YouVersion Logo
تلاش

دانیال 2

2
نبوکدنضر کا خواب
1اپنی حکومت کے دوسرے سال میں نبوکدنضر نے خواب دیکھا۔ خواب اِتنا ہول ناک تھا کہ وہ گھبرا کر جاگ اُٹھا۔ 2اُس نے حکم دیا کہ تمام قسمت کا حال بتانے والے، جادوگر، افسوں گر اور نجومی میرے پاس آ کر خواب کا مطلب بتائیں۔ جب وہ حاضر ہوئے 3تو بادشاہ بولا، ”مَیں نے ایک خواب دیکھا ہے جو مجھے بہت پریشان کر رہا ہے۔ اب مَیں اُس کا مطلب جاننا چاہتا ہوں۔“
4نجومیوں نے اَرامی زبان میں جواب دیا، ”بادشاہ سلامت اپنے خادموں کے سامنے یہ خواب بیان کریں تو ہم اُس کی تعبیر کریں گے۔“
5لیکن بادشاہ بولا، ”نہیں، تم ہی مجھے وہ کچھ بتاؤ اور اُس کی تعبیر کرو جو مَیں نے خواب میں دیکھا۔ اگر تم یہ نہ کر سکو تو مَیں حکم دوں گا کہ تمہیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے اور تمہارے گھر کچرے کے ڈھیر ہو جائیں۔ یہ میرا مصمم ارادہ ہے۔ 6لیکن اگر تم مجھے وہ کچھ بتا کر اُس کی تعبیر کرو جو مَیں نے خواب میں دیکھا تو مَیں تمہیں اچھے تحفے اور انعام دوں گا، نیز تمہاری خاص عزت کروں گا۔ اب شروع کرو! مجھے وہ کچھ بتاؤ اور اُس کی تعبیر کرو جو مَیں نے خواب میں دیکھا۔“
7ایک بار پھر اُنہوں نے منت کی، ”بادشاہ اپنے خادموں کے سامنے اپنا خواب بتائیں تو ہم ضرور اُس کی تعبیر کریں گے۔“
8بادشاہ نے جواب دیا، ”مجھے صاف پتا ہے کہ تم کیا کر رہے ہو! تم صرف ٹال مٹول کر رہے ہو، کیونکہ تم سمجھ گئے ہو کہ میرا ارادہ پکا ہے۔ 9اگر تم مجھے خواب نہ بتاؤ تو تم سب کو ایک ہی سزا دی جائے گی۔ کیونکہ تم سب جھوٹ اور غلط باتیں پیش کرنے پر متفق ہو گئے ہو، یہ اُمید رکھتے ہوئے کہ حالات کسی وقت بدل جائیں گے۔ مجھے خواب بتاؤ تو مجھے پتا چل جائے گا کہ تم مجھے اُس کی صحیح تعبیر پیش کر سکتے ہو۔“
10نجومیوں نے اعتراض کیا، ”دنیا میں کوئی بھی انسان وہ کچھ نہیں کر پاتا جو بادشاہ مانگتے ہیں۔ یہ کبھی ہوا بھی نہیں کہ کسی بادشاہ نے ایسی بات کسی قسمت کا حال بتانے والے، جادوگر یا نجومی سے طلب کی، خواہ بادشاہ کتنا عظیم کیوں نہ تھا۔ 11جس چیز کا تقاضا بادشاہ کرتے ہیں وہ حد سے زیادہ مشکل ہے۔ صرف دیوتا ہی یہ بات بادشاہ پر ظاہر کر سکتے ہیں، لیکن وہ تو انسان کے درمیان رہتے نہیں۔“
12یہ سن کر بادشاہ آگ بگولا ہو گیا۔ بڑے غصے میں اُس نے حکم دیا کہ بابل کے تمام دانش مندوں کو سزائے موت دی جائے۔ 13فرمان صادر ہوا کہ دانش مندوں کو مار ڈالنا ہے۔ چنانچہ دانیال اور اُس کے دوستوں کو بھی تلاش کیا گیا تاکہ اُنہیں سزائے موت دیں۔
14شاہی محافظوں کا افسر بنام اریوک ابھی دانش مندوں کو مار ڈالنے کے لئے روانہ ہوا کہ دانیال بڑی حکمت اور موقع شناسی سے اُس سے مخاطب ہوا۔ 15اُس نے افسر سے پوچھا، ”بادشاہ نے اِتنا سخت فرمان کیوں جاری کیا؟“ اریوک نے دانیال کو سارا معاملہ بیان کیا۔ 16دانیال فوراً بادشاہ کے پاس گیا اور اُس سے درخواست کی، ”ذرا مجھے کچھ مہلت دیجئے تاکہ مَیں بادشاہ کے خواب کی تعبیر کر سکوں۔“ 17پھر وہ اپنے گھر واپس گیا اور اپنے دوستوں حننیاہ، میسائیل اور عزریاہ کو تمام صورتِ حال سنائی۔ 18وہ بولا، ”آسمان کے خدا سے التجا کریں کہ وہ مجھ پر رحم کرے۔ منت کریں کہ وہ میرے لئے بھید کھولے تاکہ ہم دیگر دانش مندوں کے ساتھ ہلاک نہ ہو جائیں۔“
19رات کے وقت دانیال نے رویا دیکھی جس میں اُس کے لئے بھید کھولا گیا۔ تب اُس نے آسمان کے خدا کی حمد و ثنا کی،
20”اللہ کے نام کی تمجید ازل سے ابد تک ہو۔ وہی حکمت اور قوت کا مالک ہے۔ 21وہی اوقات اور زمانے بدلنے دیتا ہے۔ وہی بادشاہوں کو تخت پر بٹھا دیتا اور اُنہیں تخت پر سے اُتار دیتا ہے۔ وہی دانش مندوں کو دانائی اور سمجھ داروں کو سمجھ عطا کرتا ہے۔ 22وہی گہری اور پوشیدہ باتیں ظاہر کرتا ہے۔ جو کچھ اندھیرے میں چھپا رہتا ہے اُس کا علم وہ رکھتا ہے، کیونکہ وہ روشنی سے گھرا رہتا ہے۔ 23اے میرے باپ دادا کے خدا، مَیں تیری حمد و ثنا کرتا ہوں! تُو نے مجھے حکمت اور طاقت عطا کی ہے۔ جو بات ہم نے تجھ سے مانگی وہ تُو نے ہم پر ظاہر کی، کیونکہ تُو نے ہم پر بادشاہ کا خواب ظاہر کیا ہے۔“
24پھر دانیال اریوک کے پاس گیا جسے بادشاہ نے بابل کے دانش مندوں کو سزائے موت دینے کی ذمہ داری دی تھی۔ اُس نے اُس سے درخواست کی، ”بابل کے دانش مندوں کو موت کے گھاٹ نہ اُتاریں، کیونکہ مَیں بادشاہ کے خواب کی تعبیر کر سکتا ہوں۔ مجھے بادشاہ کے حضور پہنچا دیں تو مَیں اُنہیں سب کچھ بتا دوں گا۔“
25یہ سن کر اریوک بھاگ کر دانیال کو بادشاہ کے حضور لے گیا۔ وہ بولا، ”مجھے یہوداہ کے جلاوطنوں میں سے ایک آدمی مل گیا جو بادشاہ کو خواب کا مطلب بتا سکتا ہے۔“ 26تب نبوکدنضر نے دانیال سے جو بیل طَشَضَر کہلاتا تھا پوچھا، ”کیا تم مجھے وہ کچھ بتا سکتے ہو جو مَیں نے خواب میں دیکھا؟ کیا تم اُس کی تعبیر کر سکتے ہو؟“
27دانیال نے جواب دیا، ”جو بھید بادشاہ جاننا چاہتے ہیں اُسے کھولنے کی کنجی کسی بھی دانش مند، جادوگر، قسمت کا حال بتانے والے یا غیب دان کے پاس نہیں ہوتی۔ 28لیکن آسمان پر ایک خدا ہے جو بھیدوں کا مطلب انسان پر ظاہر کر دیتا ہے۔ اُسی نے نبوکدنضر بادشاہ کو دکھایا کہ آنے والے دنوں میں کیا کچھ پیش آئے گا۔ سوتے وقت آپ نے خواب میں رویا دیکھی۔ 29اے بادشاہ، جب آپ پلنگ پر لیٹے ہوئے تھے تو آپ کے ذہن میں آنے والے دنوں کے بارے میں خیالات اُبھر آئے۔ تب بھیدوں کو کھولنے والے خدا نے آپ پر ظاہر کیا کہ آنے والے دنوں میں کیا کچھ پیش آئے گا۔ 30اِس بھید کا مطلب مجھ پر ظاہر ہوا ہے، لیکن اِس لئے نہیں کہ مجھے دیگر تمام دانش مندوں سے زیادہ حکمت حاصل ہے بلکہ اِس لئے کہ آپ کو بھید کا مطلب معلوم ہو جائے اور آپ سمجھ سکیں کہ آپ کے ذہن میں کیا کچھ اُبھر آیا ہے۔
31اے بادشاہ، رویا میں آپ نے اپنے سامنے ایک بڑا اور لمبا تڑنگا مجسمہ دیکھا جو تیزی سے چمک رہا تھا۔ شکل و صورت ایسی تھی کہ انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے تھے۔ 32سر خالص سونے کا تھا جبکہ سینہ اور بازو چاندی کے، پیٹ اور ران پیتل کی 33اور پنڈلیاں لوہے کی تھیں۔ اُس کے پاؤں کا آدھا حصہ لوہا اور آدھا حصہ پکی ہوئی مٹی تھا۔ 34آپ اِس منظر پر غور ہی کر رہے تھے کہ اچانک کسی پہاڑی ڈھلان سے پتھر کا بڑا ٹکڑا الگ ہوا۔ یہ بغیر کسی انسانی ہاتھ کے ہوا۔ پتھر نے دھڑام سے مجسمے کے لوہے اور مٹی کے پاؤں پر گر کر دونوں کو چُور چُور کر دیا۔ 35نتیجے میں پورا مجسمہ پاش پاش ہو گیا۔ جتنا بھی لوہا، مٹی، پیتل، چاندی اور سونا تھا وہ اُس بھوسے کی مانند بن گیا جو گاہتے وقت باقی رہ جاتا ہے۔ ہَوا نے سب کچھ یوں اُڑا دیا کہ اِن چیزوں کا نام و نشان تک نہ رہا۔ لیکن جس پتھر نے مجسمے کو گرا دیا وہ زبردست پہاڑ بن کر اِتنا بڑھ گیا کہ پوری دنیا اُس سے بھر گئی۔
36یہی بادشاہ کا خواب تھا۔ اب ہم بادشاہ کو خواب کا مطلب بتاتے ہیں۔ 37اے بادشاہ، آپ شہنشاہ ہیں۔ آسمان کے خدا نے آپ کو سلطنت، قوت، طاقت اور عزت سے نوازا ہے۔ 38اُس نے انسان کو جنگلی جانوروں اور پرندوں سمیت آپ ہی کے حوالے کر دیا ہے۔ جہاں بھی وہ بستے ہیں اُس نے آپ کو ہی اُن پرمقرر کیا ہے۔ آپ ہی مذکورہ سونے کا سر ہیں۔ 39آپ کے بعد ایک اَور سلطنت قائم ہو جائے گی، لیکن اُس کی طاقت آپ کی سلطنت سے کم ہو گی۔ پھر پیتل کی ایک تیسری سلطنت وجود میں آئے گی جو پوری دنیا پر حکومت کرے گی۔ 40آخر میں ایک چوتھی سلطنت آئے گی جو لوہے جیسی طاقت ور ہو گی۔ جس طرح لوہا سب کچھ توڑ کر پاش پاش کر دیتا ہے اُسی طرح وہ دیگر سب کو توڑ کر پاش پاش کرے گی۔ 41آپ نے دیکھا کہ مجسمے کے پاؤں اور اُنگلیوں میں کچھ لوہا اور کچھ پکی ہوئی مٹی تھی۔ اِس کا مطلب ہے، اِس سلطنت کے دو الگ حصے ہوں گے۔ لیکن جس طرح خواب میں مٹی کے ساتھ لوہا ملایا گیا تھا اُسی طرح چوتھی سلطنت میں لوہے کی کچھ نہ کچھ طاقت ہو گی۔ 42خواب میں پاؤں کی اُنگلیوں میں کچھ لوہا بھی تھا اور کچھ مٹی بھی۔ اِس کا مطلب ہے، چوتھی سلطنت کا ایک حصہ طاقت ور اور دوسرا نازک ہو گا۔ 43لوہے اور مٹی کی ملاوٹ کا مطلب ہے کہ گو لوگ آپس میں شادی کرنے سے ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہونے کی کوشش کریں گے توبھی وہ ایک دوسرے سے پیوست نہیں رہیں گے، بالکل اُسی طرح جس طرح لوہا مٹی کے ساتھ پیوست نہیں رہ سکتا۔
44جب یہ بادشاہ حکومت کریں گے، اُن ہی دنوں میں آسمان کا خدا ایک بادشاہی قائم کرے گا جو نہ کبھی تباہ ہو گی، نہ کسی دوسری قوم کے ہاتھ میں آئے گی۔ یہ بادشاہی اِن دیگر تمام سلطنتوں کو پاش پاش کر کے ختم کرے گی، لیکن خود ابد تک قائم رہے گی۔ 45یہی خواب میں اُس پتھر کا مطلب ہے جس نے بغیر کسی انسانی ہاتھ کے پہاڑی ڈھلان سے الگ ہو کر مجسمے کے لوہے، پیتل، مٹی، چاندی اور سونے کو پاش پاش کر دیا۔ اِس طریقے سے عظیم خدا نے بادشاہ پر ظاہر کیا ہے کہ مستقبل میں کیا کچھ پیش آئے گا۔ یہ خواب قابلِ اعتماد اور اُس کی تعبیر صحیح ہے۔“
46یہ سن کر نبوکدنضر بادشاہ نے اوندھے منہ ہو کر دانیال کو سجدہ کیا اور حکم دیا کہ دانیال کو غلہ اور بخور کی قربانیاں پیش کی جائیں۔ 47دانیال سے اُس نے کہا، ”یقیناً، تمہارا خدا خداؤں کا خدا اور بادشاہوں کا مالک ہے۔ وہ واقعی بھیدوں کو کھولتا ہے، ورنہ تم یہ بھید میرے لئے کھول نہ پاتے۔“ 48نبوکدنضر نے دانیال کو بڑا عُہدہ اور متعدد بیش قیمت تحفے دیئے۔ اُس نے اُسے پورے صوبہ بابل کا گورنر بنا دیا۔ ساتھ ساتھ دانیال بابل کے تمام دانش مندوں پر مقرر ہوا۔ 49اُس کی گزارش پر بادشاہ نے سدرک، میسک اور عبدنجو کو صوبہ بابل کی انتظامیہ پر مقرر کیا۔ دانیال خود شاہی دربار میں حاضر رہتا تھا۔

موجودہ انتخاب:

دانیال 2: URDGVU

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in