رومیوں 1:12-21
رومیوں 1:12-21 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پس، اَے بھائیو اَور بہنوں! میں خُدا کی رحمتوں کا واسطہ دے کر تُم سے مِنّت کرتا ہُوں کہ اَپنے بَدن اَیسی قُربانی کی خدمت ہونے کے لیٔے پیش کرو جو زندہ ہے، پاک ہے اَور خُدا کو پسند ہے۔ یہی تمہاری مَعقُول عبادت ہے۔ اِس جہان کے ہم شکل نہ بنو بَلکہ خُدا کو موقع دو کہ وہ تمہاری عقل کو نیا بنا کر تُمہیں سراسر بدل ڈالے تاکہ تُم اَپنے تجربہ سے خُدا کی نیک، پسندِیدہ اَور کامِل مرضی کو مَعلُوم کر سکو۔ میں اُس فضل کی بِنا پرجو مُجھ پر ہُواہے تُم میں سے ہر ایک سے کہتا ہُوں کہ جَیسا سمجھنا مُناسب ہے کویٔی اَپنے آپ کو اُس سے زِیادہ نہ سمجھے بَلکہ جَیسا خُدا نے ہر ایک کو اَندازہ سے ایمان تقسیم کیا ہے اِعتِدال کے ساتھ اَپنے آپ کو وَیسا ہی سمجھے۔ جِس طرح ہمارے ایک بَدن میں بہت سے اَعضا ہیں اَور اُن تمام اَعضا کا کام یکساں نہیں۔ اُسی طرح ہم بھی جو بہت سے ہیں المسیؔح میں شامل ہوکر ایک بَدن ہیں اَور آپَس میں ایک دُوسرے کے اَعضا۔ اَور خُدا کا جو فضل ہم پر ہُواہے اُس کی وجہ سے ہمیں طرح طرح کی نعمتیں مِلی ہیں۔ اِس لیٔے جسے نبُوّت مِلی ہو وہ ایمان کے اَندازہ کے مُطابق نبُوّت کرے۔ اگر خدمت مِلی ہو تو خدمت میں لگا رہے۔ اگر تعلیم دینے کی نِعمت مِلی ہے تو تعلیم دیتا رہے۔ اگر نصیحت کرنے کی نِعمت مِلی ہے، تو نصیحت کرتا رہے؛ اگر کسی کو حاجتمندوں کی ضروُرتیں پُوری کرنے کی نِعمت مِلی ہے، تو وہ فیّاضی سے کام لے، خُوش دِلی سے پیشوائی کرتا رہے؛ رحم کرنے والا، خُوشی سے رحم کرے۔ تمہاری مَحَبّت بے رِیا ہو، بدی سے نَفرت رکھو، نیکی سے لپٹے رہو۔ باہمی مَحَبّت کے لیٔے خُود کو وقف کرو۔ عزّت کی رُو سے دُوسرے کو اَپنے سے بہتر سمجھو۔ کوشش میں سُستی نہ کرو۔ رُوحانی جوش سے بھرے رہو اَور خُداوؔند کی خدمت کرتے رہو۔ اُمّید میں خُوش، مُصیبت میں صَابر، دعا میں مشغُول رہو۔ مُقدّسین کی ضروُرتیں پُوری کرو، مُسافر پروَری میں لگے رہو۔ جو تُمہیں ستاتے ہیں اُن کے لیٔے برکت چاہو، لعنت نہ بھیجو۔ خُوشی کرنے وَالوں کے ساتھ خُوشی مناؤ۔ آنسُو بہانے وَالوں کے ساتھ آنسُو بہاؤ۔ آپَس میں یکدل رہو، مغروُر نہ بنو بَلکہ ادنیٰ لوگوں کے ساتھ میل جول بڑھانے پر راضی رہو۔ اَپنے آپ کو دُوسروں سے عقلمند نہ سمجھو۔ بُرائی کا جَواب بُرائی سے مت دو، وُہی کرنے کی سوچا کرو جو سَب کی نظر میں اَچھّا ہے۔ جہاں تک ممکن ہو ہر اِنسان کے ساتھ صُلح سے رہو۔ عزیزو! دُوسروں سے اِنتقام مت لو بَلکہ خُداوؔند کو موقع دو کہ وہ سزا دے کیونکہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ”اِنتقام لینا میرا کام ہے؛ بدلہ میں ہی دُوں گا،“ خُداوؔند کا بھی یہ قول ہے۔ اِس کے برعکس: ”اگر تمہارا دُشمن بھُوکا ہو، تو اُسے کھانا کھِلاؤ؛ اگر پیاسا ہو، تو اُسے پانی پِلاؤ۔ کیونکہ اَیسا کرنے سے تُم اُس کے سَر پر دہکتے اَنگاروں کا ڈھیر لگاؤگے۔“ بدی سے مغلُوب نہ ہو، بَلکہ نیکی سے اُس پر فتح پاؤ۔
رومیوں 1:12-21 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
بھائیو، اللہ نے آپ پر کتنا رحم کیا ہے! اب ضروری ہے کہ آپ اپنے بدنوں کو اللہ کے لئے مخصوص کریں، کہ وہ ایک ایسی زندہ اور مُقدّس قربانی بن جائیں جو اُسے پسند آئے۔ ایسا کرنے سے آپ اُس کی معقول عبادت کریں گے۔ اِس دنیا کے سانچے میں نہ ڈھل جائیں بلکہ اللہ کو آپ کی سوچ کی تجدید کرنے دیں تاکہ آپ وہ شکل و صورت اپنا سکیں جو اُسے پسند ہے۔ پھر آپ اللہ کی مرضی کو پہچان سکیں گے، وہ کچھ جو اچھا، پسندیدہ اور کامل ہے۔ اُس رحم کی بنا پر جو اللہ نے مجھ پر کیا مَیں آپ میں سے ہر ایک کو ہدایت دیتا ہوں کہ اپنی حقیقی حیثیت کو جان کر اپنے آپ کو اِس سے زیادہ نہ سمجھیں۔ کیونکہ جس پیمانے سے اللہ نے ہر ایک کو ایمان بخشا ہے اُسی کے مطابق وہ سمجھ داری سے اپنی حقیقی حیثیت کو جان لے۔ ہمارے ایک ہی جسم میں بہت سے اعضا ہیں، اور ہر ایک عضو کا فرق فرق کام ہوتا ہے۔ اِسی طرح گو ہم بہت ہیں، لیکن مسیح میں ایک ہی بدن ہیں، جس میں ہر عضو دوسروں کے ساتھ جُڑا ہوا ہے۔ اللہ نے اپنے فضل سے ہر ایک کو مختلف نعمتوں سے نوازا ہے۔ اگر آپ کی نعمت نبوّت کرنا ہے تو اپنے ایمان کے مطابق نبوّت کریں۔ اگر آپ کی نعمت خدمت کرنا ہے تو خدمت کریں۔ اگر آپ کی نعمت تعلیم دینا ہے تو تعلیم دیں۔ اگر آپ کی نعمت حوصلہ افزائی کرنا ہے تو حوصلہ افزائی کریں۔ اگر آپ کی نعمت دوسروں کی ضروریات پوری کرنا ہے تو خلوص دلی سے یہی کریں۔ اگر آپ کی نعمت راہنمائی کرنا ہے تو سرگرمی سے راہنمائی کریں۔ اگر آپ کی نعمت رحم کرنا ہے تو خوشی سے رحم کریں۔ آپ کی محبت محض دکھاوے کی نہ ہو۔ جو کچھ بُرا ہے اُس سے نفرت کریں اور جو کچھ اچھا ہے اُس کے ساتھ لپٹے رہیں۔ آپ کی ایک دوسرے کے لئے برادرانہ محبت سرگرم ہو۔ ایک دوسرے کی عزت کرنے میں آپ خود پہلا قدم اُٹھائیں۔ آپ کا جوش ڈھیلا نہ پڑ جائے بلکہ روحانی سرگرمی سے خداوند کی خدمت کریں۔ اُمید میں خوش، مصیبت میں ثابت قدم اور دعا میں لگے رہیں۔ جب مُقدّسین ضرورت مند ہیں تو اُن کی مدد کرنے میں شریک ہوں۔ مہمان نوازی میں لگے رہیں۔ جو آپ کو ایذا پہنچائیں اُن کو برکت دیں۔ اُن پر لعنت مت کریں بلکہ برکت چاہیں۔ خوشی منانے والوں کے ساتھ خوشی منائیں اور رونے والوں کے ساتھ روئیں۔ ایک دوسرے کے ساتھ اچھے تعلقات رکھیں۔ اونچی سوچ نہ رکھیں بلکہ دبے ہوؤں سے رفاقت رکھیں۔ اپنے آپ کو دانا مت سمجھیں۔ اگر کوئی آپ سے بُرا سلوک کرے تو بدلے میں اُس سے بُرا سلوک نہ کرنا۔ دھیان رکھیں کہ جو کچھ سب کی نظر میں اچھا ہے وہی عمل میں لائیں۔ اپنی طرف سے پوری کوشش کریں کہ جہاں تک ممکن ہو سب کے ساتھ میل ملاپ رکھیں۔ عزیزو، انتقام مت لیں بلکہ اللہ کے غضب کو بدلہ لینے کا موقع دیں۔ کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”رب فرماتا ہے، انتقام لینا میرا ہی کام ہے، مَیں ہی بدلہ لوں گا۔“ اِس کے بجائے ”اگر تیرا دشمن بھوکا ہو تو اُسے کھانا کھلا، اگر پیاسا ہو تو پانی پلا۔ کیونکہ ایسا کرنے سے تُو اُس کے سر پر جلتے ہوئے کوئلوں کا ڈھیر لگائے گا۔“ اپنے پر بُرائی کو غالب نہ آنے دیں بلکہ بھلائی سے آپ بُرائی پر غالب آئیں۔
رومیوں 1:12-21 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس اَے بھائِیو۔ مَیں خُدا کی رحمتیں یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اپنے بدن اَیسی قُربانی ہونے کے لِئے نذر کرو جو زِندہ اور پاک اور خُدا کو پسندِیدہ ہو۔ یِہی تُمہاری معقُول عِبادت ہے۔ اور اِس جہان کے ہم شکل نہ بنو بلکہ عقل نئی ہو جانے سے اپنی صُورت بدلتے جاؤ تاکہ خُدا کی نیک اور پسندِیدہ اور کامِل مرضی تجربہ سے معلُوم کرتے رہو۔ مَیں اُس تَوفِیق کی وجہ سے جو مُجھ کو مِلی ہے تُم میں سے ہر ایک سے کہتا ہُوں کہ جَیسا سمجھنا چاہئے اُس سے زِیادہ کوئی اپنے آپ کو نہ سمجھے بلکہ جَیسا خُدا نے ہر ایک کو اندازہ کے مُوافِق اِیمان تقسِیم کِیا ہے اِعتدال کے ساتھ اپنے آپ کو وَیسا ہی سمجھے۔ کیونکہ جِس طرح ہمارے ایک بدن میں بُہت سے اعضا ہوتے ہیں اور تمام اعضا کا کام یکساں نہیں۔ اُسی طرح ہم بھی جو بُہت سے ہیں مسِیح میں شامِل ہو کر ایک بدن ہیں اور آپس میں ایک دُوسرے کے اعضا۔ اور چُونکہ اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو ہم کو دی گئی ہمیں طرح طرح کی نِعمتیں مِلِیں اِس لِئے جِس کو نبُوّت مِلی ہو وہ اِیمان کے اندازہ کے مُوافِق نبُوّت کرے۔ اگر خِدمت مِلی ہو تو خِدمت میں لگا رہے۔ اگر کوئی مُعلِّم ہو تو تعلِیم میں مشغُول رہے۔ اور اگر ناصِح ہو تو نصِیحت میں۔ خَیرات بانٹنے والا سخاوت سے بانٹے۔ پیشوا سرگرمی سے پیشوائی کرے۔ رَحم کرنے والا خُوشی کے ساتھ رَحم کرے۔ مُحبّت بے رِیا ہو۔ بدی سے نفرت رکھّو۔ نیکی سے لِپٹے رہو۔ برادرانہ مُحبّت سے آپس میں ایک دُوسرے کو پیار کرو۔ عِزّت کے رُو سے ایک دُوسرے کو بِہتر سمجھو۔ کوشِش میں سُستی نہ کرو۔ رُوحانی جوش میں بھرے رہو۔ خُداوند کی خِدمت کرتے رہو۔ اُمّید میں خُوش۔ مُصِیبت میں صابِر۔ دُعا کرنے میں مشغُول رہو۔ مُقدّسوں کی اِحتیاجیں رفع کرو۔ مُسافِر پروَری میں لگے رہو۔ جو تُمہیں ستاتے ہیں اُن کے واسطے برکت چاہو۔ برکت چاہو۔ لَعنت نہ کرو۔ خُوشی کرنے والوں کے ساتھ خُوشی کرو۔ رونے والوں کے ساتھ روؤ۔ آپس میں یک دِل رہو۔ اُونچے اُونچے خیال نہ باندھو بلکہ اَدنیٰ لوگوں کی طرف مُتوجِّہ ہو۔ اپنے آپ کو عقل مند نہ سمجھو۔ بدی کے عِوض کِسی سے بدی نہ کرو۔ جو باتیں سب لوگوں کے نزدِیک اچھّی ہیں اُن کی تدبِیر کرو۔ جہاں تک ہو سکے تُم اپنی طرف سے سب آدمِیوں کے ساتھ میل مِلاپ رکھّو۔ اَے عزِیزو! اپنا اِنتقام نہ لو بلکہ غضب کو مَوقع دو کیونکہ یہ لِکھا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے اِنتِقام لینا میرا کام ہے۔ بدلہ مَیں ہی دُوں گا۔ بلکہ اگر تیرا دُشمن بُھوکا ہو تو اُس کو کھانا کِھلا۔ اگر پیاسا ہو تو اُسے پانی پِلا کیونکہ اَیسا کرنے سے تُو اُس کے سر پر آگ کے انگاروں کا ڈھیر لگائے گا۔ بدی سے مغلُوب نہ ہو بلکہ نیکی کے ذرِیعہ سے بدی پر غالِب آؤ۔