تو مردکیؔ نے جَواب میں کَہلوا بھیجا: ”ایسترؔ تُو یہ مت سوچ کہ تُو بادشاہ کے محل میں سکونت پذیر ہے اِس لیٔے یہُودیوں میں سے صِرف تُو ہی سلامت بچی رہے گی۔ اگر تُو اَب بھی زبان بند رکھے گی تو یہُودیوں کو تو کسی اَور طرف سے مدد اَور نَجات پہُنچ جائے گی لیکن تُو اَپنے باپ کے گھرانے سمیت ہلاک ہوگی۔ کون جانتا ہے کہ تُو اَیسے مُشکل وقت میں ہماری مدد کرنے کے لیٔے اِس شاہی مرتبہ تک پہُنچی ہے؟“