YouVersion Logo
Search Icon

۲-سلاطِین 16

16
یہُوداؔہ کا بادشاہ آخز
1اور رملیاؔہ کے بیٹے فِقح کے سترھویں برس سے شاہِ یہُوداؔہ یُوتام کا بیٹا آخز سلطنت کرنے لگا۔ 2اور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو بِیس برس کا تھا اور اُس نے سولہ برس یروشلِیم میں بادشاہی کی اور اُس نے وہ کام نہ کِیا جو خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بھلا ہے جَیسا اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا۔ 3بلکہ وہ اِسرائیلؔ کے بادشاہوں کی راہ پر چلا اور اُس نے اُن قَوموں کے نفرتی دستُور کے مُطابِق جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے خارِج کر دِیا تھا اپنے بیٹے کو بھی آگ میں چلوایا۔ 4اور اُونچے مقاموں اور ٹِیلوں پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اُس نے قُربانی کی اور بخُور جلایا۔
5تب شاہِ اراؔم رضِین اور شاہِ اِسرائیلؔ رملیاؔہ کے بیٹے فِقح نے لڑنے کو یروشلِیم پر چڑھائی کی اور اُنہوں نے آخز کو گھیر لِیا لیکن اُس پر غالِب نہ آ سکے۔ 6اُس وقت شاہِ اراؔم رضِین نے اَیلات کو فتح کر کے پِھر اراؔم میں شامِل کر لِیا اور یہُودیوؔں کو اَیلات سے نِکال دِیا اور ارامی اَیلات میں آ کر وہاں بس گئے جَیسا آج تک ہے۔ 7سو آخز نے شاہِ اسُور تِگلت پلاسر کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ مَیں تیرا خادِم اور بیٹا ہُوں سو تُو آ اور مُجھ کو شاہِ اراؔم کے ہاتھ سے اور شاہِ اِسرائیلؔ کے ہاتھ سے جو مُجھ پر چڑھ آئے ہیں رہائی دے۔ 8اور آخز نے اُس چاندی اور سونے کو جو خُداوند کے گھر میں اور شاہی محلّ کے خزانوں میں مِلا لے کر شاہِ اسُور کے لِئے نذرانہ بھیجا۔ 9اور شاہِ اسُور نے اُس کی بات مانی چُنانچہ شاہِ اسُور نے دمشق پر لشکر کشی کی اور اُسے لے لِیا اور وہاں کے لوگوں کو اسِیر کر کے قِیر میں لے گیا اور رضِین کو قتل کِیا۔
10اور آخز بادشاہ شاہِ اسُور تِگلت پلاسر کی مُلاقات کے لِئے دمشق کو گیا اور اُس مذبح کو دیکھا جو دمشق میں تھا اور آخز بادشاہ نے اُس مذبح کا نقشہ اور اُس کی ساری صنعت کا نمُونہ اُورؔیاہ کاہِن کے پاس بھیجا۔ 11اور اُورؔیاہ کاہِن نے ٹِھیک اُسی نمُونہ کے مُطابِق جِسے آخز نے دمشق سے بھیجا تھا ایک مذبح بنایا اور آخز بادشاہ کے دمشق سے لَوٹنے تک اُورؔیاہ کاہِن نے اُسے تیّار کر دِیا۔ 12جب بادشاہ دمشق سے لَوٹ آیا تو بادشاہ نے مذبح کو دیکھا اور بادشاہ مذبح کے پاس گیا اور اُس پر قُربانی گُذرانی۔ 13اور اُس نے اُس مذبح پر اپنی سوختنی قُربانی اور اپنی نذر کی قُربانی جلائی اور اپنا تپاون تپایا اور اپنی سلامتی کے ذبِیحوں کا خُون اُسی مذبح پر چِھڑکا۔ 14اور اُس نے پِیتل کا وہ مذبح جو خُداوند کے آگے تھا ہَیکل کے سامنے سے یعنی اپنے مذبح اور خُداوند کی ہَیکل کے بِیچ میں سے اُٹھوا کر اُسے اپنے مذبح کے شِمال کی طرف رکھوا دِیا۔ 15اور آخز بادشاہ نے اُورؔیاہ کاہِن کو حُکم کِیا کہ بڑے مذبح پر صُبح کی سوختنی قُربانی اور شام کی نذر کی قُربانی اور بادشاہ کی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور مُملکت کے سب لوگوں کی سوختنی قُربانی اور اُن کی نذر کی قُربانی اور اُن کا تپاون چڑھایا کر اور سوختنی قُربانی کا سارا خُون اور ذِبیحہ کا سارا خُون اُس پر چِھڑکا کر اور پِیتل کا وہ مذبح میرے سوال کرنے کے لِئے رہے گا۔ 16سو جو کُچھ آخز بادشاہ نے فرمایا اُورؔیاہ کاہِن نے وہ سب کِیا۔
17اور آخز بادشاہ نے کُرسیوں کے کناروں کو کاٹ ڈالا اور اُن کے اُوپر کے حَوض کو اُن سے جُدا کر دِیا اور اُس بڑے حَوض کو پِیتل کے بَیلوں پر سے جو اُس کے نِیچے تھے اُتار کر پتّھروں کے فرش پر رکھ دِیا۔ 18اور اُس نے اُس راستہ کو جِس پر چھت تھی اور جِسے اُنہوں نے سبت کے دِن کے لِئے ہَیکل کے اندر بنایا تھا اور بادشاہ کے درآمد کے راستہ کو جو باہر تھا شاہِ اسُور کے سبب سے خُداوند کے گھر میں شامِل کر دِیا۔
19اور آخز کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُوداؔہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب مَیں قلم بند نہیں؟ 20اور آخز اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا حِزقیاہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

Currently Selected:

۲-سلاطِین 16: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in