مکاشفہ 1:6-17
مکاشفہ 1:6-17 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پھر مَیں نے دیکھا کہ برّہ نے اُن سات مُہروں میں سے ایک مُہر کھولی اَور اُن چاروں جانداروں میں سے ایک نے بادلوں کی گرجتی ہُوئی آواز میں یہ کہتے سُنا، ”آ!“ اَور مَیں نے نگاہ کی تو سامنے ایک سفید گھوڑا دیکھا جِس کے سوار کے ہاتھ میں ایک کمان تھی، اُسے ایک تاج دیا گیا اَور وہ فتح مند کی مانند نِکلا کہ فتح پر فتح حاصل کرتا چلا جائے۔ جَب برّہ نے دُوسری مُہر کھولی تو مَیں نے دُوسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا، ”آ!“ تَب ایک سُرخ گھوڑا نِکلا اَور اُس کے سوار کو یہ اِختیار دیا گیا کہ وہ زمین پر سے صُلح و سلامتی اُٹھالے تاکہ لوگ ایک دُوسرے کو قتل کریں، اَور اُسے ایک بڑی تلوار دی گئی۔ جَب برّہ نے تیسری مُہر کھولی تو مَیں نے تیسرے جاندار کو یہ کہتے ہویٔے سُنا، ”آ!“ اَور مَیں نے ایک کالے رنگ کا گھوڑا دیکھا جِس کے سوار کے ہاتھ میں ایک ترازو تھی۔ اَور مَیں نے ایک آواز سُنی جو اُن چاروں جانداروں کے درمیان سے آ رہی تھی، ”ایک دِن کی مزدُوری کی قیمت ایک کِلو گندُم، اَور ایک دینار کا تین کِلو جَو ہوگی، لیکن تیل اَور مَے کو نُقصان مت پہُنچانا۔“ جَب برّہ نے چوتھی مُہر کھولی، تو مَیں نے چوتھے جاندار کو یہ کہتے ہُوئے سُنا، ”آ!“ جَب مَیں نے نگاہ کی تو دیکھا کہ ایک گھوڑا ہے جِس کا رنگ زرد سا ہے اَور جِس کے سوار کا نام موت ہے۔ اَور اُس کے پیچھے پیچھے عالمِ اَرواح چلا آ رہاتھا۔ اَور اُنہیں زمین کے ایک چوتھائی حِصّہ پر اِختیار دیا گیا کہ تلوار، قحط، وَبا اَور زمین کے وحشی درندوں کے ذریعہ لوگوں کو ہلاک کر ڈالیں۔ جَب اُس نے پانچویں مُہر کھولی تو مَیں نے قُربان گاہ کے نیچے اُن لوگوں کی رُوحیں دیکھیں جو خُدا کے کلام کے سبب سے اَور گواہی پر قائِم رہنے کے باعث قتل کر دئیے گیٔے تھے۔ اُنہُوں نے بُلند آواز سے چِلّاکر کہا، ”اَے قُدُّوس اَور برحق خُداوؔند! تُو کب تک اِنصاف نہ کرےگا اَور زمین کے باشِندوں سے ہمارے خُون کا بدلہ نہ لے گا؟“ تَب اُن میں سے ہر ایک کو سفید جامہ دیا گیا اَور اُن سے کہا گیا کہ تھوڑی دیر اَور اِنتظار کرو، جَب تک کہ تمہارے ہم خدمت بھائیوں اَور بہنوں کا بھی شُمار پُورا نہ ہو جائے، جو تمہاری طرح قتل کیٔے جانے والے ہیں۔ جَب اُس نے چھُٹّی مُہر کھولی تو مَیں نے ایک شدید زلزلہ دیکھا اَور سُورج بالوں سے بُنے ہویٔے سیاہ کمبل کی مانند کالا ہو گیا اَور پُورا چاند خُون کی مانند سُرخ ہو گیا۔ آسمان کے سِتارے زمین پر اِس طرح گِر پڑے جَیسے تیز ہَوا سے ہلنے کے باعث کچّے اَنجیر کے درخت کے پھل گِر پڑتے ہیں۔ اَور آسمان یُوں سَرک گیا جَیسے کویٔی طُومار لپیٹ دیا گیا ہو اَور ہر ایک پہاڑ اَور جَزِیرہ اَپنی اَپنی جگہ سے ٹل گیا۔ تَب زمین کے بادشاہ، اُمرائے، فَوجی افسر، مالدار، زورآور اَور سارے غُلام اَور آزاد، غاروں اَور پہاڑوں کی چٹّانوں میں جا چھُپے۔ اَور پہاڑوں اَور چٹّانوں سے چِلّاکر کہنے لگے، ”ہم پر گِر پڑو اَور ہمیں اُس کی نظر سے جو تخت نشین ہے اَور برّہ کے غضب سے چھُپا لو! کیونکہ اُن کے غضب کا روز عظیم آ پہُنچا ہے، اَور اَب کون زندہ بچ سَکتا ہے؟“
مکاشفہ 1:6-17 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر مَیں نے دیکھا، لیلے نے سات مُہروں میں سے پہلی مُہر کو کھولا۔ اِس پر مَیں نے چار جانداروں میں سے ایک کو جس کی آواز کڑکتے بادلوں کی مانند تھی یہ کہتے ہوئے سنا، ”آ!“ میرے دیکھتے دیکھتے ایک سفید گھوڑا نظر آیا۔ اُس کے سوار کے ہاتھ میں کمان تھی، اور اُسے ایک تاج دیا گیا۔ یوں وہ فاتح کی حیثیت سے اور فتح پانے کے لئے وہاں سے نکلا۔ لیلے نے دوسری مُہر کھولی تو مَیں نے دوسرے جاندار کو کہتے ہوئے سنا کہ ”آ!“ اِس پر ایک اَور گھوڑا نکلا جو آگ جیسا سرخ تھا۔ اُس کے سوار کو دنیا سے صلح سلامتی چھیننے کا اختیار دیا گیا تاکہ لوگ ایک دوسرے کو قتل کریں۔ اُسے ایک بڑی تلوار پکڑائی گئی۔ لیلے نے تیسری مُہر کھولی تو مَیں نے تیسرے جاندار کو کہتے ہوئے سنا کہ ”آ!“ میرے دیکھتے دیکھتے ایک کالا گھوڑا نظر آیا۔ اُس کے سوار کے ہاتھ میں ترازو تھا۔ اور مَیں نے چاروں جانداروں میں سے گویا ایک آواز سنی جس نے کہا، ”ایک دن کی مزدوری کے لئے ایک کلو گرام گندم، اور ایک دن کی مزدوری کے لئے تین کلو گرام جَو۔ لیکن تیل اور مَے کو نقصان مت پہنچانا۔“ لیلے نے چوتھی مُہر کھولی تو مَیں نے چوتھے جاندار کو کہتے سنا کہ ”آ!“ میرے دیکھتے دیکھتے ایک گھوڑا نظر آیا جس کا رنگ ہلکا پیلا سا تھا۔ اُس کے سوار کا نام موت تھا، اور پاتال اُس کے پیچھے پیچھے چل رہی تھی۔ اُنہیں زمین کا چوتھا حصہ قتل کرنے کا اختیار دیا گیا، خواہ تلوار، کال، مہلک وبا یا وحشی جانوروں کے ذریعے سے ہو۔ لیلے نے پانچویں مُہر کھولی تو مَیں نے قربان گاہ کے نیچے اُن کی روحیں دیکھیں جو اللہ کے کلام اور اپنی گواہی قائم رکھنے کی وجہ سے شہید ہو گئے تھے۔ اُنہوں نے اونچی آواز سے چلّا کر کہا، ”اے قادرِ مطلق، قدوس اور سچے رب، کتنی دیر اَور لگے گی؟ تُو کب تک زمین کے باشندوں کی عدالت کر کے ہمارے شہید ہونے کا انتقام نہ لے گا؟“ تب اُن میں سے ہر ایک کو ایک سفید لباس دیا گیا، اور اُنہیں سمجھایا گیا کہ ”مزید تھوڑی دیر آرام کرو، کیونکہ پہلے تمہارے ہم خدمت بھائیوں میں سے اُتنوں کو شہید ہو جانا ہے جتنوں کے لئے یہ مقرر ہے۔“ لیلے نے چھٹی مُہر کھولی تو مَیں نے ایک شدید زلزلہ دیکھا۔ سورج بکری کے بالوں سے بنے ٹاٹ کی مانند کالا ہو گیا، پورا چاند خون جیسا نظر آنے لگا اور آسمان کے ستارے زمین پر یوں گر گئے جس طرح انجیر کے درخت پر لگے آخری انجیر تیز ہَوا کے جھونکوں سے گر جاتے ہیں۔ آسمان طومار کی طرح جب اُسے لپیٹ کر بند کیا جاتا ہے پیچھے ہٹ گیا۔ اور ہر پہاڑ اور جزیرہ اپنی اپنی جگہ سے کھسک گیا۔ پھر زمین کے بادشاہ، شہزادے، جرنیل، امیر، اثر و رسوخ والے، غلام اور آزاد سب کے سب غاروں میں اور پہاڑی چٹانوں کے درمیان چھپ گئے۔ اُنہوں نے چلّا کر پہاڑوں اور چٹانوں سے منت کی، ”ہم پر گر کر ہمیں تخت پر بیٹھے ہوئے کے چہرے اور لیلے کے غضب سے چھپا لو۔ کیونکہ اُن کے غضب کا عظیم دن آ گیا ہے، اور کون قائم رہ سکتا ہے؟“
مکاشفہ 1:6-17 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر مَیں نے دیکھا کہ برّہ نے اُن سات مُہروں میں سے ایک کو کھولا اور اُن چاروں جان داروں میں سے ایک کی گرج کی سی یہ آواز سُنی کہ آ۔ اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید گھوڑا ہے اور اُس کا سوار کمان لِئے ہُوئے ہے۔ اُسے ایک تاج دِیا گیا اور وہ فتح کرتا ہُؤا نِکلا تاکہ اَور بھی فتح کرے۔ اور جب اُس نے دُوسری مُہر کھولی تو مَیں نے دُوسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔ پِھر ایک اَور گھوڑا نکلا جِس کا رنگ لال تھا۔ اُس کے سوار کو یہ اِختیار دِیا گیا کہ زمِین پر سے صُلح اُٹھا لے تاکہ لوگ ایک دُوسرے کو قتل کریں اور اُسے ایک بڑی تلوار دی گئی۔ اور جب اُس نے تِیسری مُہر کھولی تو مَیں نے تِیسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک کالا گھوڑا ہے اور اُس کے سوار کے ہاتھ میں ایک ترازُو ہے۔ اور مَیں نے گویا اُن چاروں جان داروں کے بِیچ میں سے یہ آواز آتی سُنی کہ گیہُوں دِینار کے سیر بھر اور جَو دِینار کے تِین سیر اور تیل اور مَے کا نُقصان نہ کر۔ اور جب اُس نے چَوتھی مُہر کھولی تو مَیں نے چَوتھے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔ اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک زَرد سا گھوڑا ہے اور اُس کے سوار کا نام مَوت ہے اور عالَمِ اَرواح اُس کے پِیچھے پِیچھے ہے اور اِن کو چَوتھائی زمِین پر یہ اِختیار دِیا گیا کہ تلوار اور کال اور وَبا اور زمِین کے درِندوں سے لوگوں کو ہلاک کریں۔ اور جب اُس نے پانچوِیں مُہر کھولی تو مَیں نے قُربان گاہ کے نِیچے اُن کی رُوحیں دیکھیں جو خُدا کے کلام کے سبب سے اور گواہی پر قائِم رہنے کے باعِث مارے گئے تھے۔ اور وہ بڑی آواز سے چِلاّ کر بولِیں کہ اَے مالِک! اَے قدُّوس و برحق! تُو کب تک اِنصاف نہ کرے گا اور زمِین کے رہنے والوں سے ہمارے خُون کا بدلہ نہ لے گا؟ اور اُن میں سے ہر ایک کو سفید جامہ دِیا گیا اور اُن سے کہا گیا کہ اَور تھوڑی مُدّت آرام کرو جب تک کہ تُمہارے ہم خِدمت اور بھائِیوں کا بھی شُمار پُورا نہ ہو لے جو تُمہاری طرح قتل ہونے والے ہیں۔ اور جب اُس نے چھٹی مُہر کھولی تو مَیں نے دیکھا کہ ایک بڑا بَھونچال آیا اور سُورج کَمّل کی مانِند کالا اور سارا چاند خُون سا ہو گیا۔ اور آسمان کے سِتارے اِس طرح زمِین پر گِر پڑے جِس طرح زور کی آندھی سے ہِل کر انجِیر کے درخت میں سے کچّے پَھل گِر پڑتے ہیں۔ اور آسمان اِس طرح سَرک گیا جِس طرح مکتُوب لپیٹنے سے سَرک جاتا ہے اور ہر ایک پہاڑ اور ٹاپُو اپنی جگہ سے ٹل گیا۔ اور زمِین کے بادشاہ اور امِیر اور فَوجی سردار اور مال دار اور زورآور اور تمام غُلام اور آزاد پہاڑوں کے غاروں اور چٹانوں میں جا چِھپے۔ اور پہاڑوں اور چٹانوں سے کہنے لگے کہ ہم پر گِر پڑو اور ہمیں اُس کی نظر سے جو تخت پر بَیٹھا ہُؤا ہے اور برّہ کے غضب سے چِھپا لو۔ کیونکہ اُن کے غضب کا روزِ عظِیم آ پُہنچا۔ اب کَون ٹھہر سکتا ہے؟