YouVersion Logo
تلاش

رومیوں 1:14-13

رومیوں 1:14-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

کمزور ایمان والے کو اَپنی رِفاقت میں شامل تو کر لو لیکن اُس کے شک و شُبہات کو بحث کا موضوع نہ بناؤ۔ ایک شخص کا اِعتقاد ہے کہ وہ ہر چیز کھا سَکتا ہے لیکن دُوسرا شخص جِس کا ایمان کمزور ہے، وہ صِرف سبزیاں ہی کھاتا ہے۔ جو ہر چیز کے کھانے کو روا سمجھتا ہے وہ پرہیز کرنے والے کو حقیر نہ سمجھے اَور پرہیز کرنے والا ہر چیز کے کھانے والے پر اِلزام نہ لگائے کیونکہ اُسے خُدا نے قبُول کر لیا ہے۔ تُم کون ہو جو کسی دُوسرے کے خادِم پر اِلزام لگاتے ہو؟ یہ تو مالک کا حق ہے کہ وہ خادِم کو قبُول کرے یا ردّ کر دے بَلکہ وہ قائِم کیا جائے گا کیونکہ خُداوؔند اُسے قائِم رکھنے پر قادر ہے۔ کویٔی شخص تو ایک دِن کو دُوسرے دِن سے بہتر سمجھتا ہے اَور کویٔی سَب دِنوں کو بَرابر مانتا ہے۔ ہر شخص کو اَپنے ضمیر کے مُطابق فیصلہ کرنا چاہئے۔ جو کسی دِن کو خاص سمجھ کر مانتا ہے وہ خُداوؔند کی خاطِر مانتا ہے۔ جو کسی چیز کوکھاتا ہے وہ بھی خُداوؔند کی خاطِر کھاتا ہے اِس لیٔے کہ خُدا کا شُکر بجا لاتا ہے اَورجو اُس سے پرہیز کرتا ہے وہ بھی خُداوؔند کی خاطِر پرہیز کرتا ہے کیونکہ وہ بھی خُدا کا شُکر بجا لاتا ہے۔ اصل میں ہم میں سے کویٔی بھی صِرف اَپنے واسطے نہیں جِیتا اَور نہ ہی کویٔی صِرف اَپنے واسطے مرتا ہے۔ اگر ہم زندہ ہیں تو خُداوؔند کی خاطِر زندہ ہیں اَور اگر مَرتے ہیں تو خُداوؔند کی خاطِر مَرتے ہیں۔ چنانچہ خواہ ہم جِئیں یا مَریں، ہم خُداوؔند ہی کے ہیں۔ کیونکہ المسیؔح اِسی لیٔے مَرے اَور زندہ ہوئے کہ مُردوں اَور زندوں دونوں کا خُداوؔند ہوں۔ پھر تو اَپنے بھایٔی یا بہن پر کیوں اِلزام لگاتاہے اَور اُسے کِس لیٔے حقیر سمجھتا ہے؟ ہم تو سَب کے سَب خُدا کے تختِ عدالت کے سامنے حاضِر کیٔے جایٔیں گے۔ جَیسے کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ” ’خُداوؔند فرماتے ہیں، مُجھے اَپنی حیات کی قَسم، ہر ایک گھُٹنا میرے آگے ٹِکے گا؛ اَور ہر ایک زبان خُدا کا اقرار کرے گی۔‘ “ پس، ہم میں سے ہر ایک کو خُود اَپنا حِساب خُدا کو دینا ہوگا۔ چنانچہ آئندہ ہم ایک دُوسرے پر اِلزام نہ لگائیں بَلکہ دل میں اِرادہ کر لیں کہ ہم اَپنے بھایٔی کے سامنے کویٔی اَیسی چیز نہ رکھیں گے جو اُس کے ٹھوکر کھانے یا گِرنے کا باعث ہو۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 14

رومیوں 1:14-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

جس کا ایمان کمزور ہے اُسے قبول کریں، اور اُس کے ساتھ بحث مباحثہ نہ کریں۔ ایک کا ایمان تو اُسے ہر چیز کھانے کی اجازت دیتا ہے جبکہ کمزور ایمان رکھنے والا صرف سبزیاں کھاتا ہے۔ جو سب کچھ کھاتا ہے وہ اُسے حقیر نہ جانے جو یہ نہیں کر سکتا۔ اور جو یہ نہیں کر سکتا وہ اُسے مجرم نہ ٹھہرائے جو سب کچھ کھاتا ہے، کیونکہ اللہ نے اُسے قبول کیا ہے۔ آپ کون ہیں کہ کسی اَور کے غلام کا فیصلہ کریں؟ اُس کا اپنا مالک فیصلہ کرے گا کہ وہ کھڑا رہے یا گر جائے۔ اور وہ ضرور کھڑا رہے گا، کیونکہ خداوند اُسے قائم رکھنے پر قادر ہے۔ کچھ لوگ ایک دن کو دوسرے دنوں کی نسبت زیادہ اہم قرار دیتے ہیں جبکہ دوسرے تمام دنوں کی اہمیت برابر سمجھتے ہیں۔ آپ جو بھی خیال رکھیں، ہر ایک اُسے پورے یقین کے ساتھ رکھے۔ جو ایک دن کو خاص قرار دیتا ہے وہ اِس سے خداوند کی تعظیم کرنا چاہتا ہے۔ اِسی طرح جو سب کچھ کھاتا ہے وہ اِس سے خداوند کو جلال دینا چاہتا ہے۔ یہ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اِس کے لئے خدا کا شکر کرتا ہے۔ لیکن جو کچھ کھانوں سے پرہیز کرتا ہے وہ بھی خدا کا شکر کر کے اِس سے اُس کی تعظیم کرنا چاہتا ہے۔ بات یہ ہے کہ ہم میں سے کوئی نہیں جو صرف اپنے واسطے زندگی گزارتا ہے اور کوئی نہیں جو صرف اپنے واسطے مرتا ہے۔ اگر ہم زندہ ہیں تو اِس لئے کہ خداوند کو جلال دیں، اور اگر ہم مریں تو اِس لئے کہ ہم خداوند کو جلال دیں۔ غرض ہم خداوند ہی کے ہیں، خواہ زندہ ہوں یا مُردہ۔ کیونکہ مسیح اِسی مقصد کے لئے مُوا اور جی اُٹھا کہ وہ مُردوں اور زندوں دونوں کا مالک ہو۔ تو پھر آپ جو صرف سبزی کھاتے ہیں اپنے بھائی کو مجرم کیوں ٹھہراتے ہیں؟ اور آپ جو سب کچھ کھاتے ہیں اپنے بھائی کو حقیر کیوں جانتے ہیں؟ یاد رکھیں کہ ایک دن ہم سب اللہ کے تخت عدالت کے سامنے کھڑے ہوں گے۔ کلامِ مُقدّس میں یہی لکھا ہے، رب فرماتا ہے، ”میری حیات کی قَسم، ہر گھٹنا میرے سامنے جھکے گا اور ہر زبان اللہ کی تمجید کرے گی۔“ ہاں، ہم میں سے ہر ایک کو اللہ کے سامنے اپنی زندگی کا جواب دینا پڑے گا۔ چنانچہ آئیں، ہم ایک دوسرے کو مجرم نہ ٹھہرائیں۔ پورے عزم کے ساتھ اِس کا خیال رکھیں کہ آپ اپنے بھائی کے لئے ٹھوکر کھانے یا گناہ میں گرنے کا باعث نہ بنیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 14

رومیوں 1:14-13 کِتابِ مُقادّس (URD)

کمزور اِیمان والے کو اپنے میں شامِل تو کر لو مگر شک و شُبہ کی تکراروں کے لِئے نہیں۔ ایک کو اِعتقاد ہے کہ ہر چِیز کا کھانا روا ہے اور کمزور اِیمان والا ساگ پات ہی کھاتا ہے۔ کھانے والا اُس کو جو نہیں کھاتا حقِیر نہ جانے اور جو نہیں کھاتا وہ کھانے والے پر اِلزام نہ لگائے کیونکہ خُدا نے اُس کو قبُول کر لِیا ہے۔ تُو کَون ہے جو دُوسرے کے نَوکر پر اِلزام لگاتا ہے؟ اُس کا قائِم رہنا یا گِر پڑنا اُس کے مالِک ہی سے مُتعلِّق ہے بلکہ وہ قائِم ہی کر دِیا جائے گا کیونکہ خُداوند اُس کے قائِم کرنے پر قادِر ہے۔ کوئی تو ایک دِن کو دُوسرے سے افضل جانتا ہے اور کوئی سب دِنوں کو برابر جانتا ہے۔ ہر ایک اپنے دِل میں پُورا اِعتقاد رکھّے۔ جو کِسی دِن کو مانتا ہے وہ خُداوند کے لِئے مانتا ہے اور جو کھاتا ہے وہ خُداوند کے واسطے کھاتا ہے کیونکہ وہ خُدا کا شُکر کرتا ہے اور جو نہیں کھاتا وہ بھی خُداوند کے واسطے نہیں کھاتا اور خُدا کا شُکر کرتا ہے۔ کیونکہ ہم میں سے نہ کوئی اپنے واسطے جِیتا ہے نہ کوئی اپنے واسطے مَرتا ہے۔ اگر ہم جِیتے ہیں تو خُداوند کے واسطے جِیتے ہیں اور اگر مَرتے ہیں تو خُداوند کے واسطے مَرتے ہیں۔ پس ہم جِئیں یا مَریں خُداوند ہی کے ہیں۔ کیونکہ مسِیح اِسی لِئے مُؤا اور زِندہ ہُؤا کہ مُردوں اور زِندوں دونوں کا خُداوند ہو۔ مگر تُو اپنے بھائی پر کِس لِئے اِلزام لگاتا ہے؟ یا تُو بھی کِس لِئے اپنے بھائی کو حقِیر جانتا ہے؟ ہم تو سب خُدا کے تختِ عدالت کے آگے کھڑے ہوں گے۔ چُنانچہ یہ لِکھا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم ہر ایک گُھٹنا میرے آگے جُھکے گا اور ہر ایک زُبان خُدا کا اِقرار کرے گی۔ پس ہم میں سے ہر ایک خُدا کو اپنا حِساب دے گا۔ پس آیندہ کو ہم ایک دُوسرے پر اِلزام نہ لگائیں بلکہ تُم یِہی ٹھان لو کہ کوئی اپنے بھائی کے سامنے وہ چِیز نہ رکھّے جو اُس کے ٹھوکر کھانے یا گِرنے کا باعِث ہو۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 14