YouVersion Logo
تلاش

روت 8:2-13

روت 8:2-13 کِتابِ مُقادّس (URD)

تب بوعز نے رُوت سے کہا اَے میری بیٹی! کیا تُجھے سُنائی نہیں دیتا؟ تُو دُوسرے کھیت میں بالیں چُننے کو نہ جانا اور نہ یہاں سے نِکلنا بلکہ میری چھوکریوں کے ساتھ ساتھ رہنا۔ اِس کھیت پر جِسے وہ کاٹتے ہیں تیری آنکھیں جمی رہیں اور تُو اِن ہی کے پِیچھے پِیچھے چلنا۔ کیا مَیں نے اِن جوانوں کو حُکم نہیں کِیا کہ وہ تُجھے نہ چُھوئیں؟ اور جب تُو پِیاسی ہو تو برتنوں کے پاس جا کر اُسی پانی میں سے پِینا جو میرے جوانوں نے بھرا ہے۔ تب وہ اَوندھے مُنہ گِری اور زمِین پر سرنگوں ہو کر اُس سے کہا کیا باعِث ہے کہ تُو مُجھ پر کرم کی نظر کر کے میری خبر لیتا ہے حالانکہ مَیں پردیسن ہُوں؟ بوعز نے اُسے جواب دِیا کہ جو کُچھ تُو نے اپنے خاوند کے مَرنے کے بعد اپنی ساس کے ساتھ کِیا ہے وہ سب مُجھے پُورے طَور پر بتایا گیا ہے کہ تُو نے کَیسے اپنے ماں باپ اور زادبُوم کو چھوڑا اور اُن لوگوں میں جِن کو تُو اِس سے پیشتر نہ جانتی تھی آئی۔ خُداوند تیرے کام کا بدلہ دے بلکہ خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا کی طرف سے جِس کے پروں کے نِیچے تُو پناہ کے لِئے آئی ہے تُجھ کو پُورا اجر مِلے۔ تب اُس نے کہا اَے میرے مالِک تیرے کرم کی نظر مُجھ پر رہے کیونکہ تُو نے مُجھے دِلاسا دِیا اور مِہر کے ساتھ اپنی لَونڈی سے باتیں کِیں اگرچہ مَیں تیری لَونڈِیوں میں سے ایک کے برابر بھی نہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں روت 2

روت 8:2-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

یہ سن کر بوعز نے روت سے بات کی، ”بیٹی، میری بات سنیں! کسی اَور کھیت میں بچی ہوئی بالیں چننے کے لئے نہ جائیں بلکہ یہیں میری نوکرانیوں کے ساتھ رہیں۔ کھیت کے اُس حصے پر دھیان دیں جہاں فصل کی کٹائی ہو رہی ہے اور نوکرانیوں کے پیچھے پیچھے چلتی رہیں۔ مَیں نے آدمیوں کو آپ کو چھیڑنے سے منع کیا ہے۔ جب بھی آپ کو پیاس لگے تو اُن برتنوں سے پانی پینا جو آدمیوں نے کنوئیں سے بھر رکھے ہیں۔“ روت منہ کے بل جھک گئی اور بولی، ”مَیں اِس لائق نہیں کہ آپ مجھ پر اِتنی مہربانی کریں۔ مَیں تو پردیسی ہوں۔ آپ کیوں میری قدر کرتے ہیں؟“ بوعز نے جواب دیا، ”مجھے وہ کچھ بتایا گیا ہے جو آپ نے اپنے شوہر کی وفات سے لے کر آج تک اپنی ساس کے لئے کیا ہے۔ آپ اپنے ماں باپ اور اپنے وطن کو چھوڑ کر ایک قوم میں بسنے آئی ہیں جسے پہلے سے نہیں جانتی تھیں۔ آپ رب اسرائیل کے خدا کے پَروں تلے پناہ لینے آئی ہیں۔ اب وہ آپ کو آپ کی نیکی کا پورا اجر دے۔“ روت نے کہا، ”میرے آقا، اللہ کرے کہ مَیں آئندہ بھی آپ کی منظورِ نظر رہوں۔ گو مَیں آپ کی نوکرانیوں کی حیثیت بھی نہیں رکھتی توبھی آپ نے مجھ سے شفقت بھری باتیں کر کے مجھے تسلی دی ہے۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں روت 2