مکاشفہ 4:18-24
مکاشفہ 4:18-24 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر مَیں نے آسمان میں کِسی اَور کو یہ کہتے سُنا کہ اَے میری اُمّت کے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ تاکہ تُم اُس کے گُناہوں میں شرِیک نہ ہو اور اُس کی آفتوں میں سے کوئی تُم پر نہ آ جائے۔ کیونکہ اُس کے گُناہ آسمان تک پُہنچ گئے ہیں اور اُس کی بدکارِیاں خُدا کو یاد آ گئی ہیں۔ جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی تُم بھی اُس کے ساتھ کرو اور اُسے اُس کے کاموں کا دو چند بدلہ دو۔ جِس قدر اُس نے پِیالہ بھرا تُم اُس کے لِئے دُگنا بھر دو۔ جِس قدر اُس نے اپنے آپ کو شان دار بنایا اور عیّاشی کی تھی اُسی قدر اُس کو عذاب اور غم میں ڈال دو کیونکہ وہ اپنے دِل میں کہتی ہے کہ مَیں ملِکہ ہو بَیٹھی ہُوں۔ بیوہ نہیں اور کبھی غم نہ دیکُھوں گی۔ اِس لِئے اُس پر ایک ہی دِن میں آفتیں آئیں گی یعنی مَوت اور غم اور کال اور وہ آگ میں جلا کر خاک کر دی جائے گی کیونکہ اُس کا اِنصاف کرنے والا خُداوند خُدا قَوّی ہے۔ اور اُس کے ساتھ حرام کاری اور عیّاشی کرنے والے زمِین کے بادشاہ جب اُس کے جلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو اُس کے لِئے روئیں گے اور چھاتی پٹیں گے۔ اور اُس کے عذاب کے ڈر سے دُور کھڑے ہُوئے کہیں گے اَے بڑے شہر! اَے بابل! اَے مضبُوط شہر! افسوس! افسوس! گھڑی ہی بھر میں تُجھے سزا مِل گئی۔ اور دُنیا کے سَوداگر اُس کے لِئے روئیں گے اور ماتم کریں گے کیونکہ اب کوئی اُن کا مال نہیں خرِیدنے کا۔ اور وہ مال یہ ہے سونا۔ چاندی۔ جواہِر۔ موتی اور مہِین کتانی اور ارغوانی اور ریشمی اور قِرمزی کپڑے اور ہر طرح کی خُوشبُودار لکڑِیاں اور ہاتھی دانت کی طرح طرح کی چِیزیں اور نِہایت بیش قِیمت لکڑی اور پِیتل اور لوہے اور سنگِ مَرمَر کی طرح طرح کی چِیزیں۔ اور دارچینی اور مصالِح اور عُود اور عِطر اور لُبان اور مَے اور تیل اور مَیدہ اور گیہُوں اور مویشی اور بھیڑیں اور گھوڑے اور گاڑِیاں اور غُلام اور آدمِیوں کی جانیں۔ اب تیرے دِل پسند میوے تیرے پاس سے دُور ہو گئے اور سب لذِیذ اور تُحفہ چِیزیں تُجھ سے جاتی رہیں۔ اب وہ ہرگِز ہاتھ نہ آئیں گی۔ اِن چِیزوں کے سَوداگر جو اُس کے سبب سے مال دار بن گئے تھے اُس کے عذاب کے خَوف سے دُور کھڑے ہُوئے روئیں گے اور غم کریں گے۔ اور کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جو مہِین کتانی اور ارغوانی اور قِرمزی کپڑے پہنے ہُوئے اور سونے اور جواہِر اور موتِیوں سے آراستہ تھا! گھڑی ہی بھر میں اُس کی اِتنی بڑی دَولت برباد ہو گئی اور سب ناخُدا اور جہاز کے سب مُسافِر اور ملاّح اور اَور جِتنے سمُندر کا کام کرتے ہیں۔ جب اُس کے جَلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو دُور کھڑے ہُوئے چِلاّئیں گے اور کہیں گے کَون سا شہر اِس بڑے شہر کی مانِند ہے؟ اور اپنے سَروں پر خاک ڈالیں گے اور روتے ہُوئے اور ماتم کرتے ہُوئے چِلاّ چِلاّ کر کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جِس کی دَولت سے سمُندر کے سب جہاز والے دَولت مند ہو گئے گھڑی ہی بھر میں اُجڑ گیا۔ اَے آسمان اور اَے مُقدّسو اور رسُولو اور نبیو! اُس پر خُوشی کرو کیونکہ خُدا نے اِنصاف کر کے اُس سے تُمہارا بدلہ لے لِیا۔ پِھر ایک زورآور فرِشتہ نے بڑی چکّی کے پاٹ کی مانِند ایک پتّھر اُٹھایا اور یہ کہہ کر سمُندر میں پھینک دِیا کہ بابل کا بڑا شہر بھی اِسی طرح زور سے گِرایا جائے گا اور پِھر کبھی اُس کا پتہ نہ مِلے گا۔ اور بربط نوازوں اور مُطرِبوں اور بانسلی بجانے والوں اور نرسِنگا پُھونکنے والوں کی آواز پِھر کبھی تُجھ میں نہ سُنائی دے گی اور کِسی پیشہ کا کارِی گر تُجھ میں پِھر کبھی پایا نہ جائے گا اور چکّی کی آواز تُجھ میں پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی۔ اور چراغ کی رَوشنی تُجھ میں پِھر کبھی نہ چمکے گی اور تُجھ میں دُلہے اور دُلہن کی آواز پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی کیونکہ تیرے سَوداگر زمِین کے امِیر تھے اور تیری جادُوگری سے سب قَومیں گُمراہ ہو گئِیں۔ اور نبیوں اور مُقدّسوں اور زمِین کے اَور سب مقتُولوں کا خُون اُس میں پایا گیا۔
مکاشفہ 4:18-24 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پھر مَیں نے آسمان سے ایک اَور آواز یہ کہتی ہُوئی سُنی: ” ’اَے میری اُمّت کے لوگوں! اُس میں سے نکل آؤ،‘ تاکہ اُس کے گُناہوں میں شریک نہ ہو جاؤ، اَور اُس کی آفتوں میں سے کویٔی تُم پر نہ آ جائے؛ کیونکہ اُس کے گُناہوں کا آسمان پر ڈھیر لگ چُکاہے، اَور خُدا نے اُس کی بدکاریوں کو یاد کیا ہے۔ جَیسا اُس نے تمہارے ساتھ کیا ہے، وَیسا ہی تُم بھی اُس کے ساتھ کرو؛ اَور اُسے اُس کے کاموں کا دُگنا بدلہ دو۔ اَور جِس قدر اُس نے اَپنے گُناہ کا پیالہ بھرا، تُم اُس کے واسطے دُگنا بھر دو۔ اَور جِس قدر اُس نے خُود کو شاندار بنایا اَور عیش و عشرت میں زندگی گُزاری، اُسی قدر اُس کو عذاب اَور غم میں ڈال دو۔ کیونکہ وہ اَپنے دِل میں کہتی ہے کہ، ’میں ملِکہ بَن کر تخت نشین ہُوں۔ میں کویٔی بِیوہ نہیں ہُوں؛ مَیں کبھی ماتم نہیں کروں گی۔‘ لہٰذا اُس پر ایک ہی دِن میں آفتیں آئیں گی: موت، ماتم اَور قحط۔ اَور وہ آگ میں جَلا کر خاک کر دی جائے گی، کیونکہ اُس کی عدالت کرنے والا خُداوؔند خُدا زورآور ہے۔ ”جَب رُوئے زمین کے بادشاہ جنہوں نے اُس کے ساتھ زنا کیا اَور اُس کی عیّاشی میں شریک ہویٔے تھے، اُس کے جلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو روئیں گے اَور اُس پر ماتم کریں گے۔“ اَور اُس کے عذاب سے دہشت زدہ ہوکر دُور جا کھڑے ہوں گے اَور کہیں گے، ” ’افسوس، افسوس، اَے عظیم شہر، اَے بابیل، اَے شہر قُوّت! گھڑی بھر میں ہی تُجھے سزا مِل گئی!‘ ”رُوئے زمین کے تاجران اُس پر روئیں گے اَور ماتم کریں گے کیونکہ اُن کا مال اَب کویٔی نہیں خریدتا: جو سونے، چاندی، جواہر، موتیوں اَور مہین کتانی، اَرغوانی، ریشمی اَور قِرمزی رنگ کے کپڑے، ہر طرح کی خُوشبودار لکڑیاں، ہاتھی دانت کی بنی ہُوئی چیزیں، اَور نہایت بیش قیمتی لکڑی، پیتل، لوہے اَور سنگِ مرمر کی قِسم قِسم کی چیزیں، دارچینی، مَسالوں، عُود، مُر، لوبان، مَے، زَیتُون کا تیل، بہترین مَیدہ اَور گندُم، مویشیوں، بھیڑوں، گھوڑوں، گاڑیوں، اَور اِنسانوں کو جنہیں غُلاموں کی مانند بیچا جاتا تھا، اُن کا کویٔی خریدار نہ رہا۔ ”زمین کے تاجران شہر عظیم بابیل سے کہیں گے، ’تمہارے دِل پسند میوے اَب تمہارے پاس سے دُورہو گیٔے۔ اَور تمہاری تمام شان و شوکت اَور لذیذ چیزیں تمہارے ہاتھ سے نکل گئیں۔ اَب وہ تُمہیں کبھی حاصل نہ ہوں گی۔‘ اِن چیزوں کے تاجران جو اُسے بیچ کر دولتمند بَن گیٔے تھے، اُس کے عذاب سے دہشت زدہ ہوکر دُور کھڑے ہوکر روئیں گے اَور ماتم کریں گے اَور چِلّاکر کہیں گے، ” ’افسوس، افسوس، وہ عظیم شہر، جو مہین کتانی، اَرغوانی اَور قِرمزی کپڑے پہنے ہویٔے تھا، اَور سونے، جواہر اَور موتیوں سے آراستہ تھا! گھڑی بھر میں ہی اُس کی اِتنی بڑی دولت برباد ہو گئی!‘ ”سَب بحری جہاز کے کپتان، جہازوں کے مُسافر، ملّاح اَور تمام سمُندری مزدُور سَب دُور کھڑے ہوکر، اُس شہر کے جلنے کا دُھواں دیکھیں گے اَور چِلّا چِلّاکر کہیں گے، ’کیا کبھی کویٔی اِتنا بڑا شہر اِس عظیم شہر کی مانند مَوجُود تھا؟‘ وہ اَپنے سَروں پر خاک ڈالیں گے اَور رو رو کر ماتم کریں گے اَور چِلّا چِلّاکر کہیں گے، ” ’افسوس، افسوس، اَے عظیم شہر! جِس کی دولت سے تمام بحری جہازوں کے مالک، مالدار ہو گیٔے، گھڑی ہی بھر میں وہ شہر تباہ کر دیا گیا!‘ ”اَے آسمانوں اُس پر خُوشی مناؤ! اَے مُقدّسین! اُس پر خُوشی مناؤ! اَے رسولوں اَور نبیوں! اُس کی تباہی پر خُوشی مناؤ! کیونکہ خُدا نے اُسے تمہارے ساتھ، کی ہوئی بدسلُوکی کی سزا اُسے دے دی ہے۔“ پھر ایک اَور فرشتہ نے بڑی چکّی کے پاٹ کی مانند ایک پتّھر اُٹھایا اَور یہ کہہ کر اُسے سمُندر میں پھینک دیا، ”بابیل کا عظیم شہر بھی اِسی طرح زور سے گرایا جائے گا، اَور پھر اُس کا کبھی پتا نہ چلے گا۔“ اَور بربط نوازوں، گاَنے والوں، بانسری نوازوں اَور نرسنگا پھُونکنے والوں کی آواز تُجھ میں پھر کبھی سُنایٔی نہ دے گی۔ اَور کسی پیشہ کا کویٔی کاریگر تُجھ میں پھر کبھی نہ پایا جائے گا۔ اَور چکّی کی آواز تُجھ میں پھر کبھی سُنایٔی نہ دے گی۔ اَور چراغ کی رَوشنی تُجھ میں پھر کبھی نہ چمکے گی۔ اَور دُلہا اَور دُلہن کی آوازیں کبھی تُجھ میں سُنایٔی نہ دیں گی۔ کیونکہ تمہارے تاجران دُنیا کے سَب سے بڑے لوگ تھے۔ اَور تیری جادُوگری سے سَب قومیں گُمراہ ہو گئیں۔ ”اَور نبیوں، اَور خُدا کے مُقدّسین اَور زمین کے سارے مقتولوں کا خُون، جنہیں قتل کیا گیا تھا، اُسی شہر میں پایا گیا۔“
مکاشفہ 4:18-24 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر مَیں نے ایک اَور آواز سنی۔ اُس نے آسمان کی طرف سے کہا، ”اے میری قوم، اُس میں سے نکل آ، تاکہ تم اُس کے گناہوں میں شریک نہ ہو جاؤ اور اُس کی بلائیں تم پر نہ آئیں۔ کیونکہ اُس کے گناہ آسمان تک پہنچ گئے ہیں، اور اللہ اُن کی بدیوں کو یاد کرتا ہے۔ اُس کے ساتھ وہی سلوک کرو جو اُس نے تمہارے ساتھ کیا ہے۔ جو کچھ اُس نے کیا ہے اُس کا دُگنا بدلہ اُسے دینا۔ جو شراب اُس نے دوسروں کو پلانے کے لئے تیار کی ہے اُس کا دُگنا بدلہ اُسے دے دینا۔ اُسے اُتنی ہی اذیت اور غم پہنچا دو جتنا اُس نے اپنے آپ کو شاندار بنایا اور عیاشی کی۔ کیونکہ اپنے دل میں وہ کہتی ہے، ’مَیں یہاں اپنے تخت پر رانی ہوں۔ نہ مَیں بیوہ ہوں، نہ مَیں کبھی ماتم کروں گی۔‘ اِس وجہ سے ایک دن یہ بلائیں یعنی موت، ماتم اور کال اُس پر آن پڑیں گی۔ وہ بھسم ہو جائے گی، کیونکہ اُس کی عدالت کرنے والا رب خدا قوی ہے۔“ اور زمین کے جن بادشاہوں نے اُس کے ساتھ زنا اور عیاشی کی وہ اُس کے جلنے کا دھواں دیکھ کر رو پڑیں گے اور آہ و زاری کریں گے۔ وہ اُس کی اذیت کو دیکھ کر خوف کھائیں گے اور دُور دُور کھڑے ہو کر کہیں گے، ”افسوس! تجھ پر افسوس، اے عظیم اور طاقت ور شہر بابل! ایک ہی گھنٹے کے اندر اندر اللہ کی عدالت تجھ پر آ گئی ہے۔“ زمین کے سوداگر بھی اُسے دیکھ کر رو پڑیں گے اور آہ و زاری کریں گے، کیونکہ کوئی نہیں رہا ہو گا جو اُن کا مال خریدے: اُن کا سونا، چاندی، بیش قیمت جواہر، موتی، باریک کتان، ارغوانی اور قرمزی رنگ کا کپڑا، ریشم، ہر قسم کی خوشبودار لکڑی، ہاتھی دانت کی ہر چیز اور قیمتی لکڑی، پیتل، لوہے اور سنگِ مرمر کی ہر چیز، دارچینی، مسالا، اگربتی، مُر، بخور، مَے، زیتون کا تیل، بہترین میدہ، گندم، گائےبَیل، بھیڑیں، گھوڑے، رتھ اور غلام یعنی انسان۔ سوداگر اُس سے کہیں گے، ”جو پھل تُو چاہتی تھی وہ تجھ سے دُور ہو گیا ہے۔ تیری تمام دولت اور شان و شوکت غائب ہو گئی ہے اور آئندہ کبھی بھی تیرے پاس پائی نہیں جائے گی۔“ جو سوداگر اُسے یہ چیزیں فروخت کرنے سے دولت مند ہوئے وہ اُس کی اذیت دیکھ کر خوف کے مارے دُور دُور کھڑے ہو جائیں گے۔ وہ رو رو کر ماتم کریں گے اور کہیں گے، ”ہائے! تجھ پر افسوس، اے عظیم شہر، اے خاتون جو پہلے باریک کتان، ارغوانی اور قرمزی رنگ کے کپڑے پہنے پھر تی تھی اور جو سونے، قیمتی جواہر اور موتیوں سے سجی ہوئی تھی۔ ایک ہی گھنٹے کے اندر اندر ساری دولت تباہ ہو گئی ہے!“ ہر بحری جہاز کا کپتان، ہر سمندری مسافر، ہر ملاح اور وہ تمام لوگ جو سمندر پر سفر کرنے سے اپنی روزی کماتے ہیں وہ سب دُور دُور کھڑے ہو جائیں گے۔ اُس کے جلنے کا دھواں دیکھ کر وہ کہیں گے، ”کیا کبھی کوئی اِتنا عظیم شہر تھا؟“ وہ اپنے سروں پر خاک ڈال لیں گے اور چلّا چلّا کر روئیں گے اور آہ و زاری کریں گے۔ وہ کہیں گے، ”ہائے! تجھ پر افسوس، اے عظیم شہر، جس کی دولت سے تمام بحری جہازوں کے مالک امیر ہوئے۔ ایک ہی گھنٹے کے اندر اندر وہ ویران ہو گیا ہے۔“ اے آسمان، اُسے دیکھ کر خوشی منا! اے مُقدّسو، رسولو اور نبیو، خوشی مناؤ! کیونکہ اللہ نے تمہاری خاطر اُس کی عدالت کی ہے۔ پھر ایک طاقت ور فرشتے نے بڑی چکّی کے پاٹ کی مانند ایک بڑے پتھر کو اُٹھا کر سمندر میں پھینک دیا۔ اُس نے کہا، ”عظیم شہر بابل کو اِتنی ہی زبردستی سے پٹک دیا جائے گا۔ بعد میں اُسے کہیں نہیں پایا جائے گا۔ اب سے نہ موسیقاروں کی آوازیں تجھ میں کبھی سنائی دیں گی، نہ سرود، بانسری یا تُرم بجانے والوں کی۔ اب سے کسی بھی کام کا کاری گر تجھ میں پایا نہیں جائے گا۔ ہاں، چکّی کی آواز ہمیشہ کے لئے بند ہو جائے گی۔ اب سے چراغ تجھے روشن نہیں کرے گا، دُلھن دُولھے کی آواز تجھ میں سنائی نہیں دے گی۔ ہائے، تیرے سوداگر دنیا کے بڑے بڑے افسر تھے، اور تیری جادوگری سے تمام قوموں کو بہکایا گیا۔“ ہاں، بابل میں نبیوں، مُقدّسین اور اُن تمام لوگوں کا خون پایا گیا ہے جو زمین پر شہید ہو گئے ہیں۔