روت 1:3-13
روت 1:3-13 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر اُس کی ساس نعومی نے اُس سے کہا میری بیٹی کیا مَیں تیرے آرام کی طالِب نہ بنُوں جِس سے تیری بھلائی ہو؟ اور کیا بوعز ہمارا رِشتہ دار نہیں جِس کی چھوکریوں کے ساتھ تُو تھی؟ دیکھ وہ آج کی رات کھلِیہان میں جَو پھٹکے گا۔ سو تُو نہا دھو کر خُوشبُو لگا اور اپنی پوشاک پہن اور کھلِیہان کو جا اور جب تک وہ مَرد کھا پی نہ چُکے تب تک تُو اپنے تئِیں اُس پر ظاہِر نہ کرنا۔ جب وہ لیٹ جائے تو اُس کے لیٹنے کی جگہ کو دیکھ لینا۔ تب تُو اندر جا کر اور اُس کے پاؤں کھول کر لیٹ جانا اور جو کُچھ تُجھے کرنا مُناسِب ہے وہ تُجھ کو بتائے گا۔ اُس نے اپنی ساس سے کہا جو کُچھ تُو مُجھ سے کہتی ہے وہ سب مَیں کرُوں گی۔ سو وہ کھلِیہان کو گئی اور جو کُچھ اُس کی ساس نے حُکم دِیا تھا وہ سب کِیا۔ اور جب بوعز کھا پی چُکا اور اُس کا دِل خُوش ہُؤا تو وہ غلّہ کے ڈھیر کی ایک طرف جا کر لیٹ گیا۔ تب وہ چُپکے چُپکے آئی اور اُس کے پاؤں کھول کر لیٹ گئی۔ اور آدھی رات کو اَیسا ہُؤا کہ وہ مَرد ڈر گیا اور اُس نے کروٹ لی اور دیکھا کہ ایک عَورت اُس کے پاؤں کے پاس پڑی ہے۔ تب اُس نے پُوچھا تُو کَون ہے؟ اُس نے کہا مَیں تیری لَونڈی رُوت ہُوں۔ سو تُو اپنی لَونڈی پر اپنا دامن پَھیلا دے کیونکہ تُو نزدِیک کا قرابتی ہے۔ اُس نے کہا تُو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو اَے میری بیٹی کیونکہ تُو نے شرُوع کی نِسبت آخِر میں زِیادہ مِہربانی کر دِکھائی اِس لِئے کہ تُو نے جوانوں کا خواہ وہ امِیر ہوں یا غرِیب پِیچھا نہ کِیا۔ اب اَے میری بیٹی مت ڈر۔ مَیں سب کُچھ جو تُو کہتی ہے تُجھ سے کرُوں گا کیونکہ میری قَوم کا تمام شہر جانتا ہے کہ تُو پاک دامن عَورت ہے۔ اور یہ سچ ہے کہ مَیں نزدِیک کا قرابتی ہُوں لیکن ایک اَور بھی ہے جو قرابت میں مُجھ سے زِیادہ نزدِیک ہے۔ اِس رات تو ٹھہری رہ اور صُبح کو اگر وہ قرابت کا حق ادا کرنا چاہے تو خَیر وہ قرابت کا حق ادا کرے اور اگر وہ تیرے ساتھ قرابت کا حق ادا کرنا نہ چاہے تو زِندہ خُداوند کی قَسم ہے مَیں تیرے ساتھ قرابت کا حق ادا کرُوں گا۔ صُبح تک تو تُو لیٹی رہ۔
روت 1:3-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ایک دن نعومی روت سے مخاطب ہوئی، ”بیٹی، مَیں آپ کے لئے گھر کا بندوبست کرنا چاہتی ہوں، ایسی جگہ جہاں آپ کی ضروریات آئندہ بھی پوری ہوتی رہیں گی۔ اب دیکھیں، جس آدمی کی نوکرانیوں کے ساتھ آپ نے بالیں چنی ہیں وہ ہمارا قریبی رشتے دار ہے۔ آج شام کو بوعز گاہنے کی جگہ پر جَو پھٹکے گا۔ تو سن لیں، اچھی طرح نہا کر خوشبودار تیل لگا لیں اور اپنا سب سے خوب صورت لباس پہن لیں۔ پھر گاہنے کی جگہ جائیں۔ لیکن اُسے پتا نہ چلے کہ آپ آئی ہیں۔ جب وہ کھانے پینے سے فارغ ہو جائیں تو دیکھ لیں کہ بوعز سونے کے لئے کہاں لیٹ جاتا ہے۔ پھر جب وہ سو جائے گا تو وہاں جائیں اور کمبل کو اُس کے پیروں سے اُتار کر اُن کے پاس لیٹ جائیں۔ باقی جو کچھ کرنا ہے وہ آپ کو اُسی وقت بتائے گا۔“ روت نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے۔ جو کچھ بھی آپ نے کہا ہے مَیں کروں گی۔“ وہ اپنی ساس کی ہدایت کے مطابق تیار ہوئی اور شام کے وقت گاہنے کی جگہ پر پہنچی۔ وہاں بوعز کھانے پینے اور خوشی منانے کے بعد جَو کے ڈھیر کے پاس لیٹ کر سو گیا۔ پھر روت چپکے سے اُس کے پاس آئی۔ اُس کے پیروں سے کمبل ہٹا کر وہ اُن کے پاس لیٹ گئی۔ آدھی رات کو بوعز گھبرا گیا۔ ٹٹول ٹٹول کر اُسے پتا چلا کہ پیروں کے پاس عورت پڑی ہے۔ اُس نے پوچھا، ”کون ہے؟“ روت نے جواب دیا، ”آپ کی خادمہ روت۔ میری ایک گزارش ہے۔ چونکہ آپ میرے قریبی رشتے دار ہیں اِس لئے آپ کا حق ہے کہ میری ضروریات پوری کریں۔ مہربانی کر کے اپنے لباس کا دامن مجھ پر بچھا کر ظاہر کریں کہ میرے ساتھ شادی کریں گے۔“ بوعز بولا، ”بیٹی، رب آپ کو برکت دے! اب آپ نے اپنے سُسرال سے وفاداری کا پہلے کی نسبت زیادہ اظہار کیا ہے، کیونکہ آپ جوان آدمیوں کے پیچھے نہ لگیں، خواہ غریب ہوں یا امیر۔ بیٹی، اب فکر نہ کریں۔ مَیں ضرور آپ کی یہ گزارش پوری کروں گا۔ آخر تمام مقامی لوگ جان گئے ہیں کہ آپ شریف عورت ہیں۔ آپ کی بات سچ ہے کہ مَیں آپ کا قریبی رشتے دار ہوں اور یہ میرا حق ہے کہ آپ کی ضروریات پوری کروں۔ لیکن ایک اَور آدمی ہے جس کا آپ سے زیادہ قریبی رشتہ ہے۔ رات کے لئے یہاں ٹھہریں! کل مَیں اُس آدمی سے بات کروں گا۔ اگر وہ آپ سے شادی کر کے رشتے داری کا حق ادا کرنا چاہے تو ٹھیک ہے۔ اگر نہیں تو رب کی قَسم، مَیں یہ ضرور کروں گا۔ آپ صبح کے وقت تک یہیں لیٹی رہیں۔“