رومیوں 26:1-32

رومیوں 26:1-32 کِتابِ مُقادّس (URD)

اِسی سبب سے خُدا نے اُن کو گندی شہوَتوں میں چھوڑ دِیا۔ یہاں تک کہ اُن کی عَورتوں نے اپنے طبعی کام کو خِلافِ طبع کام سے بدل ڈالا۔ اِسی طرح مَرد بھی عَورتوں سے طبعی کام چھوڑ کر آپس کی شہوَت سے مَست ہو گئے یعنی مَردوں نے مَردوں کے ساتھ رُوسِیاہی کے کام کر کے اپنے آپ میں اپنی گُمراہی کے لائِق بدلہ پایا۔ اور جِس طرح اُنہوں نے خُدا کو پہچاننا ناپسند کِیا اُسی طرح خُدا نے بھی اُن کو ناپسندِیدہ عقل کے حوالہ کر دیا کہ نالائِق حرکتیں کریں۔ پس وہ ہر طرح کی ناراستی بدی لالچ اور بدخواہی سے بھر گئے اور حسد خُون ریزی جھگڑے مکّاری اور بُغض سے معمُور ہو گئے اور غِیبت کرنے والے۔ بدگو۔ خُدا کی نظر میں نفرتی اَوروں کو بے عِزّت کرنے والے مغرُور شیخی باز بدیوں کے بانی ماں باپ کے نافرمان۔ بیوُقُوف عہد شِکن طبعی مُحبّت سے خالی اور بے رحم ہو گئے۔ حالانکہ وہ خُدا کا یہ حُکم جانتے ہیں کہ اَیسے کام کرنے والے مَوت کی سزا کے لائِق ہیں۔ پِھر بھی نہ فقط آپ ہی اَیسے کام کرتے ہیں بلکہ اَور کرنے والوں سے بھی خُوش ہوتے ہیں۔

رومیوں 26:1-32 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اِسی سبب سے خُدا نے اُنہیں اُن کے دِلوں کی شرمناک خواہشات میں چھوڑ دیا یہاں تک کہ اُن کی عورتوں نے اَپنے طبعی جنسی فعل کو غَیر طبعی فعل سے بدل ڈالا۔ اِسی طرح مَردوں نے بھی عورتوں کے ساتھ اَپنے طبعی جنسی فعل کو چھوڑ دیا اَور آپَس کی شہوت کے غُلام ہوکر ایک دُوسرے سے جنسی تعلّقات پیدا کرلئے۔ اِس کا نتیجہ یہ ہُوا کہ اُنہُوں نے اَپنی گمراہی کی مُناسب سزا پائی۔ چونکہ اُنہُوں نے خُدا کی پہچان پر قائِم رہنا مُناسب نہ سمجھا اِس لیٔے اُس نے اُنہیں ناپسندیدہ خَیالوں اَور نامُناسب حرکات کا شِکار ہونے دیا۔ وہ ہر طرح کی بدکاری، بُرائی، حِرص اَور بدچلنی سے بھر گیٔے۔ اَور حَسد، خُونریزی، جھگڑے، عیّاری اَور بُغض سے معموُر ہو گئے، بدگو، خُدا سے نفرت کرنے والے، گُستاخ، مغروُر اَور شیخی باز، بدی کے بانی اَور اَپنے والدین کے نافرمان، بے قُوف، بےوفا، سنگدل اَور بےرحم ہو گئے۔ حالانکہ اُنہیں مَعلُوم ہے کہ اَیسے کام کرنے والے خُدا کے قوانین کے مُطابق موت کی سزا کے مُستحق ہیں پھر بھی نہ صِرف وہ خُود یہی کام کرتے ہیں بَلکہ اَیسا کرنے والوں کو پسند کرتے ہیں۔

رومیوں 26:1-32 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

یہی وجہ ہے کہ اللہ نے اُنہیں اُن کی شرم ناک شہوتوں میں چھوڑ دیا۔ اُن کی خواتین نے فطرتی جنسی تعلقات کے بجائے غیرفطرتی تعلقات رکھے۔ اِسی طرح مرد خواتین کے ساتھ فطرتی تعلقات چھوڑ کر ایک دوسرے کی شہوت میں مست ہو گئے۔ مردوں نے مردوں کے ساتھ بےحیا حرکتیں کر کے اپنے بدنوں میں اپنی اِس گم راہی کا مناسب بدلہ پایا۔ اور چونکہ اُنہوں نے اللہ کو جاننے سے انکار کر دیا اِس لئے اُس نے اُنہیں اُن کی مکروہ سوچ میں چھوڑ دیا۔ اور اِس لئے وہ ایسی حرکتیں کرتے رہتے ہیں جو کبھی نہیں کرنی چاہئیں۔ وہ ہر طرح کی ناراستی، شر، لالچ اور بُرائی سے بھرے ہوئے ہیں۔ وہ حسد، خوں ریزی، جھگڑے، فریب اور کینہ وری سے لبریز ہیں۔ وہ چغلی کھانے والے، تہمت لگانے والے، اللہ سے نفرت کرنے والے، سرکش، مغرور، شیخی باز، بدی کو ایجاد کرنے والے، ماں باپ کے نافرمان، بےسمجھ، بےوفا، سنگ دل اور بےرحم ہیں۔ اگرچہ وہ اللہ کا فرمان جانتے ہیں کہ ایسا کرنے والے سزائے موت کے مستحق ہیں توبھی وہ ایسا کرتے ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ ایسا کرنے والے دیگر لوگوں کو شاباش بھی دیتے ہیں۔

رومیوں 26:1-32 کِتابِ مُقادّس (URD)

اِسی سبب سے خُدا نے اُن کو گندی شہوَتوں میں چھوڑ دِیا۔ یہاں تک کہ اُن کی عَورتوں نے اپنے طبعی کام کو خِلافِ طبع کام سے بدل ڈالا۔ اِسی طرح مَرد بھی عَورتوں سے طبعی کام چھوڑ کر آپس کی شہوَت سے مَست ہو گئے یعنی مَردوں نے مَردوں کے ساتھ رُوسِیاہی کے کام کر کے اپنے آپ میں اپنی گُمراہی کے لائِق بدلہ پایا۔ اور جِس طرح اُنہوں نے خُدا کو پہچاننا ناپسند کِیا اُسی طرح خُدا نے بھی اُن کو ناپسندِیدہ عقل کے حوالہ کر دیا کہ نالائِق حرکتیں کریں۔ پس وہ ہر طرح کی ناراستی بدی لالچ اور بدخواہی سے بھر گئے اور حسد خُون ریزی جھگڑے مکّاری اور بُغض سے معمُور ہو گئے اور غِیبت کرنے والے۔ بدگو۔ خُدا کی نظر میں نفرتی اَوروں کو بے عِزّت کرنے والے مغرُور شیخی باز بدیوں کے بانی ماں باپ کے نافرمان۔ بیوُقُوف عہد شِکن طبعی مُحبّت سے خالی اور بے رحم ہو گئے۔ حالانکہ وہ خُدا کا یہ حُکم جانتے ہیں کہ اَیسے کام کرنے والے مَوت کی سزا کے لائِق ہیں۔ پِھر بھی نہ فقط آپ ہی اَیسے کام کرتے ہیں بلکہ اَور کرنے والوں سے بھی خُوش ہوتے ہیں۔