YouVersion Logo
تلاش

زبور 1:139-18

زبور 1:139-18 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ اے رب، تُو میرا معائنہ کرتا اور مجھے خوب جانتا ہے۔ میرا اُٹھنا بیٹھنا تجھے معلوم ہے، اور تُو دُور سے ہی میری سوچ سمجھتا ہے۔ تُو مجھے جانچتا ہے، خواہ مَیں راستے میں ہوں یا آرام کروں۔ تُو میری تمام راہوں سے واقف ہے۔ کیونکہ جب بھی کوئی بات میری زبان پر آئے تُو اے رب پہلے ہی اُس کا پورا علم رکھتا ہے۔ تُو مجھے چاروں طرف سے گھیرے رکھتا ہے، تیرا ہاتھ میرے اوپر ہی رہتا ہے۔ اِس کا علم اِتنا حیران کن اور عظیم ہے کہ مَیں اِسے سمجھ نہیں سکتا۔ مَیں تیرے روح سے کہاں بھاگ جاؤں، تیرے چہرے سے کہاں فرار ہو جاؤں؟ اگر آسمان پر چڑھ جاؤں تو تُو وہاں موجود ہے، اگر اُتر کر اپنا بستر پاتال میں بچھاؤں تو تُو وہاں بھی ہے۔ گو مَیں طلوعِ صبح کے پَروں پر اُڑ کر سمندر کی دُورترین حد پر جا بسوں، وہاں بھی تیرا ہاتھ میری قیادت کرے گا، وہاں بھی تیرا دہنا ہاتھ مجھے تھامے رکھے گا۔ اگر مَیں کہوں، ”تاریکی مجھے چھپا دے، اور میرے ارد گرد کی روشنی رات میں بدل جائے،“ توبھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ تیرے سامنے تاریکی بھی تاریک نہیں ہوتی، تیرے حضور رات دن کی طرح روشن ہوتی ہے بلکہ روشنی اور اندھیرا ایک جیسے ہوتے ہیں۔ کیونکہ تُو نے میرا باطن بنایا ہے، تُو نے مجھے ماں کے پیٹ میں تشکیل دیا ہے۔ مَیں تیرا شکر کرتا ہوں کہ مجھے جلالی اور معجزانہ طور سے بنایا گیا ہے۔ تیرے کام حیرت انگیز ہیں، اور میری جان یہ خوب جانتی ہے۔ میرا ڈھانچا تجھ سے چھپا نہیں تھا جب مجھے پوشیدگی میں بنایا گیا، جب مجھے زمین کی گہرائیوں میں تشکیل دیا گیا۔ تیری آنکھوں نے مجھے اُس وقت دیکھا جب میرے جسم کی شکل ابھی نامکمل تھی۔ جتنے بھی دن میرے لئے مقرر تھے وہ سب تیری کتاب میں اُس وقت درج تھے، جب ایک بھی نہیں گزرا تھا۔ اے اللہ، تیرے خیالات سمجھنا میرے لئے کتنا مشکل ہے! اُن کی کُل تعداد کتنی عظیم ہے۔ اگر مَیں اُنہیں گن سکتا تو وہ ریت سے زیادہ ہوتے۔ مَیں جاگ اُٹھتا ہوں تو تیرے ہی ساتھ ہوتا ہوں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں زبور 139

زبور 1:139-18 کِتابِ مُقادّس (URD)

اَے خُداوند! تُو نے مُجھے جانچ لِیا اور پہچان لِیا۔ تُو میرا اُٹھنا بَیٹھنا جانتا ہے۔ تُو میرے خیال کو دُور سے سمجھ لیتا ہے۔ تُو میرے راستہ کی اور میری خواب گاہ کی چھان بِین کرتا ہے اور میری سب روِشوں سے واقِف ہے۔ دیکھ! میری زُبان پر کوئی اَیسی بات نہیں جِسے تُو اَے خُداوند! پُورے طَور پر نہ جانتا ہو۔ تُو نے مُجھے آگے پِیچھے سے گھیر رکھّا ہے اور تیرا ہاتھ مُجھ پر ہے۔ یہ عِرفان میرے لِئے نہایت عجِیب ہے۔ یہ بُلند ہے۔ مَیں اِس تک پُہنچ نہیں سکتا۔ مَیں تیری رُوح سے بچ کر کہاں جاؤُں یا تیری حضُوری سے کِدھر بھاگُوں؟ اگر آسمان پر چڑھ جاؤُں تو تُو وہاں ہے۔ اگر مَیں پاتال میں بِستر بِچھاؤُں تو دیکھ! تُو وہاں بھی ہے۔ اگر مَیں صُبح کے پر لگا کر سمُندر کی اِنتہا میں جا بسُوں تو وہاں بھی تیرا ہاتھ میری راہنمائی کرے گا اور تیرا دہنا ہاتھ مُجھے سنبھالے گا۔ اگر مَیں کہُوں کہ یقِیناً تارِیکی مُجھے چِھپا لے گی اور میری چاروں طرف کا اُجالا رات بن جائے گا تو اندھیرا بھی تُجھ سے چِھپا نہیں سکتا۔ بلکہ رات بھی دِن کی مانِند رَوشن ہے۔ اندھیرا اور اُجالا دونوں یکساں ہیں۔ کیونکہ میرے دِل کو تُو ہی نے بنایا۔ میری ماں کے پیٹ میں تُو ہی نے مُجھے صُورت بخشی۔ مَیں تیرا شُکر کرُوں گا کیونکہ مَیں عجِیب و غرِیب طَور سے بنا ہُوں تیرے کام حَیرت انگیز ہیں۔ میرا دِل اِسے خُوب جانتا ہے۔ جب مَیں پوشِیدگی میں بن رہا تھا اور زمِین کے اسفل میں عجِیب طَور سے مُرتّب ہو رہا تھا تو میرا قالِب تُجھ سے چِھپا نہ تھا۔ تیری آنکھوں نے میرے بے ترتِیب مادّے کو دیکھا اور جو ایّام میرے لِئے مقرّر تھے وہ سب تیری کِتاب میں لِکھے تھے۔ جب کہ ایک بھی وجُود میں نہ آیا تھا۔ اَے خُدا! تیرے خیال میرے لِئے کَیسے بیش بہا ہیں۔ اُن کا مجمُوعہ کَیسا بڑا ہے! اگر مَیں اُن کو گِنُوں تو وہ شُمار میں ریت سے بھی زِیادہ ہیں۔ جاگ اُٹھتے ہی تُجھے اپنے ساتھ پاتا ہُوں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں زبور 139