زبور 7:18-15

زبور 7:18-15 کِتابِ مُقادّس (URD)

تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی۔ پہاڑوں کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائی اور ہِل گئِیں اِس لِئے کہ وہ غضب ناک ہُؤا۔ اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی۔ کوئِلے اُس سے دہک اُٹھے۔ اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اور نِیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔ وہ کرُّوبی پر سوار ہو کر اُڑا۔ بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے بازُوؤں پر اُڑا۔ اُس نے ظُلمت یعنی ابر کی تارِیکی اور آسمان کے دلدار بادلوں کو اپنے چَوگِرد اپنے چِھپنے کی جگہ اور اپنا شامیانہ بنایا۔ اُس کی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادل پھٹ گئے۔ اَولے اور انگارے۔ اور خُداوند آسمان میں گرجا۔ حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی۔ اَولے اور انگارے۔ اُس نے اپنے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔ بلکہ تابڑ توڑ بِجلی سے اُن کو شِکست دی۔ تب تیری ڈانٹ سے اَے خُداوند! تیرے نتھنوں کے دَم کے جھوکے سے پانی کی تھاہ دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔

زبور 7:18-15 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

تَب زمین کانپ اُٹھی اَور ہل گئی، اَور پہاڑوں کی بُنیادیں لرز اُٹھیں؛ وہ ہل گئیں اِس لیٔے کہ یَاہوِہ غضبناک ہو گئے تھے۔ اُن کے نتھنوں سے دُھواں اُٹھا؛ اَور اُن کے مُنہ سے بھسم کرنے والی آگ نکلی، جِس سے کوئلے دہک اُٹھے، اُنہُوں نے آسمانوں کو جھُکایا اَور نیچے اُتر آئے؛ سیاہ بادل اُن کے پاؤں کے نیچے تھے۔ وہ کروبی پر سوار ہوکر اُڑے؛ وہ ہَوا کے بازوؤں پر سوار ہوکر اُڑے؛ اُنہُوں نے تاریکی کو اَپنا غلاف، اَور آسمان کے کالے بادلوں کو شامیانہ بنا لیا۔ اُن کی حُضُوری کی تجلّی سے بادل اَور اولے، اَور کڑکتی بجلی کی چمک دھمک سے آگے بڑھ رہے تھے۔ یَاہوِہ آسمان پر سے گرجے؛ اَور خُداتعالیٰ کی آواز گونج اُٹھی۔ اُنہُوں نے اَپنے تیر چلائے اَور دُشمنوں کو پراگندہ کیا، اَور بجلیاں گرا کر اُنہیں شِکست دی۔ اَے یَاہوِہ، آپ کی ڈانٹ سے، اَور آپ کے نتھنوں کے دَم کے جھونکے سے، سمُندر کی وادیاں دِکھائی دینے لگیں اَور زمین کی بُنیادیں نموُدار ہو گئیں۔

زبور 7:18-15 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

تب زمین لرز اُٹھی اور تھرتھرانے لگی، پہاڑوں کی بنیادیں رب کے غضب کے سامنے کانپنے اور جھولنے لگیں۔ اُس کی ناک سے دھواں نکل آیا، اُس کے منہ سے بھسم کرنے والے شعلے اور دہکتے کوئلے بھڑک اُٹھے۔ آسمان کو جھکا کر وہ نازل ہوا۔ جب اُتر آیا تو اُس کے پاؤں کے نیچے اندھیرا ہی اندھیرا تھا۔ وہ کروبی فرشتے پر سوار ہوا اور اُڑ کر ہَوا کے پَروں پر منڈلانے لگا۔ اُس نے اندھیرے کو اپنی چھپنے کی جگہ بنایا، بارش کے کالے اور گھنے بادل خیمے کی طرح اپنے گرداگرد لگائے۔ اُس کے حضور کی تیز روشنی سے اُس کے بادل اولے اور شعلہ زن کوئلے لے کر نکل آئے۔ رب آسمان سے کڑکنے لگا، اللہ تعالیٰ کی آواز گونج اُٹھی۔ تب اولے اور شعلہ زن کوئلے برسنے لگے۔ اُس نے اپنے تیر چلائے تو دشمن تتر بتر ہو گئے۔ اُس کی تیز بجلی اِدھر اُدھر گرتی گئی تو اُن میں ہل چل مچ گئی۔ اے رب، تُو نے ڈانٹا تو سمندر کی وادیاں ظاہر ہوئیں، جب تُو غصے میں گرجا تو تیرے دم کے جھونکوں سے زمین کی بنیادیں نظر آئیں۔

زبور 7:18-15 کِتابِ مُقادّس (URD)

تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی۔ پہاڑوں کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائی اور ہِل گئِیں اِس لِئے کہ وہ غضب ناک ہُؤا۔ اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی۔ کوئِلے اُس سے دہک اُٹھے۔ اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اور نِیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔ وہ کرُّوبی پر سوار ہو کر اُڑا۔ بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے بازُوؤں پر اُڑا۔ اُس نے ظُلمت یعنی ابر کی تارِیکی اور آسمان کے دلدار بادلوں کو اپنے چَوگِرد اپنے چِھپنے کی جگہ اور اپنا شامیانہ بنایا۔ اُس کی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادل پھٹ گئے۔ اَولے اور انگارے۔ اور خُداوند آسمان میں گرجا۔ حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی۔ اَولے اور انگارے۔ اُس نے اپنے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔ بلکہ تابڑ توڑ بِجلی سے اُن کو شِکست دی۔ تب تیری ڈانٹ سے اَے خُداوند! تیرے نتھنوں کے دَم کے جھوکے سے پانی کی تھاہ دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔