مکاشفہ 3:11-19
مکاشفہ 3:11-19 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور مَیں اپنے دو گواہوں کو اِختیار دُوں گا اور وہ ٹاٹ اوڑھے ہُوئے ایک ہزار دو سَو ساٹھ دِن نبُوّت کریں گے۔ یہ وُہی زَیتُون کے دو درخت اور دو چراغ دان ہیں جو زمِین کے خُداوند کے سامنے کھڑے ہیں۔ اور اگر کوئی اُنہیں ضرر پُہنچانا چاہتا ہے تو اُن کے مُنہ سے آگ نِکل کر اُن کے دُشمنوں کو کھا جاتی ہے اور اگر کوئی اُنہیں ضرر پُہنچانا چاہے گا تو وہ ضرُور اِسی طرح مارا جائے گا۔ اُن کو اِختیار ہے کہ آسمان کو بند کر دیں تاکہ اُن کی نبُوّت کے زمانہ میں پانی نہ برسے اور پانِیوں پر اِختیار ہے کہ اُنہیں خُون بنا ڈالیں اور جِتنی دفعہ چاہیں زمِین پر ہر طرح کی آفت لائیں۔ جب وہ اپنی گواہی دے چُکیں گے تو وہ حَیوان جو اتھاہ گڑھے سے نِکلے گا اُن سے لڑ کر اُن پر غالِب آئے گا اور اُن کو مار ڈالے گا۔ اور اُن کی لاشیں اُس بڑے شہر کے بازار میں پڑی رہیں گی جو رُوحانی اِعتبار سے سدُوم اور مِصرؔ کہلاتا ہے۔ جہاں اُن کا خُداوند بھی مصلُوب ہُؤا تھا۔ اور اُمّتوں اور قبِیلوں اور اہلِ زُبان اور قَوموں میں سے لوگ اُن کی لاشوں کو ساڑھے تِین دِن تک دیکھتے رہیں گے اور اُن کی لاشوں کو قبر میں نہ رکھنے دیں گے۔ اور زمِین کے رہنے والے اُن کے مَرنے سے خُوشی منائیں گے اور شادِیانے بجائیں گے اور آپس میں تُحفے بھیجیں گے کیونکہ اِن دونوں نبیوں نے زمِین کے رہنے والوں کو ستایا تھا۔ اور ساڑھے تِین دِن کے بعد خُدا کی طرف سے اُن میں زِندگی کی رُوح داخِل ہُوئی اور وہ اپنے پاؤں کے بل کھڑے ہو گئے اور اُن کے دیکھنے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔ اور اُنہیں آسمان پر سے ایک بُلند آواز سُنائی دی کہ یہاں اُوپر آ جاؤ۔ پس وہ بادل پر سوار ہو کر آسمان پر چڑھ گئے اور اُن کے دُشمن اُنہیں دیکھ رہے تھے۔ پِھر اُسی وقت ایک بڑا بَھونچال آ گیا اور شہر کا دَسواں حِصّہ گِر گیا اور اُس بَھونچال سے سات ہزار آدمی مَرے اور باقی ڈر گئے اور آسمان کے خُدا کی تمجِید کی۔ دُوسرا افسوس ہو چُکا۔ دیکھو تِیسرا افسوس جلد ہونے والا ہے۔ اور جب ساتوِیں فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو آسمان پر بڑی آوازیں اِس مضمُون کی پَیدا ہُوئیں کہ دُنیا کی بادشاہی ہمارے خُداوند اور اُس کے مسِیح کی ہو گئی اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کرے گا۔ اور چَوبِیسوں بزُرگوں نے جو خُدا کے سامنے اپنے اپنے تخت پر بَیٹھے تھے مُنہ کے بل گِر کر خُدا کو سِجدہ کِیا۔ اور یہ کہا کہ اَے خُداوند خُدا۔ قادِرِ مُطلِق! جو ہے اور جو تھا۔ ہم تیرا شُکر کرتے ہیں کیونکہ تُو نے اپنی بڑی قُدرت کو ہاتھ میں لے کر بادشاہی کی۔ اور قَوموں کو غُصّہ آیا اور تیرا غضب نازِل ہُؤا اور وہ وقت آ پُہنچا ہے کہ مُردوں کا اِنصاف کِیا جائے اور تیرے بَندوں نبیوں اور مُقدّسوں اور اُن چھوٹے بڑوں کو جو تیرے نام سے ڈرتے ہیں اَجر دِیا جائے اور زمِین کے تباہ کرنے والوں کو تباہ کِیا جائے۔ اور خُدا کا جو مَقدِس آسمان پر ہے وہ کھولا گیا اور اُس کے مَقدِس میں اُس کے عہد کا صندُوق دِکھائی دِیا اور بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہُوئیں اور بَھونچال آیا اور بڑے اَولے پڑے۔
مکاشفہ 3:11-19 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَور مَیں اَپنے دو گواہوں کو اِختیار دُوں گا اَور وہ ٹاٹ اوڑھ کر ایک ہزار دو سَوساٹھ دِن تک نبُوّت کریں گے۔“ یہ دو گواہ ”زَیتُون کے وہ دو درخت“ اَور وہ دو چراغدان ہیں، جو ”زمین کے خُداوؔند کے حُضُور میں کھڑے ہیں۔“ اگر کویٔی اُنہیں نُقصان پہُنچانا چاہے تو اُن کے مُنہ سے آگ نکلتی ہے اَور اُن کے دُشمنوں کو بھسم کر ڈالتی ہے۔ جو کویٔی اُنہیں نُقصان پہُنچانا چاہے گا تو وہ بھی ضروُر اِسی طرح ہلاک ہوگا۔ اُنہیں یہ اِختیار ہے کہ آسمان کو بند کر دیں تاکہ اُن کی نبُوّت کے دِنوں میں بارش نہ ہو۔ اَور اُنہیں پانیِوں کو خُون میں تبدیل کرنے کا اِختیار ہے اَور جِتنی بار چاہیں زمین پر ہر قِسم کی وَبا نازل کریں۔ جَب وہ اَپنی گواہی دے چُکیں گے تو اتھاہ گڑھے سے نکلنے والا حَیوان اُن پر حملہ کرےگا اَور اُن پر غالب آکر اُنہیں مار ڈالے گا۔ اَور اُن کی لاشیں اُس شہر عظیم کے بازار میں پڑی رہیں گی، اُس شہر کو بطور اِستِعارہ سدُومؔ اَور مِصر کا نام دیا گیا ہے جہاں اُن کا خُداوؔند بھی اُسی شہر میں مصلُوب ہُوا تھا۔ اَور ساڑھے تین دِنوں تک ہر اُمّت، ہر قبیلہ، ہر اہلِ زبان اَور ہر قوم کے لوگ اُن کی لاشوں کو دیکھتے رہیں گے اَور اُن کی تدفین نہ ہونے دیں گے۔ اَور اہلِ زمین اُن کی موت پر خُوشی منائیں گے اَور شادمان ہوکر ایک دُوسرے کو تحفے بھیجیں گے کیونکہ اُن دونوں نبیوں نے اہلِ زمین کے باشِندوں کو ستایا تھا۔ لیکن ساڑھے تین دِن بعد خُدا کی طرف سے اُن میں زندگی کی رُوح داخل ہُوئی، اَور وہ اَپنے پاؤں کے بَل کھڑے ہو گیٔے اَور اُن کے دیکھنے والوں پر بڑا خوف چھا گیا۔ تَب اُنہُوں نے آسمان سے ایک بڑی آواز آتی سُنی، جِس نے اُن سے فرمایا، ”یہاں اُوپر آ جاؤ۔“ اَور وہ بادل پر سوار ہوکر آسمان پر چلے گیٔے اَور اُن کے دُشمن دیکھتے رہ گیٔے۔ پھر اُسی گھڑی ایک بڑا زلزلہ آیا اَور شہر کا دسواں حِصّہ گِر پڑا۔ اَور سات ہزار لوگ اُس زلزلہ سے مارے گیٔے اَورجو باقی بچے وہ دہشت زدہ ہوکر آسمان کے خُدا کی تمجید کرنے لگے۔ دُوسری آفت ختم ہویٔی۔ اَب دیکھو تیسری آفت جلدی آنے والی ہے۔ جَب ساتویں فرشتہ نے اَپنا نرسنگا پھُونکا تو آسمان سے بُلند آوازیں آنے لگیں جو یہ کہہ رہی تھیں: ”دُنیا کی بادشاہی ہمارے خُداوؔند اَور اُن کے المسیح کی ہو گئی، اَور وہ اَبد تک بادشاہی کریں گے۔“ اَور اُن چوبیس بُزرگوں نے جو خُدا کے حُضُور اَپنے اَپنے تخت پر بیٹھے ہویٔے تھے، مُنہ کے بَل گِر کر خُدا کو سَجدہ کیا اَور اُس کی عبادت یہ کہہ کر کی، ”اَے قادرمُطلق خُداوؔند خُدا! ہم تیرا شُکر کرتے ہیں، تُو جو ہے اَورجو تھا، کیونکہ تُونے اَپنی عظیم قُدرت کا اِستعمال کرکے بادشاہی کرنا شروع کر دی ہے۔ اَور قوموں کو غُصّہ آیا، اَور تیرا غضب نازل ہُوا۔ اَور وہ وقت آ پہُنچا ہے کہ مُردوں کا اِنصاف کیاجایٔے، اَور تیرے خادِموں، نبیوں اَور مُقدّسین اَور اُن سَب چُھوٹے بڑوں کو جو خُدا کے نام کی تعظیم کرتے ہیں اُنہیں اجر دیا جائے اَور زمین کو تباہ کرنے والوں کو تباہ کر دیا جائے۔“ تَب خُدا کا بیت المُقدّس جو آسمان میں ہے کھولا گیا اَور اُس کے بیت المُقدّس میں اُس کے عہد کا صندُوق نظر آیا۔ اَور بجلیاں کوندیں، آوازیں اَور بادلوں کی گرج پیدا ہُوئیں، زلزلہ آیا اَور بڑے بڑے اولے گِرے۔
مکاشفہ 3:11-19 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اور مَیں اپنے دو گواہوں کو اختیار دوں گا، اور وہ ٹاٹ اوڑھ کر 1,260 دنوں کے دوران نبوّت کریں گے۔“ یہ دو گواہ زیتون کے وہ دو درخت اور وہ دو شمع دان ہیں جو دنیا کے آقا کے سامنے کھڑے ہیں۔ اگر کوئی اُنہیں نقصان پہنچانا چاہے تو اُن کے منہ میں سے آگ نکل کر اُن کے دشمنوں کو بھسم کر دیتی ہے۔ جو بھی اُنہیں نقصان پہنچانا چاہے اُسے اِس طرح مرنا پڑتا ہے۔ اِن گواہوں کو آسمان کو بند رکھنے کا اختیار ہے تاکہ جتنا وقت وہ نبوّت کریں بارش نہ ہو۔ اُنہیں پانی کو خون میں بدلنے اور زمین کو ہر قسم کی اذیت پہنچانے کا اختیار بھی ہے۔ اور وہ جتنی دفعہ جی چاہے یہ کر سکتے ہیں۔ اُن کی گواہی کا مقررہ وقت پورا ہونے پر اتھاہ گڑھے میں سے نکلنے والا حیوان اُن سے جنگ کرنا شروع کرے گا اور اُن پر غالب آ کر اُنہیں مار ڈالے گا۔ اُن کی لاشیں اُس بڑے شہر کی سڑک پر پڑی رہیں گی جس کا علامتی نام سدوم اور مصر ہے۔ وہاں اُن کا آقا بھی مصلوب ہوا تھا۔ اور ساڑھے تین دنوں کے دوران ہر اُمّت، قبیلے، زبان اور قوم کے لوگ اِن لاشوں کو گھور کر دیکھیں گے اور اِنہیں دفن کرنے نہیں دیں گے۔ زمین کے باشندے اُن کی وجہ سے مسرور ہوں گے اور خوشی منا کر ایک دوسرے کو تحفے بھیجیں گے، کیونکہ اِن دو نبیوں نے زمین پر رہنے والوں کو کافی ایذا پہنچائی تھی۔ لیکن اِن ساڑھے تین دنوں کے بعد اللہ نے اُن میں زندگی کا دم پھونک دیا، اور وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوئے۔ جو اُنہیں دیکھ رہے تھے وہ سخت دہشت زدہ ہوئے۔ پھر اُنہوں نے آسمان سے ایک اونچی آواز سنی جس نے اُن سے کہا، ”یہاں اوپر آؤ!“ اور اُن کے دشمنوں کے دیکھتے دیکھتے دونوں ایک بادل میں آسمان پر چلے گئے۔ اُسی وقت ایک شدید زلزلہ آیا اور شہر کا دسواں حصہ گر کر تباہ ہو گیا۔ 7,000 افراد اُس کی زد میں آ کر مر گئے۔ بچے ہوئے لوگوں میں دہشت پھیل گئی اور وہ آسمان کے خدا کو جلال دینے لگے۔ دوسرا افسوس گزر گیا، لیکن اب تیسرا افسوس جلد ہونے والا ہے۔ ساتویں فرشتے نے اپنے تُرم میں پھونک ماری۔ اِس پر آسمان پر سے اونچی آوازیں سنائی دیں جو کہہ رہی تھیں، ”زمین کی بادشاہی ہمارے آقا اور اُس کے مسیح کی ہو گئی ہے۔ وہی ازل سے ابد تک حکومت کرے گا۔“ اور اللہ کے تخت کے سامنے بیٹھے 24 بزرگوں نے گر کر اللہ کو سجدہ کیا اور کہا، ”اے رب قادرِ مطلق خدا، ہم تیرا شکر کرتے ہیں، تُو جو ہے اور جو تھا۔ کیونکہ تُو اپنی عظیم قدرت کو کام میں لا کر حکومت کرنے لگا ہے۔ قومیں غصے میں آئیں تو تیرا غضب نازل ہوا۔ اب مُردوں کی عدالت کرنے اور اپنے خادموں کو اجر دینے کا وقت آ گیا ہے۔ ہاں، تیرے نبیوں، مُقدّسین اور تیرا خوف ماننے والوں کو اجر ملے گا، خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے۔ اب وہ وقت بھی آ گیا ہے کہ زمین کو تباہ کرنے والوں کو تباہ کیا جائے۔“ آسمان پر اللہ کے گھر کو کھولا گیا اور اُس میں اُس کے عہد کا صندوق نظر آیا۔ بجلی چمکنے لگی، شور مچ گیا، بادل گرجنے اور بڑے بڑے اولے پڑنے لگے۔