رومیوں 1:6-13
رومیوں 1:6-13 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس ہم کیا کہیں؟ کیا گُناہ کرتے رہیں تاکہ فضل زِیادہ ہو؟ ہرگِز نہیں۔ ہم جو گُناہ کے اِعتبار سے مَر گئے کیوں کر اُس میں آیندہ کو زِندگی گُذاریں؟ کیا تُم نہیں جانتے کہ ہم جِتنوں نے مسِیح یِسُوعؔ میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا تو اُس کی مَوت میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا؟ پس مَوت میں شامِل ہونے کے بپتِسمہ کے وسِیلہ سے ہم اُس کے ساتھ دفن ہُوئے تاکہ جِس طرح مسِیح باپ کے جلال کے وسِیلہ سے مُردوں میں سے جِلایا گیا اُسی طرح ہم بھی نئی زِندگی میں چلیں۔ کیونکہ جب ہم اُس کی مَوت کی مُشابہت سے اُس کے ساتھ پَیوستہ ہو گئے تو بیشک اُس کے جی اُٹھنے کی مُشابہت سے بھی اُس کے ساتھ پَیوستہ ہوں گے۔ چُنانچہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری پُرانی اِنسانِیّت اُس کے ساتھ اِس لِئے مصلُوب کی گئی کہ گُناہ کا بدن بے کار ہو جائے تاکہ ہم آگے کو گُناہ کی غُلامی میں نہ رہیں۔ کیونکہ جو مُؤا وہ گُناہ سے بری ہُؤا۔ پس جب ہم مسِیح کے ساتھ مُوئے تو ہمیں یقِین ہے کہ اُس کے ساتھ جِئیں گے بھی۔ کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ مسِیح جب مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے تو پِھر نہیں مَرنے کا مَوت کا پِھر اُس پر اِختیار نہیں ہونے کا۔ کیونکہ مسِیح جو مُؤا گُناہ کے اِعتبار سے ایک بار مُؤا مگر اب جو جِیتا ہے تو خُدا کے اِعتبار سے جِیتا ہے۔ اِسی طرح تُم بھی اپنے آپ کو گُناہ کے اِعتبار سے مُردہ مگر خُدا کے اِعتبار سے مسِیح یِسُوعؔ میں زِندہ سمجھو۔ پس گُناہ تُمہارے فانی بدن میں بادشاہی نہ کرے کہ تُم اُس کی خواہِشوں کے تابِع رہو۔ اور اپنے اِعضا ناراستی کے ہتھیار ہونے کے لِئے گُناہ کے حوالہ نہ کِیا کرو بلکہ اپنے آپ کو مُردوں میں سے زِندہ جان کر خُدا کے حَوالہ کرو اور اپنے اِعضا راست بازی کے ہتھیار ہونے کے لِئے خُدا کے حَوالہ کرو۔
رومیوں 1:6-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
لہٰذا ہم کیا کہیں؟ کیا گُناہ کرتے چلے جایٔیں تاکہ ہم پر فضل زِیادہ ہو؟ ہر گز نہیں! ہم جو گُناہ کے اعتبار سے مَر چُکے ہیں تو پھر کیوں کر گُناہ آلُودہ زندگی گزارتے ہیں؟ کیاتُم نہیں جانتے کہ ہم میں سے جِن لوگوں نے المسیؔح عیسیٰ کی زندگی میں شامل ہونے کا پاک غُسل لیا تو اُن کی موت میں شامل ہونے کا پاک غُسل بھی لیا۔ چنانچہ موت میں شامل ہونے کا پاک غُسل لے کر ہم اُن کے ساتھ دفن بھی ہویٔے تاکہ جِس طرح المسیؔح اَپنے آسمانی باپ کی جلالی قُوّت کے وسیلہ سے مُردوں میں سے زندہ کیٔے گیٔے اُسی طرح ہم بھی نئی زندگی میں قدم بڑھائیں۔ کیونکہ جَب ہم المسیؔح کی طرح مَر کے اُن کے ساتھ پیوست ہو گئے تو بے شک اُن کی طرح مُردوں میں سے زندہ ہوکر بھی اُن کے ساتھ پیوست ہوں گے۔ چنانچہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری پُرانی اِنسانیّت المسیؔح کے ساتھ مصلُوب ہویٔی کہ گُناہ کا بَدن نِیست ہو جائے تاکہ ہم آئندہ گُناہ کی غُلامی میں نہ رہیں۔ کیونکہ جو مَر گیا وہ گُناہ سے بھی بَری ہو گیا۔ پس جَب ہم المسیؔح کے ساتھ مَر گیٔے تو ہمیں یقین ہے کہ اُن کے ساتھ زندہ بھی ہو جایٔیں گے۔ کیونکہ ہمیں مَعلُوم ہے کہ جَب المسیؔح مُردوں میں سے زندہ کیا گیا تو پھر کبھی نہیں مَرے گا۔ موت کا اُس پر پھر کبھی اِختیّار نہ ہوگا۔ کیونکہ گُناہ کے اعتبار سے تو المسیؔح ایک ہی بار مَرا لیکن خُدا کے اعتبار سے وہ ہمیشہ زندہ ہے۔ اِسی طرح تُم بھی اَپنے آپ کو گُناہ کے اعتبار سے تو مُردہ مگر خُدا کے اعتبار سے المسیؔح عیسیٰ میں زندہ سمجھو۔ چنانچہ گُناہ کو اَپنے فانی بَدن پر حُکومت مت کرنے دو تاکہ وہ تُمہیں اَپنی خواہشات کے تابع نہ رکھ سکے۔ اَور نہ ہی اَپنے جِسم کے اَعضا کو گُناہ کے حوالہ کرو تاکہ وہ ناراستی کے وسائل نہ بننے پائیں بَلکہ اَپنے آپ کو مُردوں میں سے زندہ ہو جانے وَالوں کی طرح خُدا کے حوالہ کرو اَور ساتھ ہی اَپنے جِسم کے اَعضا کو بھی خُدا کے حوالہ کرو تاکہ وہ راستبازی کے وسائل بَن سکیں۔
رومیوں 1:6-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہم گناہ کرتے رہیں تاکہ اللہ کے فضل میں اضافہ ہو؟ ہرگز نہیں! ہم تو مر کر گناہ سے لاتعلق ہو گئے ہیں۔ تو پھر ہم کس طرح گناہ کو اپنے آپ پر حکومت کرنے دے سکتے ہیں؟ یا کیا آپ کو معلوم نہیں کہ ہم سب جنہیں بپتسمہ دیا گیا ہے اِس سے مسیح عیسیٰ کی موت میں شامل ہو گئے ہیں؟ کیونکہ بپتسمے سے ہمیں دفنایا گیا اور اُس کی موت میں شامل کیا گیا تاکہ ہم مسیح کی طرح نئی زندگی گزاریں، جسے باپ کی جلالی قدرت نے مُردوں میں سے زندہ کیا۔ چونکہ اِس طرح ہم اُس کی موت میں اُس کے ساتھ پیوست ہو گئے ہیں اِس لئے ہم اُس کے جی اُٹھنے میں بھی اُس کے ساتھ پیوست ہوں گے۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارا پرانا انسان مسیح کے ساتھ مصلوب ہو گیا تاکہ گناہ کے قبضے میں یہ جسم نیست ہو جائے اور یوں ہم گناہ کے غلام نہ رہیں۔ کیونکہ جو مر گیا وہ گناہ سے آزاد ہو گیا ہے۔ اور ہمارا ایمان ہے کہ چونکہ ہم مسیح کے ساتھ مر گئے ہیں اِس لئے ہم اُس کے ساتھ زندہ بھی ہوں گے، کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور اب کبھی نہیں مرے گا۔ اب موت کا اُس پر کوئی اختیار نہیں۔ مرتے وقت وہ ہمیشہ کے لئے گناہ کی حکومت سے نکل گیا، اور اب جب وہ دوبارہ زندہ ہے تو اُس کی زندگی اللہ کے لئے مخصوص ہے۔ آپ بھی اپنے آپ کو ایسا سمجھیں۔ آپ بھی مر کر گناہ کی حکومت سے نکل گئے ہیں اور اب آپ کی مسیح میں زندگی اللہ کے لئے مخصوص ہے۔ چنانچہ گناہ آپ کے فانی بدن میں حکومت نہ کرے۔ دھیان دیں کہ آپ اُس کی بُری خواہشات کے تابع نہ ہو جائیں۔ اپنے بدن کے کسی بھی عضو کو گناہ کی خدمت کے لئے پیش نہ کریں، نہ اُسے ناراستی کا ہتھیار بننے دیں۔ اِس کے بجائے اپنے آپ کو اللہ کی خدمت کے لئے پیش کریں۔ کیونکہ پہلے آپ مُردہ تھے، لیکن اب آپ زندہ ہو گئے ہیں۔ چنانچہ اپنے تمام اعضا کو اللہ کی خدمت کے لئے پیش کریں اور اُنہیں راستی کے ہتھیار بننے دیں۔