YouVersion Logo
Search Icon

لُوقا 20

20
حُضُور عیسیٰ کا اِختیّار
1ایک دِن جَب حُضُور عیسیٰ بیت المُقدّس میں لوگوں کو تعلیم دے رہے تھے اَور اُنہیں انجیل سُنا رہے تھے تو اعلیٰ کاہِنؔ اَور شَریعت کے عالِم، یہُودی بُزرگوں کے ساتھ آپ کے پاس پہُنچے۔ 2اَور کہنے لگے، ”آپ یہ ساری باتیں کس اِختیّار سے کرتے ہیں یا آپ کو یہ اِختیّار کِس نے دیا ہے؟“
3حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”میں بھی تُم سے ایک سوال پُوچھتا ہُوں، مُجھے بتاؤ: 4حضرت یحییٰ کا پاک غُسل خُدا#20‏:4 خُدا اصل نَوِشتوں میں آسمان آیا ہے۔‏ کی طرف سے تھا یا اِنسان کی طرف سے؟“
5وہ آپَس میں بحث کرنے لگے، ”کہ اگر ہم کہیں، ’کہ آسمانی خُدا کی طرف سے تھا،‘ تو وہ پُوچھے گا، ’کہ پھر تُم اُن پر ایمان کیوں نہ لایٔے؟‘ 6لیکن اگر کہیں، ’کہ اِنسان کی طرف سے تھا‘ تو لوگ ہمیں سنگسار کر ڈالیں گے، کیونکہ وہ یحییٰ کو نبی مانتے ہیں۔“
7لہٰذا اُنہُوں نے جَواب دیا، ”ہم نہیں جانتے کہ کس کی طرف سے تھا۔“
8حُضُور عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”تَب تو میں بھی تُمہیں نہیں بتاؤں گا کہ اِن کاموں کو کِس اِختیّار سے کرتا ہُوں۔“
ٹھیکیدار کِسانوں کی تمثیل
9پھر حُضُور عیسیٰ نے لوگوں کو یہ تمثیل سُنایٔی: ”ایک شخص نے انگوری باغ لگایا اَور اُسے کُچھ کاشت کاروں کو ٹھیکے پردے کر خُود ایک لمبے عرصہ کے لیٔے پردیس چلا گیا۔ 10جَب انگور توڑنے کا موسم آیا تو اُس نے ایک خادِم کو ٹھیکیداروں کے پاس انگوری باغ کے پھلوں سے اَپنا کچھ حِصّہ لینے بھیجا۔ لیکن ٹھیکیداروں نے اُس کو خُوب پِیٹا اَور خالی ہاتھ لَوٹا دیا۔ 11تَب اُس نے ایک اَور خادِم کو بھیجا لیکن اُنہُوں نے اُس کی بھی بے عزّتی کی اَور مار پیٹ کرکے اُسے خالی ہاتھ لَوٹا دیا۔ 12پھر اُس نے تیسرے خادِم کو بھیجا۔ اُنہُوں نے اُسے بھی زخمی کرکے بھگا دیا۔
13”تَب انگوری باغ کے مالک نے کہا، ’میں کیا کروں؟ میں اَپنے بیٹے کو بھیُجوں گا، جِس سے میں مَحَبّت کرتا ہُوں؛ شاید وہ اُس کا ضروُر اِحترام کریں گے۔‘
14”مگر جَب ٹھیکیداروں نے اُسے دیکھا تو، ’آپَس میں مشورہ کرکے،‘ کہنے لگے، ’یہی وارِث ہے،‘ آؤ ’ہم اِسے قتل کر دیں، تاکہ مِیراث ہماری ہو جائے۔‘ 15پس اُنہُوں نے اُسے انگوری باغ سے باہر نکال کر قتل کر ڈالا۔
”اَب انگوری باغ کا مالک اُن کے ساتھ کس طرح پیش آئے گا؟ 16وہ آکر اُن ٹھیکیداروں کو ہلاک کرے گا اَور انگوری باغ اَوروں کے سُپرد کر دے گا۔“
یہ سُن کر لوگوں نے کہا، ”کہ کاش اَیسا کبھی نہ ہوتا!“
17حُضُور عیسیٰ نے اُن کی طرف نظر کرکے پُوچھا، ”تو پھر کِتاب مُقدّس کے اِس حوالہ کا کیا مطلب ہے:
” ’جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّ کر دیا
وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گئے‘؟#20‏:17 زبُور 118‏:22‏‏
18جو کویٔی اِس پتّھر پر گِرے گا ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا؛ لیکن جِس پر یہ گِرے گا اُسے پیس ڈالے گا۔“
19شَریعت کے عُلما اَور اہم کاہِنؔوں نے اُسی وقت حُضُور عیسیٰ کو پکڑنے کی کوشش کی، کیونکہ وہ جان گیٔے تھے کہ آپ نے وہ تمثیل اُن ہی کے بارے میں کہی ہے لیکن وہ لوگوں سے ڈرتے تھے۔
قَیصؔر کو محصُول اَدا کرنا روا ہے یا نہیں
20چنانچہ وہ حُضُور عیسیٰ کو پکڑنے کی تاک میں لگے رہے اَور اُنہُوں نے دیانت داروں کی شکل میں جاسُوسوں کو آپ کے پاس بھیجا تاکہ آپ کی کویٔی بات پکڑ سکیں اَور آپ کو حاکم کے قبضہ اِختیّار میں دے دیں۔ 21جاسُوسوں نے حُضُور عیسیٰ سے پُوچھا: ”اَے اُستاد، ہم جانتے ہیں کہ آپ سچ بولتے ہیں اَور سچّائی کی تعلیم دیتے ہیں، اَور کسی کی طرفداری نہیں کرتے بَلکہ سچّائی سے خُدا کی راہ کی تعلیم دیتے ہیں۔ 22کیا ہمارے لیٔے قَیصؔر کو محصُول اَدا کرنا روا ہے یا نہیں؟“
23حُضُور عیسیٰ نے اُن کی منافقت کو جانتے ہویٔے اُن سے کہا، 24”مُجھے ایک دینار لاکر دِکھاؤ، اِس پر کس کی صورت اَور کس کا نام لِکھّا ہے؟“
اُنہُوں نے جَواب دیا، ”قَیصؔر کا۔“
25حُضُور عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”جو قَیصؔر کاہے قَیصؔر کو اَورجو خُدا کاہے خُدا کو اَدا کرو۔“
26اَور وہ لوگوں کے سامنے حُضُور عیسیٰ کی کہی ہویٔی کویٔی بات نہ پکڑ سکے بَلکہ آپ کے جَواب سے دنگ ہوکر خاموش ہو گئے۔
قیامت اَور شادی بیاہ
27کُچھ صدُوقی جو کہتے ہیں کہ روزِ قیامت ہے ہی نہیں، وہ حُضُور عیسیٰ کے پاس آئے اَور پُوچھنے لگے۔ 28”اَے اُستاد، ہمارے لیٔے حضرت مُوسیٰ کا حُکم ہے کہ اگر کسی آدمی کا شادی شُدہ بھایٔی بے اَولاد مَر جائے تو وہ اَپنے بھایٔی کی بِیوہ سے شادی کر لے تاکہ اَپنے بھایٔی کے لیٔے نَسل پیدا کر سکے۔ 29چنانچہ سات بھایٔی تھے۔ پہلے نے شادی کی اَور بے اَولاد مَر گیا۔ 30پھر دُوسرے اَور 31تیسرے بھایٔی نے اُس سے شادی کی، اَور بے اَولاد مَر گیا یہی سلسلہ ساتویں بھایٔی تک بے اَولاد مَرنے کا جاری رہا۔ 32آخِر میں وہ عورت بھی مَر گئی۔ 33اَب بتائیں کہ قیامت کے دِن وہ کِس کی بیوی ہوگی، کیونکہ وہ اُن ساتوں کی بیوی رہ چُکی تھی؟“
34حُضُور عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”اِس دُنیا کے لوگوں میں تو شادی بیاہ کرنے کا دستور ہے، 35لیکن جو لوگ آنے والی دُنیا کے لائق ٹھہریں گے اَور مُردوں میں سے جی اُٹھیں گے وہ شادی بیاہ نہیں کریں گے۔ 36وہ مَریں گے بھی نہیں؛ کیونکہ وہ فرشتوں کی مانِند ہُوں گے۔ اَور قیامت کے فرزند نے کے باعث خُدا کے فرزند ہوں گے۔ 37اَور جلتی ہویٔی جھاڑی کے بَیان میں، حضرت مُوسیٰ نے بھی اُس طرف اِشارہ کیا کہ مُردے جی اُٹھیں گے، کیونکہ حضرت مُوسیٰ خُداوؔند کو ’اِبراہیمؔ کا خُدا، اِضحاقؔ کا خُدا اَور یعقوب کا خُدا کہہ کر پُکارتے ہیں۔‘#20‏:37 ‏ خُرو 3‏:6‏‏ 38خُدا مُردوں کا نہیں، بَلکہ زندوں کا خُدا ہے کیونکہ اُس کے نزیک سَب زندہ ہیں۔“
39شَریعت کے عُلما میں سے بعض نے جَواب دیا، ”اَے اُستاد، آپ نے خُوب فرمایاہے!“ 40اَور اُن میں سے پھر کسی نے بھی حُضُور سے اَور کویٔی سوال کرنے کی جُرأت نہ کی۔
حُضُور المسیؔح کِس کا بیٹا ہے؟
41پھر حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”المسیؔح کو داؤؔد کا بیٹا کس طرح کہا جاتا ہے؟ 42کیونکہ داؤؔد تو خُود زبُور شریف میں فرماتے ہیں:
” ’خُداتعالیٰ نے میرے خُداوؔند سے کہا:
”میری داہنی طرف بیٹھو
43جَب تک کہ میں تمہارے دُشمنوں کو
تمہارے پاؤں کے نیچے نہ کردُوں۔“ ‘#20‏:43 زبُور 110‏:1‏‏
44جَب داؤؔد ہی خُود اُنہیں ’خُداوؔند‘ کہتے ہیں۔ تو وہ کِس طرح داؤؔد کا بیٹاہو سکتے ہیں؟“
قانُون کے اُستادوں کے خِلاف اِنتباہ کرنا
45جَب سَب لوگ سُن رہے تھے تو حُضُور عیسیٰ نے اَپنے شاگردوں سے کہا، 46”شَریعت کے عالِموں سے خبردار رہنا۔ جو لمبے لمبے چوغے پہن کر اِدھر اُدھر چلنا پسند کرتے ہیں اَور چاہتے ہیں کہ لوگ بازاروں میں اُنہیں اِحتراماً مُبارکبادی سلام کریں وہ یہُودی عبادت گاہوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسیاں اَور ضیافتوں میں صدر نشینی چاہتے ہیں۔ 47وہ بیواؤں کے گھروں کو ہڑپ کرلیتے ہیں اَور دکھاوے کے طور پر لمبی لمبی دعائیں کرتے ہیں۔ اِن لوگوں کو سَب سے زِیادہ سزا ملے گی۔“

Currently Selected:

لُوقا 20: UCV

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in