YouVersion Logo
تلاش

رومیوں 18:1-23

رومیوں 18:1-23 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

آسمان سے اُن لوگوں کی ساری بے دینی اَور ناراستی پر خُدا کا غضب نازل ہوتاہے جو سچّائی کو اَپنی ناراستی سے دبائے رکھتے ہیں۔ چونکہ خُدا کے متعلّق جو کچھ بھی مَعلُوم ہو سَکتا ہے وہ اُن پر ظاہر ہے۔ اِس لیٔے کہ خُدا نے خُود اُسے اُن پر ظاہر کر دیا ہے۔ کیونکہ خُدا کی اَزلی قُدرت اَور اُلُوہیّت جو اُس کی اَندیکھی صِفات ہیں دُنیا کی پیدائش کے وقت سے اُس کی بنائی ہویٔی چیزوں سے اَچھّی طرح ظاہر ہیں۔ لہٰذا اِنسان کے پاس کویٔی عُذر نہیں۔ اگرچہ اُنہُوں نے خُدا کے بارے میں جان لیا تھا لیکن اُنہُوں نے اُس کی تمجید اَور شُکر گُزاری نہ کی جِس کے وہ لائق تھا۔ بَلکہ اُن کے خیالات فُضول ثابت ہویٔے اَور اُن کے ناسمجھ دلوں پر اَندھیرا چھا گیا۔ وہ عقلمند ہونے کا دعویٰ کرتے تھے لیکن بے وقُوف نکلے۔ اَور غَیر فانی خُدا کے جلال کو فانی اِنسان اَور پرندوں، چَوپایوں اَور رینگنے والے جانور کی صورت میں بدل ڈالا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 1

رومیوں 18:1-23 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

لیکن اللہ کا غضب آسمان پر سے اُن تمام بےدین اور ناراست لوگوں پر نازل ہوتا ہے جو سچائی کو اپنی ناراستی سے دبائے رکھتے ہیں۔ جو کچھ اللہ کے بارے میں معلوم ہو سکتا ہے وہ تو اُن پر ظاہر ہے، ہاں اللہ نے خود یہ اُن پر ظاہر کیا ہے۔ کیونکہ دنیا کی تخلیق سے لے کر آج تک انسان اللہ کی اَن دیکھی فطرت یعنی اُس کی ازلی قدرت اور الوہیت مخلوقات کا مشاہدہ کرنے سے پہچان سکتا ہے۔ اِس لئے اُن کے پاس کوئی عذر نہیں۔ اللہ کو جاننے کے باوجود اُنہوں نے اُسے وہ جلال نہ دیا جو اُس کا حق ہے، نہ اُس کا شکر ادا کیا بلکہ وہ باطل خیالات میں پڑ گئے اور اُن کے بےسمجھ دلوں پر تاریکی چھا گئی۔ وہ دعویٰ تو کرتے تھے کہ ہم دانا ہیں، لیکن احمق ثابت ہوئے۔ یوں اُنہوں نے غیرفانی خدا کو جلال دینے کے بجائے ایسے بُتوں کی پوجا کی جو فانی انسان، پرندوں، چوپایوں اور رینگنے والے جانوروں کی صورت میں بنائے گئے تھے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 1

رومیوں 18:1-23 کِتابِ مُقادّس (URD)

کیونکہ خُدا کا غضب اُن آدمِیوں کی تمام بے دِینی اور ناراستی پر آسمان سے ظاہِر ہوتا ہے جو حق کو ناراستی سے دبائے رکھتے ہیں۔ کیونکہ جو کُچھ خُدا کی نِسبت معلُوم ہو سکتا ہے وہ اُن کے باطِن میں ظاہِر ہے۔ اِس لِئے کہ خُدا نے اُس کو اُن پر ظاہِر کر دِیا۔ کیونکہ اُس کی اَن دیکھی صِفتیں یعنی اُس کی ازلی قُدرت اور الُوہِیت دُنیا کی پَیدایش کے وقت سے بنائی ہُوئی چِیزوں کے ذرِیعہ سے معلُوم ہو کر صاف نظر آتی ہیں۔ یہاں تک کہ اُن کو کُچھ عُذر باقی نہیں۔ اِس لِئے کہ اگرچہ اُنہوں نے خُدا کو جان تو لِیا مگر اُس کی خُدائی کے لائِق اُس کی تمجِید اور شُکرگُذاری نہ کی بلکہ باطِل خیالات میں پڑ گئے اور اُن کے بے سمجھ دِلوں پر اندھیرا چھا گیا۔ وہ اپنے آپ کو دانا جتا کر بیوُقُوف بن گئے۔ اور غَیرفانی خُدا کے جلال کو فانی اِنسان اور پرِندوں اور چَوپایوں اور کِیڑے مکَوڑوں کی صُورت میں بدل ڈالا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں رومیوں 1