گِلعادیوں نے یردنؔ کے گھاٹوں پر قبضہ کر لیا جو اِفرائیمؔ کی راہ پر تھا۔ اَور جَب کویٔی اِفرائیمؔ سے بھاگ آتا اَور کہتا، ”مُجھے اُس پار جانے دو،“ تو گِلعادؔ کے لوگ اُس سے پُوچھتے، ”کیا تُم اِفرائیمی ہو؟“ اَور اگر وہ کہتا، ”نہیں،“ تو وہ کہتے کہ ٹھیک ہے، ذرا لفظ ”شِبُّولِیتھ،“ تو بولو۔ اگر وہ صحیح تلفّظ کی بجائے، ”سِبُّولِیتھ“ کہتا تو وہ اُسے پکڑکر یردنؔ کے گھاٹ پر مار ڈالتے تھے۔ چنانچہ اُس وقت بِیالیس ہزار بنی اِفرائیمؔ کے لوگ مارے گیٔے۔