YouVersion Logo
تلاش

۲-سموئیل 17

17
حوسی اور اخی تُفل
1اخی تُفل نے ابی سلوم کو ایک اَور مشورہ بھی دیا۔ ”مجھے اجازت دیں تو مَیں 12,000 فوجیوں کے ساتھ اِسی رات داؤد کا تعاقب کروں۔ 2مَیں اُس پر حملہ کروں گا جب وہ تھکاماندہ اور بےدل ہے۔ تب وہ گھبرا جائے گا، اور اُس کے تمام فوجی بھاگ جائیں گے۔ نتیجتاً مَیں صرف بادشاہ ہی کو مار دوں گا 3اور باقی تمام لوگوں کو آپ کے پاس واپس لاؤں گا۔ جو آدمی آپ پکڑنا چاہتے ہیں اُس کی موت پر سب واپس آ جائیں گے۔ اور قوم میں امن و امان قائم ہو جائے گا۔“
4یہ مشورہ ابی سلوم اور اسرائیل کے تمام بزرگوں کو پسند آیا۔ 5تاہم ابی سلوم نے کہا، ”پہلے ہم حوسی ارکی سے بھی مشورہ لیں۔ کوئی اُسے بُلا لائے۔“ 6حوسی آیا تو ابی سلوم نے اُس کے سامنے اخی تُفل کا منصوبہ بیان کر کے پوچھا، ”آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا ہمیں ایسا کرنا چاہئے، یا آپ کی کوئی اَور رائے ہے؟“
7حوسی نے جواب دیا، ”جو مشورہ اخی تُفل نے دیا ہے وہ اِس دفعہ ٹھیک نہیں۔ 8آپ تو اپنے والد اور اُن کے آدمیوں سے واقف ہیں۔ وہ سب ماہر فوجی ہیں۔ وہ اُس ریچھنی کی سی شدت سے لڑیں گے جس سے اُس کے بچے چھین لئے گئے ہیں۔ یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہئے کہ آپ کا باپ تجربہ کار فوجی ہے۔ امکان نہیں کہ وہ رات کو اپنے فوجیوں کے درمیان گزارے گا۔ 9غالباً وہ اِس وقت بھی گہری کھائی یا کہیں اَور چھپ گیا ہے۔ ہو سکتا ہے وہ وہاں سے نکل کر آپ کے دستوں پر حملہ کرے اور ابتدا ہی میں آپ کے تھوڑے بہت افراد مر جائیں۔ پھر افواہ پھیل جائے گی کہ ابی سلوم کے دستوں میں قتلِ عام شروع ہو گیا ہے۔ 10یہ سن کر آپ کے تمام افراد ڈر کے مارے بےدل ہو جائیں گے، خواہ وہ شیرببر جیسے بہادر کیوں نہ ہوں۔ کیونکہ تمام اسرائیل جانتا ہے کہ آپ کا باپ بہترین فوجی ہے اور کہ اُس کے ساتھی بھی دلیر ہیں۔
11یہ پیشِ نظر رکھ کر مَیں آپ کو ایک اَور مشورہ دیتا ہوں۔ شمال میں دان سے لے کر جنوب میں بیرسبع تک لڑنے کے قابل تمام اسرائیلیوں کو بُلائیں۔ اِتنے جمع کریں کہ وہ ساحل کی ریت کی مانند ہوں گے، اور آپ خود اُن کے آگے چل کر لڑنے کے لئے نکلیں۔ 12پھر ہم داؤد کا کھوج لگا کر اُس پر حملہ کریں گے۔ ہم اُس طرح اُس پر ٹوٹ پڑیں گے جس طرح اوس زمین پر گرتی ہے۔ سب کے سب ہلاک ہو جائیں گے، اور نہ وہ اور نہ اُس کے آدمی بچ پائیں گے۔ 13اگر داؤد کسی شہر میں پناہ لے تو تمام اسرائیلی فصیل کے ساتھ رسّے لگا کر پورے شہر کو وادی میں گھسیٹ لے جائیں گے۔ پتھر پر پتھر باقی نہیں رہے گا!“
14ابی سلوم اور تمام اسرائیلیوں نے کہا، ”حوسی کا مشورہ اخی تُفل کے مشورے سے بہتر ہے۔“ حقیقت میں اخی تُفل کا مشورہ کہیں بہتر تھا، لیکن رب نے اُسے ناکام ہونے دیا تاکہ ابی سلوم کو مصیبت میں ڈالے۔
داؤد کو ابی سلوم کا منصوبہ بتایا جاتا ہے
15حوسی نے دونوں اماموں صدوق اور ابیاتر کو وہ منصوبہ بتایا جو اخی تُفل نے ابی سلوم اور اسرائیل کے بزرگوں کو پیش کیا تھا۔ ساتھ ساتھ اُس نے اُنہیں اپنے مشورے کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ 16اُس نے کہا، ”اب فوراً داؤد کو اطلاع دیں کہ کسی صورت میں بھی اِس رات کو دریائے یردن کی اُس جگہ پر نہ گزاریں جہاں لوگ دریا کو پار کرتے ہیں۔ لازم ہے کہ آپ آج ہی دریا کو عبور کر لیں، ورنہ آپ تمام ساتھیوں سمیت برباد ہو جائیں گے۔“
17یونتن اور اخی معض یروشلم سے باہر کے چشمے عین راجل کے پاس انتظار کر رہے تھے، کیونکہ وہ شہر میں داخل ہو کر کسی کو نظر آنے کا خطرہ مول نہیں لے سکتے تھے۔ ایک نوکرانی شہر سے نکل آئی اور اُنہیں حوسی کا پیغام دے دیا تاکہ وہ آگے نکل کر اُسے داؤد تک پہنچائیں۔ 18لیکن ایک جوان نے اُنہیں دیکھا اور بھاگ کر ابی سلوم کو اطلاع دی۔ دونوں جلدی جلدی وہاں سے چلے گئے اور ایک آدمی کے گھر میں چھپ گئے جو بحوریم میں رہتا تھا۔ اُس کے صحن میں کنواں تھا۔ اُس میں وہ اُتر گئے۔ 19آدمی کی بیوی نے کنوئیں کے منہ پر کپڑا بچھا کر اُس پر اناج کے دانے بکھیر دیئے تاکہ کسی کو معلوم نہ ہو کہ وہاں کنواں ہے۔
20ابی سلوم کے سپاہی اُس گھر میں پہنچے اور عورت سے پوچھنے لگے، ”اخی معض اور یونتن کہاں ہیں؟“ عورت نے جواب دیا، ”وہ آگے نکل چکے ہیں، کیونکہ وہ ندی کو پار کرنا چاہتے تھے۔“ سپاہی دونوں آدمیوں کا کھوج لگاتے لگاتے تھک گئے۔ آخرکار وہ خالی ہاتھ یروشلم لوٹ گئے۔
21جب چلے گئے تو اخی معض اور یونتن کنوئیں سے نکل کر سیدھے داؤد بادشاہ کے پاس چلے گئے تاکہ اُسے پیغام سنائیں۔ اُنہوں نے کہا، ”لازم ہے کہ آپ دریا کو فوراً پار کریں!“ پھر اُنہوں نے داؤد کو اخی تُفل کا پورا منصوبہ بتایا۔ 22داؤد اور اُس کے تمام ساتھی جلد ہی روانہ ہوئے اور اُسی رات دریائے یردن کو عبور کیا۔ پَو پھٹتے وقت ایک بھی پیچھے نہیں رہ گیا تھا۔
23جب اخی تُفل نے دیکھا کہ میرا مشورہ رد کیا گیا ہے تو وہ اپنے گدھے پر زِین کس کر اپنے وطنی شہر واپس چلا گیا۔ وہاں اُس نے گھر کے تمام معاملات کا بندوبست کیا، پھر جا کر پھانسی لے لی۔ اُسے اُس کے باپ کی قبر میں دفنایا گیا۔
24جب داؤد محنائم پہنچ گیا تو ابی سلوم اسرائیلی فوج کے ساتھ دریائے یردن کو پار کرنے لگا۔ 25اُس نے عماسا کو فوج پر مقرر کیا تھا، کیونکہ یوآب تو داؤد کے ساتھ تھا۔ عماسا ایک اسماعیلی بنام اِترا کا بیٹا تھا۔ اُس کی ماں ابی جیل بنت ناحس تھی، اور وہ یوآب کی ماں ضرویاہ کی بہن تھی۔ 26ابی سلوم اور اُس کے ساتھیوں نے ملکِ جِلعاد میں پڑاؤ ڈالا۔
27جب داؤد محنائم پہنچا تو تین آدمیوں نے اُس کا استقبال کیا۔ سوبی بن ناحس عمونیوں کے دار الحکومت ربّہ سے، مکیر بن عمی ایل لو دبار سے اور برزلی جِلعادی راجلیم سے آئے۔ 28تینوں نے داؤد اور اُس کے لوگوں کو بستر، باسن، مٹی کے برتن، گندم، جَو، میدہ، اناج کے بُھنے ہوئے دانے، لوبیا، مسور، 29شہد، دہی، بھیڑبکریاں اور گائے کے دودھ کا پنیر مہیا کیا۔ کیونکہ اُنہوں نے سوچا، ”یہ لوگ ریگستان میں چلتے چلتے ضرور بھوکے، پیاسے اور تھکے ماندے ہو گئے ہوں گے۔“

موجودہ انتخاب:

۲-سموئیل 17: URDGVU

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in