یسعیاہ 37
37
بادشاہ یسعیاہ سے مشوَرہ مانگتا ہے
1جب حِزقیاہ بادشاہ نے یہ سُنا تو اپنے کپڑے پھاڑے اور ٹاٹ اوڑھ کر خُداوند کے گھر میں گیا۔ 2اور اُس نے گھر کے دِیوان الِیاقِیم اور شبناؔہ مُنشی اور کاہِنوں کے بزُرگوں کو ٹاٹ اُڑھا کر آمُوص کے بیٹے یسعیاہ نبی کے پاس بھیجا۔ 3اور اُنہوں نے اُس سے کہا کہ حِزقیاہ یُوں کہتا ہے کہ آج کا دِن دُکھ اور ملامت اور تَوہِین کا دِن ہے کیونکہ بچّے پَیدا ہونے پر ہیں اور وِلادت کی طاقت نہیں۔ 4شاید خُداوند تیرا خُدا ربشاقی کی باتیں سُنے گا جِسے اُس کے آقا شاہِ اسُور نے بھیجا ہے کہ زِندہ خُدا کی تَوہِین کرے اور جو باتیں خُداوند تیرے خُدا نے سُنِیں اُن پر وہ ملامت کرے گا۔ پس تُو اُس بقِیّہ کے لِئے جو مَوجُود ہے دُعا کر۔
5پس حِزقیاہ بادشاہ کے مُلازِم یسعیاہ کے پاس آئے۔ 6اور یسعیاہ نے اُن سے کہا تُم اپنے آقا سے یُوں کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُن باتوں سے جو تُو نے سُنی ہیں جِن سے شاہِ اسُور کے مُلازِموں نے میری تکفِیر کی ہے ہِراسان نہ ہو۔ 7دیکھ مَیں اُس میں ایک رُوح ڈال دُوں گا اور وہ ایک افواہ سُن کر اپنے مُلک کو لَوٹ جائے گا اور مَیں اُسے اُسی کے مُلک میں تلوار سے مَروا ڈالُوں گا۔
اسُوری دوبارہ دھمکی دیتے ہیں
8سو ربشاقی لَوٹ گیا اور اُس نے شاہِ اسُور کو لِبناہ سے لڑتے پایا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ لکِیس سے چلا گیا ہے۔ 9اور اُس نے کُوش کے بادشاہ تِرہاقہ کی بابت سُنا کہ وہ تُجھ سے لڑنے کو نِکلا ہے اور جب اُس نے یہ سُنا تو حِزقیاہ کے پاس ایلچی بھیجے اور کہا۔ 10شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ سے یُوں کہنا کہ تیرا خُدا جِس پر تیرا بھروسا ہے تُجھے یہ کہہ کر فریب نہ دے کہ یروشلیِم شاہِ اسُور کے قبضہ میں نہ کِیا جائے گا۔ 11دیکھ تُو نے سُنا ہے کہ اسُور کے بادشاہوں نے تمام مُمالِک کو بِالکُل غارت کر کے اُن کا کیا حال بنایا ہے سو کیا تُو بچا رہے گا؟ 12کیا اُن قَوموں کے دیوتاؤں نے اُن کو یعنی جُوزاؔن اور حاراؔن اور رصف اور بنی عدن کو جو تِلساؔر میں تھے جِن کو ہمارے باپ دادا نے ہلاک کِیا چُھڑایا؟ 13حمات کا بادشاہ اور ارفاؔد کا بادشاہ اور شہر سِفروائِیم اور ہینع اور عِوّاہ کا بادشاہ کہاں ہیں؟
14حِزقیاؔہ نے ایلچیوں کے ہاتھ سے نامہ لِیا اور اُسے پڑھا اور حِزقیاؔہ نے خُداوند کے گھر جا کر اُسے خُداوند کے حضُور پَھیلا دِیا۔ 15اور حِزقیاہ نے خُداوند سے یُوں دُعا کی۔ 16اَے ربُّ الافواج اِسرائیل کے خُدا۔ کرُّوبیوں کے اُوپر بَیٹھنے والے! تُو ہی اکیلا زمِین کی سب سلطنتوں کا خُدا ہے۔ تُو ہی نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا۔ 17اَے خُداوند کان لگا اور سُن۔ اَے خُداوند اپنی آنکھیں کھول اور دیکھ اور سنحیرِؔب کی اِن سب باتوں کو جو اُس نے زِندہ خُدا کی تَوہِین کرنے کے لِئے کہلا بھیجی ہیں سُن لے۔ 18اَے خُداوند! در حقِیقت اسُور کے بادشاہوں نے سب قَوموں کو اُن کے مُلکوں سمیت تباہ کِیا۔ 19اور اُن کے دیوتاؤں کو آگ میں ڈالا کیونکہ وہ خُدا نہ تھے بلکہ آدمِیوں کی دست کاری تھے۔ لکڑی اور پتّھر۔ اِس لِئے اُنہوں نے اُن کو نابُود کِیا ہے۔ 20سو اب اَے خُداوند ہمارے خُدا! تُو ہم کو اُس کے ہاتھ سے بچا لے تاکہ زمِین کی سب سلطنتیں جان لیں کہ تُو ہی اکیلا خُداوند ہے۔
یسعیاہ کا پیغام بادشاہ کے نام
21تب یسعیاہ بِن آمُوص نے حِزقیاہ کو کہلا بھیجا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے شاہِ اسُور سنحیرِؔب کے خِلاف مُجھ سے دُعا کی ہے۔ 22اِس لِئے خُداوند نے اُس کے حق میں یُوں فرمایا ہے کہ کُنواری دُخترِ صِیُّون نے تیری تحقِیر کی اور تیرا مضحکہ اُڑایا ہے۔ یروشلیِم کی بیٹی نے تُجھ پر سر ہِلایا ہے۔ 23تُو نے کِس کی تَوہِین و تکفِیر کی ہے؟ تُو نے کِس کے خِلاف اپنی آواز بُلند کی اور اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائِیں؟ اِسرائیل کے قُدُّوس کے خِلاف؟ 24تُو نے اپنے خادِموں کے ذرِیعہ سے خُداوند کی تَوہِین کی اور کہا کہ مَیں اپنے بُہت سے رتھوں کو ساتھ لے کر پہاڑوں کی چوٹیوں پر بلکہ لُبناؔن کے وسطی حِصّوں تک چڑھ آیا ہُوں اور مَیں اُس کے اُونچے اُونچے دیوداروں اور اچّھے سے اچّھے صنَوبر کے درختوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور مَیں اُس کے چوٹی پر کے زرخیز جنگل میں جا گُھسُوں گا۔ 25مَیں نے کھود کھود کر پانی پِیا ہے اور مَیں اپنے پاؤں کے تلوے سے مِصرؔ کی سب ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔
26کیا تُو نے نہیں سُنا کہ مُجھے یہ کِئے ہُوئے مُدّت ہُوئی اور مَیں نے قدِیم ایّام سے ٹھہرا دِیا تھا؟ اب مَیں نے اُسی کو پُورا کِیا ہے کہ تُو فصِیل دار شہروں کو اُجاڑ کر کھنڈر بنا دینے کے لِئے برپا ہو۔ 27اِسی سبب سے اُن کے باشِندے کمزور ہُوئے اور گھبرا گئے اور شرمِندہ ہُوئے۔ وہ مَیدان کی گھاس اور پَود۔ چھتوں پر کی گھاس اور کھیت کے اناج کی مانِند ہو گئے جو ابھی بڑھا نہ ہو۔
28لیکن مَیں تیری نشِست اور آمد و رفت اور تیرا مُجھ پر جُھنجھلانا جانتا ہُوں۔ 29تیرے مُجھ پر جُھنجھلانے کے سبب سے اور اِس لِئے کہ تیرا گھمنڈ میرے کانوں تک پُہنچا ہے مَیں اپنی نکیل تیری ناک میں اور اپنی لگام تیرے مُنہ میں ڈالُوں گا اور تُو جِس راہ سے آیا ہے مَیں تُجھے اُسی راہ سے واپس لَوٹا دُوں گا۔
30اور تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ تُم اِس سال وہ چِیزیں جو از خُود اُگتی ہیں اور دُوسرے سال وہ چِیزیں جو اُن سے پَیدا ہوں کھاؤ گے اور تِیسرے سال تُم بونا اور کاٹنا اور تاکِستان لگا کر اُن کا پَھل کھانا۔ 31اور وہ بقِیّہ جو یہُوداؔہ کے گھرانے سے بچ رہا ہے پِھر نِیچے کی طرف جڑ پکڑے گا اور اُوپر کی طرف پَھل لائے گا۔ 32کیونکہ ایک بقِیّہ یروشلیِم میں سے اور وہ جو بچ رہے ہیں کوہِ صِیُّون سے نِکلیں گے۔ ربُّ الافواج کی غیُوری یہ کر دِکھائے گی۔
33سو خُداوند شاہِ اسُور کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِس شہر میں آنے یا یہاں تِیر چلانے نہ پائے گا۔ وہ نہ تو سِپر لے کر اُس کے سامنے آنے اور نہ اُس کے مُقابِل دمدمہ باندھنے پائے گا۔ 34بلکہ خُداوند فرماتا ہے کہ جِس راہ سے وہ آیا اُسی راہ سے لَوٹ جائے گا اور اِس شہر میں آنے نہ پائے گا۔ 35کیونکہ مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حِمایت کر کے اِسے بچاؤُں گا۔
36پس خُداوند کے فرِشتہ نے اسُوریوں کی لشکر گاہ میں جا کر ایک لاکھ پچاسی ہزار آدمی جان سے مار ڈالے اور صُبح کو جب لوگ سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ وہ سب مَرے پڑے ہیں۔ 37تب شاہِ اسُور سنحیرِؔب کُوچ کر کے وہاں سے چلا گیا اور لَوٹ کر نِینوؔہ میں رہنے لگا۔ 38اور جب وہ اپنے دیوتا نِسرُوؔک کے مندِر میں پُوجا کر رہا تھا تو ادرمّلک اور شَراضر اُس کے بیٹوں نے اُسے تلوار سے قتل کِیا اور اراراؔط کی سرزمِین کو بھاگ گئے اور اُس کا بیٹا اسرحدُّوؔن اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
Currently Selected:
یسعیاہ 37: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.