رومیوں 21:1-28
رومیوں 21:1-28 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اگرچہ اُنہُوں نے خُدا کے بارے میں جان لیا تھا لیکن اُنہُوں نے اُس کی تمجید اَور شُکر گُزاری نہ کی جِس کے وہ لائق تھا۔ بَلکہ اُن کے خیالات فُضول ثابت ہویٔے اَور اُن کے ناسمجھ دلوں پر اَندھیرا چھا گیا۔ وہ عقلمند ہونے کا دعویٰ کرتے تھے لیکن بے وقُوف نکلے۔ اَور غَیر فانی خُدا کے جلال کو فانی اِنسان اَور پرندوں، چَوپایوں اَور رینگنے والے جانور کی صورت میں بدل ڈالا۔ اِسی لیٔے خُدا نے بھی اُنہیں اُن کے دلوں کی گُناہ آلُودہ خواہِشوں کے مُطابق شَہوت پرستی کے حوالہ کر دیا تاکہ وہ اَپنے بدنوں سے ایک دُوسرے کے ساتھ گندے اَور ناپاک کام کریں۔ اُنہُوں نے خُدا کی سچّائی کو جھُوٹ سے بدل ڈالا، اَور خالق کی بہ نِسبَت مخلُوقات کی پرستِش میں زِیادہ مشغُول ہو گئے حالانکہ خالق ہی اَبد تک حَمد و سِتائش کے لائق ہے۔ آمین۔ اِسی سبب سے خُدا نے اُنہیں اُن کے دلوں کی شرمناک خواہشات میں چھوڑ دیا یہاں تک کہ اُن کی عورتوں نے اَپنے طبعی جنسی فعل کو غَیر طبعی فعل سے بدل ڈالا۔ اِسی طرح مَردوں نے بھی عورتوں کے ساتھ اَپنے طبعی جنسی فعل کو چھوڑ دیا اَور آپَس کی شَہوت کے غُلام ہوکر ایک دُوسرے سے جنسی تعلُّقات پیدا کرلیے۔ اِس کا نتیجہ یہ ہُوا کہ اُنہُوں نے اَپنی گمراہی کی مُناسب سزا پائی۔ چونکہ اُنہُوں نے خُدا کی پہچان پر قائِم رہنا مُناسب نہ سمجھا اِس لیٔے اُس نے اُنہیں ناپسندیدہ خَیالوں اَور نامُناسب حرکات کا شِکار ہونے دیا۔
رومیوں 21:1-28 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اللہ کو جاننے کے باوجود اُنہوں نے اُسے وہ جلال نہ دیا جو اُس کا حق ہے، نہ اُس کا شکر ادا کیا بلکہ وہ باطل خیالات میں پڑ گئے اور اُن کے بےسمجھ دلوں پر تاریکی چھا گئی۔ وہ دعویٰ تو کرتے تھے کہ ہم دانا ہیں، لیکن احمق ثابت ہوئے۔ یوں اُنہوں نے غیرفانی خدا کو جلال دینے کے بجائے ایسے بُتوں کی پوجا کی جو فانی انسان، پرندوں، چوپایوں اور رینگنے والے جانوروں کی صورت میں بنائے گئے تھے۔ اِس لئے اللہ نے اُنہیں اُن نجس کاموں میں چھوڑ دیا جو اُن کے دل کرنا چاہتے تھے۔ نتیجے میں اُن کے جسم ایک دوسرے سے بےحرمت ہوتے رہے۔ ہاں، اُنہوں نے اللہ کے بارے میں سچائی کو رد کر کے جھوٹ کو اپنا لیا اور مخلوقات کی پرستش اور خدمت کی، نہ کہ خالق کی، جس کی تعریف ابد تک ہوتی رہے، آمین۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ نے اُنہیں اُن کی شرم ناک شہوتوں میں چھوڑ دیا۔ اُن کی خواتین نے فطرتی جنسی تعلقات کے بجائے غیرفطرتی تعلقات رکھے۔ اِسی طرح مرد خواتین کے ساتھ فطرتی تعلقات چھوڑ کر ایک دوسرے کی شہوت میں مست ہو گئے۔ مردوں نے مردوں کے ساتھ بےحیا حرکتیں کر کے اپنے بدنوں میں اپنی اِس گم راہی کا مناسب بدلہ پایا۔ اور چونکہ اُنہوں نے اللہ کو جاننے سے انکار کر دیا اِس لئے اُس نے اُنہیں اُن کی مکروہ سوچ میں چھوڑ دیا۔ اور اِس لئے وہ ایسی حرکتیں کرتے رہتے ہیں جو کبھی نہیں کرنی چاہئیں۔
رومیوں 21:1-28 کِتابِ مُقادّس (URD)
اِس لِئے کہ اگرچہ اُنہوں نے خُدا کو جان تو لِیا مگر اُس کی خُدائی کے لائِق اُس کی تمجِید اور شُکرگُذاری نہ کی بلکہ باطِل خیالات میں پڑ گئے اور اُن کے بے سمجھ دِلوں پر اندھیرا چھا گیا۔ وہ اپنے آپ کو دانا جتا کر بیوُقُوف بن گئے۔ اور غَیرفانی خُدا کے جلال کو فانی اِنسان اور پرِندوں اور چَوپایوں اور کِیڑے مکَوڑوں کی صُورت میں بدل ڈالا۔ اِس واسطے خُدا نے اُن کے دِلوں کی خواہِشوں کے مُطابِق اُنہیں ناپاکی میں چھوڑ دِیا کہ اُن کے بدن آپس میں بے حُرمت کِئے جائیں۔ اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُدا کی سچّائی کو بدل کر جُھوٹ بنا ڈالا اور مخلُوقات کی زیادہ پرستِش اور عِبادت کی بہ نِسبت اُس خالِق کے جو ابد تک محمُود ہے۔ آمِین۔ اِسی سبب سے خُدا نے اُن کو گندی شہوَتوں میں چھوڑ دِیا۔ یہاں تک کہ اُن کی عَورتوں نے اپنے طبعی کام کو خِلافِ طبع کام سے بدل ڈالا۔ اِسی طرح مَرد بھی عَورتوں سے طبعی کام چھوڑ کر آپس کی شہوَت سے مَست ہو گئے یعنی مَردوں نے مَردوں کے ساتھ رُوسِیاہی کے کام کر کے اپنے آپ میں اپنی گُمراہی کے لائِق بدلہ پایا۔ اور جِس طرح اُنہوں نے خُدا کو پہچاننا ناپسند کِیا اُسی طرح خُدا نے بھی اُن کو ناپسندِیدہ عقل کے حوالہ کر دیا کہ نالائِق حرکتیں کریں۔