نحمیاہ 15:6-19
نحمیاہ 15:6-19 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
چنانچہ فصیل باون دِن میں الُولؔ مہینے کی پچّیسویں تاریخ کو مُکمّل ہو گئی۔ جَب ہمارے سَب دُشمنوں نے سُنا تو اِردگرد کی تمام قومیں ڈر گئیں اَور اُن کی خُود اِعتمادی جاتی رہی کیونکہ اُنہُوں نے جان لیا کہ یہ کام ہم نے اَپنے خُدا کی مدد سے کیا ہے۔ اُن دِنوں میں بھی یہُوداہؔ کے اُمرا طُوبیاہؔ کو خُطوط بھیجتے رہتے تھے اَور طُوبیاہؔ کی جانِب سے اُنہیں جَواب بھی آتے رہتے تھے۔ کیونکہ یہُوداہؔ میں سے بعض نے اُس سے عہدوپیمان کر رکھے تھے، اِس لیٔے کہ وہ شِکنیاہؔ بِن ارخؔ کا داماد تھا اَور اُس کے بیٹے یِہُوحنانؔ نے مِشُلّامؔ بِن بیرکیاہ کی بیٹی سے شادی کی ہُوئی تھی۔ وہ میرے سامنے اُس کے اَچھّے کاموں کا ذِکر کرتے تھے اَورجو کچھ میں کہتا تھا، جا کر اُسے بتا دیتے تھے۔ اَور طُوبیاہؔ مُجھے پست ہمّت کرنے کے لیٔے خُطوط بھی بھیجتا رہتا تھا۔
نحمیاہ 15:6-19 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
فصیل اِلول کے مہینے کے 25ویں دن یعنی 52 دنوں میں مکمل ہوئی۔ جب ہمارے دشمنوں کو یہ خبر ملی تو پڑوسی ممالک سہم گئے، اور وہ احساسِ کمتری کا شکار ہو گئے۔ اُنہوں نے جان لیا کہ اللہ نے خود یہ کام تکمیل تک پہنچایا ہے۔ اُن 52 دنوں کے دوران یہوداہ کے شرفا طوبیاہ کو خط بھیجتے رہے اور اُس سے جواب ملتے رہے تھے۔ اصل میں یہوداہ کے بہت سے لوگوں نے قَسم کھا کر اُس کی مدد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ وجہ یہ تھی کہ وہ سکنیاہ بن ارخ کا داماد تھا، اور اُس کے بیٹے یوحنان کی شادی مسُلّام بن برکیاہ کی بیٹی سے ہوئی تھی۔ طوبیاہ کے یہ مددگار میرے سامنے اُس کے نیک کاموں کی تعریف کرتے رہے اور ساتھ ساتھ میری ہر بات اُسے بتاتے رہے۔ پھر طوبیاہ مجھے خط بھیجتا تاکہ مَیں ڈر کر کام سے باز آؤں۔
نحمیاہ 15:6-19 کِتابِ مُقادّس (URD)
غرض باون دِن میں الُول مہِینے کی پچِّیسوِیں تارِیخ کو شہر پناہ بن چُکی۔ جب ہمارے سب دُشمنوں نے یہ سُنا تو ہمارے آس پاس کی سب قَومیں ڈرنے لگِیں اور اپنی ہی نظر میں خُود ذلِیل ہو گئِیں کیونکہ اُنہوں نے جان لِیا کہ یہ کام ہمارے خُدا کی طرف سے ہُؤا۔ اِس کے سِوا اُن دِنوں میں یہُوداؔہ کے امِیر بُہت سے خط طُوبیاؔہ کو بھیجتے تھے اور طُوبیاؔہ کے خط اُن کے پاس آتے تھے۔ کیونکہ یہُوداؔہ میں بُہت لوگوں نے اُس سے قَول و قرار کِیا تھا اِس لِئے کہ وہ سِکنیاؔہ بِن ارخ کا داماد تھا اور اُس کے بیٹے یہُوحاناؔن نے مُسلاّؔم بِن برکیاؔہ کی بیٹی کو بیاہ لِیا تھا۔ اور وہ میرے آگے اُس کی نیکیوں کا بیان بھی کرتے تھے اور میری باتیں اُسے سُناتے تھے اور طُوبیاؔہ مُجھے ڈرانے کو چِٹّھیاں بھیجا کرتا تھا۔