YouVersion Logo
Search Icon

متّی 6

6
ضروُرت مندوں کو خیرات دینا
1”خبردار! اَپنے راستبازی کے کام لوگوں کو دکھانے کے لیٔے نہ کرو ورنہ تُمہیں اَپنے آسمانی باپ سے کویٔی اجر حاصل نہ ہوگا۔
2”لہٰذا جَب تُم مسکینوں کو دیتے ہو تو نرسنگا نہ بجاؤ، جَیسا کہ ریاکار یہُودی عبادت گاہوں اَور سڑکوں پر کرتے ہیں، تاکہ لوگ اُن کی تَعریف کریں۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اَپنا پُورا اجر پا چُکے ہیں۔ 3لیکن جَب تُم ضروُرت مندوں کو خیرات کرو، تو جو کُچھ تُم اَپنے دائیں ہاتھ سے کرتے ہو اُسے تمہارا بایاں ہاتھ نہ جاننے پایٔے، 4تاکہ تمہاری خیرات پوشیدہ رہے۔ تَب تمہارا آسمانی باپ جو پوشیدگی میں دیکھتا ہے اَور سَب کُچھ جاننے والا ہے، تُمہیں اجر دے گا۔
دعا
5”جَب تُم دعا کرو تو ریاکاروں کی مانِند مت بنو، جو یہُودی عبادت گاہوں اَور بازاروں کے موڑوں پر کھڑے ہوکر دعا کرنا پسند کرتے ہیں تاکہ لوگ اُنہیں دیکھیں۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو اجر اُنہیں مِلنا چاہئے تھا، مِل چُکا۔ 6لیکن جَب تُم دعا کرو، تو اَپنی کوٹھری میں جاؤ اَور دروازہ بند کرکے اَپنے آسمانی باپ سے، جو پوشیدگی میں ہے، دعا کرو، تَب تمہارا آسمانی باپ جو پوشیدگی میں دیکھتا ہے، تُمہیں اجر دے گا۔ 7اَور جَب تُم دعا کرو، تو غَیریہُودیوں کی طرح بےمطلب لگاتار مت بُڑبُڑاؤ۔ کیونکہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اُن کے بہت بولنے کی وجہ سے اُن کی سُنی جائے گی۔ 8پس اُن کی مانِند نہ بنو کیونکہ تمہارا آسمانی باپ تمہارے مانگنے سے پہلے ہی تمہاری ضرورتوں کو جانتا ہے۔
9”چنانچہ، تُم اِس طرح سے دعا کیا کرو:
” ’اَے ہمارے باپ! آپ جو آسمان میں ہیں،
آپ کا نام پاک مانا جائے،
10آپ کی بادشاہی آئے،
جَیسے آپ کی مرضی آسمان پر پُوری ہوتی ہے،
وَیسے ہی زمین پر بھی ہو۔
11روز کی روٹی ہماری آج ہم کو دیجئے۔
12اَور جِس طرح ہم نے اَپنے قُصُورواروں کو مُعاف کیا ہے،
وَیسے ہی آپ بھی ہمارے قُصُوروں کو مُعاف کیجئے۔
13اَور ہمیں آزمائش میں نہ پڑنے دیں، بَلکہ اُس شریر سے بچائیں۔‘
کیونکہ بادشاہی، قُدرت اَور جلال، ہمیشہ آپ ہی کی ہیں۔ آمین۔
14اگر تُم دُوسروں کے قُصُور مُعاف کرو گے تو تمہارا آسمانی باپ بھی تُمہیں مُعاف کرے گا 15اَور اگر تُم دُوسروں کے قُصُور مُعاف نہ کرو گے تو تمہارا باپ بھی تمہارے گُناہ مُعاف نہ کرے گا۔
روزہ رکھنا
16”جَب تُم روزہ رکھو، تو ریاکاروں کی طرح اَپنا چہرہ اُداس نہ بناؤ، کیونکہ وہ اَپنا مُنہ بگاڑتے ہیں تاکہ لوگوں کو مَعلُوم ہو کہ وہ روزہ دار ہیں۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو اجر اُنہیں مِلنا چاہئے تھا وہ اُنہیں مِل چُکا۔ 17لیکن جَب تُم روزہ رکھو، تو اَپنا مُنہ دھو اَور سَر پر تیل ڈالو، 18تاکہ اِنسان نہیں لیکن تمہارا آسمانی باپ جو پوشیدگی میں ہے، اَور پوشیدگی میں ہونے والے سَب کاموں کو جانتا ہے، تُمہیں روزہ دار جانے، اَور تُمہیں اجر دے۔
آسمانی خزانہ
19”اَپنے لیٔے زمین پر مال و زر جمع نہ کرو جہاں کیڑا اَور زنگ لگ جاتا ہے اَور جہاں چور نقب لگا کر چُرا لیتے ہیں۔ 20لیکن اَپنے لیٔے آسمان میں خزانہ جمع کرو جہاں کیڑا اَور زنگ نہیں لگتے اَور نہ چور نقب لگا کر چُراتے ہیں۔ 21کیونکہ جہاں تمہارا خزانہ ہے وہیں تمہارا دل بھی لگا رہے گا۔
22”آنکھ بَدن کا چراغ ہے۔ اگر تمہاری آنکھیں تندرست ہیں، تو تمہارا سارا بَدن بھی رَوشن ہوگا۔ 23لیکن اگر تمہاری آنکھیں صحت بخش نہیں ہیں تو تمہارا سارا جِسم بھی تاریک ہوگا۔ پس اگر وہ رَوشنی جو تُم میں ہے تاریکی بَن جائے، تو وہ تاریکی کیسی بڑی ہوگی!
24”کویٔی خادِم دو مالکوں کی خدمت نہیں کر سَکتا، یا تو وہ ایک سے نَفرت کرے گا اَور دُوسرے سے مَحَبّت یا ایک سے وفا کرے گا اَور دُوسرے کو حقارت کی نظر سے دیکھے گا۔ تُم خُدا اَور دولت دونوں کی خدمت نہیں کرسکتے۔
فکر مت کرو
25”اِس لیٔے میں تُم سے کہتا ہُوں کہ نہ تو اَپنی جان کی فکر کرو، تُم کیا کھاؤگے یا کیا پِیوگے؛ اَور نہ اَپنے بَدن کی کہ کیا پہنوگے؟ کیا جان خُوراک سے اَور بَدن پوشاک سے بڑھ کر نہیں؟ 26ہَوا کے پرندوں کو دیکھو، جو نہ تو بوتے ہیں اَور نہ ہی فصل کو کاٹ کر کھتّوں میں جمع کرتے ہیں، پھر بھی تمہارا آسمانی باپ اُنہیں کھِلاتاہے۔ کیا تمہاری قدر و قِیمت پرندوں سے بھی زِیادہ نہیں ہے؟ 27کیاتُم میں کویٔی اَیسا ہے جو فکر کرکے اَپنی عمر میں ایک گھڑی#6‏:27 گھڑی یا اَپنی لمبائی میں ایک اِنچ بھر اِضافہ کرنا۔‏ بھی بڑھا سکے؟
28”پوشاک کے لیٔے کیوں فکر کرتے ہو؟ جنگلی سوسن کے پھُولوں کو دیکھو وہ کس طرح بڑھتے ہیں۔ وہ نہ محنت کرتے ہیں نہ کاتتے ہیں۔ 29تو بھی میں تُم سے کہتا ہُوں کہ بادشاہ سُلیمانؔ بھی اَپنی ساری شان و شوکت کے باوُجُود اُن میں سے کسی کی طرح مُلبَّس نہ تھے۔ 30پس جَب خُدا میدان کی گھاس کو جو آج ہے اَور کل تنور میں جَھونکی جاتی ہے، اَیسی پوشاک پہناتاہے، تو اَے کم ایمان والو! کیا وہ تُمہیں بہتر پوشاک نہ پہنائے گا؟ 31لہٰذا فِکرمند ہوکر یہ نہ کہنا، ’ہم کیا کھایٔیں گے؟‘ یا ’کیا پِئیں گے؟‘ یا ’یہ کہ ہم کیا پہنیں گے؟‘ 32کیونکہ اِن چیزوں کی تلاش میں تو غَیریہُودی رہتے ہیں؛ اَور تمہارا آسمانی باپ تو جانتا ہی ہے کہ تُمہیں اِن سَب چیزوں کی ضروُرت ہے۔ 33لیکن پہلے تُم خُدا کی بادشاہی اَور راستبازی کی تلاش کرو تو یہ ساری چیزیں بھی تُمہیں مِل جایٔیں گی۔ 34پس کل کی فکر نہ کرو، کیونکہ کل کا دِن اَپنی فکر خُود ہی کر لے گا۔ آج کے لیٔے آج ہی کا دُکھ کافی ہے۔

Currently Selected:

متّی 6: UCV

Tõsta esile

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in