکلتے وقت تجھ پر لعنت ہو گی۔ 20اگر تُو غلط کام کر کے رب کو چھوڑے تو جو کچھ بھی تُو کرے وہ تجھ پر لعنتیں، پریشانیاں اور مصیبتیں آنے دے گا۔ تب تیرا جلدی سے ستیاناس ہو گا، اور تُو ہلاک ہو جائے گا۔
21رب تجھ میں وبائی بیماریاں پھیلائے گا جن کے سبب سے تجھ میں سے کوئی اُس ملک میں زندہ نہیں رہے گا جس پر تُو ابھی قبضہ کرنے والا ہے۔ 22رب تجھے مہلک بیماریوں، بخار اور سوجن سے مارے گا۔ جُھلسانے والی گرمی، کال، پَت روگ اور پھپھوندی تیری فصلیں ختم کرے گی۔ ایسی مصیبتوں کے باعث تُو تباہ ہو جائے گا۔ 23تیرے اوپر آسمان پیتل جیسا سخت ہو گا جبکہ تیرے نیچے زمین لوہے کی مانند ہو گی۔ 24بارش کی جگہ رب تیرے ملک پر گرد اور ریت برسائے گا جو آسمان سے تیرے ملک پر چھا کر تجھے برباد کر دے گی۔
25جب تُو اپنے دشمنوں کا سامنا کرے تو رب تجھے شکست دلائے گا۔ گو تُو مل کر اُن کی طرف بڑھے گا توبھی اُن سے بھاگ کر چاروں طرف منتشر ہو جائے گا۔ دنیا کے تمام ممالک میں لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے جب وہ تیری مصیبتیں دیکھیں گے۔ 26پرندے اور جنگلی جانور تیری لاشوں کو کھا جائیں گے، اور اُنہیں بھگانے والا کوئی نہیں ہو گا۔ 27رب تجھے اُن ہی پھوڑوں سے مارے گا جو مصریوں کو نکلے تھے۔ ایسے جِلدی امراض پھیلیں گے جن کا علاج نہیں ہے۔ 28تُو پاگل پن کا شکار ہو جائے گا، رب تجھے اندھے پن اور ذہنی ابتری میں مبتلا کر دے گا۔ 29دوپہر کے وقت بھی تُو اندھے کی طرح ٹٹول ٹٹول کر پھرے گا۔ جو کچھ بھی تُو کرے اُس میں ناکام رہے گا۔ روز بہ روز لوگ تجھے دباتے اور لُوٹتے رہیں گے، اور تجھے بچانے والا کوئی نہیں ہو گا۔
30تیری منگنی کسی عورت سے ہو گی تو کوئی اَور آ کر اُس کی عصمت دری کرے گا۔ تُو اپنے لئے گھر بنائے گا لیکن اُس میں نہیں رہے گا۔ تُو اپنے لئے انگور کا باغ لگائے گا لیکن اُس کا پھل نہیں کھائے گا۔ 31تیرے دیکھتے دیکھتے تیرا بَیل ذبح کیا جائے گا، لیکن تُو اُس کا گوشت نہیں کھائے گا۔ تیرا گدھا تجھ سے چھین لیا جائے گا اور واپس نہیں کیا جائے گا۔ تیری بھیڑبکریاں دشمن کو دی جائیں گی، اور اُنہیں چھڑانے والا کوئی نہیں ہو گا۔ 32تیرے بیٹے بیٹیوں کو کسی دوسری قوم کو دیا جائے گا، اور تُو کچھ نہیں کر سکے گا۔ روز بہ روز تُو اپنے بچوں کے انتظار میں اُفق کو تکتا رہے گا، لیکن دیکھتے دیکھتے تیری آنکھیں دُھندلا جائیں گی۔
33ایک اجنبی قوم تیری زمین کی پیداوار اور تیری محنت و مشقت کی کمائی لے جائے گی۔ تجھے عمر بھر ظلم اور دباؤ برداشت کرنا پڑے گا۔
34جو ہول ناک باتیں تیری آنکھیں دیکھیں گی اُن سے تُو پاگل ہو جائے گا۔ 35رب تجھے تکلیف دہ اور لاعلاج پھوڑوں سے مارے گا جو تلوے سے لے کر چاندی تک پورے جسم پر پھیل کر تیرے گھٹنوں اور ٹانگوں کو متاثر کریں گے۔
36رب تجھے اور تیرے مقرر کئے ہوئے بادشاہ کو ایک ایسے ملک میں لے جائے گا جس سے نہ تُو اور نہ تیرے باپ دادا واقف تھے۔ وہاں تُو دیگر معبودوں یعنی لکڑی اور پتھر کے بُتوں کی خدمت کرے گا۔ 37جس جس قوم میں رب تجھے ہانک دے گا وہاں تجھے دیکھ کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے اور وہ تیرا مذاق اُڑائیں گے۔ تُو اُن کے لئے عبرت انگیز مثال ہو گا۔
38تُو اپنے کھیتوں میں بہت بیج بونے کے باوجود کم ہی فصل کاٹے گا، کیونکہ ٹڈے اُسے کھا جائیں گے۔ 39تُو انگور کے باغ لگا کر اُن پر خوب محنت کرے گا لیکن نہ اُن کے انگور توڑے گا، نہ اُن کی مَے پیئے گا، کیونکہ کیڑے اُنہیں کھا جائیں گے۔ 40گو تیرے پورے ملک میں زیتون کے درخت ہوں گے توبھی تُو اُن کا تیل استعمال نہیں کر سکے گا، کیونکہ زیتون خراب ہو کر زمین پر گر جائیں گے۔
41تیرے بیٹے بیٹیاں تو ہوں گے، لیکن تُو اُن سے محروم ہو جائے گا۔ کیونکہ اُنہیں گرفتار کر کے کسی اجنبی ملک میں لے جایا جائے گا۔ 42ٹڈیوں کے غول تیرے ملک کے تمام درختوں اور فصلوں پر قبضہ کر لیں گے۔ 43تیرے درمیان رہنے والا پردیسی تجھ سے بڑھ کر ترقی کرتا جائے گا جبکہ تجھ پر زوال آ جائے گا۔ 44اُس کے پاس تجھے اُدھار دینے کے لئے پیسے ہوں گے جبکہ تیرے پاس اُسے اُدھار دینے کو کچھ نہیں ہو گا۔ آخر میں وہ سر اور تُو دُم ہو گا۔
45یہ تمام لعنتیں تجھ پر آن پڑیں گی۔ جب تک تُو تباہ نہ ہو جائے وہ تیرا تعاقب کرتی رہیں گی، کیونکہ تُو نے رب اپنے خدا کی نہ سنی اور اُس کے احکام پر عمل نہ کیا۔ 46یوں یہ ہمیشہ تک تیرے اور تیری اولاد کے لئے ایک معجزانہ اور عبرت انگیز الٰہی نشان رہیں گی۔
47چونکہ تُو نے دلی خوشی سے اُس وقت رب اپنے خدا کی خدمت نہ کی جب تیرے پاس سب کچھ تھا 48اِس لئے تُو اُن دشمنوں کی خدمت کرے گا جنہیں رب تیرے خلاف بھیجے گا۔ تُو بھوکا، پیاسا، ننگا اور ہر چیز کا حاجت مند ہو گا، اور رب تیری گردن پر لوہے کا جوا رکھ کر تجھے مکمل تباہی تک لے جائے گا۔
49رب تیرے خلاف ایک قوم کھڑی کرے گا جو دُور سے بلکہ دنیا کی انتہا سے آ کر عقاب کی طرح تجھ پر جھپٹا مارے گی۔ وہ ایسی زبان بولے گی جس سے تُو واقف نہیں ہو گا۔ 50وہ سخت قوم ہو گی جو نہ بزرگوں کا لحاظ کرے گی اور نہ بچوں پر رحم کرے گی۔ 51وہ تیرے مویشی اور فصلیں کھا جائے گی اور تُو بھوکے مر جائے گا۔ تُو ہلاک ہو جائے گا، کیونکہ تیرے لئے کچھ نہیں بچے گا، نہ اناج، نہ مَے، نہ تیل، نہ گائےبَیلوں یا بھیڑبکریوں کے بچے۔ 52دشمن تیرے ملک کے تمام شہروں کا محاصرہ کرے گا۔ آخرکار جن اونچی اور مضبوط فصیلوں پر تُو اعتماد کرے گا وہ بھی سب گر پڑیں گی۔ دشمن اُس ملک کا کوئی بھی شہر نہیں چھوڑے گا جو رب تیرا خدا تجھے دینے والا ہے۔
53جب دشمن تیرے شہروں کا محاصرہ کرے گا تو تُو اُن میں اِتنا شدید بھوکا ہو جائے گا کہ اپنے بچوں کو کھا لے گا جو رب تیرے خدا نے تجھے دیئے ہیں۔ 54‏-55محاصرے کے دوران تم میں سے سب سے شریف اور شائستہ آدمی بھی اپنے بچے کو ذبح کر کے کھائے گا، کیونکہ اُس کے پاس کوئی اَور خوراک نہیں ہو گی۔ اُس کی حالت اِتنی بُری ہو گی کہ وہ اُسے اپنے سگے بھائی، بیوی یا باقی بچوں کے ساتھ تقسیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہو گا۔ 56‏-57تم میں سے سب سے شریف اور شائستہ عورت بھی ایسا ہی کرے گی، اگرچہ پہلے وہ اِتنی نازک تھی کہ فرش کو اپنے تلوے سے چھونے کی جرأت نہیں کرتی تھی۔ محاصرے کے دوران اُسے اِتنی شدید بھوک ہو گی کہ جب اُس کے بچہ پیدا ہو گا تو وہ چھپ چھپ کر اُسے کھائے گی۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ پیدائش کے وقت بچے کے ساتھ خارج ہوئی آلائش بھی کھائے گی اور اُسے اپنے شوہر یا اپنے باقی بچوں میں بانٹنے کے لئے تیار نہیں ہو گی۔ اِتنی مصیبت تجھ پر محاصرے کے دوران آئے گی۔
58غرض احتیاط سے شریعت کی اُن تمام باتوں کی پیروی کر جو اِس کتاب میں درج ہیں، اور رب اپنے خدا کے پُرجلال اور بارُعب نام کا خوف ماننا۔ 59ورنہ وہ تجھ اور تیری اولاد میں سخت اور لاعلاج امراض اور ایسی دہشت ناک وبائیں پھیلائے گا جو روکی نہیں جا سکیں گی۔ 60جن تمام وباؤں سے تُو مصر میں دہشت کھاتا تھا وہ اب تیرے درمیان پھیل کر تیرے ساتھ چمٹی رہیں گی۔ 61نہ صرف شریعت کی اِس کتاب میں بیان کی ہوئی بیماریاں اور مصیبتیں تجھ پر آئیں گی بلکہ رب اَور بھی تجھ پر بھیجے گا، جب تک کہ تُو ہلاک نہ ہو جائے۔
62اگر تُو رب اپنے خدا کی نہ سنے تو آخرکار تم میں سے بہت کم بچے رہیں گے، گو تم پہلے ستاروں جیسے بےشمار تھے۔ 63جس طرح پہلے رب خوشی سے تمہیں کامیابی دیتا اور تمہاری تعداد بڑھاتا تھا اُسی طرح اب وہ تمہیں برباد اور تباہ کرنے میں خوشی محسوس کرے گا۔ تمہیں زبردستی اُس ملک سے نکالا جائے گا جس پر تُو اِس وقت داخل ہو کر قبضہ کرنے والا ہے۔ 64تب رب تجھے دنیا کے ایک سرے سے لے کر دوسرے سرے تک تمام قوموں میں منتشر کر دے گا۔ وہاں تُو دیگر معبودوں کی پوجا کرے گا، ایسے دیوتاؤں کی جن سے نہ تُو اور نہ تیرے باپ دادا واقف تھے۔
65اُن ممالک میں بھی نہ تُو آرام و سکون پائے گا، نہ تیرے پاؤں جم جائیں گے۔ رب ہونے دے گا کہ تیرا دل تھرتھراتا رہے گا، تیری آنکھیں پریشانی کے باعث دُھندلا جائیں گی اور تیری جان سے اُمید کی ہر کرن جاتی رہے گی۔ 66تیری جان ہر وقت خطرے میں ہو گی اور تُو دن رات دہشت کھاتے ہوئے مرنے کی توقع کرے گا۔ 67صبح اُٹھ کر تُو کہے گا، ’کاش شام ہو!‘ اور شام کے وقت، ’کاش صبح ہو!‘ کیونکہ جو کچھ تُو دیکھے گا اُس سے تیرے دل کو دہشت گھیر لے گی۔
68رب تجھے جہازوں میں بٹھا کر مصر واپس لے جائے گا اگرچہ مَیں نے کہا تھا کہ تُو اُسے دوبارہ کبھی نہیں دیکھے گا۔ وہاں پہنچ کر تم اپنے دشمنوں سے بات کر کے اپنے آپ کو غلام کے طور پر بیچنے کی کوشش کرو گے، لیکن کوئی بھی تمہیں خریدنا نہیں چاہے گا۔“

موجودہ انتخاب:

اِستِثنا 28: URDGVU

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in