رومیوں 18:8-30
رومیوں 18:8-30 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
میں جانتا ہُوں کہ یہ دُکھ درد جو ہم اَب سَہہ رہے ہیں اُس جلال کے مُقابلہ میں کچھ بھی نہیں جو ہم پر ظاہر ہونے کو ہے۔ چنانچہ ساری خِلقتؔ بڑی آرزُو کے ساتھ اِس اِنتظار میں ہے کہ خُدا اَپنے فرزندوں کو ظاہر کرے۔ اِس لیٔے کہ خِلقتؔ اَپنی خُوشی سے نہیں بَلکہ خالق کی مرضی سے بطالت کے اِختیّار میں کر دی گئی تھی، اِس اُمّید کے ساتھ کہ وہ بھی آخرکار فنا کی غُلامی سے چھُڑائی جائے گی اَور خُدا کے فرزندوں کی جلالی آزادی میں شریک ہوگی۔ ہم جانتے ہیں کہ ساری خِلقتؔ آج تک کراہتی ہے گویا کہ وہ دردِزہ میں مُبتلا ہے۔ اَور صِرف وُہی نہیں بَلکہ ہم بھی جنہیں پاک رُوح کے پہلے پھل حاصل ہویٔے ہیں اَپنے باطِن میں کراہتے ہیں یعنی اُس وقت کا اِنتظار کر رہے ہیں جَب خُدا ہمیں اَپنے فرزند بنا کر ہمارے بَدن کو مخلصی بَخشے گا۔ چنانچہ اِسی اُمّید کے وسیلہ سے ہمیں نَجات مِلی۔ مگر جَب اُمّید کی ہوئی چیز نظر آ جائے تو اُمّید کا کویٔی مطلب نہیں۔ کیونکہ پہلے سے مَوجُود کسی چیز کی کویٔی اُمّید کیوں کرے گا؟ لیکن اگر ہم اُس چیز کی اُمّید کرتے ہیں جو ابھی ہمارے پاس مَوجُود نہیں تو صبر سے اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔ اِسی طرح رُوح ہماری کمزوری میں ہماری مدد کرتا ہے۔ ہم تُو یہ بھی نہیں جانتے کہ کِس چیز کے لیٔے دعا کریں لیکن پاک رُوح خُود اَیسی آہیں بھر بھر کر ہماری شفاعت کرتا ہے کہ لفظوں میں اُن کا بَیان نہیں ہو سَکتا۔ اَور وہ جو ہمارے دلوں کو پرکھتا ہے پاک رُوح کی غرض کو جانتا ہے کیونکہ پاک رُوح خُدا کی مرضی کے مُطابق مُقدّسین کی شفاعت کرتا ہے۔ اَور ہم جانتے ہیں کہ جو لوگ خُدا سے مَحَبّت رکھتے ہیں اَور اُس کے اِرادے کے مُطابق بُلائے گیٔے ہیں، خُدا ہر حالت میں اُن کی بھلائی چاہتاہے۔ کیونکہ جنہیں خُدا پہلے سے جانتا تھا اُنہیں اُس نے پہلے سے مُقرّر بھی کیا کہ وہ اُس کے بیٹے کی مانِند بنیں تاکہ اُس کا بیٹا بہت سارے میرے بھائیوں اَور بہنوں میں پہلوٹھا شُمار کیا جائے۔ اَور جنہیں اُس نے پہلے سے مُقرّر کیا، اُنہیں بُلایا بھی؛ اَور جنہیں بُلایا، اُنہیں راستباز بھی ٹھہرایا؛ اَور جنہیں راستباز ٹھہرایا، اُنہیں اَپنے جلال میں شریک بھی کیا۔
رومیوں 18:8-30 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
میرے خیال میں ہمارا موجودہ دُکھ اُس آنے والے جلال کی نسبت کچھ بھی نہیں جو ہم پر ظاہر ہو گا۔ ہاں، تمام کائنات یہ دیکھنے کے لئے تڑپتی ہے کہ اللہ کے فرزند ظاہر ہو جائیں، کیونکہ کائنات اللہ کی لعنت کے تحت آ کر فانی ہو گئی ہے۔ یہ اُس کی اپنی نہیں بلکہ اللہ کی مرضی تھی جس نے اُس پر یہ لعنت بھیجی۔ توبھی یہ اُمید دلائی گئی کہ ایک دن کائنات کو خود اُس کی فانی حالت کی غلامی سے چھڑایا جائے گا۔ اُس وقت وہ اللہ کے فرزندوں کی جلالی آزادی میں شریک ہو جائے گی۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ آج تک تمام کائنات کراہتی اور دردِ زہ میں تڑپتی رہتی ہے۔ نہ صرف کائنات بلکہ ہم خود بھی اندر ہی اندر کراہتے ہیں، گو ہمیں آنے والے جلال کا پہلا پھل روح القدس کی صورت میں مل چکا ہے۔ ہم کراہتے کراہتے شدت سے اِس انتظار میں ہیں کہ یہ بات ظاہر ہو جائے کہ ہم اللہ کے فرزند ہیں اور ہمارے بدنوں کو نجات ملے۔ کیونکہ نجات پاتے وقت ہمیں یہ اُمید دلائی گئی۔ لیکن اگر وہ کچھ نظر آ چکا ہوتا جس کی اُمید ہم رکھتے تو یہ در حقیقت اُمید نہ ہوتی۔ کون اُس کی اُمید رکھے جو اُسے نظر آ چکا ہے؟ لیکن چونکہ ہم اُس کی اُمید رکھتے ہیں جو ابھی نظر نہیں آیا تو لازم ہے کہ ہم صبر سے اُس کا انتظار کریں۔ اِسی طرح روح القدس بھی ہماری کمزور حالت میں ہماری مدد کرتا ہے، کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ کس طرح مناسب دعا مانگیں۔ لیکن روح القدس خود ناقابلِ بیان آہیں بھرتے ہوئے ہماری شفاعت کرتا ہے۔ اور خدا باپ جو تمام دلوں کی تحقیق کرتا ہے روح القدس کی سوچ کو جانتا ہے، کیونکہ پاک روح اللہ کی مرضی کے مطابق مُقدّسین کی شفاعت کرتا ہے۔ اور ہم جانتے ہیں کہ جو اللہ سے محبت رکھتے ہیں اُن کے لئے سب کچھ مل کر بھلائی کا باعث بنتا ہے، اُن کے لئے جو اُس کے ارادے کے مطابق بُلائے گئے ہیں۔ کیونکہ اللہ نے پہلے سے اپنے لوگوں کو چن لیا، اُس نے پہلے سے اُنہیں اِس کے لئے مقرر کیا کہ وہ اُس کے فرزند کے ہم شکل بن جائیں اور یوں مسیح بہت سے بھائیوں میں پہلوٹھا ہو۔ لیکن جنہیں اُس نے پہلے سے مقرر کیا اُنہیں اُس نے بُلایا بھی، جنہیں اُس نے بُلایا اُنہیں اُس نے راست باز بھی ٹھہرایا اور جنہیں اُس نے راست باز ٹھہرایا اُنہیں اُس نے جلال بھی بخشا۔
رومیوں 18:8-30 کِتابِ مُقادّس (URD)
کیونکہ میری دانِست میں اِس زمانہ کے دُکھ دَرد اِس لائِق نہیں کہ اُس جلال کے مُقابِل ہو سکیں جو ہم پر ظاہِر ہونے والا ہے۔ کیونکہ مخلُوقات کمال آرزُو سے خُدا کے بیٹوں کے ظاہِر ہونے کی راہ دیکھتی ہے۔ اِس لِئے کہ مخلُوقات بطالت کے اِختیار میں کر دی گئی تھی۔ نہ اپنی خُوشی سے بلکہ اُس کے باعِث سے جِس نے اُس کو۔ اِس اُمّید پر بطالت کے اِختیار میں کر دِیا کہ مخلُوقات بھی فَنا کے قبضہ سے چُھوٹ کر خُدا کے فرزندوں کے جلال کی آزادی میں داخِل ہو جائے گی۔ کیونکہ ہم کو معلُوم ہے کہ ساری مخلُوقات مِل کر اب تک کراہتی ہے اور دردِ زِہ میں پڑی تڑپتی ہے۔ اور نہ فقط وُہی بلکہ ہم بھی جِنہیں رُوح کے پہلے پَھل مِلے ہیں آپ اپنے باطِن میں کراہتے ہیں اور لے پالک ہونے یعنی اپنے بدن کی مُخلصی کی راہ دیکھتے ہیں۔ چُنانچہ ہمیں اُمّید کے وسِیلہ سے نجات مِلی مگر جِس چِیز کی اُمّید ہے جب وہ نظر آ جائے تو پِھر اُمّید کَیسی؟ کیونکہ جو چِیز کوئی دیکھ رہا ہے اُس کی اُمّید کیا کرے گا؟ لیکن جِس چِیز کو نہیں دیکھتے اگر ہم اُس کی اُمّید کریں تو صبر سے اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔ اِسی طرح رُوح بھی ہماری کمزوری میں مدد کرتا ہے کیونکہ جِس طَور سے ہم کو دُعا کرنا چاہِئے ہم نہیں جانتے مگر رُوح خُود اَیسی آہیں بھر بھر کر ہماری شِفاعت کرتا ہے جِن کا بیان نہیں ہو سکتا۔ اور دِلوں کا پرکھنے والا جانتا ہے کہ رُوح کی کیا نِیّت ہے کیونکہ وہ خُدا کی مرضی کے مُوافِق مُقدّسوں کی شِفاعت کرتا ہے۔ اور ہم کو معلُوم ہے کہ سب چِیزیں مِل کر خُدا سے مُحبّت رکھنے والوں کے لِئے بھلائی پَیدا کرتی ہیں یعنی اُن کے لِئے جو خُدا کے اِرادہ کے مُوافِق بُلائے گئے۔ کیونکہ جِن کو اُس نے پہلے سے جانا اُن کو پہلے سے مُقرّر بھی کِیا کہ اُس کے بیٹے کے ہم شکل ہوں تاکہ وہ بُہت سے بھائِیوں میں پہلوٹھا ٹھہرے۔ اور جِن کو اُس نے پہلے سے مُقرّر کِیا اُن کو بُلایا بھی اور جِن کو بُلایا اُن کو راست باز بھی ٹھہرایا اور جِن کو راست باز ٹھہرایا اُن کو جلال بھی بخشا۔