جَب کبھی میں بولتا ہُوں، تو میں زور زور سے رونے لگتا ہُوں۔
مَیں نے غضب اَور تباہی کا اعلان کیا۔
کیونکہ یَاہوِہ کا کلام دِن بھر میری ملامت
اَور ہنسی کا باعث ہوتاہے۔
لیکن اگر مَیں کہُوں، ”میں یَاہوِہ کا ذِکر نہ کروں گا،
نہ اُن کے نام سے پھر کبھی کلام کروں گا،“
تو آپ کا کلام میرے دِل میں آگ کی مانند دہکنے لگتا ہے،
گویا میری ہڈّیوں میں جلتی ہوئی آگ ہو۔
جسے میں ضَبط کرتے کرتے تھک گیا؛
اَور اَب مُجھ سے رہا نہیں جاتا۔