اب چونکہ آپ اُس کے فرزند ہیں اِس لئے اللہ نے اپنے فرزند کے روح کو ہمارے دلوں میں بھیج دیا، وہ روح جو ”ابّا“ یعنی ”اے باپ“ کہہ کر پکارتا رہتا ہے۔ غرض اب آپ غلام نہ رہے بلکہ بیٹے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اور بیٹا ہونے کا یہ مطلب ہے کہ اللہ نے آپ کو وارث بھی بنا دیا ہے۔