YouVersion Logo
تلاش

رومیوں 12:5-21

رومیوں 12:5-21 کِتابِ مُقادّس (URD)

پس جِس طرح ایک آدمی کے سبب سے گُناہ دُنیا میں آیا اور گُناہ کے سبب سے مَوت آئی اور یُوں مَوت سب آدمِیوں میں پَھیل گئی اِس لِئے کہ سب نے گُناہ کِیا۔ کیونکہ شرِیعت کے دِئے جانے تک دُنیا میں گُناہ تو تھا مگر جہاں شرِیعت نہیں وہاں گُناہ محسُوب نہیں ہوتا۔ تَو بھی آدمؔ سے لے کر مُوسیٰ تک مَوت نے اُن پر بھی بادشاہی کی جنہوں نے اُس آدمؔ کی نافرمانی کی طرح جو آنے والے کا مثِیل تھا گُناہ نہ کِیا تھا۔ لیکن گُناہ کا جو حال ہے وہ فضل کی نِعمت کا نہیں کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ سے بُہت سے آدمی مَر گئے تو خُدا کا فضل اور اُس کی جو بخشِش ایک ہی آدمی یعنی یِسُوعؔ مسِیح کے فضل سے پَیدا ہُوئی بُہت سے آدمِیوں پر ضرُور ہی اِفراط سے نازِل ہُوئی۔ اور جَیسا ایک شخص کے گُناہ کرنے کا انجام ہُؤا بخشِش کا وَیسا حال نہیں کیونکہ ایک ہی کے سبب سے وہ فَیصلہ ہُؤا جِس کا نتِیجہ سزا کا حُکم تھا مگر بُہتیرے گُناہوں سے اَیسی نِعمت پَیدا ہُوئی جِس کا نتِیجہ یہ ہُؤا کہ لوگ راست باز ٹھہرے۔ کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ کے سبب سے مَوت نے اُس ایک کے ذرِیعہ سے بادشاہی کی تو جو لوگ فضل اور راست بازی کی بخشِش اِفراط سے حاصِل کرتے ہیں وہ ایک شخص یعنی یِسُوعؔ مسِیح کے وسِیلہ سے ہمیشہ کی زِندگی میں ضرُور ہی بادشاہی کریں گے۔ غرض جَیسا ایک گناہ کے سبب سے وہ فَیصلہ ہُؤا جِس کا نتِیجہ سب آدمِیوں کی سزا کا حُکم تھا وَیسا ہی راست بازی کے ایک کام کے وسِیلہ سے سب آدمِیوں کو وہ نِعمت مِلی جِس سے راست باز ٹھہر کر زِندگی پائیں۔ کیونکہ جِس طرح ایک ہی شخص کی نافرمانی سے بُہت سے لوگ گُنہگار ٹھہرے اُسی طرح ایک کی فرمانبرداری سے بُہت سے لوگ راست باز ٹھہریں گے۔ اور بِیچ میں شرِیعت آ مَوجُود ہُوئی تاکہ گُناہ زِیادہ ہو جائے مگر جہاں گُناہ زِیادہ ہُؤا وہاں فضل اُس سے بھی نِہایت زِیادہ ہُؤا۔ تاکہ جِس طرح گُناہ نے مَوت کے سبب سے بادشاہی کی اُسی طرح فضل بھی ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے وسِیلہ سے ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے راست بازی کے ذرِیعہ سے بادشاہی کرے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 5

رومیوں 12:5-21 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

پس جَیسے ایک آدمی کے ذریعہ گُناہ دُنیا میں داخل ہُوا اَور گُناہ کے سبب سے موت آئی وَیسے ہی موت سَب اِنسانوں میں پھیل گئی کیونکہ سَب نے گُناہ کیا۔ شَریعت کے دئیے جانے سے پہلے دُنیا میں گُناہ تو تھا لیکن جہاں شَریعت نہیں ہوتی وہاں گُناہ کا حِساب بھی نہیں ہوتا۔ پھر بھی آدمؔ سے مُوسیٰ تک موت نے اُنہیں بھی اَپنے قبضہ میں رکھا جنہوں نے آدمؔ کی سِی نافرمانی والا گُناہ نہیں کیا تھا۔ یہ آدمؔ ایک آنے والے کی شَبیہ رکھتے تھے۔ مگر اَیسی بات نہیں کہ جِتنا قُصُور ہے اِتنی ہی فضل کی نِعمت ہے۔ کیونکہ جَب ایک آدمی کے قُصُور کے سبب سے بہت سے اِنسان مَر گیٔے تو ایک آدمی یعنی حُضُور عیسیٰ المسیؔح کے فضل کے سبب بہت سے اِنسانوں کو خُدا کے فضل کی نِعمت بڑی اِفراط سے عطا ہویٔی۔ اِس کے علاوہ خُدا کے فضل کی بخشش اَور اُس ایک آدمی کے گُناہ کے نتائج ایک سے نہیں۔ کیونکہ ایک گُناہ کا نتیجہ سزا کے حُکم کی صورت میں نکلا لیکن گُناہوں کی کثرت اَیسے فضل کا باعث ہویٔی جِس کے سبب سے اِنسان راستباز ٹھہرایا گیا۔ جَب ایک آدمی کے گُناہ کے سبب سے موت نے اُسی ایک کے وسیلہ سے سَب پر حُکومت کی تو جو لوگ فضل اَور راستبازی کی نِعمت اِفراط سے پاتے ہیں وہ بھی ایک آدمی یعنی حُضُور عیسیٰ المسیؔح کے وسیلہ سے اَبدی زندگی میں ضروُر ہی بادشاہی کریں گے۔ چنانچہ جِس طرح ایک آدمی کے قُصُور کے سبب سے سَب آدمیوں کے لیٔے موت کی سزا کا حُکم ہُوا اُسی طرح ایک ہی کی راستبازی کے کام کے وسیلہ سے سَب آدمیوں کو وہ نِعمت مِلی جِس سے وہ راستباز ٹھہرائے جاتے ہیں تاکہ زندگی پائیں۔ اَور جَیسے ایک آدمی کی نافرمانی سے بہت سے لوگ گنہگار ٹھہرے وَیسے ہی ایک آدمی کی فرمانبرداری سے بہت سے لوگ راستباز ٹھہرائے جایٔیں گے۔ بعد میں شَریعت مَوجُود ہویٔی تاکہ گُناہ زِیادہ ہو۔ لیکن جہاں گُناہ زِیادہ ہُوا وہاں فضل اُس سے بھی کہیں زِیادہ ہُوا۔ تاکہ جِس طرح گُناہ نے موت کے سبب سے بادشاہی کی اُسی طرح فضل بھی راستبازی کے ذریعہ اَیسی بادشاہی کرے جو ہمارے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کے وسیلہ سے اَبدی زندگی تک قائِم رہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 5

رومیوں 12:5-21 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

جب آدم نے گناہ کیا تو اُس ایک ہی شخص سے گناہ دنیا میں آیا۔ اِس گناہ کے ساتھ ساتھ موت بھی آ کر سب آدمیوں میں پھیل گئی، کیونکہ سب نے گناہ کیا۔ شریعت کے انکشاف سے پہلے گناہ تو دنیا میں تھا، لیکن جہاں شریعت نہیں ہوتی وہاں گناہ کا حساب نہیں کیا جاتا۔ تاہم آدم سے لے کر موسیٰ تک موت کی حکومت جاری رہی، اُن پر بھی جنہوں نے آدم کی سی حکم عدولی نہ کی۔ اب آدم آنے والے عیسیٰ مسیح کی طرف اشارہ تھا۔ لیکن اِن دونوں میں بڑا فرق ہے۔ جو نعمت اللہ مفت میں دیتا ہے وہ آدم کے گناہ سے مطابقت نہیں رکھتی۔ کیونکہ اِس ایک شخص آدم کی خلاف ورزی سے بہت سے لوگ موت کی زد میں آ گئے، لیکن اللہ کا فضل کہیں زیادہ موثر ہے، وہ مفت نعمت جو بہتوں کو اُس ایک شخص عیسیٰ مسیح میں ملی ہے۔ ہاں، اللہ کی اِس نعمت اور آدم کے گناہ میں بہت فرق ہے۔ اُس ایک شخص آدم کے گناہ کے نتیجے میں ہمیں تو مجرم قرار دیا گیا، لیکن اللہ کی مفت نعمت کا اثر یہ ہے کہ ہمیں راست باز قرار دیا جاتا ہے، گو ہم سے بےشمار گناہ سرزد ہوئے ہیں۔ اِس ایک شخص آدم کے گناہ کے نتیجے میں موت سب پر حکومت کرنے لگی۔ لیکن اِس ایک شخص عیسیٰ مسیح کا کام کتنا زیادہ موثر تھا۔ جتنے بھی اللہ کا وافر فضل اور راست بازی کی نعمت پاتے ہیں وہ مسیح کے وسیلے سے ابدی زندگی میں حکومت کریں گے۔ چنانچہ جس طرح ایک ہی شخص کے گناہ کے باعث سب لوگ مجرم ٹھہرے اُسی طرح ایک ہی شخص کے راست عمل سے وہ دروازہ کھل گیا جس میں داخل ہو کر سب لوگ راست باز ٹھہر سکتے اور زندگی پا سکتے ہیں۔ جس طرح ایک ہی شخص کی نافرمانی سے بہت سے لوگ گناہ گار بن گئے، اُسی طرح ایک ہی شخص کی فرماں برداری سے بہت سے لوگ راست باز بن جائیں گے۔ شریعت اِس لئے درمیان میں آ گئی کہ خلاف ورزی بڑھ جائے۔ لیکن جہاں گناہ زیادہ ہوا وہاں اللہ کا فضل اِس سے بھی زیادہ ہو گیا۔ چنانچہ جس طرح گناہ موت کی صورت میں حکومت کرتا تھا اُسی طرح اب اللہ کا فضل ہمیں راست باز ٹھہرا کر حکومت کرتا ہے۔ یوں ہمیں اپنے خداوند عیسیٰ مسیح کی بدولت ابدی زندگی حاصل ہوتی ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 5