امثال 17:14-35

امثال 17:14-35 کِتابِ مُقادّس (URD)

زُود رنج بے وقُوفی کرتا ہے اور بُرے منصُوبے باندھنے والا گھِنَونا ہے۔ نادان حماقت کی مِیراث پاتے ہیں پر ہوشیاروں کے سر پر عِلم کا تاج ہے۔ شرِیر نیکوں کے سامنے جُھکتے ہیں اور خبِیث صادِقوں کے دروازوں پر۔ کنگال سے اُس کا ہمسایہ بھی بیزار ہے پر مال دار کے دوست بُہت ہیں۔ اپنے ہمسایہ کو حِقیر جاننے والا گُناہ کرتا ہے لیکن کنگال پر رحم کرنے والا مُبارک ہے۔ کیا بدی کے مُوجِد گُمراہ نہیں ہوتے؟ پر شفقت اور سچّائی نیکی کے مُوجِد کے لِئے ہیں۔ ہر طرح کی محِنت میں نفع ہے پر مُنہ کی باتوں میں محض مُحتاجی ہے۔ داناؤں کا تاج اُن کی دَولت ہے پر احمقوں کی حماقت ہی حماقت ہے۔ سچّا گواہ جان بچانے والا ہے پر دروغ گو دغابازی کرتا ہے۔ خُداوند کے خَوف میں قوّی اُمّید ہے اور اُس کے فرزندوں کو پناہ کی جگہ مِلتی ہے۔ خُداوند کا خَوف حیات کا چشمہ ہے جو مَوت کے پھندوں سے چُھٹکارے کا باعِث ہے۔ رعایا کی کثرت میں بادشاہ کی شان ہے پر لوگوں کی کمی میں حاکِم کی تباہی ہے۔ جو قہر کرنے میں دِھیما ہے بڑا عقل مند ہے پر وہ جو جھکّی ہے حماقت کو بڑھاتا ہے۔ مُطمئِن دِل جِسم کی جان ہے لیکن حسد ہڈِّیوں کی بوسِیدگی ہے۔ مِسکِین پر ظُلم کرنے والا اُس کے خالِق کی اِہانت کرتا ہے لیکن اُس کی تعظِیم کرنے والا مُحتاجوں پر رحم کرتا ہے۔ شرِیر اپنی شرارت میں پست کِیا جاتا ہے لیکن صادِق مَرنے پر بھی اُمیدوار ہے۔ حِکمت عقل مند کے دِل میں قائِم رہتی ہے پر احمقوں کا دِلی راز فاش ہو جاتا ہے۔ صداقت قَوم کو سرفرازی بخشتی ہے پر گُناہ سے اُمّتوں کی رُسوائی ہے۔ عقل مند خادِم پر بادشاہ کی نظرِ عنایت ہے پر اُس کا قہر اُس پر ہے جو رسُوائی کا باعِث ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں امثال 14

امثال 17:14-35 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

تنک مِزاج حماقت کے کام کرتا ہے، اَور بداندیش آدمی قابل نفرت ہوتاہے۔ نادان حماقت کی مِیراث پاتے ہیں، لیکن ہوشیاروں کو علم کا تاج پہنایا جاتا ہے۔ بدکردار، نیک لوگوں کے سامنے، اَور بدکار راستبازوں کے دروازوں پر جھُکیں گے۔ کنگالوں سے اُن کے ہمسایے بھی نفرت کرتے ہیں، لیکن دولتمندوں کے عزیز بہت ہوتے ہیں۔ جو اَپنے ہمسایہ کو حقیر جانتا ہے، گُناہ کرتا ہے، لیکن مُبارک ہے وہ جو مُحتاج پر رحم کرتا ہے۔ کیا بُرے منصُوبے باندھنے والے گُمراہ نہیں ہوتے؟ لیکن جو خیر اَندیش ہوتے ہیں اُن کے لیٔے شفقت اَور سچّائی ہے۔ ہر طرح کی مشقّت میں منافع ہے، لیکن خالی باتیں کرنا غربت تک پہُنچاتا ہے۔ دانشمندوں کی دولت اُن کا تاج ہے، لیکن احمقوں کی حماقت سے حماقت ہی پیدا ہوتی ہے۔ سچّا گواہ کسی کی جانیں بچاتا ہے، لیکن جھُوٹا گواہ دغابازی کرتا ہے۔ یَاہوِہ کا خوف رکھنے والے کے لیٔے یَاہوِہ محفوظ قلعہ ہے، اَور اُس کی اَولاد کے لیٔے وہ پناہ گاہ ہے۔ یَاہوِہ کا خوف زندگی کا چشمہ ہے، جو اِنسان کو موت کے پھندوں سے چھُڑا لیتا ہے۔ رعایا کی کثرت میں بادشاہ کی شان ہے، لیکن رعایا کے بِنا حاکم تباہ ہو جاتا ہے۔ صَابر آدمی بڑے فہم کا مالک ہوتاہے، لیکن زُود رنج سے حماقت ہی سرزد ہوتی ہے۔ مطمئن دِل جِسم میں جان ڈال دیتاہے، لیکن حَسد ہڈّیوں کو سڑا دیتاہے۔ مفلسوں پر ظُلم ڈھانے والا اُن کے خالق کی توہین کرتا ہے، لیکن جو کویٔی مُحتاجوں پر رحم کھاتا ہے وہ خُدا کی تعظیم کرتا ہے۔ جَب آفت آتی ہے تَب بدکار پست کر دئیے جاتے ہیں، لیکن راستباز موت کے وقت بھی خُدا کی پناہ مانگتے ہیں۔ حِکمت، عقلمند کے دِل میں قائِم رہتی ہے اَور احمقوں کے دِل علم کو جانتے بھی نہیں۔ راستباز قوم کو سرفراز کرتی ہے، لیکن گُناہ اُمّتوں کی رُسوائی ہے۔ عقلمند بادشاہ خادِم سے خُوش ہوتاہے، لیکن شرمناک کام کرنے والے پر اُس کا غضب نازل ہوتاہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں امثال 14

امثال 17:14-35 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

غصیلا آدمی احمقانہ حرکتیں کرتا ہے، اور لوگ سازشی شخص سے نفرت کرتے ہیں۔ سادہ لوح میراث میں حماقت پاتا ہے جبکہ ذہین آدمی کا سر علم کے تاج سے آراستہ رہتا ہے۔ شریروں کو نیکوں کے سامنے جھکنا پڑے گا، اور بےدینوں کو راست باز کے دروازے پر اوندھے منہ ہونا پڑے گا۔ غریب کے ہم سائے بھی اُس سے نفرت کرتے ہیں جبکہ امیر کے بےشمار دوست ہوتے ہیں۔ جو اپنے پڑوسی کو حقیر جانے وہ گناہ کرتا ہے۔ مبارک ہے وہ جو ضرورت مند پر ترس کھاتا ہے۔ بُرے منصوبے باندھنے والے سب آوارہ پھرتے ہیں۔ لیکن اچھے منصوبے باندھنے والے شفقت اور وفا پائیں گے۔ محنت مشقت کرنے میں ہمیشہ فائدہ ہوتا ہے، جبکہ خالی باتیں کرنے سے لوگ غریب ہو جاتے ہیں۔ دانش مندوں کا اجر دولت کا تاج ہے جبکہ احمقوں کا اجر حماقت ہی ہے۔ سچا گواہ جانیں بچاتا ہے جبکہ جھوٹا گواہ فریب دہ ہے۔ جو رب کا خوف مانے اُس کے پاس محفوظ قلعہ ہے جس میں اُس کی اولاد بھی پناہ لے سکتی ہے۔ رب کا خوف زندگی کا سرچشمہ ہے جو انسان کو مہلک پھندوں سے بچائے رکھتا ہے۔ جتنی آبادی ملک میں ہے اُتنی ہی بادشاہ کی شان و شوکت ہے۔ رعایا کی کمی حکمران کے تنزل کا باعث ہے۔ تحمل کرنے والا بڑی سمجھ داری کا مالک ہے، لیکن غصیلا آدمی اپنی حماقت کا اظہار کرتا ہے۔ پُرسکون دل جسم کو زندگی دلاتا جبکہ حسد ہڈیوں کو گلنے دیتا ہے۔ جو پست حال پر ظلم کرے وہ اُس کے خالق کی تحقیر کرتا ہے جبکہ جو ضرورت مند پر ترس کھائے وہ اللہ کا احترام کرتا ہے۔ بےدین کی بُرائی اُسے خاک میں ملا دیتی ہے، لیکن راست باز مرتے وقت بھی اللہ میں پناہ لیتا ہے۔ حکمت سمجھ دار کے دل میں آرام کرتی ہے، اور وہ احمقوں کے درمیان بھی ظاہر ہو جاتی ہے۔ راستی سے ہر قوم سرفراز ہوتی ہے جبکہ گناہ سے اُمّتیں رُسوا ہو جاتی ہیں۔ بادشاہ دانش مند ملازم سے خوش ہوتا ہے، لیکن شرم ناک کام کرنے والا ملازم اُس کے غصے کا نشانہ بن جاتا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں امثال 14

امثال 17:14-35 کِتابِ مُقادّس (URD)

زُود رنج بے وقُوفی کرتا ہے اور بُرے منصُوبے باندھنے والا گھِنَونا ہے۔ نادان حماقت کی مِیراث پاتے ہیں پر ہوشیاروں کے سر پر عِلم کا تاج ہے۔ شرِیر نیکوں کے سامنے جُھکتے ہیں اور خبِیث صادِقوں کے دروازوں پر۔ کنگال سے اُس کا ہمسایہ بھی بیزار ہے پر مال دار کے دوست بُہت ہیں۔ اپنے ہمسایہ کو حِقیر جاننے والا گُناہ کرتا ہے لیکن کنگال پر رحم کرنے والا مُبارک ہے۔ کیا بدی کے مُوجِد گُمراہ نہیں ہوتے؟ پر شفقت اور سچّائی نیکی کے مُوجِد کے لِئے ہیں۔ ہر طرح کی محِنت میں نفع ہے پر مُنہ کی باتوں میں محض مُحتاجی ہے۔ داناؤں کا تاج اُن کی دَولت ہے پر احمقوں کی حماقت ہی حماقت ہے۔ سچّا گواہ جان بچانے والا ہے پر دروغ گو دغابازی کرتا ہے۔ خُداوند کے خَوف میں قوّی اُمّید ہے اور اُس کے فرزندوں کو پناہ کی جگہ مِلتی ہے۔ خُداوند کا خَوف حیات کا چشمہ ہے جو مَوت کے پھندوں سے چُھٹکارے کا باعِث ہے۔ رعایا کی کثرت میں بادشاہ کی شان ہے پر لوگوں کی کمی میں حاکِم کی تباہی ہے۔ جو قہر کرنے میں دِھیما ہے بڑا عقل مند ہے پر وہ جو جھکّی ہے حماقت کو بڑھاتا ہے۔ مُطمئِن دِل جِسم کی جان ہے لیکن حسد ہڈِّیوں کی بوسِیدگی ہے۔ مِسکِین پر ظُلم کرنے والا اُس کے خالِق کی اِہانت کرتا ہے لیکن اُس کی تعظِیم کرنے والا مُحتاجوں پر رحم کرتا ہے۔ شرِیر اپنی شرارت میں پست کِیا جاتا ہے لیکن صادِق مَرنے پر بھی اُمیدوار ہے۔ حِکمت عقل مند کے دِل میں قائِم رہتی ہے پر احمقوں کا دِلی راز فاش ہو جاتا ہے۔ صداقت قَوم کو سرفرازی بخشتی ہے پر گُناہ سے اُمّتوں کی رُسوائی ہے۔ عقل مند خادِم پر بادشاہ کی نظرِ عنایت ہے پر اُس کا قہر اُس پر ہے جو رسُوائی کا باعِث ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں امثال 14