زبور 6:18-13
زبور 6:18-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
مَیں نے اَپنے خُدا سے فریاد کی؛ مَیں نے اَپنی مُصیبت میں یَاہوِہ کو پُکارا۔ اُنہُوں نے اَپنی ہیکل میں سے میری آواز سُنی؛ میری فریاد اُن کے کانوں میں پہُنچی۔ تَب زمین کانپ اُٹھی اَور ہل گئی، اَور پہاڑوں کی بُنیادیں لرز اُٹھیں؛ وہ ہل گئیں اِس لیٔے کہ یَاہوِہ غضبناک ہو گئے تھے۔ اُن کے نتھنوں سے دُھواں اُٹھا؛ اَور اُن کے مُنہ سے بھسم کرنے والی آگ نکلی، جِس سے کوئلے دہک اُٹھے، اُنہُوں نے آسمانوں کو جھُکایا اَور نیچے اُتر آئے؛ سیاہ بادل اُن کے پاؤں کے نیچے تھے۔ وہ کروبی پر سوار ہوکر اُڑے؛ وہ ہَوا کے بازوؤں پر سوار ہوکر اُڑے؛ اُنہُوں نے تاریکی کو اَپنا غلاف، اَور آسمان کے کالے بادلوں کو شامیانہ بنا لیا۔ اُن کی حُضُوری کی تجلّی سے بادل اَور اولے، اَور کڑکتی بجلی کی چمک دھمک سے آگے بڑھ رہے تھے۔ یَاہوِہ آسمان پر سے گرجے؛ اَور خُداتعالیٰ کی آواز گونج اُٹھی۔
زبور 6:18-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
جب مَیں مصیبت میں پھنس گیا تو مَیں نے رب کو پکارا۔ مَیں نے مدد کے لئے اپنے خدا سے فریاد کی تو اُس نے اپنی سکونت گاہ سے میری آواز سنی، میری چیخیں اُس کے کان تک پہنچ گئیں۔ تب زمین لرز اُٹھی اور تھرتھرانے لگی، پہاڑوں کی بنیادیں رب کے غضب کے سامنے کانپنے اور جھولنے لگیں۔ اُس کی ناک سے دھواں نکل آیا، اُس کے منہ سے بھسم کرنے والے شعلے اور دہکتے کوئلے بھڑک اُٹھے۔ آسمان کو جھکا کر وہ نازل ہوا۔ جب اُتر آیا تو اُس کے پاؤں کے نیچے اندھیرا ہی اندھیرا تھا۔ وہ کروبی فرشتے پر سوار ہوا اور اُڑ کر ہَوا کے پَروں پر منڈلانے لگا۔ اُس نے اندھیرے کو اپنی چھپنے کی جگہ بنایا، بارش کے کالے اور گھنے بادل خیمے کی طرح اپنے گرداگرد لگائے۔ اُس کے حضور کی تیز روشنی سے اُس کے بادل اولے اور شعلہ زن کوئلے لے کر نکل آئے۔ رب آسمان سے کڑکنے لگا، اللہ تعالیٰ کی آواز گونج اُٹھی۔ تب اولے اور شعلہ زن کوئلے برسنے لگے۔
زبور 6:18-13 کِتابِ مُقادّس (URD)
اپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کو پُکارا اور اپنے خُدا سے فریاد کی۔ اُس نے اپنی ہَیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد جو اُس کے حضُور تھی اُس کے کان میں پُہنچی۔ تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی۔ پہاڑوں کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائی اور ہِل گئِیں اِس لِئے کہ وہ غضب ناک ہُؤا۔ اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی۔ کوئِلے اُس سے دہک اُٹھے۔ اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اور نِیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔ وہ کرُّوبی پر سوار ہو کر اُڑا۔ بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے بازُوؤں پر اُڑا۔ اُس نے ظُلمت یعنی ابر کی تارِیکی اور آسمان کے دلدار بادلوں کو اپنے چَوگِرد اپنے چِھپنے کی جگہ اور اپنا شامیانہ بنایا۔ اُس کی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادل پھٹ گئے۔ اَولے اور انگارے۔ اور خُداوند آسمان میں گرجا۔ حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی۔ اَولے اور انگارے۔