تو پِھر اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھّے
اور آدمؔ زاد کیا ہے کہ تُو اُس کی خبر لے؟
کیونکہ تُو نے اُسے خُدا سے کُچھ ہی کمتر بنایا ہے
اور جلال اور شَوکت سے اُسے تاج دار کرتا ہے۔
تُو نے اُسے اپنی دست کاری پر تسلُّط بخشا ہے۔
تُو نے سب کُچھ اُس کے قدموں کے نِیچے کر دِیا ہے۔