YouVersion Logo
تلاش

نحمیاہ 1:4-13

نحمیاہ 1:4-13 کِتابِ مُقادّس (URD)

لیکن اَیسا ہُؤا کہ جب سنبلّط نے سُنا کہ ہم شہر پناہ بنا رہے ہیں تو وہ جل گیا اور بُہت غُصّہ ہُؤا اور یہُودیوں کو ٹھٹّھوں میں اُڑانے لگا۔ اور وہ اپنے بھائیوں اور سامرِؔیہ کے لشکر کے آگے یُوں کہنے لگا کہ یہ کمزور یہُودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ اپنے گِرد مورچہ بندی کریں گے؟ کیا وہ قُربانی چڑھائیں گے؟ کیا وہ ایک ہی دِن میں سب کُچھ کر چُکیں گے؟ کیا وہ جلے ہُوئے پتّھروں کو کُوڑے کے ڈھیروں میں سے نِکال کر پِھر نئے کر دیں گے؟ اور طُوبیاؔہ عمُّونی اُس کے پاس کھڑا تھا۔ سو وہ کہنے لگا جو کُچھ وہ بنا رہے ہیں اگر اُس پر لومڑی چڑھ جائے تو وہ اُن کی پتّھر کی شہر پناہ کو گِرا دے گی۔ سُن لے اَے ہمارے خُدا کیونکہ ہماری حقارت ہوتی ہے اور اُن کی ملامت اُن ہی کے سر پر ڈال اور اسِیری کے مُلک میں اُن کو غارت گروں کے حوالہ کر دے۔ اور اُن کی بدی کو نہ ڈھانک اور اُن کی خطا تیرے حضُور سے مِٹائی نہ جائے کیونکہ اُنہوں نے مِعماروں کے سامنے تُجھے غُصّہ دِلایا ہے۔ غرض ہم دِیوار بناتے رہے اور ساری دِیوار آدھی بُلندی تک جوڑی گئی کیونکہ لوگ دِل لگا کر کام کرتے تھے۔ پر جب سنبلّط اور طُوبیاؔہ اور عربوں اور عمُّونیوں اور اشدُودیوں نے سُنا کہ یروشلیِم کی فصِیل مرمّت ہوتی جاتی ہے اور دراڑیں بند ہونے لگِیں تو وہ جل گئے۔ اور سبھوں نے مِل کر بندِش باندھی کہ آ کر یروشلیِم سے لڑیں اور وہاں پریشانی پَیدا کر دیں۔ پر ہم نے اپنے خُدا سے دُعا کی اور اُن کے سبب سے دِن اور رات اُن کے مُقابلہ میں پہرا بِٹھائے رکھّا۔ اور یہُوداؔہ کہنے لگا کہ بوجھ اُٹھانے والوں کا زور گھٹ گیا اور ملبہ بُہت ہے۔ سو ہم دِیوار نہیں بنا سکتے ہیں۔ اور ہمارے دُشمن کہنے لگے کہ جب تک ہم اُن کے بِیچ پُہنچ کر اُن کو قتل نہ کر ڈالیں اور کام مَوقُوف نہ کر دیں تب تک اُن کو نہ معلُوم ہو گا نہ وہ دیکھیں گے۔ اور جب وہ یہُودی جو اُن کے آس پاس رہتے تھے آئے تو اُنہوں نے سب جگہوں سے دس بار آ کر ہم سے کہا کہ تُم کو ہمارے پاس لَوٹ آنا ضرُور ہے۔ اِس لِئے مَیں نے شہر پناہ کے پِیچھے کی جگہ کے سب سے نِیچے حِصّوں میں جہاں جہاں کُھلا تھا لوگوں کو اپنی اپنی تلوار اور برچھی اور کمان لِئے ہُوئے اُن کے گھرانوں کے مُطابِق بِٹھا دِیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں نحمیاہ 4

نحمیاہ 1:4-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

جب سنبلّط کو پتا چلا کہ ہم فصیل کو دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں تو وہ آگ بگولا ہو گیا۔ ہمارا مذاق اُڑا اُڑا کر اُس نے اپنے ہم خدمت افسروں اور سامریہ کے فوجیوں کی موجودگی میں کہا، ”یہ ضعیف یہودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ واقعی یروشلم کی قلعہ بندی کرنا چاہتے ہیں؟ کیا یہ سمجھتے ہیں کہ چند ایک قربانیاں پیش کر کے ہم فصیل کو آج ہی کھڑا کریں گے؟ وہ اِن جلے ہوئے پتھروں اور ملبے کے اِس ڈھیر سے کس طرح نئی دیوار بنا سکتے ہیں؟“ عمونی افسر طوبیاہ اُس کے ساتھ کھڑا تھا۔ وہ بولا، ”اُنہیں کرنے دو! دیوار اِتنی کمزور ہو گی کہ اگر لومڑی بھی اُس پر چھلانگ لگائے تو گر جائے گی۔“ اے ہمارے خدا، ہماری سن، کیونکہ لوگ ہمیں حقیر جانتے ہیں۔ جن باتوں سے اُنہوں نے ہمیں ذلیل کیا ہے وہ اُن کی ذلت کا باعث بن جائیں۔ بخش دے کہ لوگ اُنہیں لُوٹ لیں اور اُنہیں قید کر کے جلاوطن کر دیں۔ اُن کا قصور نظرانداز نہ کر بلکہ اُن کے گناہ تجھے یاد رہیں۔ کیونکہ اُنہوں نے فصیل کو تعمیر کرنے والوں کو ذلیل کرنے سے تجھے طیش دلایا ہے۔ مخالفت کے باوجود ہم فصیل کی مرمت کرتے رہے، اور ہوتے ہوتے پوری دیوار کی آدھی اونچائی کھڑی ہوئی، کیونکہ لوگ پوری لگن سے کام کر رہے تھے۔ جب سنبلّط، طوبیاہ، عربوں، عمونیوں اور اشدود کے باشندوں کو اطلاع ملی کہ یروشلم کی فصیل کی تعمیر میں ترقی ہو رہی ہے بلکہ جو حصے اب تک کھڑے نہ ہو سکے تھے وہ بھی بند ہونے لگے ہیں تو وہ بڑے غصے میں آ گئے۔ سب متحد ہو کر یروشلم پر حملہ کرنے اور اُس میں گڑبڑ پیدا کرنے کی سازشیں کرنے لگے۔ لیکن ہم نے اپنے خدا سے التماس کر کے پہرے دار لگائے جو ہمیں دن رات اُن سے بچائے رکھیں۔ اُس وقت یہوداہ کے لوگ کراہنے لگے، ”مزدوروں کی طاقت ختم ہو رہی ہے، اور ابھی تک ملبے کے بڑے ڈھیر باقی ہیں۔ فصیل کو بنانا ہمارے بس کی بات نہیں ہے۔“ دوسری طرف دشمن کہہ رہے تھے، ”ہم اچانک اُن پر ٹوٹ پڑیں گے۔ اُن کو اُس وقت پتا چلے گا جب ہم اُن کے بیچ میں ہوں گے۔ تب ہم اُنہیں مار دیں گے اور کام رُک جائے گا۔“ جو یہودی اُن کے قریب رہتے تھے وہ بار بار ہمارے پاس آ کر ہمیں اطلاع دیتے رہے، ”دشمن چاروں طرف سے آپ پر حملہ کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔“ تب مَیں نے لوگوں کو فصیل کے پیچھے ایک جگہ کھڑا کر دیا جہاں دیوار سب سے نیچی تھی، اور وہ تلواروں، نیزوں اور کمانوں سے لیس اپنے خاندانوں کے مطابق کھلے میدان میں کھڑے ہو گئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں نحمیاہ 4