YouVersion Logo
تلاش

رومیوں 5:8-11

رومیوں 5:8-11 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

جو لوگ جِسم کے مُطابق زندگی گزارتے ہیں اُن کے خیالات نَفسانی خواہشات کی طرف لگے رہتے ہیں۔ لیکن جو لوگ پاک رُوح کے مُطابق زندگی گزارتے ہیں اُن کے خیالات رُوحانی خواہِشوں کی طرف لگے رہتے ہیں۔ جِسمانی غرض موت ہے لیکن رُوحانی غرض زندگی اَور اِطمینان ہے۔ اِس لیٔے کہ جِسمانی غرض خُدا کی عداوت کرتی ہے؛ وہ نہ تو خُدا کی شَریعت کے تابع ہے نہ ہو سکتی ہے۔ جو لوگ جِسم کے غُلام ہیں، خُدا کو خُوش نہیں کرسکتے۔ لیکن تُم اَپنے جِسم کے نہیں بَلکہ رُوح کے تابع ہو بشرطیکہ خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُوا ہو۔ اَور جِس میں المسیؔح کا رُوح نہیں وہ المسیؔح کا نہیں۔ لیکن اگر المسیؔح تُم میں ہے تو تمہارا بَدن تو گُناہ کے سبب سے مُردہ ہے لیکن تمہاری رُوح راستبازی کے سبب سے زندہ ہے۔ اَور اگر اُس کا رُوح تُم میں بسا ہُواہے جِس نے حُضُور عیسیٰ کو مُردوں میں سے زندہ کیا تو المسیؔح کو مُردوں میں سے زندہ کرنے والا تمہارے فانی بدنوں کو بھی اَپنے اُس رُوح کے وسیلہ سے زندہ کرے گا جو تُم میں بسا ہُواہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 8

رومیوں 5:8-11 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

جو پرانی فطرت کے اختیار میں ہیں وہ پرانی سوچ رکھتے ہیں جبکہ جو روح کے اختیار میں ہیں وہ روحانی سوچ رکھتے ہیں۔ پرانی فطرت کی سوچ کا انجام موت ہے جبکہ روح کی سوچ زندگی اور سلامتی پیدا کرتی ہے۔ پرانی فطرت کی سوچ اللہ سے دشمنی رکھتی ہے۔ یہ اپنے آپ کو اللہ کی شریعت کے تابع نہیں رکھتی، نہ ہی ایسا کر سکتی ہے۔ اِس لئے وہ لوگ اللہ کو پسند نہیں آ سکتے جو پرانی فطرت کے اختیار میں ہیں۔ لیکن آپ پرانی فطرت کے اختیار میں نہیں بلکہ روح کے اختیار میں ہیں۔ شرط یہ ہے کہ روح القدس آپ میں بسا ہوا ہو۔ اگر کسی میں مسیح کا روح نہیں تو وہ مسیح کا نہیں۔ لیکن اگر مسیح آپ میں ہے تو پھر آپ کا بدن گناہ کی وجہ سے مُردہ ہے جبکہ روح القدس آپ کو راست باز ٹھہرانے کی وجہ سے آپ کے لئے زندگی کا باعث ہے۔ اُس کا روح آپ میں بستا ہے جس نے عیسیٰ کو مُردوں میں سے زندہ کیا۔ اور چونکہ روح القدس آپ میں بستا ہے اِس لئے اللہ اِس کے ذریعے آپ کے فانی بدنوں کو بھی مسیح کی طرح زندہ کرے گا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 8

رومیوں 5:8-11 کِتابِ مُقادّس (URD)

کیونکہ جو جِسمانی ہیں وہ جِسمانی باتوں کے خیال میں رہتے ہیں لیکن جو رُوحانی ہیں وہ رُوحانی باتوں کے خیال میں رہتے ہیں۔ اور جِسمانی نِیّت مَوت ہے مگر رُوحانی نِیّت زِندگی اور اِطمِینان ہے۔ اِس لِئے کہ جِسمانی نِیّت خُدا کی دُشمنی ہے کیونکہ نہ تو خُدا کی شرِیعت کے تابِع ہے نہ ہو سکتی ہے۔ اور جو جِسمانی ہیں وہ خُدا کو خُوش نہیں کر سکتے۔ لیکن تُم جِسمانی نہیں بلکہ رُوحانی ہو بشرطیکہ خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے۔ مگر جِس میں مسِیح کا رُوح نہیں وہ اُس کا نہیں۔ اور اگر مسِیح تُم میں ہے تو بدن تو گُناہ کے سبب سے مُردہ ہے مگر رُوح راست بازی کے سبب سے زِندہ ہے۔ اور اگر اُسی کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے جِس نے یِسُوعؔ کو مُردوں میں سے جِلایا تو جِس نے مسِیح یِسُوعؔ کو مُردوں میں سے جِلایا وہ تُمہارے فانی بَدنوں کو بھی اپنے اُس رُوح کے وسِیلہ سے زِندہ کرے گا جو تُم میں بسا ہُؤا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 8