لیکن یہ سُن کر نَعمانؔ کافی ناراض ہوکر وہاں سے چلا گیا اَور بُڑبُڑانے لگا، ”مَیں نے سوچا تھا کہ نبی ضروُر باہر نکل کر میرے پاس آئیں گے اَور کھڑے ہوکر یَاہوِہ اَپنے خُدا سے دعا کریں گے اَور میرے کوڑھ کے داغ پر اَپنا ہاتھ پھیر کر مُجھے کوڑھ سے شفا بخشیں گے۔