YouVersion logotips
Meklēt ikonu

پَیدائش 14

14
ابرامؔ لُوطؔ کو چُھڑاتا ہے
1اور سنعار کے بادشاہ اَمرافلؔ اور الاسرؔ کے بادشاہ اریوکؔ اور عیلامؔ کے بادشاہ کِدرلاعمرؔ اور جوئیمؔ کے بادشاہ تدعالؔ کے ایّام میں۔ 2یُوں ہُؤا کہ اُنہوں نے سدُومؔ کے بادشاہ برَعؔ اور عمُورہؔ کے بادشاہ بِرشعؔ اور اَدمہؔ کے بادشاہ سنیابؔ اور ضبوئِیمؔ کے بادشاہ شمیبرؔ اور بالَعؔ یعنی ضُغر ؔکے بادشاہ سے جنگ کی۔ 3یہ سب سدّیم ؔیعنی دریائے شور کی وادی میں اِکٹّھے ہُوئے۔ 4بارہ برس تک وہ کِدر لاعمرؔ کے مُطِیع رہے پر تیرھویں برس اُنہوں نے سرکشی کی۔ 5اور چودھویں برس کِدر لاعمرؔ اور اُس کے ساتھ کے بادشاہ آئے اور رفائِیمؔ کو عَستاراتؔ قرنیمؔ میں اور زُوزیوں کو ہام ؔمیں اور ایمیمؔ کو سوِی قریتیمؔ میں۔ 6اور حوریوں کو اُن کے کوہِ شعیرؔ میں مارتے مارتے ایل فارانؔ تک جو بیابان سے لگا ہُؤا ہے آئے۔ 7پِھر وہ لَوٹ کر عَین مصفاؔت یعنی قادِس پہنچے اور عَمالیقِیوں کے تمام مُلک کو اور امورِیوں کو جو حَصےِ صَون تمرؔ میں رہتے تھے مارا۔
8تب سدُوؔم کا بادشاہ اور عمُورہؔ کا بادشاہ اور اَدمہؔ کا بادشاہ اور ضبوئِیم ؔکا بادشاہ اور بالَعؔ یعنی ضُغر ؔکا بادشاہ نِکلے اور اُنہوں نے سدّیمؔ کی وادی میں معرکہ آرائی کی۔ 9تاکہ عیلامؔ کے بادشاہ کِدر لاعمرؔ اور جوئِیمؔ کے بادشاہ تِدعالؔ اور سنعارؔ کے بادشاہ اَمرافلؔ اور الاسرؔ کے بادشاہ اریوکؔ سے جنگ کریں۔ یہ چار بادشاہ اُن پانچوں کے مُقابلہ میں تھے۔ 10اور سدّیمؔ کی وادی میں جابجا نفت کے گڑھے تھے اور سدُوؔم اور عمُورؔہ کے بادشاہ بھاگتے بھاگتے وہاں گِرے اور جو بچے پہاڑ پر بھاگ گئے۔ 11تب وہ سدُوؔم اور عمُورہؔ کا سب مال اور وہاں کا سب اناج لے کر چلے گئے۔ 12اور ابرام ؔکے بھتیجے لُوطؔ کو اور اُس کے مال کو بھی لے گئے کیونکہ وہ سدُومؔ میں رہتا تھا۔
13تب ایک نے جو بچ گیا تھا جا کر ابرامؔ عِبرانی کو خبر دی جو اِسکاؔل اور عانیرؔ کے بھائی ممرؔے اموری کے بلُوطوں میں رہتا تھا اور یہ ابرام ؔکے ہم عہد تھے۔ 14جب ابرامؔ نے سُنا کہ اُس کا بھائی گرِفتار ہُؤا تو اُس نے اپنے تِین سَو اٹھارہ مشّاق خانہ زادوں کو لے کر دان تک اُن کا تعاقُب کِیا۔ 15اور رات کو اُس نے اور اُس کے خادموں نے غول غول ہو کر اُن پر دھاوا کِیا اور اُن کو مارا اور خوبہ تک جو دمِشقؔ کے بائیں ہاتھ ہے اُن کا پِیچھا کِیا۔ 16اور وہ سارے مال کو اور اپنے بھائی لُوطؔ کو اور اُس کے مال اور عَورتوں کو بھی اور اَور لوگوں کو واپس پھیر لایا۔
مَلکِ صدق ابرامؔ کو برکت دیتا ہے
17اور جب وہ کِدر لاعمرؔ اور اُس کے ساتھ کے بادشاہوں کو مار کر پِھرا تو سدُوؔم کا بادشاہ اُس کے اِستِقبال کو سوِی کی وادی تک جو بادشاہی وادی ہے آیا۔ 18اور مَلکِ صِدؔق سالم کا بادشاہ روٹی اور مَے لایا اور وہ خُدا تعالےٰ کا کاہِن تھا۔ 19اور اُس نے اُس کو برکت دے کر کہا کہ خُدا تعالیٰ کی طرف سے جو آسمان اور زمِین کا مالِک ہے ابرامؔ مُبارک ہو۔ 20اور مُبارک ہے خُدا تعالیٰ جِس نے تیرے دُشمنوں کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا۔ تب ابرامؔ نے سب کا دسواں حصّہ اُس کو دِیا۔
21اور سدُوؔم کے بادشاہ نے ابرامؔ سے کہا کہ آدمِیوں کو مُجھے دے دے اور مال اپنے لِئے رکھ لے۔
22پر ابرامؔ نے سدُوؔم کے بادشاہ سے کہا کہ مَیں نے خُداوند خُدا تعالیٰ آسمان اور زمِین کے مالِک کی قَسم کھائی ہے۔ 23کہ مَیں نہ تو کوئی دھاگا نہ جوتی کا تسمہ نہ تیری اَور کوئی چِیز لُوں تاکہ تُو یہ نہ کہہ سکے کہ مَیں نے ابرامؔ کو دولت مند بنا دیا۔ 24سِوا اُس کے جو جوانوں نے کھا لِیا اور اُن آدمِیوں کے حِصّے کے جو میرے ساتھ گئے۔ سو عانیرؔ اور اسکاؔل اور مَمرے اپنا اپنا حِصّہ لے لیں۔

Pašlaik izvēlēts:

پَیدائش 14: URD

Izceltais

Dalīties

Kopēt

None

Vai vēlies, lai tevis izceltie teksti tiktu saglabāti visās tavās ierīcēs? Reģistrējieties vai pierakstieties