YouVersion Logo
Search Icon

مرقُس 10

10
طلاق
1حُضُور عیسیٰ وہاں سے روانہ ہوکر دریائے یردؔن کے پار یہُودیؔہ کے علاقہ میں گیٔے۔ وہاں بھی بے شُمار لوگ اُن کے پاس جمع ہو گئے، اَور آپ اَپنے دستور کے مُطابق، اُنہیں تعلیم دینے لگے۔
2فرِیسی فرقہ کے بعض لوگ اُن کے پاس آئے اَور اُنہیں آزمائے کی غرض سے پُوچھنے لگے، ”کیا آدمی کا اَپنی بیوی کو چھوڑ دینا جائز ہے؟“
3حُضُور نے جَواب میں فرمایا، ”اِس بابت حضرت مُوسیٰ نے تُمہیں کیا حُکم دیا ہے؟“
4فریسیوں نے جَواب دیا، ”حضرت مُوسیٰ نے تُو یہ اِجازت دی ہے کہ آدمی طلاق نامہ لِکھ کر اُسے چھوڑ سَکتا ہے۔“
5حُضُور عیسیٰ نے اُن کو جَواب دیا، ”حضرت مُوسیٰ نے تمہاری سخت دِلی کی وجہ سے یہ حُکم دیا تھا۔ 6لیکن تخلیق کی شروعات ہی سے خُدا نے اُنہیں ’مَرد اَور عورت بنایا ہے۔‘#10‏:6 پیدا 1‏:27‏‏ 7’یہی وجہ ہے کہ مَرد اَپنے باپ اَور ماں سے جُدا ہوکر اَپنی بیوی#10‏:7 بیوی کچھ اِبتدائی نَوِشتوں میں نہیں ہے اَور اَپنی بیوی سے مِلا رہے گا۔‏ کے ساتھ مِلا رہے گا، 8اَور وہ دونوں ایک جِسم#10‏:8 پیدا 24‏:2‏‏ ہوں گے۔‘ چنانچہ وہ اَب دو نہیں، بَلکہ ایک جِسم ہیں۔ 9پس جنہیں خُدا نے جوڑا ہے، اُنہیں کویٔی اِنسان جُدا نہ کرے۔“
10جَب وہ دوبارہ گھر پر آئے، شاگردوں نے اِس بات کے بارے میں آپ سے مزید جاننا چاہا۔ 11حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں جَواب دیا، ”اگر کویٔی آدمی اَپنی بیوی کو چھوڑ دے اَور دُوسری عورت کر لے تو وہ اَپنی پہلی بیوی کے خِلاف زنا کرتا ہے۔ 12اَور اِسی طرح اگر کویٔی عورت اَپنے شوہر کو چھوڑکر، کسی دُوسرے آدمی سے شادی کر لے تو وہ بھی زنا کرتی ہے۔“
حُضُور عیسیٰ اَور چھوٹے بچّے
13پھر بعض لوگ بچّوں کو حُضُور کے پاس لانے لگے تاکہ وہ اُن پر ہاتھ رکھیں، لیکن شاگردوں نے اُنہیں جِھڑک دیا۔ 14جَب حُضُور عیسیٰ نے یہ دیکھا تو خفا ہوتے ہویٔے اُن سے فرمایا، ”بچّوں کو میرے پاس آنے دو، اُنہیں منع نہ کرو، کیونکہ خُدا کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔ 15میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کویٔی خُدا کی بادشاہی کو بچّے کی طرح قبُول نہ کرے تو وہ اُس میں ہر گز داخل نہ ہوگا۔“ 16پھر اُنہُوں نے بچّوں کو گود میں لیا، اَور اُن پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں برکت دی۔
ایک دولتمند شخص اَور خُدا کی بادشاہی
17حُضُور عیسیٰ گھر سے نِکل کر باہر جا رہے تھے، راستہ میں ایک آدمی دَوڑتا ہُوا آیا اَور اُن کے سامنے گُھٹنے ٹیک کر پُوچھنے لگا، ”اَے نیک اُستاد، اَبدی زندگی کا وارِث بننے کے لیٔے میں کیا کروں؟“
18حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”تو مُجھے نیک کیوں کہتاہے؟ نیک صِرف ایک ہی ہے یعنی خُدا۔ 19تُم حُکموں کو تو جانتے ہو: ’کہ تُم زنا نہ کرنا، خُون نہ کرنا، چوری نہ کرنا، جھوٹی گواہی نہ دینا، اَپنے باپ اَور ماں کی عزّت کرنا۔‘#10‏:19 خُرو 20‏:12‏-16؛ اِست 5‏:16‏-20‏‏
20اُس نے صفائی پیش کی، ”اُستاد محترم، اِن سَب اَحکام پر میں بچپن ہی سے عَمل کرتا آ رہا ہُوں۔“
21حُضُور عیسیٰ نے اُسے بغور دیکھا اَور اُس پر ترس آیا اَور فرمایا۔ ”تمہارا ایک بات پر عَمل کرنا ابھی باقی ہے، جاؤ، اَپنا سَب کُچھ فروخت کرکے اَور وہ رقم غریبوں میں تقسیم کردو، تو تُمہیں آسمان پر خزانہ ملے گا۔ پھر آکر، میرے پیچھے ہو لینا۔“
22یہ بات سُن کر اُس آدمی کے چہرہ پر اُداسی چھاگئی۔ اَور وہ غمگین ہوکر چَلا گیا، کیونکہ وہ بہت دولتمند تھا۔
23تَب حُضُور عیسیٰ نے لوگوں پر نظر کی اَور اَپنے شاگردوں سے یُوں مُخاطِب ہویٔے، ”دولتمند کا خُدا کی بادشاہی میں داخل ہونا کتنا مُشکِل ہے!“
24یہ سُن کر شاگرد حیران رہ گیٔے۔ لہٰذا حُضُور عیسیٰ نے پھر فرمایا، ”بچّوں، جو دولت پر توکّل کرتے ہیں اُن کا خُدا کی بادشاہی میں داخل ہونا کِتنا مُشکِل ہے! 25اُونٹ کا سوئی کے ناکے میں سے گزرنا زِیادہ آسان ہے بہ نِسبَت ایک دولتمند آدمی کا خُدا کی بادشاہی میں داخل ہو جانا۔“
26شاگرد نہایت ہی حیران ہویٔے، اَور ایک دُوسرے سے کہنے لگے، ”پھر کون نَجات پا سَکتا ہے؟“
27حُضُور عیسیٰ نے اُن کی طرف دیکھ کر فرمایا، ”یہ اِنسانوں کے لیٔے تو ناممکن ہے، لیکن خُدا کے لیٔے نہیں؛ کیونکہ خُدا کے لیٔے سَب کُچھ ممکن ہے۔“
28پطرس اُن سے کہنے لگے، ”دیکھئے ہم تو سَب کُچھ چھوڑکر آپ کے پیچھے ہو لیٔے ہیں!“
29حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں، اَیسا کویٔی نہیں جِس نے میری اَور انجیل کی خاطِر اَپنے گھر یا بھائیوں یا بہنوں یا ماں یا باپ یا بچّوں یا کھیتوں کو چھوڑ دیا ہے۔ 30وہ اِس دُنیا میں رنج اَور مُصیبت کے باوُجُود گھر، بھایٔی، بہنیں، مائیں، بچّے اَور کھیت سَو گُنا زِیادہ پائیں گے اَور آنے والی دُنیا میں اَبدی زندگی۔ 31لیکن بہت سے جو اوّل ہیں آخِر ہو جایٔیں گے اَورجو آخِر ہیں، وہ اوّل۔“
حُضُور عیسیٰ کی اَپنی موت کی بابت تیسری پیشن گوئی
32یروشلیمؔ جاتے وقت راہ میں، حُضُور عیسیٰ اُن کے آگے آگے چل رہے تھے، شاگرد حیران و پریشان تھے۔ اَورجو لوگ پیچھے آ رہے تھے وہ بھی خوفزدہ تھے چنانچہ وہ بَارہ شاگردوں کو ساتھ لے کر اُنہیں بتانے لگے کہ اُن کے ساتھ کیا کُچھ پیش آنے والا ہے۔ 33اُنہُوں نے کہا، ”ہم یروشلیمؔ شہر جا رہے ہیں، اَور اِبن آدمؔ اہم کاہِنؔوں اَور شَریعت کے عالِموں کے حوالہ کیا جائے گا۔ وہ اُس کے قتل کا حُکم صادر کرکے اُسے غَیریہُودیوں کے حوالہ کر دیں گے، 34وہ لوگ اُس کی ہنسی اُڑائیں گے اُس پر تُھوکیں گے، اُسے کوڑے ماریں گے اَور قتل کر ڈالیں گے لیکن وہ تیسرے دِن پھر سے زندہ ہو جائے گا۔“
یعقوب اَور یُوحنّؔا کی مِنّت
35تَب زبدیؔ کے بیٹے، یعقوب اَور یُوحنّؔا حُضُور عیسیٰ، کے پاس آئے اَور مِنّت کرکے کہنے لگے، ”اُستاد محترم، ہم آپ سے جو بھی مِنّت کریں، وہ آپ ہمارے لیٔے کر دیجیئے۔“
36حُضُور عیسیٰ نے اُن سے پُوچھا، ”تُم کیا چاہتے ہو کہ میں تمہارے لیٔے کروں؟“
37اُنہُوں نے کہا، ”ہم پر یہ مہربانی کیجئے کہ آپ کے جلال میں ہم میں سے ایک آپ کے دائیں طرف اَور دُوسرا آپ کے بائیں طرف بَیٹھے۔“
38حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں جَواب دیا، ”تُم نہیں جانتے کہ کیا مانگ رہے ہو۔ کیاتُم وہ پیالہ پی سکتے ہو جو میں پینے پر ہُوں اَور وہ پاک غُسل لنیے جا رہا ہُوں تُم لے سکتے ہو؟“
39اُنہُوں نے کہا، ”ہم اُس کے لیٔے بھی تیّار ہیں۔“
حُضُور عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”اِس میں تو کویٔی شک نہیں کہ جو پیالہ میں پینے والا ہُوں تُم بھی پِیوگے اَورجو پاک غُسل میں لینے والا ہُوں تُم بھی لوگے، 40لیکن یہ میرا کام نہیں کہ کسی کو اَپنی دائیں یا بائیں طرف بِٹھاؤں۔ یہ مقام جِن کے لیٔے مُقرّر کیا جاچُکا ہے اُن ہی کے لیٔے ہے۔“
41جَب باقی دس شاگردوں نے یہ سُنا، وہ یعقوب اَور یُوحنّؔا پر خفا ہونے لگے۔ 42لیکن حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں پاس بُلایا اَور اُن سے فرمایا، ”تُمہیں مَعلُوم ہے کہ اِس جہاں کے غَیریہُودیوں کے حُکمراں اُن پر حُکمرانی کرتے ہیں، اَور اُن کے اُمرا اُن پر اِختیّار جتاتے ہیں۔ 43مگر تُم میں اَیسا نہیں ہونا چاہیے۔ بَلکہ، تُم میں وُہی بڑا ہوگا جو تمہارا خادِم بنے گا، 44اَور اگر تُم میں کویٔی سَب سے اُونچا درجہ حاصل کرنا چاہے تو وہ سَب کا غُلام بنے۔ 45کیونکہ اِبن آدمؔ اِس لیٔے نہیں آیا کہ خدمت لے بَلکہ، اِس لیٔے کہ خدمت کرے، اَور اَپنی جان دے کر بہتیروں کو رِہائی بَخشے۔“
نابینا برتماؔئی کا بینائی پانا
46پھر وہ یریحوؔ شہر میں آئے۔ اَور جَب وہ اَور اُن کے شاگرد بَڑے ہُجوم کے ہمراہ، یریحوؔ شہر سے باہر نِکل رہے تھے، تو ایک اَندھا بھکاری، برتماؔئی (”یعنی تِمائی کا بیٹا“)، راہ کے کنارے بیَٹھا ہُوا بھیک مانگ رہاتھا۔ 47جُوں ہی اُسے پتہ چَلا کہ حُضُور عیسیٰ ناصری وہاں ہیں، وہ زور سے چِلّانے لگا، ”اَے اِبن داؤؔد، حُضُور عیسیٰ، مُجھ پر رحم کیجئے!“
48لوگ اُسے ڈانٹنے لگے کہ خاموش ہو جاؤ، مگر وہ اَور بھی زِیادہ چِلّانے لگا، ”اَے اِبن داؤؔد، مُجھ پر رحم کیجئے!“
49حُضُور عیسیٰ رُکے اَور حُکم دیا، ”اُسے بلاؤ۔“
چنانچہ اُنہُوں نے اَندھے کو آواز دی اَور کہا، ”خُوشی مناؤ! اُٹھو! حُضُور تُمہیں بُلا رہے ہیں۔“ 50اُس نے اَپنی چادر اُتار پھینکی، اَور اُچھل کر کھڑا ہو گیا اَور حُضُور عیسیٰ کے پاس آ گیا۔
51حُضُور عیسیٰ نے اُس سے پُوچھا بتاؤ، ”تُم کیا چاہتے ہو کہ میں تمہارے لیٔے کروں؟“
اَندھے نے جَواب دیا، ”اَے ربّی، میں چاہتا ہُوں کہ میں دیکھنے لگوں۔“
52حُضُور عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”جاؤ، تمہارے ایمان نے تُمہیں شفا بخشی۔“ اُسی دَم اُس اَندھے کی آنکھوں میں رَوشنی واپس آ گئی اَور وہ حُضُور عیسیٰ کا پیروکاربن گیا۔

Currently Selected:

مرقُس 10: UCV

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in