۱-سلاطِین 1
1
داؤُد بادشاہ بڑھاپے میں
1اور داؤُد بادشاہ بُڈّھا اور کُہن سال ہُؤا اور وہ اُسے کپڑے اُڑھاتے پر وہ گرم نہ ہوتا تھا۔ 2سو اُس کے خادِموں نے اُس سے کہا کہ ہمارے مالِک بادشاہ کے لِئے ایک جوان کُنواری ڈُھونڈی جائے جو بادشاہ کے حضُور کھڑی رہے اور اُس کی خبر گِیری کِیا کرے اور تیرے پہلُو میں لیٹ رہا کرے تاکہ ہمارے مالِک بادشاہ کو گرمی پُہنچے۔ 3چُنانچہ اُنہوں نے اِسرائیلؔ کی ساری مُملکت میں ایک خُوب صُورت لڑکی تلاش کرتے کرتے شُونِمیت ابی شاگ کو پایا اور اُسے بادشاہ کے پاس لائے۔ 4اور وہ لڑکی بُہت شِکیل تھی۔ سو وہ بادشاہ کی خبر گِیری اور اُس کی خِدمت کرنے لگی لیکن بادشاہ اُس سے واقِف نہ ہُؤا۔
ادُونیّاہ تخت کا دعوے کرتا ہے
5تب حجِیّت کے بیٹے ادُونیّاہ نے سر اُٹھایا اور کہنے لگا مَیں بادشاہ ہوں گا اور اپنے لِئے رتھ اور سوار اور پچاس آدمی جو اُس کے آگے آگے دَوڑیں تیّار کِئے۔ 6اور اُس کے باپ نے اُس کو کبھی اِتنا بھی کہہ کر آزُردہ نہیں کِیا کہ تُو نے یہ کیوں کِیا ہے؟ اور وہ بُہت خُوب صُورت بھی تھا اور ابی سلوؔم کے بعد پَیدا ہُؤا تھا۔ 7اور اُس نے ضرویاہ کے بیٹے یُوآب اور ابی یاتر کاہِن سے گُفتگُو کی اور یہ دونوں ادُونیّاہ کے پَیرو ہو کر اُس کی مدد کرنے لگے۔ 8لیکن صدُوق کاہِن اور یہویدع کے بیٹے بِنایاؔہ اور ناتن نبی اور سِمعی اور ریعی اور داؤُد کے بہادُر لوگوں نے ادُونیاہ کا ساتھ نہ دِیا۔
9اور ادُونیّاہ نے بھیڑیں اور بَیل اور موٹے موٹے جانور زحلت کے پتھّر کے پاس جو عَین راجِل کے برابر ہے ذبح کِئے اور اپنے سب بھائیوں یعنی بادشاہ کے بیٹوں کی اور سب یہُوداؔہ کے لوگوں کی جو بادشاہ کے مُلازِم تھے دعوت کی۔ 10پر ناتن نبی اور بِنایاؔہ اور بہادُر لوگوں اور اپنے بھائی سُلیمان کو نہ بُلایا۔
سُلیماؔن کو بادشاہ بنایا جاتا ہے
11تب ناتن نے سُلیمان کی ماں بت سبع سے کہا کیا تُو نے نہیں سُنا کہ حجِیّت کا بیٹا ادُونیّاہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور ہمارے مالِک داؤُد کو یہ معلُوم نہیں؟ 12اب تُو آ کہ مَیں تُجھے صلاح دُوں تاکہ تُو اپنی اور اپنے بیٹے سُلیمان کی جان بچا سکے۔ 13تُو داؤُد بادشاہ کے حضُور جا کر اُس سے کہہ اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ! کیا تُو نے اپنی لَونڈی سے قَسم کھا کر نہیں کہا کہ یقیِناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گا اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا؟ پس ادُونیّاہ کیوں بادشاہی کرتا ہے؟ 14اور دیکھ تُو بادشاہ سے بات کرتی ہی ہوگی کہ مَیں بھی تیرے بعد آ پُہنچوں گا اور تیری باتوں کی تصدِیق کُروں گا۔
15سو بت سبع اندر کوٹھری میں بادشاہ کے پاس گئی اور بادشاہ بُہت بُڈّھا تھا اور شُونمِیت ابی شاگ بادشاہ کی خِدمت کرتی تھی۔ 16اور بت سبع نے جُھک کر بادشاہ کو سجِدہ کِیا۔ بادشاہ نے کہا تُو کیا چاہتی ہے؟
17اُس نے اُس سے کہا اَے میرے مالِک! تُو نے خُداوند اپنے خُدا کی قَسم کھا کر اپنی لَونڈی سے کہا تھا کہ یقِیناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گا اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا۔ 18پر دیکھ اب تو ادُونیّاؔہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور اَے میرے مالِک بادشاہ تُجھ کو اِس کی خبر نہیں۔ 19اور اُس نے بُہت سے بَیل اور موٹے موٹے جانور اور بھیڑیں ذبح کی ہیں اور بادشاہ کے سب بیٹوں اور ابیاتر کاہِن اور لشکر کے سردار یُوآب کی دعوت کی ہے پر تیرے بندہ سُلیمان کو اُس نے نہیں بُلایا۔ 20لیکن اَے میرے مالِک سارے اِسرائیل کی نِگاہ تُجھ پر ہے تاکہ تُو اُن کو بتائے کہ میرے مالِک بادشاہ کے تخت پر کَون اُس کے بعد بَیٹھے گا۔ 21ورنہ یہ ہو گا کہ جب میرا مالِک بادشاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جائے گا تو مَیں اور میرا بیٹا سُلیمان دونوں قصُوروار ٹھہریں گے۔
22وہ ہنُوز بادشاہ سے بات ہی کر رہی تھی کہ ناتن نبی آ گیا۔ 23اور اُنہوں نے بادشاہ کو خبر دی کہ دیکھ ناتن نبی حاضِر ہے اور جب وہ بادشاہ کے حضُور آیا تو اُس نے مُنہ کے بل گِر کر بادشاہ کو سِجدہ کِیا۔ 24اور ناتن کہنے لگا اَے میرے مالِک بادشاہ! کیا تُو نے فرمایا ہے کہ میرے بعد ادُونیّاہ بادشاہ ہو اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے؟ 25کیونکہ اُس نے آج جا کر بَیل اور موٹے موٹے جانور اور بھیڑیں کثرت سے ذبح کی ہیں اور بادشاہ کے سب بیٹوں اور لشکر کے سرداروں اور ابیاتر کاہِن کی دعوت کی ہے اور دیکھ وہ اُس کے حضُور کھا پی رہے ہیں اور کہتے ہیں ادُونیّاہ بادشاہ جِیتا رہے! 26پر مُجھ تیرے خادِم کو اور صدُوق کاہِن اور یہویدع کے بیٹے بِنایاؔہ اور تیرے خادِم سُلیمان کو اُس نے نہیں بُلایا۔ 27کیا یہ بات میرے مالِک بادشاہ کی طرف سے ہے؟ اور تُو نے اپنے خادِموں کو بتایا بھی نہیں کہ میرے مالِک بادشاہ کے بعد اُس کے تخت پر کَون بَیٹھے گا۔
28تب داؤُد بادشاہ نے جواب دِیا اور فرمایا کہ بت سبع کو میرے پاس بُلاؤ۔ سو وہ بادشاہ کے حضُور آئی اور بادشاہ کے سامنے کھڑی ہُوئی۔ 29بادشاہ نے قَسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے میری جان کو ہر طرح کی آفت سے رہائی دی۔ 30کہ سچ مُچ جَیسی مَیں نے خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا کی قَسم تُجھ سے کھائی اور کہا کہ یقینا تیرا بیٹا سُلیماؔن میرے بعد بادشاہ ہو گا اور وُہی میری جگہ میرے تخت پر بَیٹھے گا سو سچ مُچ مَیں آج کے دِن وَیسا ہی کرُوں گا۔
31تب بت سبع زمِین پر مُنہ کے بل گِری اور بادشاہ کو سِجدہ کر کے کہا کہ میرا مالِک داؤُد بادشاہ ہمیشہ جِیتا رہے۔
32اور داؤُد بادشاہ نے فرمایا کہ صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کے بیٹے بِنایاؔہ کو میرے پاس بُلاؤ۔ سو وہ بادشاہ کے حضُور آئے۔ 33بادشاہ نے اُن کو فرمایا کہ تُم اپنے مالِک کے مُلازِموں کو اپنے ساتھ لو اور میرے بیٹے سُلیمان کو میرے ہی خچّر پر سوار کراؤ اور اُسے جیحُون کو لے جاؤ۔ 34اور وہاں صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اُسے مَسح کریں کہ وہ اِسرائیل کا بادشاہ ہو اور تُم نرسنِگا پھُونکنا اور کہنا کہ سُلیمان بادشاہ جِیتا رہے۔ 35پِھر تُم اُس کے پِیچھے پِیچھے چلے آنا اور وہ آ کر میرے تخت پر بَیٹھے کیونکہ وُہی میری جگہ بادشاہ ہو گا اور مَیں نے اُسے مُقرّر کِیا ہے کہ وہ اِسرائیلؔ اور یہُوداؔہ کا حاکِم ہو۔
36تب یہویدع کے بیٹے بِنایاؔہ نے بادشاہ کے جواب میں کہا آمِین۔ خُداوند میرے مالِک بادشاہ کا خُدا بھی اَیسا ہی کہے۔ 37جَیسے خُداوند میرے مالِک بادشاہ کے ساتھ رہا وَیسے ہی وہ سُلیماؔن کے ساتھ رہے اور اُس کے تخت کو میرے مالِک داؤُد بادشاہ کے تخت سے بڑا بنائے۔
38پس صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کا بیٹا بِنایاؔہ اور کریتی اور فلیتی گئے اور سُلیماؔن کو داؤُد بادشاہ کے خچّر پر سوار کرایا اور اُسے جیحُون پر لائے۔ 39اور صدُوق کاہِن نے خَیمہ سے تیل کا سِینگ لِیا اور سُلیماؔن کو مَسح کِیا اور اُنہوں نے نرسِنگا پھُونکا اور سب لوگوں نے کہا سُلیماؔن بادشاہ جِیتا رہے۔ 40اور سب لوگ اُس کے پِیچھے پِیچھے آئے اور اُنہوں نے بانسلِیاں بجائِیں اور بڑی خُوشی منائی اَیسا کہ زمِین اُن کے شوروغُل سے گُونج اُٹھی۔
41اور ادُونیّاہ اور اُس کے سب مِہمان جو اُس کے ساتھ تھے کھا ہی چُکے تھے کہ اُنہوں نے یہ سُنا اور جب یُوآب کو نرسِنگے کی آواز سُنائی دی تو اُس نے کہا کہ شہر میں یہ ہنگامہ اور شور کیوں مچ رہا ہے؟ 42وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ابیاتر کاہِن کا بیٹا یُونتن آیا اور ادُونیّاہ نے اُس سے کہا بِھیتر آ کیونکہ تُو لائِق شخص ہے اور اچھّی خبر لایا ہو گا۔
43یُونتن نے ادُونیّاہ کو جواب دِیا کہ واقِعی ہمارے مالِک داؤُد بادشاہ نے سُلیماؔن کو بادشاہ بنا دِیا ہے۔ 44اور بادشاہ نے صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کے بیٹے بِنایاؔہ اور کریتیوں اور فلیتیوں کو اُس کے ساتھ بھیجا سو اُنہوں نے بادشاہ کے خچّر پر اُسے سوار کرایا۔ 45اور صدُوق کاہِن اور ناتن نبی نے جیحُون پر اُس کو مَسح کر کے بادشاہ بنایا ہے۔ سو وہ وہِیں سے خُوشی کرتے آئے ہیں اَیسا کہ شہر گُونج گیا۔ وہ شور جو تُم نے سُنا یِہی ہے۔ 46اور سُلیماؔن تختِ سلطنت پر بَیٹھ بھی گیا ہے۔ 47ماسِوا اِس کے بادشاہ کے مُلازِم ہمارے مالِک داؤُد بادشاہ کو مُبارک باد دینے آئے اور کہنے لگے کہ تیرا خُدا سُلیماؔن کے نام کو تیرے نام سے زِیادہ مُمتاز کرے اور اُس کے تخت کو تیرے تخت سے بڑا بنائے اور بادشاہ اپنے بِستر پر سرنگُون ہو گیا۔ 48اور بادشاہ نے بھی یُوں فرمایا کہ خُداوند اِسرائیلؔ کا خُدا مُبارک ہو جِس نے ایک وارِث بخشا کہ وہ میری ہی آنکھوں کے دیکھتے ہُوئے آج میرے تخت پر بَیٹھے۔
49پِھر تو ادُونیّاہ کے سب مَہمان ڈر گئے اور اُٹھ کھڑے ہُوئے اور ہر ایک نے اپنا راستہ لِیا۔ 50اور ادُونیّاہ سُلیماؔن کے سبب سے ڈر کے مارے اُٹھا اور جا کر مذبح کے سِینگ پکڑ لِئے۔ 51اور سُلیمان کو یہ بتایا گیا کہ دیکھ ادُونیّاؔہ سُلیماؔن بادشاہ سے ڈرتا ہے کیونکہ اُس نے مذبح کے سِینگ پکڑ رکھّے ہیں اور کہتا ہے کہ سُلیماؔن بادشاہ آج کے دِن مُجھ سے قَسم کھائے کہ وہ اپنے خادِم کو تلوار سے قتل نہیں کرے گا۔
52سُلیماؔن نے کہا اگر وہ اپنے کو لائِق ثابِت کرے تو اُس کا ایک بال بھی زمِین پر نہیں گِرے گا پر اگر اُس میں شرارت پائی جائے گی تو وہ مارا جائے گا۔ 53سو سُلیماؔن بادشاہ نے لوگ بھیجے اور وہ اُسے مذبح پر سے اُتار لائے۔ اُس نے آ کر سُلیماؔن بادشاہ کو سجِدہ کِیا اور سُلیماؔن نے اُس سے کہا اپنے گھر جا۔
Currently Selected:
۱-سلاطِین 1: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.