YouVersion Logo
Search Icon

یشوع 10

10
اموریوں کی شکست
1یروشلم کے بادشاہ ادونی صدق کو خبر ملی کہ یشوع نے عَی پر یوں قبضہ کر کے اُسے مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے جس طرح اُس نے یریحو اور اُس کے بادشاہ کے ساتھ بھی کیا تھا۔ اُسے یہ اطلاع بھی دی گئی کہ جِبعون کے باشندے اسرائیلیوں کے ساتھ صلح کا معاہدہ کر کے اُن کے درمیان رہ رہے ہیں۔ 2یہ سن کر وہ اور اُس کی قوم نہایت ڈر گئے، کیونکہ جِبعون بڑا شہر تھا۔ وہ اہمیت کے لحاظ سے اُن شہروں کے برابر تھا جن کے بادشاہ تھے، بلکہ وہ عَی شہر سے بھی بڑا تھا، اور اُس کے تمام مرد بہترین فوجی تھے۔
3چنانچہ یروشلم کے بادشاہ ادونی صدق نے اپنے قاصد حبرون کے بادشاہ ہوہام، یرموت کے بادشاہ پیرام، لکیس کے بادشاہ یفیع اور عجلون کے بادشاہ دبیر کے پاس بھیج دیئے۔ 4پیغام یہ تھا، ”آئیں اور جِبعون پر حملہ کرنے میں میری مدد کریں، کیونکہ اُس نے یشوع اور اسرائیلیوں کے ساتھ صلح کا معاہدہ کر لیا ہے۔“ 5یروشلم، حبرون، یرموت، لکیس اور عجلون کے یہ پانچ اموری بادشاہ متحد ہوئے۔ وہ اپنے تمام فوجیوں کو لے کر چل پڑے اور جِبعون کا محاصرہ کر کے اُس سے جنگ کرنے لگے۔
6اُس وقت یشوع نے اپنے خیمے جِلجال میں لگائے تھے۔ جِبعون کے لوگوں نے اُسے پیغام بھیج دیا، ”اپنے خادموں کو ترک نہ کریں۔ جلدی سے ہمارے پاس آ کر ہمیں بچائیں! ہماری مدد کیجئے، کیونکہ پہاڑی علاقے کے تمام اموری بادشاہ ہمارے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔“
7یہ سن کر یشوع اپنی پوری فوج کے ساتھ جِلجال سے نکلا اور جِبعون کے لئے روانہ ہوا۔ اُس کے بہترین فوجی بھی سب اُس کے ساتھ تھے۔ 8رب نے یشوع سے کہا، ”اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ مَیں اُنہیں تیرے ہاتھ میں کر چکا ہوں۔ اُن میں سے ایک بھی تیرا مقابلہ نہیں کرنے پائے گا۔“ 9اور یشوع نے جِلجال سے ساری رات سفر کرتے کرتے اچانک دشمن پر حملہ کیا۔ 10اُس وقت رب نے اسرائیلیوں کے دیکھتے دیکھتے دشمن میں ابتری پیدا کر دی، اور اُنہوں نے جِبعون کے قریب دشمن کو زبردست شکست دی۔ اسرائیلی بیت حَورون تک پہنچانے والے راستے پر اموریوں کا تعاقب کرتے کرتے اُنہیں عزیقہ اور مقیدہ تک موت کے گھاٹ اُتارتے گئے۔ 11اور جب اموری اِس راستے پر عزیقہ کی طرف بھاگ رہے تھے تو رب نے آسمان سے اُن پر بڑے بڑے اولے برسائے جنہوں نے اسرائیلیوں کی نسبت زیادہ دشمنوں کو ہلاک کر دیا۔
12اُس دن جب رب نے اموریوں کو اسرائیل کے ہاتھ میں کر دیا تو یشوع نے اسرائیلیوں کی موجودگی میں رب سے کہا،
”اے سورج، جِبعون کے اوپر رُک جا!
اے چاند، وادیٔ ایالون پر ٹھہر جا!“
13تب سورج رُک گیا، اور چاند نے آگے حرکت نہ کی۔ جب تک کہ اسرائیل نے اپنے دشمنوں سے پورا بدلہ نہ لے لیا اُس وقت تک وہ رُکے رہے۔ اِس بات کا ذکر یاشر کی کتاب میں کیا گیا ہے۔ سورج آسمان کے بیچ میں رُک گیا اور تقریباً ایک پورے دن کے دوران غروب نہ ہوا۔ 14یہ دن منفرد تھا۔ رب نے انسان کی اِس طرح کی دعا نہ کبھی اِس سے پہلے، نہ کبھی اِس کے بعد سنی۔ کیونکہ رب خود اسرائیل کے لئے لڑ رہا تھا۔ 15اِس کے بعد یشوع پورے اسرائیل سمیت جِلجال کی خیمہ گاہ میں لوٹ آیا۔
پانچ اموری بادشاہوں کی گرفتاری
16لیکن پانچوں اموری بادشاہ فرار ہو کر مقیدہ کے ایک غار میں چھپ گئے تھے۔ 17یشوع کو اطلاع دی گئی 18تو اُس نے کہا، ”کچھ بڑے بڑے پتھر لُڑھکا کر غار کا منہ بند کرنا، اور کچھ آدمی اُس کی پہرا داری کریں۔ 19لیکن باقی لوگ نہ رُکیں بلکہ دشمنوں کا تعاقب کر کے پیچھے سے اُنہیں مارتے جائیں۔ اُنہیں دوبارہ اپنے شہروں میں داخل ہونے کا موقع مت دینا، کیونکہ رب آپ کے خدا نے اُنہیں آپ کے ہاتھ میں کر دیا ہے۔“ 20چنانچہ یشوع اور باقی اسرائیلی اُنہیں ہلاک کرتے رہے، اور کم ہی اپنے شہروں کی فصیل میں داخل ہو سکے۔ 21اِس کے بعد پوری فوج صحیح سلامت یشوع کے پاس مقیدہ کی لشکرگاہ میں واپس پہنچ گئی۔
اب سے کسی میں بھی اسرائیلیوں کو دھمکی دینے کی جرأت نہ رہی۔
22پھر یشوع نے کہا، ”غار کے منہ کو کھول کر یہ پانچ بادشاہ میرے پاس نکال لائیں۔“ 23لوگ غار کو کھول کر یروشلم، حبرون، یرموت، لکیس اور عجلون کے بادشاہوں کو یشوع کے پاس نکال لائے۔ 24یشوع نے اسرائیل کے مردوں کو بُلا کر اپنے ساتھ کھڑے فوجی افسروں سے کہا، ”اِدھر آ کر اپنے پیروں کو بادشاہوں کی گردنوں پر رکھ دیں۔“ افسروں نے ایسا ہی کیا۔ 25پھر یشوع نے اُن سے کہا، ”نہ ڈریں اور نہ حوصلہ ہاریں۔ مضبوط اور دلیر ہوں۔ رب یہی کچھ اُن تمام دشمنوں کے ساتھ کرے گا جن سے آپ لڑیں گے۔“ 26یہ کہہ کر اُس نے بادشاہوں کو ہلاک کر کے اُن کی لاشیں پانچ درختوں سے لٹکا دیں۔ وہاں وہ شام تک لٹکی رہیں۔ 27جب سورج ڈوبنے لگا تو لوگوں نے یشوع کے حکم پر لاشیں اُتار کر اُس غار میں پھینک دیں جس میں بادشاہ چھپ گئے تھے۔ پھر اُنہوں نے غار کے منہ کو بڑے بڑے پتھروں سے بند کر دیا۔ یہ پتھر آج تک وہاں پڑے ہوئے ہیں۔
مزید اموری شہروں پر قبضہ
28اُس دن مقیدہ یشوع کے قبضے میں آ گیا۔ اُس نے پورے شہر کو تلوار سے رب کے لئے مخصوص کر کے تباہ کر دیا۔ بادشاہ سمیت سب ہلاک ہوئے اور ایک بھی نہ بچا۔ شہر کے بادشاہ کے ساتھ اُس نے وہ سلوک کیا جو اُس نے یریحو کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا۔
29پھر یشوع نے تمام اسرائیلیوں کے ساتھ وہاں سے آگے نکل کر لِبناہ پر حملہ کیا۔ 30رب نے اُس شہر اور اُس کے بادشاہ کو بھی اسرائیل کے ہاتھ میں کر دیا۔ یشوع نے تلوار سے شہر کے تمام باشندوں کو ہلاک کیا، اور ایک بھی نہ بچا۔ بادشاہ کے ساتھ اُس نے وہی سلوک کیا جو اُس نے یریحو کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا۔
31اِس کے بعد اُس نے تمام اسرائیلیوں کے ساتھ لِبناہ سے آگے بڑھ کر لکیس کا محاصرہ کیا۔ جب اُس نے اُس پر حملہ کیا 32تو رب نے یہ شہر اُس کے بادشاہ سمیت اسرائیل کے ہاتھ میں کر دیا۔ دوسرے دن وہ یشوع کے قبضے میں آ گیا۔ شہر کے سارے باشندوں کو اُس نے تلوار سے ہلاک کیا، جس طرح کہ اُس نے لِبناہ کے ساتھ بھی کیا تھا۔ 33ساتھ ساتھ یشوع نے جزر کے بادشاہ ہورم اور اُس کے لوگوں کو بھی شکست دی جو لکیس کی مدد کرنے کے لئے آئے تھے۔ اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔
34پھر یشوع نے تمام اسرائیلیوں کے ساتھ لکیس سے آگے بڑھ کر عجلون کا محاصرہ کر لیا۔ اُسی دن اُنہوں نے اُس پر حملہ کر کے 35اُس پر قبضہ کر لیا۔ جس طرح لکیس کے ساتھ ہوا اُسی طرح عجلون کے ساتھ بھی کیا گیا یعنی شہر کے تمام باشندے تلوار سے ہلاک ہوئے۔
36اِس کے بعد یشوع نے تمام اسرائیلیوں کے ساتھ عجلون سے آگے بڑھ کر حبرون پر حملہ کیا۔ 37شہر پر قبضہ کر کے اُنہوں نے بادشاہ، ارد گرد کی آبادیاں اور باشندے سب کے سب تہہ تیغ کر دیئے۔ کوئی نہ بچا۔ عجلون کی طرح اُنہوں نے اُسے پورے طور پر تمام باشندوں سمیت رب کے لئے مخصوص کر کے تباہ کر دیا۔
38پھر یشوع تمام اسرائیلیوں کے ساتھ مُڑ کر دبیر کی طرف بڑھ گیا۔ اُس پر حملہ کر کے 39اُس نے شہر، اُس کے بادشاہ اور ارد گرد کی آبادیوں پر قبضہ کر لیا۔ سب کو نیست کر دیا گیا، ایک بھی نہ بچا۔ یوں دبیر کے ساتھ وہ کچھ ہوا جو پہلے حبرون اور لِبناہ اُس کے بادشاہ سمیت ہوا تھا۔
40اِس طرح یشوع نے جنوبی کنعان کے تمام بادشاہوں کو شکست دے کر اُن کے پورے ملک پر قبضہ کر لیا یعنی ملک کے پہاڑی علاقے پر، جنوب کے دشتِ نجب پر، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے پر اور وادیٔ یردن کے مغرب میں واقع پہاڑی ڈھلانوں پر۔ اُس نے کسی کو بھی بچنے نہ دیا بلکہ ہر جاندار کو رب کے لئے مخصوص کر کے ہلاک کر دیا۔ یہ سب کچھ ویسا ہی ہوا جیسا رب اسرائیل کے خدا نے حکم دیا تھا۔
41یشوع نے اُنہیں قادس برنیع سے لے کر غزہ تک اور جشن کے پورے علاقے سے لے کر جِبعون تک شکست دی۔ 42اِن تمام بادشاہوں اور اُن کے ممالک پر یشوع نے ایک ہی وقت فتح پائی، کیونکہ اسرائیل کا خدا اسرائیل کے لئے لڑا۔
43اِس کے بعد یشوع تمام اسرائیلیوں کے ساتھ جِلجال کی خیمہ گاہ میں لوٹ آیا۔

Currently Selected:

یشوع 10: URDGVU

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in