YouVersion Logo
Search Icon

یرمِیاہ 2

2
خُداوند اِسرائیل کی فِکر کرتا ہے
1پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا کہ 2تُو جا اور یروشلیِم کے کان میں پُکار کر کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
مَیں تیری جوانی کی اُلفت
اور تیرے بیاہ کی مُحبّت کو یاد کرتا ہُوں
کہ تُو بیابان یعنی بنجر زمِین میں میرے پِیچھے پِیچھے چلی۔
3اِسرائیل خُداوند کا مُقدّس اور اُس کی افزایش کا پہلا پَھل تھا۔
خُداوند فرماتا ہے اُسے نِگلنے والے سب مُجرِم ٹھہریں گے اُن پر آفت آئے گی۔
اِسرائیل کے آباؤاجداد کا گُناہ
4اَے اہلِ یعقُوبؔ اور اہلِ اِسرائیل کے سب خاندانو! خُداوند کا کلام سُنو۔ 5خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
تُمہارے باپ دادا نے مُجھ میں کَون سی بے اِنصافی پائی
جِس کے سبب سے وہ مُجھ سے دُور ہو گئے
اور بُطلان کی پیرَوی کر کے باطِل ہُوئے؟
6اور اُنہوں نے یہ نہ کہا کہ
خُداوند کہاں ہے
جو ہم کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا
اور بیابان اور بنجر اور گڑھوں کی زمِین میں سے
خُشکی اور مَوت کے سایہ کی سرزمِین میں سے
جہاں سے نہ کوئی گُذرتا
اور نہ کوئی بُود و باش کرتا تھا ہم کو لے آیا؟
7اور مَیں تُم کو باغوں والی زمِین میں لایا
کہ تُم اُس کے میوے اور اُس کے اچّھے پَھل کھاؤ
لیکن جب تُم داخِل ہُوئے
تو تُم نے میری زمِین کو ناپاک کر دِیا
اور میری مِیراث کو مکرُوہ بنایا۔
8کاہِنوں نے نہ کہا کہ
خُداوند کہاں ہے؟
اور اہلِ شرِیعت نے مُجھے نہ جانا
اور چرواہوں نے مُجھ سے سرکشی کی
اور نبِیوں نے بعل کے نام سے نبُوّت کی
اور اُن چِیزوں کی پَیروی کی جِن سے کُچھ فائِدہ نہیں۔
خُداوند کا اپنے لوگوں کے خِلاف مُقدّمہ
9اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے مَیں پِھر تُم سے جھگڑُوں گا
اور تُمہارے بیٹوں کے بیٹوں سے جھگڑا کرُوں گا۔
10کیونکہ پار گُذر کر کِتّیِم کے جزِیروں میں دیکھو
اور قِیداؔر میں قاصِد بھیج کر دریافت کرو
اور دیکھو کہ اَیسی بات کہِیں ہُوئی ہے؟
11کیا کِسی قَوم نے اپنے معبُودوں کو حالانکہ وہ خُدا نہیں بدل ڈالا؟
پر میری قَوم نے اپنے جلال کو بے فائِدہ چِیز سے بدلا۔
12خُداوند فرماتا ہے اَے آسمانو! اِس سے حَیران ہو۔
شِدّت سے تھرتھراؤ اور بِالکُل وِیران ہو جاؤ۔
13کیونکہ میرے لوگوں نے دو بُرائیاں کِیں۔
اُنہوں نے مُجھ آبِ حیات کے چشمہ کو ترک کر دِیا
اور اپنے لِئے حَوض کھودے ہیں۔ شِکستہ حَوض
جِن میں پانی نہیں ٹھہر سکتا۔
اِسرائیل کی بے وفائی کے نِتائج
14کیا اِسرائیل غُلام ہے؟
کیا وہ خانہ زاد ہے؟ وہ کِس لِئے لُوٹا گیا؟
15جوان شیرِ بَبر اُس پر غُرّائے اور گرجے
اور اُنہوں نے اُس کا مُلک اُجاڑ دِیا۔
اُس کے شہر جل گئے۔ وہاں کوئی بسنے والا نہ رہا۔
16بنی نُوف اور بنی تحفنیِس نے بھی
تیری کھوپڑی پھوڑی۔
17کیا تُو خُود ہی یہ اپنے اُوپر نہیں لائی
کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو ترک کِیا
جب کہ وہ تیری راہبری کرتا تھا؟
18اور اب سِیحور کا پانی پِینے کو مِصرؔ کی راہ میں تُجھے کیا کام؟
اور دریایِ فراؔت کا پانی پِینے کو اسُور کی راہ میں تیرا کیا مطلب؟
19تیری ہی شرارت تیری تادِیب کرے گی
اور تیری برگشتگی تُجھ کو سزا دے گی۔
خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے دیکھ
اور جان لے کہ یہ بُرا اور بے نِہایت بیجا کام ہے
کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو ترک کِیا
اور تُجھ کو میرا خَوف نہیں۔
بنی اِسرائیل خُداوند کی پرستِش کرنے سے اِنکار کرتے ہیں
20کیونکہ مُدّت ہُوئی کہ تُو نے اپنے جُوئے کو توڑ ڈالا
اور اپنے بندھنوں کے ٹُکڑے کر ڈالے اور کہا کہ
مَیں تابِع نہ رہُوں گی۔
ہاں ہر ایک اُونچے پہاڑ پر
اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے
تُو بدکاری کے لِئے لیٹ گئی۔
21مَیں نے تو تُجھے کامِل تاک لگایا
اور عُمدہ بِیج بویا تھا
پِھر تُو کیونکر میرے لِئے بے حقِیقت جنگلی انگُور کا درخت ہو گئی؟
22ہر چند تُو اپنے کو سجّی سے دھوئے اور بُہت سا صابُون اِستعمال کرے
تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے
تیری شرارت کا داغ میرے حضُور عیان ہے۔
23تُو کیونکر کہتی ہے مَیں ناپاک نہیں ہُوں۔
مَیں نے بعلِیم کی پَیروی نہیں کی؟
وادی میں اپنی روِش دیکھ اور جو کُچھ تُو نے کِیا ہے معلُوم کر۔
تُو تیز رَو اُونٹنی کی مانِند ہے جو اِدھر اُدھر دَوڑتی ہے۔
24مادہ گورخر کی مانِند جو بیابان کی عادی ہے۔
جو شہوت کے جوش میں ہوا کو سُونگھتی ہے۔
اُس کی مَستی کی حالت میں کَون اُسے روک سکتا ہے؟
اُس کے طالِب ماندہ نہ ہوں گے۔
اُس کی مَستی کے ایّام میں وہ اُسے پا لیں گے۔
25تُو اپنے پاؤں کو برہنگی سے
اور اپنے حلق کو پِیاس سے بچا
لیکن تُو نے کہا کہ کُچھ اُمّید نہیں۔ ہرگِز نہیں
کیونکہ مَیں بے گانوں پر عاشِق ہُوں اور اُن ہی کے پِیچھے جاؤُں گی۔
اِسرائیل سزا کے لائِق ہے
26جِس طرح چور پکڑا جانے پر رُسوا ہوتا ہے اُسی طرح اِسرائیل کا گھرانا رُسوا ہُؤا۔ وہ اور اُس کے بادشاہ اور اُمرا اور کاہِن اور نبی۔ 27جو لکڑی سے کہتے ہیں کہ تُو میرا باپ ہے اور پتّھر سے کہ تُو نے مُجھے جنم دِیا کیونکہ اُنہوں نے میری طرف مُنہ نہ کِیا بلکہ پِیٹھ کی پر اپنی مُصِیبت کے وقت وہ کہیں گے کہ اُٹھ کر ہم کو بچا۔
28لیکن تیرے بُت کہاں ہیں جِن کو تُو نے اپنے لِئے بنایا؟ اگر وہ تیری مُصِیبت کے وقت تُجھے بچا سکتے ہیں تو اُٹھیں کیونکہ اَے یہُوداؔہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں۔ 29تُم مُجھ سے کیوں حُجّت کرو گے؟ تُم سب نے مُجھ سے بغاوت کی ہے خُداوند فرماتا ہے۔ 30مَیں نے بے فائِدہ تُمہارے بیٹوں کو پِیٹا۔ وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُوئے۔ تُمہاری ہی تلوار پھاڑنے والے شیرِ بَبر کی طرح تُمہارے نبِیوں کو کھا گئی۔ 31اَے اِس پُشت کے لوگو! خُداوند کے کلام کا لِحاظ کرو۔ کیا مَیں اِسرائیل کے لِئے بیابان یا تارِیکی کی زمِین ہُؤا؟ میرے لوگ کیوں کہتے ہیں ہم آزاد ہو گئے۔ پِھر تیرے پاس نہ آئیں گے؟ 32کیا کُنواری اپنے زیور یا دُلہن اپنی آرایش بُھول سکتی ہے؟ پر میرے لوگ تو مُدّتِ مدِید سے مُجھ کو بُھول گئے۔ 33تُو طلبِ عِشق میں اپنی راہ کو کَیسی آراستہ کرتی ہے! یقِیناً تُو نے فاحِشہ عَورتوں کو بھی اپنی راہیں سِکھائی ہیں۔ 34تیرے ہی دامن پر بے گُناہ مِسکِینوں کا خُون بھی پایا گیا۔ تُو نے اُن کو نقب لگاتے نہیں پکڑا
بلکہ اِن ہی سب باتوں کے سبب سے۔ 35تَو بھی تُو کہتی ہے مَیں بے قُصُور ہُوں۔ اُس کا غضب یقِیناً مُجھ پر سے ٹل جائے گا۔ دیکھ مَیں تُجھ پر فتویٰ دُوں گا کیونکہ تُو کہتی ہے مَیں نے گُناہ نہیں کِیا۔ 36تُو اپنی راہ بدلنے کو اَیسی بے قرار کیوں پِھرتی ہے؟ تُو مِصرؔ سے بھی شرمِندہ ہو گی جَیسے اسُور سے ہُوئی۔ 37وہاں سے بھی تُو اپنے سر پر ہاتھ رکھ کر نِکلے گی کیونکہ خُداوند نے اُن کو جِن پر تُو نے اِعتماد کِیا حقِیر جانا اور تُو اُن سے کامیاب نہ ہو گی۔

Currently Selected:

یرمِیاہ 2: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in