YouVersion Logo
تلاش

۲-سموئیل 11

11
داؤد اور بت سبع
1بہار کا موسم آ گیا، وہ وقت جب بادشاہ جنگ کے لئے نکلتے ہیں۔ داؤد بادشاہ نے بھی اپنے فوجیوں کو لڑنے کے لئے بھیج دیا۔ یوآب کی راہنمائی میں اُس کے افسر اور پوری فوج عمونیوں سے لڑنے کے لئے روانہ ہوئے۔ وہ دشمن کو تباہ کر کے دار الحکومت ربّہ کا محاصرہ کرنے لگے۔ داؤد خود یروشلم میں رہا۔
2ایک دن وہ دوپہر کے وقت سو گیا۔ جب شام کے وقت جاگ اُٹھا تو محل کی چھت پرٹہلنے لگا۔ اچانک اُس کی نظر ایک عورت پر پڑی جو اپنے صحن میں نہا رہی تھی۔ عورت نہایت خوب صورت تھی۔ 3داؤد نے کسی کو اُس کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے بھیج دیا۔ واپس آ کر اُس نے اطلاع دی، ”عورت کا نام بت سبع ہے۔ وہ اِلی عام کی بیٹی اور اُوریاہ حِتّی کی بیوی ہے۔“ 4تب داؤد نے قاصدوں کو بت سبع کے پاس بھیجا تاکہ اُسے محل میں لے آئیں۔ عورت آئی تو داؤد اُس سے ہم بستر ہوا۔ پھر بت سبع اپنے گھر واپس چلی گئی۔ (تھوڑی دیر پہلے اُس نے وہ رسم ادا کی تھی جس کا تقاضا شریعت ماہواری کے بعد کرتی ہے تاکہ عورت دوبارہ پاک صاف ہو جائے)۔
5کچھ دیر کے بعد اُسے معلوم ہوا کہ میرا پاؤں بھاری ہو گیا ہے۔ اُس نے داؤد کو اطلاع دی، ”میرا پاؤں بھاری ہو گیا ہے۔“ 6یہ سنتے ہی داؤد نے یوآب کو پیغام بھیجا، ”اُوریاہ حِتّی کو میرے پاس بھیج دیں!“ یوآب نے اُسے بھیج دیا۔ 7جب اُوریاہ دربار میں پہنچا تو داؤد نے اُس سے یوآب اور فوج کا حال معلوم کیا اور پوچھا کہ جنگ کس طرح چل رہی ہے؟
8پھر اُس نے اُوریاہ کو بتایا، ”اب اپنے گھر جائیں اور پاؤں دھو کر آرام کریں۔“ اُوریاہ ابھی محل سے دُور نہیں گیا تھا کہ ایک ملازم نے اُس کے پیچھے بھاگ کر اُسے بادشاہ کی طرف سے تحفہ دیا۔ 9لیکن اُوریاہ اپنے گھر نہ گیا بلکہ رات کے لئے بادشاہ کے محافظوں کے ساتھ ٹھہرا رہا جو محل کے دروازے کے پاس سوتے تھے۔
10داؤد کو اِس بات کا پتا چلا تو اُس نے اگلے دن اُسے دوبارہ بُلایا۔ اُس نے پوچھا، ”کیا بات ہے؟ آپ تو بڑی دُور سے آئے ہیں۔ آپ اپنے گھر کیوں نہ گئے؟“ 11اُوریاہ نے جواب دیا، ”عہد کا صندوق اور اسرائیل اور یہوداہ کے فوجی جھونپڑیوں میں رہ رہے ہیں۔ یوآب اور بادشاہ کے افسر بھی کھلے میدان میں ٹھہرے ہوئے ہیں تو کیا مناسب ہے کہ مَیں اپنے گھر جا کر آرام سے کھاؤں پیوں اور اپنی بیوی سے ہم بستر ہو جاؤں؟ ہرگز نہیں! آپ کی حیات کی قَسم، مَیں کبھی ایسا نہیں کروں گا۔“
12داؤد نے اُسے کہا، ”ایک اَور دن یہاں ٹھہریں۔ کل مَیں آپ کو واپس جانے دوں گا۔“ چنانچہ اُوریاہ ایک اَور دن یروشلم میں ٹھہرا رہا۔
13شام کے وقت داؤد نے اُسے کھانے کی دعوت دی۔ اُس نے اُسے اِتنی مَے پلائی کہ اُوریاہ نشے میں دُھت ہو گیا، لیکن اِس مرتبہ بھی وہ اپنے گھر نہ گیا بلکہ دوبارہ محل میں محافظوں کے ساتھ سو گیا۔
داؤد اُوریاہ کو قتل کرواتا ہے
14اگلے دن صبح داؤد نے یوآب کو خط لکھ کر اُوریاہ کے ہاتھ بھیج دیا۔ 15اُس میں لکھا تھا، ”اُوریاہ کو سب سے اگلی صف میں کھڑا کریں، جہاں لڑائی سب سے سخت ہوتی ہے۔ پھر اچانک پیچھے کی طرف ہٹ کر اُسے چھوڑ دیں تاکہ دشمن اُسے مار دے۔“
16یہ پڑھ کر یوآب نے اُوریاہ کو ایک ایسی جگہ پر کھڑا کیا جس کے بارے میں اُسے علم تھا کہ دشمن کے سب سے زبردست فوجی وہاں لڑتے ہیں۔ 17جب عمونیوں نے شہر سے نکل کر اُن پر حملہ کیا تو کچھ اسرائیلی شہید ہوئے۔ اُوریاہ حِتّی بھی اُن میں شامل تھا۔
18یوآب نے لڑائی کی پوری رپورٹ بھیج دی۔ 19داؤد کو یہ پیغام پہنچانے والے کو اُس نے بتایا، ”جب آپ بادشاہ کو تفصیل سے لڑائی کا سارا سلسلہ سنائیں گے 20تو ہو سکتا ہے وہ غصے ہو کر کہے، ’آپ شہر کے اِتنے قریب کیوں گئے؟ کیا آپ کو معلوم نہ تھا کہ دشمن فصیل سے تیر چلائیں گے؟ 21کیا آپ کو یاد نہیں کہ قدیم زمانے میں جدعون کے بیٹے ابی مَلِک کے ساتھ کیا ہوا؟ تیبض شہر میں ایک عورت ہی نے اُسے مار ڈالا۔ اور وجہ یہ تھی کہ وہ قلعے کے اِتنے قریب آ گیا تھا کہ عورت دیوار پر سے چکّی کا اوپر کا پاٹ اُس پر پھینک سکی۔ شہر کی فصیل کے اِس قدر قریب لڑنے کی کیا ضرورت تھی؟‘ اگر بادشاہ آپ پر ایسے الزامات لگائیں تو جواب میں بس اِتنا ہی کہہ دینا، ’اُوریاہ حِتّی بھی مارا گیا ہے‘۔“
22قاصد روانہ ہوا۔ جب یروشلم پہنچا تو اُس نے داؤد کو یوآب کا پورا پیغام سنا دیا، 23”دشمن ہم سے زیادہ طاقت ور تھے۔ وہ شہر سے نکل کر کھلے میدان میں ہم پر ٹوٹ پڑے۔ لیکن ہم نے اُن کا سامنا یوں کیا کہ وہ پیچھے ہٹ گئے، بلکہ ہم نے اُن کا تعاقب شہر کے دروازے تک کیا۔ 24لیکن افسوس کہ پھر کچھ تیرانداز ہم پر فصیل پر سے تیر برسانے لگے۔ آپ کے کچھ خادم کھیت آئے اور اُوریاہ حِتّی بھی اُن میں شامل ہے۔“ 25داؤد نے جواب دیا، ”یوآب کو بتا دینا کہ یہ معاملہ آپ کو ہمت ہارنے نہ دے۔ جنگ تو ایسی ہی ہوتی ہے۔ کبھی کوئی یہاں تلوار کا لقمہ ہو جاتا ہے، کبھی وہاں۔ پورے عزم کے ساتھ شہر سے جنگ جاری رکھ کر اُسے تباہ کر دیں۔ یہ کہہ کر یوآب کی حوصلہ افزائی کریں۔“
26جب بت سبع کو اطلاع ملی کہ اُوریاہ نہیں رہا تو اُس نے اُس کا ماتم کیا۔ 27ماتم کا وقت پورا ہوا تو داؤد نے اُسے اپنے گھر بُلا کر اُس سے شادی کر لی۔ پھر اُس کے بیٹا پیدا ہوا۔
لیکن داؤد کی یہ حرکت رب کو نہایت بُری لگی۔

موجودہ انتخاب:

۲-سموئیل 11: URDGVU

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in