زبُور 88
88
مدد کے لِئے پُکار
گِیت بنی قورح کا مزمُور۔ مِیر مُغنّی کے لِئے مَحلَت
لعِنّوت کے سُر پر ہیمان اِزراخی کا مشکِیل۔
1اَے خُداوند میرے نجات دینے والے خُدا!
مَیں نے رات دِن تیرے حضُور فریاد کی ہے۔
2میری دُعا تیرے حضُور پُہنچے۔
میری فریاد پر کان لگا۔
3کیونکہ میرا دِل دُکھوں سے بھرا ہے
اور میری جان پاتال کے نزدِیک پُہنچ گئی ہے۔
4مَیں گور میں اُترنے والوں کے ساتھ گِنا جاتا ہُوں۔
مَیں اُس شخص کی مانِند ہُوں جو بِالکُل بیکس ہو۔
5گویا مقتُولوں کی مانِند جو قبر میں پڑے ہیں
مُردوں کے درمیان ڈال دِیا گیا ہُوں
جِن کو تُو پِھر کبھی یاد نہیں کرتا
اور وہ تیرے ہاتھ سے کاٹ ڈالے گئے۔
6تُو نے مُجھے گہراؤ میں۔ اندھیری جگہ میں۔
پاتال کی تہہ میں رکھّا ہے۔
7مُجھ پر تیرا قہر بھاری ہے۔
تُو نے اپنی سب مَوجوں سے مُجھے دُکھ دِیا
ہے۔ (سِلاہ)
8تُو نے میرے جان پہچانوں کو مُجھ سے دُور کر دِیا۔
تُو نے مُجھے اُن کے نزدِیک گِھنونا بنا دِیا۔
مَیں بند ہُوں اور نِکل نہیں سکتا۔
9میری آنکھ دُکھ سے دُھندلا چلی۔
اَے خُداوند! مَیں نے ہر روز تُجھ سے دُعا
کی ہے۔
مَیں نے اپنے ہاتھ تیری طرف پَھیلائے ہیں۔
10کیا تُو مُردوں کو عجائِب دِکھائے گا؟
کیا وہ جو مَر گئے ہیں اُٹھ کر تیری تعرِیف کریں
گے؟ (سِلاہ)
11کیا تیری شفقت کا چرچا گور میں ہو گا
یا تیری وفاداری کا جہنم میں؟
12کیا تیرے عجائِب کو اندھیرے میں پہچانیں گے
اور تیری صداقت کو فراموشی کی سرزمِین میں؟
13پر اَے خُداوند! مَیں نے تو تیری دُہائی دی ہے
اور صُبح کو میری دُعا تیرے حضُور پُہنچے گی۔
14اَے خُداوند! تُو کیوں میری جان کو ترک
کرتا ہے؟
تُو اپنا چہرہ مُجھ سے کیوں چِھپاتا ہے؟
15مَیں لڑکپن ہی سے مُصِیبت زدہ اور قرِیبُ المَوت
ہُوں۔
مَیں تیرے ڈر کے مارے حواس باختہ ہو گیا۔
16تیرا قہرِ شدِید مُجھ پر آ پڑا۔
تیری دہشت نے میرا کام تمام کر دِیا۔
17اُس نے دِن بھر سَیلاب کی طرح میرا اِحاطہ کِیا۔
اُس نے مُجھے بِالکُل گھیر لِیا۔
18تُو نے دوست و احباب کو مُجھ سے دُور کِیا
اور میرے جان پہچانوں کو اندھیرے میں ڈال دِیا ہے۔
Currently Selected:
زبُور 88: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.