YouVersion Logo
تلاش

رومیوں 1:6-23

رومیوں 1:6-23 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

لہٰذا ہم کیا کہیں؟ کیا گُناہ کرتے چلے جایٔیں تاکہ ہم پر فضل زِیادہ ہو؟ ہر گز نہیں! ہم جو گُناہ کے اعتبار سے مَر چُکے ہیں تو پھر کیوں کر گُناہ آلُودہ زندگی گزارتے ہیں؟ کیاتُم نہیں جانتے کہ ہم میں سے جِن لوگوں نے المسیؔح عیسیٰ کی زندگی میں شامل ہونے کا پاک غُسل لیا تو اُن کی موت میں شامل ہونے کا پاک غُسل بھی لیا۔ چنانچہ موت میں شامل ہونے کا پاک غُسل لے کر ہم اُن کے ساتھ دفن بھی ہویٔے تاکہ جِس طرح المسیؔح اَپنے آسمانی باپ کی جلالی قُوّت کے وسیلہ سے مُردوں میں سے زندہ کیٔے گیٔے اُسی طرح ہم بھی نئی زندگی میں قدم بڑھائیں۔ کیونکہ جَب ہم المسیؔح کی طرح مَر کے اُن کے ساتھ پیوست ہو گئے تو بے شک اُن کی طرح مُردوں میں سے زندہ ہوکر بھی اُن کے ساتھ پیوست ہوں گے۔ چنانچہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری پُرانی اِنسانیّت المسیؔح کے ساتھ مصلُوب ہویٔی کہ گُناہ کا بَدن نِیست ہو جائے تاکہ ہم آئندہ گُناہ کی غُلامی میں نہ رہیں۔ کیونکہ جو مَر گیا وہ گُناہ سے بھی بَری ہو گیا۔ پس جَب ہم المسیؔح کے ساتھ مَر گیٔے تو ہمیں یقین ہے کہ اُن کے ساتھ زندہ بھی ہو جایٔیں گے۔ کیونکہ ہمیں مَعلُوم ہے کہ جَب المسیؔح مُردوں میں سے زندہ کیا گیا تو پھر کبھی نہیں مَرے گا۔ موت کا اُس پر پھر کبھی اِختیّار نہ ہوگا۔ کیونکہ گُناہ کے اعتبار سے تو المسیؔح ایک ہی بار مَرا لیکن خُدا کے اعتبار سے وہ ہمیشہ زندہ ہے۔ اِسی طرح تُم بھی اَپنے آپ کو گُناہ کے اعتبار سے تو مُردہ مگر خُدا کے اعتبار سے المسیؔح عیسیٰ میں زندہ سمجھو۔ چنانچہ گُناہ کو اَپنے فانی بَدن پر حُکومت مت کرنے دو تاکہ وہ تُمہیں اَپنی خواہشات کے تابع نہ رکھ سکے۔ اَور نہ ہی اَپنے جِسم کے اَعضا کو گُناہ کے حوالہ کرو تاکہ وہ ناراستی کے وسائل نہ بننے پائیں بَلکہ اَپنے آپ کو مُردوں میں سے زندہ ہو جانے وَالوں کی طرح خُدا کے حوالہ کرو اَور ساتھ ہی اَپنے جِسم کے اَعضا کو بھی خُدا کے حوالہ کرو تاکہ وہ راستبازی کے وسائل بَن سکیں۔ کیونکہ تُم شَریعت کے ماتحت نہیں بَلکہ فضل کے ماتحت ہو اِس لیٔے گُناہ کا تُم پر اِختیّار نہ ہوگا۔ پھر کیا کریں؟ کیا ہم گُناہ کرتے رہیں اِس لیٔے کہ ہم شَریعت کے ماتحت نہیں بَلکہ خُداوند کے فضل کے ماتحت ہیں؟ ہر گز نہیں! کیاتُم نہیں جانتے کہ جَب تُم کسی کی خدمت کرنے کے لیٔے خُود کو اُس کا غُلام بَن جانے دیتے ہو تو وہ تمہارا مالک بَن جاتا ہے اَور تُم اُس کی فرمانبرداری کرنے لگتے ہو۔ اِس لیٔے اگر گُناہ کی غُلامی میں رہوگے تو اِس کا اَنجام موت ہے۔ اگر خُدا کے فرمانبردار بَن جاؤگے تو اُس کا اَنجام راستبازی ہے۔ لیکن خُدا کا شُکر ہے کہ اگرچہ پہلے تُم گُناہ کے غُلام تھے لیکن اَب دل سے اُس تعلیم کے تابع ہو گئے ہو جو تمہارے سُپرد کی گئی۔ تُم گُناہ کی غُلامی سے آزادی پا کر راستبازی کی غُلامی میں آ گئے۔ میں تمہاری اِنسانی کمزوری کے سبب سے بطور اِنسان یہ کہتا ہُوں۔ جِس طرح تُم نے اَپنے اَعضا کو ناپاکی اَور نافرمانی کی غُلامی میں دے دیا تھا اَور وہ نافرمانی بڑھتی جاتی تھی، اَب اَپنے اَعضا کو پاکیزگی کے لیٔے راستبازی کی غُلامی میں دے دو۔ جَب تُم گُناہ کے غُلام تھے تو راستبازی کے اعتبار سے آزاد تھے۔ لہٰذا جِن باتوں سے تُم اَب شرمندہ ہو، اُن سے تُمہیں کیا حاصل ہُوا؟ کیونکہ اُن کا اَنجام تو موت ہے۔ لیکن اَب تُم گُناہ کی غُلامی سے آزاد ہوکر خُدا کی غُلامی میں آ چُکے ہو اَور تُم اَپنی زندگی میں پاکیزگی کا پھل لاتے ہو جِس کا اَنجام اَبدی زندگی ہے۔ کیونکہ گُناہ کی مزدُوری موت ہے لیکن خُدا کی بخشش ہمارے خُداوؔند المسیؔح عیسیٰ میں اَبدی زندگی ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 6

رومیوں 1:6-23 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہم گناہ کرتے رہیں تاکہ اللہ کے فضل میں اضافہ ہو؟ ہرگز نہیں! ہم تو مر کر گناہ سے لاتعلق ہو گئے ہیں۔ تو پھر ہم کس طرح گناہ کو اپنے آپ پر حکومت کرنے دے سکتے ہیں؟ یا کیا آپ کو معلوم نہیں کہ ہم سب جنہیں بپتسمہ دیا گیا ہے اِس سے مسیح عیسیٰ کی موت میں شامل ہو گئے ہیں؟ کیونکہ بپتسمے سے ہمیں دفنایا گیا اور اُس کی موت میں شامل کیا گیا تاکہ ہم مسیح کی طرح نئی زندگی گزاریں، جسے باپ کی جلالی قدرت نے مُردوں میں سے زندہ کیا۔ چونکہ اِس طرح ہم اُس کی موت میں اُس کے ساتھ پیوست ہو گئے ہیں اِس لئے ہم اُس کے جی اُٹھنے میں بھی اُس کے ساتھ پیوست ہوں گے۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارا پرانا انسان مسیح کے ساتھ مصلوب ہو گیا تاکہ گناہ کے قبضے میں یہ جسم نیست ہو جائے اور یوں ہم گناہ کے غلام نہ رہیں۔ کیونکہ جو مر گیا وہ گناہ سے آزاد ہو گیا ہے۔ اور ہمارا ایمان ہے کہ چونکہ ہم مسیح کے ساتھ مر گئے ہیں اِس لئے ہم اُس کے ساتھ زندہ بھی ہوں گے، کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور اب کبھی نہیں مرے گا۔ اب موت کا اُس پر کوئی اختیار نہیں۔ مرتے وقت وہ ہمیشہ کے لئے گناہ کی حکومت سے نکل گیا، اور اب جب وہ دوبارہ زندہ ہے تو اُس کی زندگی اللہ کے لئے مخصوص ہے۔ آپ بھی اپنے آپ کو ایسا سمجھیں۔ آپ بھی مر کر گناہ کی حکومت سے نکل گئے ہیں اور اب آپ کی مسیح میں زندگی اللہ کے لئے مخصوص ہے۔ چنانچہ گناہ آپ کے فانی بدن میں حکومت نہ کرے۔ دھیان دیں کہ آپ اُس کی بُری خواہشات کے تابع نہ ہو جائیں۔ اپنے بدن کے کسی بھی عضو کو گناہ کی خدمت کے لئے پیش نہ کریں، نہ اُسے ناراستی کا ہتھیار بننے دیں۔ اِس کے بجائے اپنے آپ کو اللہ کی خدمت کے لئے پیش کریں۔ کیونکہ پہلے آپ مُردہ تھے، لیکن اب آپ زندہ ہو گئے ہیں۔ چنانچہ اپنے تمام اعضا کو اللہ کی خدمت کے لئے پیش کریں اور اُنہیں راستی کے ہتھیار بننے دیں۔ آئندہ گناہ آپ پر حکومت نہیں کرے گا، کیونکہ آپ اپنی زندگی شریعت کے تحت نہیں گزارتے بلکہ اللہ کے فضل کے تحت۔ اب سوال یہ ہے، چونکہ ہم شریعت کے تحت نہیں بلکہ فضل کے تحت ہیں تو کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں گناہ کرنے کے لئے کھلا چھوڑ دیا گیا ہے؟ ہرگز نہیں! کیا آپ کو معلوم نہیں کہ جب آپ اپنے آپ کو کسی کے تابع کر کے اُس کے غلام بن جاتے ہیں تو آپ اُس مالک کے غلام ہیں جس کے تابع آپ ہیں؟ یا تو گناہ آپ کا مالک بن کر آپ کو موت تک لے جائے گا، یا فرماں برداری آپ کی مالکن بن کر آپ کو راست بازی تک لے جائے گی۔ در حقیقت آپ پہلے گناہ کے غلام تھے، لیکن خدا کا شکر ہے کہ اب آپ پورے دل سے اُسی تعلیم کے تابع ہو گئے ہیں جو آپ کے سپرد کی گئی ہے۔ اب آپ کو گناہ سے آزاد کر دیا گیا ہے، راست بازی ہی آپ کی مالکن بن گئی ہے۔ (آپ کی فطرتی کمزوری کی وجہ سے مَیں غلامی کی یہ مثال دے رہا ہوں تاکہ آپ میری بات سمجھ پائیں۔) پہلے آپ نے اپنے اعضا کو نجاست اور بےدینی کی غلامی میں دے رکھا تھا جس کے نتیجے میں آپ کی بےدینی بڑھتی گئی۔ لیکن اب آپ اپنے اعضا کو راست بازی کی غلامی میں دے دیں تاکہ آپ مُقدّس بن جائیں۔ جب گناہ آپ کا مالک تھا تو آپ راست بازی سے آزاد تھے۔ اور اِس کا نتیجہ کیا تھا؟ جو کچھ آپ نے اُس وقت کیا اُس سے آپ کو آج شرم آتی ہے اور اُس کا انجام موت ہے۔ لیکن اب آپ گناہ کی غلامی سے آزاد ہو کر اللہ کے غلام بن گئے ہیں، جس کے نتیجے میں آپ مخصوص و مُقدّس بن جاتے ہیں اور جس کا انجام ابدی زندگی ہے۔ کیونکہ گناہ کا اجر موت ہے جبکہ اللہ ہمارے خداوند مسیح عیسیٰ کے وسیلے سے ہمیں ابدی زندگی کی مفت نعمت عطا کرتا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 6

رومیوں 1:6-23 کِتابِ مُقادّس (URD)

پس ہم کیا کہیں؟ کیا گُناہ کرتے رہیں تاکہ فضل زِیادہ ہو؟ ہرگِز نہیں۔ ہم جو گُناہ کے اِعتبار سے مَر گئے کیوں کر اُس میں آیندہ کو زِندگی گُذاریں؟ کیا تُم نہیں جانتے کہ ہم جِتنوں نے مسِیح یِسُوعؔ میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا تو اُس کی مَوت میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا؟ پس مَوت میں شامِل ہونے کے بپتِسمہ کے وسِیلہ سے ہم اُس کے ساتھ دفن ہُوئے تاکہ جِس طرح مسِیح باپ کے جلال کے وسِیلہ سے مُردوں میں سے جِلایا گیا اُسی طرح ہم بھی نئی زِندگی میں چلیں۔ کیونکہ جب ہم اُس کی مَوت کی مُشابہت سے اُس کے ساتھ پَیوستہ ہو گئے تو بیشک اُس کے جی اُٹھنے کی مُشابہت سے بھی اُس کے ساتھ پَیوستہ ہوں گے۔ چُنانچہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری پُرانی اِنسانِیّت اُس کے ساتھ اِس لِئے مصلُوب کی گئی کہ گُناہ کا بدن بے کار ہو جائے تاکہ ہم آگے کو گُناہ کی غُلامی میں نہ رہیں۔ کیونکہ جو مُؤا وہ گُناہ سے بری ہُؤا۔ پس جب ہم مسِیح کے ساتھ مُوئے تو ہمیں یقِین ہے کہ اُس کے ساتھ جِئیں گے بھی۔ کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ مسِیح جب مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے تو پِھر نہیں مَرنے کا مَوت کا پِھر اُس پر اِختیار نہیں ہونے کا۔ کیونکہ مسِیح جو مُؤا گُناہ کے اِعتبار سے ایک بار مُؤا مگر اب جو جِیتا ہے تو خُدا کے اِعتبار سے جِیتا ہے۔ اِسی طرح تُم بھی اپنے آپ کو گُناہ کے اِعتبار سے مُردہ مگر خُدا کے اِعتبار سے مسِیح یِسُوعؔ میں زِندہ سمجھو۔ پس گُناہ تُمہارے فانی بدن میں بادشاہی نہ کرے کہ تُم اُس کی خواہِشوں کے تابِع رہو۔ اور اپنے اِعضا ناراستی کے ہتھیار ہونے کے لِئے گُناہ کے حوالہ نہ کِیا کرو بلکہ اپنے آپ کو مُردوں میں سے زِندہ جان کر خُدا کے حَوالہ کرو اور اپنے اِعضا راست بازی کے ہتھیار ہونے کے لِئے خُدا کے حَوالہ کرو۔ اِس لِئے کہ گُناہ کا تُم پر اِختیار نہ ہو گا کیونکہ تُم شرِیعت کے ماتحت نہیں بلکہ فضل کے ماتحت ہو۔ پس کیا ہُؤا؟ کیا ہم اِس لِئے گُناہ کریں کہ شرِیعت کے ماتحت نہیں بلکہ فضل کے ماتحت ہیں؟ ہرگِز نہیں۔ کیا تُم نہیں جانتے کہ جِس کی فرمانبرداری کے لِئے اپنے آپ کو غُلاموں کی طرح حوالہ کر دیتے ہو اُسی کے غُلام ہو جِس کے فرمانبردار ہو خواہ گُناہ کے جِس کا انجام مَوت ہے خواہ فرمانبرداری کے جِس کا انجام راست بازی ہے؟ لیکن خُدا کا شُکر ہے کہ اگرچہ تُم گُناہ کے غُلام تھے تَو بھی دِل سے اُس تعلِیم کے فرمانبردار ہو گئے جِس کے سانچے میں تُم ڈھالے گئے تھے۔ اور گُناہ سے آزاد ہو کر راست بازی کے غُلام ہو گئے۔ مَیں تُمہاری اِنسانی کمزوری کے سبب سے اِنسانی طَور پر کہتا ہُوں۔ جِس طرح تُم نے اپنے اعضا بدکاری کرنے کے لِئے ناپاکی اور بدکاری کی غُلامی کے حَوالہ کِئے تھے اُسی طرح اب اپنے اعضا پاک ہونے کے لِئے راست بازی کی غُلامی کے حوالہ کر دو۔ کیونکہ جب تُم گُناہ کے غُلام تھے تو راست بازی کے اِعتبار سے آزاد تھے۔ پس جِن باتوں سے تُم اب شرمِندہ ہو اُن سے تُم اُس وقت کیا پَھل پاتے تھے؟ کیونکہ اُن کا انجام تو مَوت ہے۔ مگر اب گُناہ سے آزاد اور خُدا کے غُلام ہو کر تُم کو اپنا پَھل مِلا جِس سے پاکِیزگی حاصِل ہوتی ہے اور اِس کا انجام ہمیشہ کی زِندگی ہے۔ کیونکہ گُناہ کی مزدُوری مَوت ہے مگر خُدا کی بخشِش ہمارے خُداوند مسِیح یِسُوعؔ میں ہمیشہ کی زِندگی ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 6