مکاشفہ 1:20-15
مکاشفہ 1:20-15 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر مَیں نے ایک فرِشتہ کو آسمان سے اُترتے دیکھا جِس کے ہاتھ میں اتھاہ گڑھے کی کُنجی اور ایک بڑی زنجِیر تھی۔ اُس نے اُس اَژدہا یعنی پُرانے سانپ کو جو اِبلِیس اور شَیطان ہے پکڑ کر ہزار برس کے لِئے باندھا۔ اور اُسے اتھاہ گڑھے میں ڈال کر بند کر دِیا اور اُس پر مُہر کر دی تاکہ وہ ہزار برس کے پُورے ہونے تک قَوموں کو پِھر گُمراہ نہ کرے۔ اِس کے بعد ضرُور ہے کہ تھوڑے عرصہ کے لِئے کھولا جائے۔ پِھر مَیں نے تخت دیکھے اور لوگ اُن پر بَیٹھ گئے اور عدالت اُن کے سپُرد کی گئی اور اُن کی رُوحوں کو بھی دیکھا جِن کے سر یِسُوع کی گواہی دینے اور خُدا کے کلام کے سبب سے کاٹے گئے تھے اور جِنہوں نے نہ اُس حَیوان کی پرستِش کی تھی نہ اُس کے بُت کی اور نہ اُس کی چھاپ اپنے ماتھے اور ہاتھوں پر لی تھی۔ وہ زِندہ ہو کر ہزار برس تک مسِیح کے ساتھ بادشاہی کرتے رہے۔ اور جب تک یہ ہزار برس پُورے نہ ہو لِئے باقی مُردے زِندہ نہ ہُوئے۔ پہلی قِیامت یِہی ہے۔ مُبارک اور مُقدّس وہ ہے جو پہلی قِیامت میں شرِیک ہو۔ اَیسوں پر دُوسری مَوت کا کُچھ اِختیار نہیں بلکہ وہ خُدا اور مسِیح کے کاہِن ہوں گے اور اُس کے ساتھ ہزار برس تک بادشاہی کریں گے۔ اور جب ہزار برس پُورے ہو چُکیں گے تو شَیطان قَید سے چھوڑ دِیا جائے گا۔ اور اُن قَوموں کو جو زمِین کی چاروں طرف ہوں گی یعنی جوج و ماجوج کو گُمراہ کر کے لڑائی کے لِئے جمع کرنے کو نِکلے گا۔ اُن کا شُمار سمُندر کی ریت کے برابر ہو گا۔ اور وہ تمام زمِین پر پَھیل جائیں گی اور مُقدّسوں کی لشکر گاہ اور عزِیز شہر کو چاروں طرف سے گھیر لیں گی اور آسمان پر سے آگ نازِل ہو کر اُنہیں کھا جائے گی۔ اور اُن کا گُمراہ کرنے والا اِبلِیس آگ اور گندھک کی اُس جِھیل میں ڈالا جائے گا جہاں وہ حَیوان اور جُھوٹا نبی بھی ہو گا اور وہ رات دِن ابدُالآباد عذاب میں رہیں گے۔ پِھر مَیں نے ایک بڑا سفید تخت اور اُس کو جو اُس پر بَیٹھا ہُؤا تھا دیکھا جِس کے سامنے سے زمِین اور آسمان بھاگ گئے اور اُنہیں کہِیں جگہ نہ مِلی۔ پِھر مَیں نے چھوٹے بڑے سب مُردوں کو اُس تخت کے سامنے کھڑے ہُوئے دیکھا اور کِتابیں کھولی گئِیں۔ پِھر ایک اَور کِتاب کھولی گئی یعنی کِتابِ حیات اور جِس طرح اُن کِتابوں میں لِکھا ہُؤا تھا اُن کے اَعمال کے مُطابِق مُردوں کا اِنصاف کِیا گیا۔ اور سمُندر نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دِیا اور مَوت اور عالَمِ ارواح نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دِیا اور اُن میں سے ہر ایک کے اَعمال کے مُوافِق اُس کا اِنصاف کِیا گیا۔ پِھر مَوت اور عالَمِ ارواح آگ کی جِھیل میں ڈالے گئے۔ یہ آگ کی جِھیل دُوسری مَوت ہے۔ اور جِس کِسی کا نام کِتابِ حیات میں لِکھا ہُؤا نہ مِلا وہ آگ کی جِھیل میں ڈالا گیا۔
مکاشفہ 1:20-15 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پھر مَیں نے ایک فرشتہ کو آسمان سے اُترتے دیکھا۔ اُس کے پاس اتھاہ گڑھے کی کُنجی تھی اَور وہ ہاتھ میں ایک بڑی زنجیر لئے ہویٔے تھا۔ اُس نے اَژدہا یعنی پُرانے سانپ کو جو اِبلیس اَور شیطان ہے پکڑا اَور اُسے ایک ہزار سال کے لیٔے باندھا۔ اَور اتھاہ گڑھے میں ڈال دیا اَور اُسے بند کرکے اُس پر مُہر لگا دی تاکہ وہ تمام قوموں کو گُمراہ نہ کر سکے، جَب تک کہ ہزار سال پُورے نہ ہو جایٔیں۔ اِس کے بعد اُس کا کچھ عرصہ کے لیٔے کھولا جانا لازمی ہے۔ پھر مَیں نے تخت دیکھے جِن پر وہ لوگ بیٹھے ہویٔے تھے جنہیں اِنصاف کرنے کا اِختیار دیا گیا تھا۔ اَور مَیں نے اُن لوگوں کی رُوحیں دیکھیں جِن کے سَر یِسوعؔ کی گواہی دینے اَور خُدا کے کلام کی وجہ سے کاٹ دئیے گیٔے تھے۔ اُن لوگوں نے نہ تو اُس حَیوان کو نہ اُس کی بُت کو سَجدہ کیا تھا، اَور نہ اَپنی پیشانی یا ہاتھوں پر اُس کا نِشان لگوایا تھا۔ اَور وہ زندہ ہوکر ایک ہزار بَرس تک المسیح کے ساتھ بادشاہی کرتے رہے۔ اَور جَب تک یہ ہزار بَرس پُورے نہ ہویٔے، باقی مُردے زندہ نہیں کیٔے گیٔے۔ یہ پہلی قیامت ہے۔ مُبارک اَور مُقدّس ہیں وہ لوگ جو پہلی قیامت میں شریک ہوں۔ اُن پر دُوسری موت کا کویٔی اِختیار نہیں بَلکہ وہ خُدا اَور المسیح کے کاہِنؔ ہوں گے اَور ہزار بَرس تک اُس کے ساتھ بادشاہی کرتے رہیں گے۔ جَب ہزار بَرس پُورے ہو چُکیں گے تو شیطان اَپنی قَید سے رہا کر دیا جائے گا۔ اَور اُن قوموں کو جو زمین کی چاروں طرف آباد ہوں گی، یعنی یاجُوجؔ اَور ماجُوجؔ کو گُمراہ کرکے جنگ کے لیٔے جمع کرےگا۔ اُن کا شُمار سمُندر کی ریت کے برابر ہوگا۔ وہ ساری زمین پر پھیل جایٔیں گی اَور مُقدّسین کی لشکرگاہ اَور اُس عزیز شہر کو چاروں طرف سے گھیر لیں گی، تَب آسمان سے آگ نازل ہوگی اَور اُنہیں بھسم کر ڈالے گی۔ اَور اِبلیس کو، جِس نے اُنہیں گُمراہ کیا تھا، آگ اَور گندھک کی اُس جھیل میں پھینک دیا جایٔےگا؛ جہاں وہ حَیوان اَور جھُوٹا نبی بھی ہوگا اَور وہ دِن رات اَبد تک عذاب میں رہیں گے۔ تَب مَیں نے ایک بڑا سفید تختِ الٰہی دیکھا اَور اُسے جو اُس پر تخت نشین تھا۔ زمین اَور آسمان اُس کی حُضُوری سے بھاگ کر غائب ہو گیٔے اَور اُنہیں کہیں ٹھکانا نہ مِلا۔ اَور مَیں نے چُھوٹے بڑے تمام مُردوں کو تختِ الٰہی کے سامنے کھڑے دیکھا۔ تَب کِتابیں کھولی گئیں، پھر ایک اَور کِتاب کھولی گئی یعنی کِتاب حیات؛ اَور جِس طرح اُن کِتابوں میں درج تھا، تمام مُردوں کا اِنصاف اُن کے اعمال کے مُطابق کیا گیا۔ سمُندر نے اُن مُردوں کو جو اُس کے اَندر تھے دے دیا اَور موت اَور عالمِ اَرواح نے اَپنے اَندر کے مُردوں کو دے دیا، چنانچہ ہر ایک کا اِنصاف اُن کے اعمال کے مُطابق کیا گیا۔ پھر موت اَور عالمِ اَرواح کو آگ کی جلتی جھیل میں پھینک دیا گیا۔ یہ آگ کی جھیل دُوسری موت ہے۔ اَور جِس کسی کا نام کِتاب حیات میں درج نہ مِلا، اُسے بھی آگ کی جلتی جھیل میں پھینک دیا گیا۔
مکاشفہ 1:20-15 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر مَیں نے ایک فرشتہ دیکھا جو آسمان سے اُتر رہا تھا۔ اُس کے ہاتھ میں اتھاہ گڑھے کی چابی اور ایک بھاری زنجیر تھی۔ اُس نے اژدہے یعنی قدیم سانپ کو جو شیطان یا ابلیس کہلاتا ہے پکڑ کر ہزار سال کے لئے باندھ لیا۔ اُس نے اُسے اتھاہ گڑھے میں پھینک کر تالا لگا دیا اور اُس پر مُہر لگا دی تاکہ وہ ہزار سال تک قوموں کو گم راہ نہ کر سکے۔ اُس کے بعد ضروری ہے کہ اُسے تھوڑی دیر کے لئے آزاد کر دیا جائے۔ پھر مَیں نے تخت دیکھے جن پر وہ بیٹھے تھے جنہیں عدالت کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔ اور مَیں نے اُن کی روحیں دیکھیں جنہیں عیسیٰ کے بارے میں گواہی دینے اور جن کا اللہ کا کلام پیش کرنے کی وجہ سے سر قلم کیا گیا تھا۔ اُنہوں نے حیوان یا اُس کے مجسمے کو سجدہ نہیں کیا تھا، نہ اُس کا نشان اپنے ماتھوں یا ہاتھوں پر لگوایا تھا۔ اب یہ لوگ زندہ ہوئے اور ہزار سال تک مسیح کے ساتھ حکومت کرتے رہے۔ (باقی مُردے ہزار سال کے اختتام پر ہی زندہ ہوئے)۔ یہ پہلی قیامت ہے۔ مبارک اور مُقدّس ہیں وہ جو اِس پہلی قیامت میں شریک ہیں۔ اِن پر دوسری موت کا کوئی اختیار نہیں ہے بلکہ یہ اللہ اور مسیح کے امام ہو کر ہزار سال تک اُس کے ساتھ حکومت کریں گے۔ ہزار سال گزر جانے کے بعد ابلیس کو اُس کی قید سے آزاد کر دیا جائے گا۔ تب وہ نکل کر زمین کے چاروں کونوں میں موجود قوموں بنام جوج اور ماجوج کو بہکائے گا اور اُنہیں جنگ کرنے کے لئے جمع کرے گا۔ لڑنے والوں کی تعداد ساحل پر کی ریت کے ذروں جیسی بےشمار ہو گی۔ اُنہوں نے زمین پر پھیل کر مُقدّسین کی لشکرگاہ کو گھیر لیا، یعنی اُس شہر کو جسے اللہ پیار کرتا ہے۔ لیکن آگ نے آسمان سے نازل ہو کر اُنہیں ہڑپ کر لیا۔ اور ابلیس کو جس نے اُن کو فریب دیا تھا جلتی ہوئی گندھک کی جھیل میں پھینکا گیا، وہاں جہاں حیوان اور جھوٹے نبی کو پہلے پھینکا گیا تھا۔ اُس جگہ پر اُنہیں دن رات بلکہ ابد تک عذاب سہنا پڑے گا۔ پھر مَیں نے ایک بڑا سفید تخت دیکھا اور اُسے جو اُس پر بیٹھا ہے۔ آسمان و زمین اُس کے حضور سے بھاگ کر غائب ہو گئے۔ اور مَیں نے تمام مُردوں کو تخت کے سامنے کھڑے دیکھا، خواہ وہ چھوٹے تھے یا بڑے۔ کتابیں کھولی گئیں۔ پھر ایک اَور کتاب کو کھول دیا گیا جو کتابِ حیات تھی۔ مُردوں کا اُس کے مطابق فیصلہ کیا گیا جو کچھ اُنہوں نے کیا تھا اور جو کتابوں میں درج تھا۔ سمندر نے اُن تمام مُردوں کو پیش کر دیا جو اُس میں تھے، اور موت اور پاتال نے بھی اُن مُردوں کو پیش کر دیا جو اُن میں تھے۔ چنانچہ ہر شخص کا اُس کے مطابق فیصلہ کیا گیا جو اُس نے کیا تھا۔ پھر موت اور پاتال کو جلتی ہوئی جھیل میں پھینکا گیا۔ یہ جھیل دوسری موت ہے۔ جس کسی کا نام کتابِ حیات میں درج نہیں تھا اُسے جلتی ہوئی جھیل میں پھینکا گیا۔