زبور 1:73-28
زبور 1:73-28 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
بے شک خُدا اِسرائیل پر، یعنی پاک دِل والوں پر مہربان ہیں۔ لیکن میرے پاؤں پھسلنے ہی والے تھے؛ میرے قدموں کے نیچے کی زمین گویا کھسکنے کو تھی۔ کیونکہ جَب مَیں بدکار لوگوں کی خُوشحالی دیکھتا تھا تو مُجھے مغروُروں پر رشک آتا تھا۔ وہ کسی قِسم کی کشمش میں مُبتلا نہیں ہوتے؛ اَور اُن کے جِسم تندرست اَور طاقتور ہوتے ہیں۔ وہ اُن تکلیفوں سے بَری ہوتے ہیں جو عام آدمی اُٹھاتا ہے؛ اَور اُن پر اِنسانی آفتیں نازل نہیں ہوتیں۔ اِس لیٔے غُرور اُن کے گلے کا ہار بَن جاتا ہے؛ اَور وہ ظُلم سے مُلبّس ہو جاتے ہیں۔ اُن کی آنکھیں چربی سے پھُولی ہُوئی ہوتی ہیں؛ اَور اُن کے بُرے تصوّرات کی کویٔی حَد نہیں ہوتی۔ وہ ٹھٹّا مارتے ہیں اَور دُشمنی کی باتیں کرتے ہیں؛ اَور ضِد میں آکر ظُلم و سِتم کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ اُن کے مُنہ آسمان سے باتیں کرتے ہیں، اَور اُن کی زبانیں زمین پر قبضہ جتاتی ہیں۔ اِس لیٔے خُدا کے لوگ اُن کی طرف رُجُوع ہوتے ہیں اَور جی بھر کر پانی پیتے ہیں۔ بدکار لوگ کہتے ہیں: ”خُدا کو کیسے مَعلُوم ہوگا؟ کیا خُداتعالیٰ کو کچھ علم ہے؟“ بدکار لوگ اَیسے ہی ہوتے ہیں۔ وہ ہمیشہ بے فکری سے دولت جمع کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ مَیں نے تو خوامخواہ اَپنے دِل کو صَاف رکھا؛ اَور خوامخواہ اَپنے ہاتھ بےگُناہ رکھے۔ میں دِن بھر آفت میں مُبتلا رہا؛ اَور ہر صُبح سزا پاتا رہا۔ اگر مَیں کہتا کہ یُوں کہُوں گا تو مَیں آپ کے فرزندوں کی پُشت کے ساتھ بےوفائی کرتا۔ جَب مَیں نے یہ سَب سمجھنے کی کوشش کی، تو یہ میرے لیٔے دشوار ثابت ہُوا یہاں تک کہ میں خُدا کے مَقدِس میں داخل ہُوا؛ تَب کہیں میں اُن بدکاروں کا اَنجام سمجھ سَکا۔ یقیناً آپ نے اُنہیں پھسلنی جگہوں میں رکھا ہے؛ اَور اُنہیں گرا کر تباہ کر دیتاہے۔ اَچانک ہی وہ کیسے تباہ ہو گئے، اَور دہشت کے باعث بالکُل فنا ہو گئے! جِس طرح کویٔی جاگ اُٹھنے کے بعد خواب کو وہم قرار دیتاہے، اَے خُداوؔند، وَیسے ہی جَب آپ اُٹھیں گے، تو اُن کی صورتیں حقیر جانی جایٔیں گی۔ جَب میرا دِل رنجیدہ ہُوا اَور میرا جگر چھِد گیا، میں اَپنے ہوش کھو بیٹھا اَور جاہل تھا؛ مَیں آپ کے سامنے وحشی کی مانند تھا۔ تو بھی میں ہمیشہ آپ کے ساتھ رہُوں گا؛ آپ میرا داہنا ہاتھ پکڑکر مُجھے تھامتے ہیں۔ آپ اَپنی مصلحت سے میری رہنمائی کرتے ہیں، اَور تَب آخِرکار مُجھے اَپنے جلال میں قبُول فرمائیں گے۔ آسمان پر آپ کے سِوا میرا کون ہے؟ اَور زمین پر آپ کے سِوا میں کسی کا مُشتاق نہیں۔ خواہ میرا جِسم اَور میرا دِل جَواب دے دیں، تو بھی خُدا ہمیشہ میرے دِل کی قُوّت اَور میرا بَخرہ ہیں۔ جو آپ سے دُور رہتے ہیں وہ فنا ہو جایٔیں گے؛ اَورجو آپ سے بےوفائی کرتے ہیں اُن سَب کو آپ ہلاک کر دیتے ہیں۔ لیکن میرے لیٔے یہی بہتر ہے کہ میں خُدا کی قربت میں رہُوں، مَیں نے یَاہوِہ قادر کو اَپنی پناہ گاہ بنا لیا ہے؛ مَیں آپ کے سَب کاموں کا بَیان کروں گا۔
زبور 1:73-28 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
آسف کا زبور۔ یقیناً اللہ اسرائیل پر مہربان ہے، اُن پر جن کے دل پاک ہیں۔ لیکن مَیں پھسلنے کو تھا، میرے قدم لغزش کھانے کو تھے۔ کیونکہ شیخی بازوں کو دیکھ کر مَیں بےچین ہو گیا، اِس لئے کہ بےدین اِتنے خوش حال ہیں۔ مرتے وقت اُن کو کوئی تکلیف نہیں ہوتی، اور اُن کے جسم موٹے تازے رہتے ہیں۔ عام لوگوں کے مسائل سے اُن کا واسطہ نہیں پڑتا۔ جس درد و کرب میں دوسرے مبتلا رہتے ہیں اُس سے وہ آزاد ہوتے ہیں۔ اِس لئے اُن کے گلے میں تکبر کا ہار ہے، وہ ظلم کا لباس پہنے پھرتے ہیں۔ چربی کے باعث اُن کی آنکھیں اُبھر آئی ہیں۔ اُن کے دل بےلگام وہموں کی گرفت میں رہتے ہیں۔ وہ مذاق اُڑا کر بُری باتیں کرتے ہیں، اپنے غرور میں ظلم کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ جو کچھ ہمارے منہ سے نکلتا ہے وہ آسمان سے ہے، جو بات ہماری زبان پر آ جاتی ہے وہ پوری زمین کے لئے اہمیت رکھتی ہے۔ چنانچہ عوام اُن کی طرف رجوع ہوتے ہیں، کیونکہ اُن کے ہاں کثرت کا پانی پیا جاتا ہے۔ وہ کہتے ہیں، ”اللہ کو کیا پتا ہے؟ اللہ تعالیٰ کو علم ہی نہیں۔“ دیکھو، یہی ہے بےدینوں کا حال۔ وہ ہمیشہ سکون سے رہتے، ہمیشہ اپنی دولت میں اضافہ کرتے ہیں۔ یقیناً مَیں نے بےفائدہ اپنا دل پاک رکھا اور عبث اپنے ہاتھ غلط کام کرنے سے باز رکھے۔ کیونکہ دن بھر مَیں درد و کرب میں مبتلا رہتا ہوں، ہر صبح مجھے سزا دی جاتی ہے۔ اگر مَیں کہتا، ”مَیں بھی اُن کی طرح بولوں گا،“ تو تیرے فرزندوں کی نسل سے غداری کرتا۔ مَیں سوچ بچار میں پڑ گیا تاکہ بات سمجھوں، لیکن سوچتے سوچتے تھک گیا، اذیت میں صرف اضافہ ہوا۔ تب مَیں اللہ کے مقدِس میں داخل ہو کر سمجھ گیا کہ اُن کا انجام کیا ہو گا۔ یقیناً تُو اُنہیں پھسلنی جگہ پر رکھے گا، اُنہیں فریب میں پھنسا کر زمین پر پٹخ دے گا۔ اچانک ہی وہ تباہ ہو جائیں گے، دہشت ناک مصیبت میں پھنس کر مکمل طور پر فنا ہو جائیں گے۔ اے رب، جس طرح خواب جاگ اُٹھتے وقت غیرحقیقی ثابت ہوتا ہے اُسی طرح تُو اُٹھتے وقت اُنہیں وہم قرار دے کر حقیر جانے گا۔ جب میرے دل میں تلخی پیدا ہوئی اور میرے باطن میں سخت درد تھا تو مَیں احمق تھا۔ مَیں کچھ نہیں سمجھتا تھا بلکہ تیرے سامنے مویشی کی مانند تھا۔ توبھی مَیں ہمیشہ تیرے ساتھ لپٹا رہوں گا، کیونکہ تُو میرا دہنا ہاتھ تھامے رکھتا ہے۔ تُو اپنے مشورے سے میری قیادت کر کے آخر میں عزت کے ساتھ میرا خیرمقدم کرے گا۔ جب تُو میرے ساتھ ہے تو مجھے آسمان پر کیا کمی ہو گی؟ جب تُو میرے ساتھ ہے تو مَیں زمین کی کوئی بھی چیز نہیں چاہوں گا۔ خواہ میرا جسم اور میرا دل جواب دے جائیں، لیکن اللہ ہمیشہ تک میرے دل کی چٹان اور میری میراث ہے۔ یقیناً جو تجھ سے دُور ہیں وہ ہلاک ہو جائیں گے، جو تجھ سے بےوفا ہیں اُنہیں تُو تباہ کر دے گا۔ لیکن میرے لئے اللہ کی قربت سب کچھ ہے۔ مَیں نے رب قادرِ مطلق کو اپنی پناہ گاہ بنایا ہے، اور مَیں لوگوں کو تیرے تمام کام سناؤں گا۔
زبور 1:73-28 کِتابِ مُقادّس (URD)
بیشک خُدا اِسرائیل پر یعنی پاک دِلوں پر مہربان ہے۔ لیکن میرے پاؤں تو پِھسلنے کو تھے۔ میرے قدم قریباً لغزِش کھا چُکے تھے۔ کیونکہ جب مَیں شرِیروں کی اِقبال مندی دیکھتا تو مغرُوروں پر حسد کرتا تھا۔ اِس لِئے کہ اُن کی مَوت میں جان کنی نہیں بلکہ اُن کی قُوّت بنی رہتی ہے۔ وہ اَور آدمِیوں کی طرح مُصِیبت میں نہیں پڑتے نہ اَور لوگوں کی طرح اُن پر آفت آتی ہے۔ اِس لِئے غرُور اُن کے گلے کا ہار ہے۔ گویا وہ ظُلم سے مُلبّس ہیں۔ اُن کی آنکھیں چربی سے اُبھری ہُوئی ہیں۔ اُن کے دِل کے خیالات حد سے بڑھ گئے ہیں۔ وہ ٹھٹھّا مارتے اور شرارت سے ظُلم کی باتیں کرتے ہیں۔ وہ بڑا بول بولتے ہیں۔ اُن کے مُنہ آسمان پر ہیں اور اُن کی زُبانیں زمِین کی سَیر کرتی ہیں۔ اِس لِئے اُس کے لوگ اِس طرف رجُوع ہوتے ہیں اور جی بھر کر پِیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں خُدا کو کَیسے معلُوم ہے؟ کیا حق تعالیٰ کو کُچھ عِلم ہے؟ اِن شرِیروں کو دیکھو! یہ سدا چَین سے رہتے ہُوئے دَولت بڑھاتے ہیں۔ یقِیناً مَیں نے عبث اپنے دِل کو صاف اور اپنے ہاتھوں کو پاک کِیا۔ کیونکہ مُجھ پر دِن بھر آفت رہتی ہے۔ اور مَیں ہر صُبح تنبِیہ پاتا ہُوں۔ اگر مَیں کہتا کہ یُوں کہُوں گا تو تیرے فرزندوں کی نسل سے بے وفائی کرتا۔ جب مَیں سوچنے لگا کہ اِسے کَیسے سمجھُوں تو یہ میری نظر میں دُشوار تھا۔ جب تک کہ مَیں نے خُدا کے مَقدِس میں جا کر اُن کے انجام کو نہ سوچا۔ یقِیناً تُو اُن کو پِھسلنی جگہوں میں رکھتا ہے اور ہلاکت کی طرف دھکیل دیتا ہے۔ وہ دَم بھر میں کَیسے اُجڑ گئے! وہ حادِثوں سے بالکُل فنا ہو گئے۔ جَیسے جاگ اُٹھنے والا خواب کو وَیسے ہی تُو اَے خُداوند! جاگ کر اُن کی صُورت کو ناچِیز جانے گا۔ کیونکہ میرا دِل رنجِیدہ ہُؤا اور میرا جِگر چِھد گیا تھا۔ مَیں بے عقل اور جاہِل تھا۔ مَیں تیرے سامنے جانور کی مانِند تھا۔ تَو بھی مَیں برابر تیرے ساتھ ہُوں۔ تُو نے میرا دہنا ہاتھ پکڑ رکھّا ہے۔ تُو اپنی مصلحت سے میری رہنُمائی کرے گا اور آخِر کار مُجھے جلال میں قبُول فرمائے گا آسمان پر تیرے سوا میرا کَون ہے؟ اور زمِین پر تیرے سوا مَیں کِسی کا مُشتاق نہیں۔ گو میرا جِسم اور میرا دِل زائل ہو جائیں تَو بھی خُدا ہمیشہ میرے دِل کی قُوّت اور میرا بخرہ ہے۔ کیونکہ دیکھ! وہ جو تُجھ سے دُور ہیں فنا ہو جائیں گے۔ تُو نے اُن سب کو جِنہوں نے تُجھ سے بے وفائی کی ہلاک کر دِیا ہے۔ لیکن میرے لِئے یِہی بھلا ہے کہ خُدا کی نزدِیکی حاصِل کرُوں۔ مَیں نے خُداوند خُدا کو اپنی پناہ گاہ بنا لِیا ہے۔ تاکہ تیرے سب کاموں کا بیان کرُوں۔