YouVersion Logo
Search Icon

متّی 12

12
حُضُور عیسیٰ سَبت کے مالک ہیں
1اُس وقت سَبت#12‏:1 سَبت ہفتہ کا ساتواں دِن جو یہُودیوں کا مُقدّس، عبادت اَور آرام کا دِن تھا۔ دیکھئے خُرو 20‏:10‏-11‏‏ کے دِن حُضُور عیسیٰ کھیتوں میں سے ہوکر جا رہے تھے۔ آپ کے شاگرد بھُوکے تھے اَور وہ بالیں توڑ توڑ کر کھانے لگے۔ 2جَب فریسیوں نے یہ دیکھا تو حُضُور سے کہنے لگے، ”دیکھ! تیرے شاگرد وہ کام کر رہے ہیں جو سَبت کے دِن کرنا جائز نہیں۔“
3حُضُور نے اُنہیں جَواب دیا، ”کیاتُم نے کبھی نہیں پڑھا کہ جَب حضرت داؤؔد اَور اُن کے ساتھی بھُوکے تھے تو اُنہُوں نے کیا کیا؟ 4حضرت داؤؔد خُدا کے گھر میں داخل ہویٔے اَور نذر کی روٹیاں لے کر خُود بھی کھایٔیں اَور اَپنے ساتھیوں کو بھی یہ روٹیاں کھانے کو دیں، جسے کاہِنؔوں کے سِوائے کسی اَور کو کھانا شَریعت کے مُطابق روا نہیں تھا۔ 5یا کیاتُم نے توریت میں یہ نہیں پڑھا کہ کاہِنؔ سَبت کے دِن بیت المُقدّس میں سَبت کی بےحُرمتی کرنے کے باوُجُود بے قُصُور رہتے ہیں؟ 6میں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہاں وہ حاضِر ہے جو بیت المُقدّس سے بھی بڑا ہے۔ 7اگر تُم اِن آیات کا معنی جانتے، ’میں قُربانی سے زِیادہ رحم دِلی کو پسند کرتا ہُوں،‘#12‏:7 ہوس 6‏:6‏‏ تو تُم بے قُصُوروں کو قُصُوروار نہ ٹھہراتے۔ 8کیونکہ اِبن آدمؔ سَبت کا بھی مالک ہے۔“
9وہاں سے روانہ ہوکر حُضُور اُن کی یہُودی عبادت گاہ میں داخل ہوئے۔ 10وہاں ایک آدمی تھا جِس کا ایک ہاتھ سُوکھا ہُوا تھا۔ اُنہُوں نے حُضُور عیسیٰ پر اِلزام لگانے کے اِرادے سے یہ پُوچھا، ”کیا سَبت کے دِن شفا دینا جائز ہے؟“
11حُضُور نے اُن سے فرمایا، ”اگر تُم میں سے کسی کے پاس ایک بھیڑ ہو اَور سَبت کے دِن وہ گڑھے میں گِر جائے تو کیاتُم اُسے پکڑکر باہر نہ نکالوگے؟ 12پس اِنسان کی قدر تو بھیڑ سے کہیں زِیادہ ہے! اِس لیٔے سَبت کے دِن نیکی کرنا جائز ہے۔“
13تَب حُضُور نے اُس آدمی سے فرمایا، ”اَپنا ہاتھ بڑھا۔“ اُس نے بڑھایا اَور وہ اُس کے دُوسرے ہاتھ کی طرح بالکُل ٹھیک ہو گیا۔ 14مگر فرِیسی باہر جا کر حُضُور عیسیٰ کو ہلاک کرنے کی سازش کرنے لگے۔
خُدا کا چُنا ہُوا خادِم
15جَب حُضُور عیسیٰ کو یہ مَعلُوم ہُوا تو وہ اُس جگہ سے روانہ ہویٔے۔ اَور ایک بہت بڑا ہُجوم آپ کے پیچھے چل رہاتھا اَور حُضُور نے اُن میں سے سبھی بیِماروں کو شفا بخشی۔ 16اَور حُضُور نے اُنہیں تَاکید کی کہ اِس کے بارے میں دُوسروں سے بَیان نہ کرنا۔ 17تاکہ یسعیاؔہ نبی کی مَعرفت کہی گئی یہ بات پُوری ہو جائے:
18”یہ میرا خادِم ہے جسے میں نے چُناہے،
میرا محبُوب ہے جِس سے میرا دل خُوش ہے؛
میں اَپنی رُوح اُس پر نازل کرُوں گا،
اَور وہ غَیریہُودیوں میں اِنصاف کا اعلان کرے گا۔
19وہ نہ تو جھگڑا کرے گا نہ شور مچایٔےگا؛
اَور راہوں میں کویٔی بھی اُس کی آواز نہ سُنے گا۔
20وہ کُچلے ہوئے سَرکنڈے کو نہ توڑے گا،
نہ ٹمٹماتے ہوئے دئیے کو بُجھائے گا،
جَب تک کہ اِنصاف کو فتح تک نہ پہنچا دے۔
21اَور غَیریہُودیوں کی اُمّید اُس کے نام میں ہوگی۔“#12‏:21 یسع 42‏:1‏-4‏‏
حُضُور عیسیٰ اَور بَعل زبُولؔ
22تَب لوگ ایک اَندھے اَور گُونگے آدمی کو جِس میں بَدرُوح تھی، حُضُور عیسیٰ کے پاس لایٔے اَور حُضُور نے اُسے اَچھّا کر دیا۔ چنانچہ وہ دیکھنے اَور بولنے لگا۔ 23اَور سَب لوگ حیران ہوکر کہنے لگے، ”کہیں یہ اِبن داؤؔد تو نہیں ہیں؟“
24لیکن جَب فریسیوں نے یہ بات سُنی تو کہا، ”یہ بَدرُوحوں کے رہنما بَعل زبُولؔ کی مدد سے بَدرُوحوں کو نکالتا ہے۔“
25حُضُور عیسیٰ نے اُن کے خیالات جان کر اُن سے فرمایا، ”اگر کسی سلطنت میں پھُوٹ پڑ جائے تو وہ مِٹ جاتی ہے، اَور جِس شہر یا گھر میں پھُوٹ پڑ جائے تو وہ بھی قائِم نہیں رہے گا۔ 26اگر شیطان ہی شیطان کو باہر نکالنے لگے تو وہ آپ ہی اَپنا مُخالف ہو جائے گا، پھر اُس کی سلطنت کیسے قائِم رہ سکتی ہے؟ 27اگرمیں بَعل زبُولؔ کی مدد سے بَدرُوحوں کو نکالتا ہُوں تو تمہارے شاگرد اُنہیں کِس کی مدد سے نکالتے ہیں؟ پس وُہی تمہارے مُنصِف ہُوں گے۔ 28لیکن اگرمیں خُدا کے رُوح کی مدد سے بَدرُوحوں کو نکالتا ہُوں تو خُدا کی بادشاہی تمہارے درمیان آ پہنچی۔
29”یا کیسے، یہ ممکن ہو سَکتا ہے کہ کویٔی کسی زورآور شخص کے گھر میں گھُس کر اُس کا مال و اَسباب لُوٹ لے؟ جَب تک کہ پہلے اُس زورآور شخص کو باندھ نہ لے؟ تبھی وہ اُس کا گھر لُوٹ سَکتا ہے۔
30”جو میرے ساتھ نہیں وہ میرا مُخالف ہے اَورجو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا، وہ بکھیرتا ہے۔ 31اِس لیٔے میں تُم سے کہتا ہُوں کہ آدمیوں کا ہر گُناہ اَور کُفر تو مُعاف کیا جائے گا لیکن جو پاک رُوح کے خِلاف کُفربکے گا وہ ہر گز نہ بَخشا جائے گا۔ 32جو کویٔی اِبن آدمؔ کے خِلاف کُچھ کہے گا تو اُسے مُعاف کر دیا جائے گا لیکن جو پاک رُوح کے خِلاف کُفربکے گا تو اُسے نہ تو اِس دُنیا میں اَور نہ آنے والی دُنیا میں بَخشا جائے گا۔
33”اگر درخت اَچھّا ہے تو اُس کا پھل بھی اَچھّا ہی ہوگا اَور اگر درخت اَچھّا نہیں ہوگا تو اُس کا پھل بھی اَچھّا نہیں ہوگا، کیونکہ درخت اَپنے پھل سے پہچانا جاتا ہے۔ 34اَے زہریلے سانپ کے بچّو! تُم بُرے ہوکر کویٔی اَچھّی بات کیسے کہہ سکتے ہو؟ کیونکہ جو دل میں بھرا ہوتاہے وُہی زبان پر آتا ہے۔ 35اَچھّا آدمی اَپنے اَندر کے اَچھّے خزانہ سے اَچھّی چیزیں باہر نکالتا ہے اَور بُرا آدمی اَپنے اَندر کے بُرے خزانہ سے بُری چیزیں باہر لاتا ہے۔ 36لہٰذا میں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِنصاف کے دِن لوگوں کو اَپنی کہی ہویٔی ہر بے فُضول باتوں کا حِساب دینا ہوگا۔ 37کیونکہ تُم اَپنی باتوں کے باعث راستباز یا قُصُوروار ٹھہرائے جاؤگے۔“
حضرت يونسؔ کا نِشان
38تَب بعض فرِیسی اَور شَریعت کے عُلما نے کہا، ”اَے اُستاد محترم! ہم آپ سے کویٔی الٰہی نِشان دیکھنا چاہتے ہیں۔“
39لیکن حُضُور نے جَواب دیا، ”اِس زمانہ کے بدکار اَور زناکار لوگ نِشان دیکھنا چاہتے ہیں! مگر اُنہیں حضرت يونسؔ نبی کے نِشان کے سِوا کویٔی اَور الٰہی نِشان نہ دیا جائے گا۔ 40کیونکہ جِس طرح حضرت يونسؔ تین دِن اَور تین رات بھاری بھر کم مچھلی کے پیٹ میں رہے، اُسی طرح اِبن آدمؔ بھی تین دِن اَور تین رات زمین کے اَندر رہے گا۔ 41نینوہؔ کے لوگ عدالت کے دِن اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوکر اُنہیں مُجرم ٹھہرائیں گے، اِس لیٔے کہ اُنہُوں نے حضرت يونسؔ کی مُنادی کی وجہ سے تَوبہ کرلی تھی اَور دیکھو! یہاں وہ مَوجُود ہے جو يونسؔ سے بھی بڑا ہے۔ 42جُنوب کی ملِکہ عدالت کے دِن اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہوکر اُنہیں مُجرم ٹھہرائے گی کیونکہ وہ بڑی دُور سے حضرت سُلیمانؔ کی حِکمت سُننے کے لیٔے آئی تھی اَور دیکھو یہاں حضرت سُلیمانؔ سے بھی بڑا مَوجُود ہے۔
43”جَب کسی آدمی میں سے بَدرُوح نِکل جاتی ہے تو وہ سوکھے مقاموں میں جا کر آرام ڈُھونڈتی ہے اَور جَب نہیں پاتی۔ 44تو کہتی ہے، ’میں اَپنے اُسی گھر میں پھر واپس چلی جاؤں گی جہاں سے میں نِکلی تھی۔‘ اَور واپس آکر اُسے صَاف سُتھرا اَور آراستہ پاتی ہے۔ 45تَب وہ جا کر اَپنے سے بھی بَدتر اَپنے ساتھ سات اَور بَدرُوحوں کو ساتھ لے آتی ہے اَور وہ اَندر جا کر اُس میں رہنے لگتی ہیں۔ اَور اُس آدمی کی آخِری حالت پہلے سے بھی زِیادہ بُری ہو جاتی ہے۔ اِس زمانے کے بُرے لوگوں کا حال بھی اَیسا ہی ہوگا۔“
حُضُور عیسیٰ کے اصل ماں اَور بھایٔی
46حُضُور عیسیٰ ہُجوم سے ابھی بات کر ہی رہے تھے کہ حُضُور کی ماں اَور اُن کے بھایٔی اُن سے مُلاقات کرنے کے لیٔے وہاں پہُنچے اَور باہر کھڑے ہوئے تھے۔ 47کسی نے حُضُور کو خبر دی کہ دیکھئے، ”آپ کی ماں اَور آپ کے بھایٔی باہر کھڑے ہیں اَور آپ سے مُلاقات کرنا چاہتے ہیں۔“
48حُضُور نے خبر لانے والے سے فرمایا، ”کون ہے میری ماں اَور کون ہیں میرا بھایٔی؟“ 49تَب حُضُور نے اَپنے شاگردوں کی طرف اِشارہ کرکے فرمایا، ”دیکھو! یہ میری ماں اَور میرے بھایٔی ہیں۔ 50کیونکہ جو کویٔی میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلے وُہی میرا بھایٔی، میری بہن اَور میری ماں ہے۔“

Currently Selected:

متّی 12: UCV

Tõsta esile

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in